Tag: آسام

  • بھارت: آسام میں پاکستان سے ہمدردی کے الزام میں سیکڑوں گرفتاریاں

    بھارت: آسام میں پاکستان سے ہمدردی کے الزام میں سیکڑوں گرفتاریاں

    بھارتی ریاست آسام میں پاکستان سے ہمدردی کے الزام میں 81 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعلیٰ آسام ہمانتا بسوا کا کہنا ہے کہ پاکستان سے ہمدردی کرنے والے 81 قوم مخالف اب جیل کی سلاخوں میں ہیں۔

    انتہا پسند وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا نے کہا کہ ہم مستقل سوشل میڈیا پر قوم مخالف پوسٹوں کا جائزہ لے کر کارروائی کر رہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق گرفتار افراد میں سے ایک نے سوشل میڈیا پر پاکستان کا پرچم پوسٹ کیا تھا۔

    دوسری جانب گزشتہ ماہ بھارتی فوج کے بزدلانہ حملوں کے نتیجے میں بے گناہ پاکستانی شہریوں کے جاں بحق اور مودی حکومت کی آبی جارحیت سے امریکا اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرنے کے لیے پاکستانی وفد امریکا پہنچ گیا۔

    بلاول بھٹو کی سربراہی میں اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل پاکستانی وفد آج اپنی ملاقاتوں کا باقاعدہ آغاز کرے گا۔ 9 رکنی وفد میں شیری رحمان اور حنا ربانی کھر شامل ہیں۔ پہلے روز پاکستانی وفد نیویارک میں مصروف ترین دن گزارے گا۔

    اس کے علاوہ وفد میں جلیل عباس جیلانی، مصدق ملک، خرم دستگیر، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ اور تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔

    پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہا ہے، کانگریس کی مودی پر کڑی تنقید

    وفد آج سلامتی کونسل کے مستقل اور غیرنمائندگان سے ملاقات کرے گا، چین،روس، فرانس دیگر ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔

  • بھارت: 28 مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر حراستی کیمپ منتقل کر دیا گیا

    بھارت: 28 مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر حراستی کیمپ منتقل کر دیا گیا

    آسام: بھارتی ریاست آسام میں 28 مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر حراستی کیمپ منتقل کر دیا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ میں بنگالی مسلمانوں پر زمین تنگ ہونے لگی ہے، آسام کے ضلع بارپیٹا میں 28 افراد (19 مرد اور 9 خواتین) کو ان کے گھروں اور خاندانوں سے کاٹ کر اچانک ’’غیر ملکی‘‘ قرار دے دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پیر کے روز بنگالی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مذکورہ افراد کو دستاویزات پر دستخط کرنے کے بہانے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر میں طلب کیا گیا تھا، لیکن انھیں بس میں بٹھا کر 50 کلومیٹر دور گول پاڑہ ضلع کے بدنام زمانہ مٹیا ٹرانزٹ کیمپ لے جایا گیا۔

     

    بھارتی پولیس بے دردی کے ساتھ شہریوں کے رشتہ داروں کو سڑک پر روتے پیٹتے چھوڑ کر اٹھائیس افراد کو لے گئی، ان افراد کو غیر ملکیوں کے ٹربیونلز نے ’غیر قانونی‘ قرار دیا تھا جس پر پولیس نے کارروائی کی۔ آسام اسمبلی کے اعداد و شمار کے مطابق 2005 سے اب تک فارنرز ٹربیونلز (FTs) کے ذریعہ 54,411 سے زیادہ لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا جا چکا ہے۔

    بنگالیوں کو حراستی کیمپ میں بھیجے جانے کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر این پی آر-این آر سی کو ملک بھر میں نافذ کیا جاتا ہے تو اس طرح کے افسوس ناک مناظر ہر جگہ دکھائی دیں گے۔

    انھوں نے کہا تلنگانہ سمیت مختلف ریاستوں نے مردم شماری کے ساتھ این پی آر اور این آر سی کے انعقاد کی مخالفت کی ہے۔

  • آسام میں 14سالہ طالبہ سے اجتماعی زیادتی

    آسام میں 14سالہ طالبہ سے اجتماعی زیادتی

    بھارت میں خواتین مسلسل جنسی زیادتیوں اور ہراسگی کا شکار ہو رہی ہیں، روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ایک اور تازہ واقعے میں ریاست آسام میں نابالغ لڑکی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کلکتہ میں لیڈی ڈاکٹر سے زیادتی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا کہ دہلی میں ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق 10ویں جماعت میں پڑھنے والی 14 سالہ طالبہ جب ٹیوشن کلاس سے گھر واپس لوٹ رہی تھی کہ شام 7 بجے سے 8 بجے کے درمیان تین ملزمان بچی کو اُٹھا کر لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس کے مطابق اجتماعی زیادتی کے بعد ملزمان نے لڑکی کو بوربھیٹی کے علاقے میں سڑک کنارے پھینک دیا۔ تقریباً ایک گھنٹے بعد مقامی لوگوں نے لڑکی کو برہنہ اور بیہوشی کی حالت میں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی اور اسے اسپتال منتقل کیا۔

    نشے میں دھت امریکی خاتون کی ڈرائیونگ سے 9 سالہ بیٹا جان سے گیا

    افسوسناک واقعے کے بعد آسام کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا، مظاہرین کی جانب سے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے، یہ بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ پولیس نے ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔

  • کرناٹک میں شکست کا غصہ، بی جے پی کا گھناؤنا اقدام سامنے آگیا

    کرناٹک میں شکست کا غصہ، بی جے پی کا گھناؤنا اقدام سامنے آگیا

    نئی دہلی: کرناٹک انتخابات میں عبرتناک شکست پر بی جے پی قیادت ہواس باختہ ہوگئی اور مسلمانوں کے خلاف انتہائی قدم اٹھالیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں مزید 300 مدارس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بی جے پی قیادت اور مدرسہ چلانے والی تنظیموں کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں اتفاق کیا گیا کہ آسام میں مزید تین سو مدارس کو بند کیا جائے گا ۔

    یہ بھی پڑھیں: 1947 سے اب تک بھارت کشمیر میں ڈھائی لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے

    رپورٹ کے مطابق رواں سال مارچ میں بھی آسام میں الیکشن کے وقت تین سو مدارس کو بند کردیا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ ہم مدرسے نہیں اسکول، کالج اور یونیورسٹیز چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آسام کے وزیر اعلیٰ سرما کی جانب سے دو ہزار بیس میں متعارف کئے گئے قانون کے مطابق تمام سرکاری زیر انتظام مدرسوں کو باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل کیا جائے گا انہوں نے مدارس چلانے والی تنظیموں سے کہا کہ وہ باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل ہوجائیں اور عوام کو جنرل ایجوکیشن فراہم کریں۔

    یاد ریے کہ جنوری دو ہزار تئیس تک آسام میں کم وبیش تین ہزار مدارس تھے جن میں رجسٹرڈ اور غیررجسٹرڈ مدارس شامل تھے۔

  • ننھا لنگور خون میں لت پت ماں کی لاش سے لپٹ کر روتا رہا، دیکھنے والے بھی آبدیدہ

    ننھا لنگور خون میں لت پت ماں کی لاش سے لپٹ کر روتا رہا، دیکھنے والے بھی آبدیدہ

    جنگل کے آس پاس سے گزرنے والے ڈرائیورز سے دنیا بھر میں نہایت احتیاط سے گزرنے کی تاکید کی جاتی ہے، تاہم اکثر ڈرائیور اپنی مستی میں نہایت تیزی سے گزرتے ہیں اور اس دوران کوئی معصوم جانور ان کی بدمست گاڑی کے نیچے آ کر کچلا جاتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر اکثر ایسی تصاویر وائرل ہوتی ہیں جن میں کوئی بڑا جانور یا بچہ جنگل سے گزرنے والی سڑک پر کسی گاڑی سے ٹکرا کر بری طرح زخمی ہوجاتا ہے، اور سنگ دل ڈرائیور رکے بغیر گاڑی اڑاتا چلا جاتا ہے۔

    ایسے حادثات میں جانور بری طرح زخمی ہوجاتے ہیں یا پھر موقع پر ہی یا زخموں کی تاب نہ لا کر مر جاتے ہیں۔ اکثر نایاب جانور بھی ان حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں جن کی تعداد پہلے ہی قلیل ہے۔

    حال ہی میں بھارت سے بھی ایسی ہی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس نے دیکھنے والوں کے دلوں کو دکھ سے بھر دیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مادہ لنگور سڑک کے بیچوں بیچ بے حس و حرکت پڑی ہے اور اس کے جسم سے خون بہہ رہا ہے، اس کا ننھا بچہ چلاتے اور روتے ہوئے ماں کو اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    ننھا لنگور ماں کا چہرہ پکڑ کر اسے اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ماں بے حس و حرکت ہے۔

    آس پاس کئی افراد بھی کھڑے ہیں، حادثہ ممکنہ طور کسی تیز رفتار گاڑی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔

    ٹویٹر پر یہ ویڈیو سشانت نندا نامی انڈین فارسٹ آفیسر نے پوسٹ کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ منظر عرصے تک مجھے خوفزدہ کرتا رہے گا، بچہ ابھی تک ماں کی بانہوں میں ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ بچے کو محفوظ مقام تک پہنچانے کے لیے تمام اقدامات کر لیے گئے ہیں۔

  • خوفناک سیلاب میں پولیس اسٹیشن بہہ گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    خوفناک سیلاب میں پولیس اسٹیشن بہہ گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھارتی ریاست آسام میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی، سوشل میڈیا پر ایک پولیس اسٹیشن کے ڈوبنے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق آسام میں آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک 2 منزلہ عمارت میں قائم پولیس اسٹیشن کو سیلاب میں ڈوبتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے عمارت کی نچلی منزل پانی میں ڈوب گئی ہے، اس کے بعد اچانک عمارت منہدم ہوجاتی ہے، خوش قسمتی سے اس وقت کوئی شخص عمارت کے اندر موجود نہیں تھا۔

    مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد جان کی بازی ہار گئے، اپریل سے اب تک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 117 ہوگئی ہے۔

    حکام کے مطابق سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 3 ہزار 510 دیہات کے 33 لاکھ سے زائد مکین متاثر ہوئے ہیں۔

    حکام نے یہ بھی اعلان کیا کہ کیچار کے علاقے میں دو ڈرون طیاروں کی مدد سے فضا سے سیلاب کی صورت حال کا تعین کیا جارہا ہے، اور ناقابل رسائی علاقوں میں امدادی سامان بھیجنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

  • اسلامی تعاون تنظیم کے بیان پر بھارت سیخ پا

    اسلامی تعاون تنظیم کے بیان پر بھارت سیخ پا

    نئی دہلی: او آئی سی کی جانب سے آسام میں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت پر بھارت سیخ پا ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے او آئی سی کی مذمت پر سیخ پا ہو کر کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔

    بھارتی ریاست آسام میں جبری بے دخلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر بھارتی انتہا پسندوں کے ظلم اور قتل عام پر او آئی سی نے خاموشی توڑتے ہوئے سخت مذمتی بیان جاری کیا تھا۔

    او آئی سی نے آسام میں مبینہ طور پر سیکڑوں مسلم خاندانوں کو بے دخل کرنے کے دوران ہونے والی پولیس کارروائی کو منظم تشدد اور ہراساں کرنا کہا تھا۔

    آسام انتظامیہ کے ہاتھوں گھر سے بے دخل ہونے والے ایک مسلمان کو پولیس نے گولی مار دی، ایک فوٹوگرافر اس کے جسم پر اچھل اچھل کر اسے کچلتا رہا

    اسلامی تعاون تنظیم نے آسام میں ہونے والے مظالم کو مسلمانوں کے خلاف ’منظم ظلم و تشدد‘ قرار دیا، او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ نے میڈیا پر آنے والی خبروں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے ذمہ دارانہ مؤقف اور اقدامات اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    او آئی سی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم اقلیت کا تحفظ کرے اور ان کی تمام مذہبی اور سماجی بنیادی آزادیوں کا احترام کرے۔

    بھارت میں مسلم کش فسادات پر او آئی سی نے خاموشی توڑ دی

    واضح رہے کہ آسام واقعے پر دنیا کے بیش تر ممالک نے مذمت کی تھی، عرب ممالک میں سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے اور گزشتہ دنوں میں وہاں بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے سے متعلق ٹرینڈ چلائے گئے۔

  • بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد

    بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروا دی گئی، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ معاملے کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں فوری اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروا دی گئی، قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی۔

    قراداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان آسام میں نہتے مسلمانوں کو قتل کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارتی فوج اور بھارتی میڈیا کے نمائندوں نے مسلمانوں کو شہید کیا۔ پاکستان کے عوام میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

    متن کے مطابق بھارت میں مسلمان غیر محفوظ ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ معاملے کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں فوری اٹھایا جائے، اقوام متحدہ بھارت کو پابند کرے کہ مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

    یاد رہے کہ آسام کے ضلع درانگ کے علاقے سیپا جھار میں جمعرات کو سینکڑوں مسلح پولیس اہلکار ایک بستی خالی کرانے کے لیے معمور کیے گئے تھے۔ جھونپڑیوں پر مشتمل اس بستی کے ہزاروں لوگوں نے زمین خالی کرانے کی اس مہم کے خلاف مزاحمت کی تھی اور اس موقع پر پولیس کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

    ہلاک ہونے والوں کی شناخت صدام حسین اور شیخ فرید کے نام سے ہوئی ہے۔

    اس تصادم سے متعلق ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہاتھ میں کیمرا لیے ایک شخص ہلاک ہونے والے شخص کی لاش پر کود رہا ہے۔ بعد میں سامنے آنے والی اطلاعات کے بعد معلوم ہوا کہ کودنے والا شخص ایک مقامی فوٹوگرافر ہے جس کی خدمات ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کو ریکارڈ کرنے کے لیے حاصل کی تھیں۔

  • بھارت: ریکارڈ وزنی بچے کی پیدائش

    بھارت: ریکارڈ وزنی بچے کی پیدائش

    آسام: بھارتی ریاست آسام میں ایک ریکارڈ وزنی بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آسام کے ضلع چاچڑ میں ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے، جس کا وزن 5.2 کلو گرام ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ بچہ ریاست آسام میں اب تک کا پیدا ہونے والا سب سے وزنی بچہ ہے۔

    بچے کی پیدائش منگل کو سلیچر شہر کے ایک سرکاری اسپتال میں آپریشن کے ذریعے ہوئی، آپریشن میں آسام کے سینئر ڈاکٹرز کی ایک ٹیم میں حصہ لیا۔

    رپورٹ کے مطابق بچے کے والدین جیا داس اور بادل داس کے ہاں یہ دوسرا بچہ ہے، پہلے بچے کا وزن بھی غیر معمولی تھا یعنی 3.8 کلو گرام تھا، جب کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ریاست آسام میں بچوں کی پیدائش کے وقت اوسط عمر 2.5 ہے۔

    ڈاکٹرز نے کہا کہ بچے کی پیدائش مقررہ وقت سے کچھ دنوں بعد ہوئی تاہم انھیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ اس کا وزن اتنا ہو سکتا ہے، سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرز حنیف محمد اور افسر عالم لاسکر نے کہا ہمارے علم کے مطابق آسام میں اس سے زیادہ وزنی بچہ کبھی پیدا نہیں ہوا، ماضی میں 4 کلو گرام وزن کے بچوں کی پیدائش تو ہوئی ہے تاہم پانچ اعشاریہ دو کلو گرام وزن کے بچے کی پیدائش ایک منفرد کیس ہے۔

    ڈاکٹر لاسکر نے بتایا کہ فیملی نے کرونا انفیکشن کے خوف کی وجہ سے ڈیلیوری میں تاخیر کر دی تھی، 29 مئی کو وضع حمل کے لیے ان کی اسپتال داخلے کی تاریخ تھی، تاہم وہ کرونا وبا کے دوران اسپتال داخل نہیں ہونا چاہتے تھے۔

    بچے کے والد بادل داس نے بتایا کہ ان دنوں ہر اسپتال میں کرونا کے مریضوں کا علاج ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے میں متذبذب تھا، لیکن آخر کار ہم نے اسپتال جانے کا فیصلہ کر لیا، اور ڈاکٹرز کا شکریہ کہ انھوں نے میری بیوی اور نوزائیدہ کی جان بچائی۔

  • بھارت: آسمانی بجلی گرنے سے 18 ہاتھی ہلاک

    بھارت: آسمانی بجلی گرنے سے 18 ہاتھی ہلاک

    نئی دہلی: بھارت میں آسمانی بجلی گرنے سے 18 ہاتھیوں کی موت واقع ہوگئی، ریاستی حکومت نے 18 ہاتھیوں کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آسام میں آسمانی بجلی گرنے سے 18 جنگلی ہاتھی ہلاک ہوگئے، محمکہ جنگلات کے افسر ایم کے یادو کا کہنا ہے کہ جمعرات کو گاؤں کے کچھ افراد نے ایک جگہ پر 14 ہاتھیوں کو مردہ پایا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسی طرح دیگر 4 ہاتھیوں کو بھی دوسری جگہ پر مردہ پایا گیا ہے۔ ریاستی وزیر جنگلات پاریمل سکلابیدیا کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت نے 18 ہاتھیوں کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    وزیر کے مطابق ابتدائی رپورٹ دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ ہاتھیوں کی ہلاکت آسمانی بجلی گرنے سے ہوئی ہے لیکن حتمی طور پر یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہاتھیوں کی ہلاکت کی اصل وجہ فرانزک ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔ رپورٹ سے علم ہوگا کہ کہیں ہاتھیوں کی موت زہریلی چیز کھانے سے تو نہیں ہوئی۔

    مقامی فاریسٹ رینجر کا کہنا ہے کہ اس نے جلے ہوئے درخت دیکھے ہیں جب کہ گاؤں کے افراد کا بھی کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ہاتھیوں کی ہلاکت بدھ کو آسمانی بجلی گرنے سے ہوئی ہو۔