Tag: آسان شادی تحریک

  • "آسان شادی تحریک” جہیز کی لعنت سے چھٹکارا (ویڈیو رپورٹ)

    "آسان شادی تحریک” جہیز کی لعنت سے چھٹکارا (ویڈیو رپورٹ)

    ہمارے معاشرے میں آج شادی کو اتنا مہنگا اور پرتعیش بنا دیا گیا ہے کہ غریب کے لیے شادی کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے لیکن اب تبدیلی آ رہی ہے۔

    شادی سنت نبویﷺ ہے، مگر سادگی کے ساتھ۔ لیکن ہمارے معاشرے میں سوائے نکاح کے اب کہیں سنت نبوی کی پیروی نظر نہیں آتی۔ شادی سے پہلے برائیڈل شاور، مایوں، بری، مہندی، شہندی پھر بارات اور ولیمہ، درجنوں کھانے، مہنگے ہال اور پیسے کی بے جا نمائش نے اس عمل کو غریب کے لیے ایک خواب بنا دیا ہے۔

    تاہم معاشرے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو مہنگی شادی کے تصور کو تبدیل کرنے کا مشن لے کر چلے ہیں اور حدیث نبوی ﷺ کے مطابق شادی کو آسان اور کم سےکم خرچ میں انجام پہنچانے کے لیے ’’آسان شادی تحریک‘‘ شروع کی ہے۔

    اس انقلابی تحریک کا آغاز آزاد کشمیر کے علاقے راولاکوٹ سے ہوا ہے، جہاں کے نوجوانوں نے یہ بیڑا اٹھایا ہے۔ اس کا مقصد بڑھتی ہوئی مہنگائی میں غریب اور متوسط طبقے کے لیے آسانی پیدا کرنا،فضول رسومات کا خاتمہ اور جہیز کے نام پر لڑکی والوں پر بوجھ کو کم کرنا ہے۔ اس تحریک کے تحت سادگی سے شادیوں کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

    اس شادی میں نہ مہندی ہے نہ مایوں کی رسم، صرف مختصر زیور اور ضروری سامان کے علاوہ کوئی جہیز نہیں۔کھانے میں بھی صرف ون ڈش اور وہ بھی دولہا والوں کی طرف سے ولیمے کی تقریب میں۔ یہ سب غریب افراد کے لیے شادی کو آسان بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    آسان شادی کے تحت ایک شہری نے اپنے بیٹے کی سادگی سے شادی کی۔ انہوں نے بتایا کہ کل میں اور میرا بیٹا، اس کے دو دوست اور میرے دو بھائی گئے تھے دلہن کے گھر اور نکاح کراکے سادگی سے دلہن رخصت کرا کے اپنے گھر لے آئے، کوئی جہیز نہیں لیا اور آج بیٹے کا ولیمہ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صاحب استطاعت لوگوں کو چاہیے کہ وہ خود سادگی سے شادی پر عمل کر کے دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں تاکہ جو صاحب استطاعت نہیں ہیں، انہیں بھی حوصلہ ہو کہ شادی سادگی سے بھی ہو سکتی ہے اور یہی ہمارا پیغام ہے۔

    عام شہریوں نے بھی تحریک کو معاشرے کے لیے بہترین مثال قرار دیا ہے اور شادی جیسے فرض کو آسان بنانے پر تحریک کو سراہا ہے۔

    نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے کی شادی کے نام پر فضول رسومات، مہندی، مایوں، زیور جہیز اور دیگر بہت ساری فضولیات رائج ہو چکی ہیں۔ اسی وجہ سے بہت سارے غریب اپنے بچوں کی شادی نہیں کر پاتے۔ اس تحریک سے سادگی سے شادی کرنے کی ترغیب ملے گی تو غریب بھی اپنے بچوں کی شادی کرنے کا حوصلہ کر سکے گا۔

    آسان شادی تحریک شروع کرنے والی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ آسان شادی پر ایک لاکھ سے 12 سے 15 لاکھ تک اخراجات آتے ہیں۔ یہ اخراجات لوگوں پر منحصر ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آنے والے وقت میں آسان شادی ہر گھر کی آواز بن جائے گی، اور نوجوان کے لیے شادی کرنا بہت ہی آسان ہو جائے گی۔

    ویڈیو رپورٹ: سردار راشد نذیر