Tag: آسان طریقہ

  • نائیکوپ (NICOP) بنوانے کا آسان طریقہ- اوورسیز پاکستانیوں کے لئے اہم خبر

    نائیکوپ (NICOP) بنوانے کا آسان طریقہ- اوورسیز پاکستانیوں کے لئے اہم خبر

    اگر آپ پاکستانی ہیں اور بغرض تعلیم روزگار یا مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں تو روانگی سے قبل اپنا نائیکوپ ضرور بنوا لیں۔

    نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے تعلیم روزگار یا مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان سے روانگی سے قبل اوور سیز پاکستانیوں کا قومی شناختی کارڈ (نائیکوپ) بنوانا ہرگز نہ بھولیں۔

    وہ پاکستانی جو اسمارٹ شناختی کارڈ یا بغیر چپ والے شناختی کارڈ رکھتے ہیں وہ انہیں نائیکوپ میں تبدیل کرا سکتے ہیں۔

    نائیکوپ بنوانے کا آسان طریقہ:

    نائیکوپ کسی بھی نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا کر بنوایا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے کچھ دستاویزات کا ہونا ضروری ہے۔

    درخواست دہندہ کے پاس اسمارٹ شناختی کارڈ یا بغیر چپ والا شناختی کارڈ، پاکستانی یا غیر ملکی پاسپورٹ یا رہائشی اجازت نامہ یا کام کا اجازت نامہ (ورک پرمٹ)، سفری دستاویزات کا ہونا ضروری ہے۔

    مذکورہ دستاویزات کے ساتھ آپ کسی بھی نادرا سینٹر پر تشریف لے جائیں جہاں آپ کی بائیو میٹرک تصدیق کی جائے گی۔ اگلے مرحلے میں ڈیٹا انٹری میں اپنے کوائف درج کرائیں، انگلیوں کے نشانات دیں اور تصویر بنوائیں۔

    چوتھے مرحلے میں فارم کی تصدیق کوئی خونی رشتہ دار یا گزیٹڈ افسر اور عوامی نمائندہ کر سکتا ہے۔ پانچویں مرحلے میں نادرا آفس انچارج آپ کی درخواست کی منظوری دے گا۔

    اگر آپ کی درخواست منظور ہو گئی تو آپ کے دیے ہوئے موبائل نمبر پر منظوری کا میسج آئے گا جس کے بعد آپ مطلوبہ کٹیگری کے مطابق کسی بھی نادرا دفتر میں یا آن لائن فیس جمع کرا سکتے ہیں۔

    نائیکوپ کتنی مدت میں بنے گا؟

    نادرا نے اس کے لیے تین کٹیگری مقرر کی ہیں اور ہر کٹیگری کی فیس الگ الگ ہے۔

    ایگزیکٹو کٹیگری میں نائیکوپ 7 دن میں، ارجنٹ کٹیگری میں 15 دن جب کہ نارمل کٹیگری میں 30 دن کے اندر بنوایا جا سکتا ہے۔

    اپنی کٹیگری کے مطابق مدت پوری ہونے پر کسی بھی نادرا دفتر سے اپنا اوور سیز پاکستانی کا شناختی کارڈ (نائیکوپ) حاصل کر سکتے ہیں۔

    نائیکوپ کی فیس ہر ملک کے لیے شرح تبادلہ کی بنیاد پر مقرر کی جاتی ہے جس کی تفصیل نادرا ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔

    نائیکوپ سے متعلق مزید تفصیلات جاننے کے لیے نادرا کی جانب سے جاری کردہ یہ ویڈیو دیکھیں۔

  • ترکیہ کا ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟

    ترکیہ کا ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟

    ترکیہ جانے کے خواہشمند حضرات اب ملکی قواعد و ضوابط کو پورا کرتے ہوئے آسانی کے ساتھ ترکیہ کا ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔

    پاکستانی شہریوں کو ترکیہ کا وزٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے فیس نقد رقم کی صورت میں پاکستانی روپے میں جمع کروانا ہوگا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے اعلان کردہ ڈالر کی شرح تبادلہ کو مدنظررکھتے ہوئے یہ ویزا فیس جمع ہوگی جو کہ ناقابل واپسی ہے۔

    سنگل انٹری ترکیہ وزٹ ویزا کے لیے سفارت خانے کی فیس 60 ڈالرز ہے جبکہ پاکستان سے ملٹی پل انٹری وزٹ ویزا کے لیے یہ فیس 190 ڈالرز ہے۔

    ترکیہ نے چار اسلامی ممالک کو ویزا سے استثنیٰ دے دیا

    اوپن مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر 9 دسمبر تک 277.5 روپے میں دستیاب تھا، اس لحاظ سے سنگل انٹری ویزا کے لیے ایمبیسی کی فیس 16,650 روپے اور ملٹی پل انٹری ویزا کے لیے 52,725 روپے ہوگی۔

    سفارت خانے کی فیس کے علاوہ، ترکیہ کی ایمبسی اناطولیہ ویزا ایپلیکیشن سینٹر خدمات کی فیس بھی وصول کرتی ہے اور اس پر منحصر ہے کہ درخواست دہندہ نے ویزا کی درخواست کے لیے کس کیٹیگری کا انتخاب کیا ہے۔

    اگر درخواست دہندہ نے عام درخواست جمع کرائی ہے تو اس کے لیے 65 ڈالر یا 18,037 روپے اور وی آئی پی درخواست کے لیے 80 ڈالر یا 22,200 روپے چارجز ادا کرنے ہونگے۔

  • بالوں کے گرنے سے پریشان ہونا چھوڑ دیں، نہایت آسان طریقہ

    بالوں کے گرنے سے پریشان ہونا چھوڑ دیں، نہایت آسان طریقہ

    مرد ہوں یا خواتین خوبصورت اور گھنے بال ہر کوئی چاہتا ہے کیونکہ بال انسان کی خوبصورتی میں اضافہ اور شخصیت میں نکھار پیدا کرتے ہیں۔

    آج کل تقریباً ہر کوئی بال گرنے کے مسئلے سے پریشان ہے۔ بال نہ صرف گرتے ہیں بلکہ کم عمری سے ہی بال کھردرے، خشک اور خراب ہونے لگتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجوہات کھانے کی عادتیں، آلودگی، ذہنی تناؤ، نیند کی کمی ہیں۔

    گرتے ہوئے بال مرد و خواتین کے لیے پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں جواپنے بالوں کو بچانے کے لیے ہر وقت فکر مند رہتے ہیں لیکن گرتے بالوں کی نگہداشت کے لیے ایسے ٹوٹکے موجود ہیں جن سے آپ کے بالوں کی حفاظت ہوسکتی ہے۔

    آپ جو کچھ بھی کھاتے ہیں اس کا براہِ راست اثر آپ کے بالوں پر ہوتا ہے اس لیے اگر آپ غذا متوازن انداز میں نہیں کھاتے تو بال گرنے اور پتلے ہونے کی شکایات بڑھتی رہیں گی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کوشش کریں کہ ایسی غذائیں کھائیں جن میں تمام ضروری اجزا شامل ہوں جو وٹامن سے بھی بھرپور ہوں۔

    آج کے دور میں کوئی بھی شخص ذہنی تناؤ سے آزاد نہیں لیکن یہ ذہنی تناؤ بالوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے جس کے باعث بال گرتے اور کمزور ہوتے ہیں اس لیے انہیں روکنے کے لیے تناؤ کو کم کرنا ضروری ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی تناؤ کو دوستوں کی محفل، ورزش اور دیگر طریقوں سے کم کیا جائے، کوئی بھی صحت مند مشغلہ اپنائیں، دوستوں اور عزیزوں کے ساتھ وقت گزاریں، اچھی کتاب کا مطالعہ اور پرسکون موسیقی کو بھی اپنی زندگی میں اہم جگہ دیں کیونکہ ذہنی تناؤ کم ہونے سے بالوں کو بہت فائدہ ہوگا۔

    بالوں کی حفاظت ایک اہم معاملہ ہے جس کے لیے شیمپو اور کنڈیشنر استعمال ضرور کریں لیکن ایک برانڈ کو بار بار تبدیل نہ کریں۔

    بالوں میں مناسب تیل لگاتے رہیں اس طرح بالوں کی حفاظت سے ان کے گرنے کو بہت حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

    وہ مرد و خواتین جو دھوپ اور گرد وغبار میں باہر نکلتے ہیں ان کے لیے ضروری ہے کہ اپنے بالوں کو مناسب انداز میں ڈھانپیں، دھول مٹی اور آلودگی کی چکنائی بھی بالوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے اس لیے بالوں کو مکمل طور ڈھانپ کر رکھنا ان کی صحت بہتر بناتا ہے۔

  • دو منہ والے بالوں سے نجات پانے کا آسان طریقہ

    دو منہ والے بالوں سے نجات پانے کا آسان طریقہ

    بال ہماری ظاہری شخصیت اور شناخت کا ایک اہم حصہ ہیں، تاہم مسلسل ہیئر اسٹائلنگ سے بال روکھے اور دو منہ کے ہوجاتے ہیں۔

    دو منہ کے بالوں کا مسئلہ آج کل ہر دوسری خاتون کو درپیش ہے، عام طور پر آپ کے بالوں کے نچلے حصے میں ایک بال میں سے دوسرا بال نکل آتا ہے جسے ’دو منہ‘ کہا جاتا ہے۔

    بالوں کے سروں میں خشکی اس کی ایک عام وجہ ہے لیکن دیگر وجوہات میں بالوں کو ہیئر ڈائی یا کلر کرنا، ہیرڈرائیر کا زیادہ استعمال، بالوں کو زبردستی کنگھی کرنا یا برش کرنا شامل ہیں۔

    بدقسمتی سے دو منہ کے بالوں کا علاج نہیں ہے، لہٰذا جب آپ کے بال نچلے حصے سے خراب اور دو منہ کے ہوجائیں تو ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کا واحد طریقہ انہیں کاٹ دینا ہی ہے۔

    تاہم چند نسخہ ہے جس کا استعمال کرکے آپ بالوں کو دو منہ کا ہونے سے روک سکتے یا کم کر سکتے ہیں۔

    نسخہ

    آدھا کپ بادام کا تیل لیں، اس میں آدھا کپ زیتون کا تیل ملائیں، اب اس تیل کو نیم گرم کریں، پھر اس تیل کو روزانہ بالوں کی جڑوں سے سروں تک لگائیں، بالوں کے سِروں کو تیل میں اچھی طرح ڈبو لیں کہ بال تیل پی سکیں، اب کسی اچھے شیمپو سے بال دھو لیں، کچھ دِنوں کے استعمال سے ہی واضح فرق نظر آئے گا۔

    انڈے کے چھلکے

    انڈے کے چھلکے چھوٹے چھوٹے کرلیں اور پانی ڈال کر ابالنے کے لیے رکھ دیں، اس میں ایک چمچ اجوائن اور کڑی پتہ شامل کریں اور کچھ دیر ابلنے دیں۔

    اسکے بعد آم کے چھلکوں کو ایک پیالے میں ڈالیں اور انڈے کا مکسچر ابلنے کے بعد اس میں شامل کردیں، ٹھنڈا ہونے کے بعد آم کا چھلکا بالوں پر رگڑیں اور 20 منٹ بعد سادے پانی سے دھو لیں۔

    انڈے کے چھلکے میں موجود باریک سی پرت نہایت فائدہ مند ہے، جبکہ آم کے چھلکے میں وٹامن کے موجود ہے جو بالوں کے لیے نہایت ضروری ہے، اس کے باقاعدہ استعمال سے بال گرنا بھی بند ہوجائیں گے جبکہ دو مونہے بال بھی اپنی اصل حالت میں واپس آتے جائیں گے۔

  • کیمیکل سے پاک کنڈیشنر گھر میں بنائیں

    کیمیکل سے پاک کنڈیشنر گھر میں بنائیں

    سردی کے موسم میں بالوں کی صحت اور نشونما متاثر ہوتی ہے جسے برقرار رکھنے کیلئے اچھے اور معیاری شیمپو کے ساتھ بہترین کنڈیشنر کا استعمال بھی ضروری ہے۔

    کنڈیشنر کے بغیر بال روکھے اور بے جان سے ہوجاتے ہیں مگر یہاں یہ بات جاننا بھی ضروری ہے کہ بالوں کو نرم ملائم بنانے کے لیے بغیر کیمیکل والے کنڈیشنر کا استعمال کرنے چاہئیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ہربلسٹ رانی آپا نے گھر میں ہیئر کنڈیشنر بنانے کا نہایت آسان طریقہ بتایا جو کسی بھی کیمیکل سے پاک ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اگر آپ اپنے بالوں کو کیمیکلز سے بچانا چاہتے ہیں تو گھر پر موجود اجزاء کی مدد سے باآسانی اپنے بالوں کی مناسبت سے کنڈیشنر تیار کرسکتی ہیں جو بہت آسان اور آزمودہ ہے۔

    اجزاء : 

    کنڈیشنر بنانے کیلیے جو اجزاء درکار ہیں ان میں ایک انڈا، آدھے کپ سے کم دودھ۔ ایک چمچ شہد اور آدھے لیموں کا رس شامل ہیں۔

    کنڈیشنر بنانے کی ترکیب :

    ان چاروں چیزوں کو ملا کر اچھی طرح پھینٹ لیں اگر بال زیادہ لمبے ہیں تو دودھ کی مقدار تھوڑی سی بڑھالیں، کیمیکل سے پاک کنڈیشنر تیار ہے آپ اسے ہفتے میں دوبار لگائیں، اس کے لگانے کا طریقہ یہ ہے کہ جڑوں سے لے کر بالوں کے سرے تک چھی طرح لگائیں اور بعد میں سکی اچھے شیمپو سے دھولیں۔

  • چاندی کے زیورات کو چمک دار بنانے کا آسان طریقہ

    چاندی کے زیورات کو چمک دار بنانے کا آسان طریقہ

    اب آپ گھر بیٹھے اپنے سلور کے زیورات کو باآسانی صاف اور چمک دار بنا سکتے ہیں جس کا آسان اور سہل طریقہ ہم آپ کو بتائیں گے۔

    اس کے لیے آپ کو نمک، بیکنگ سوڈا، ٹن ورق، زیتون کا تیل، لیموں کا رس اور سفید سرکہ درکار ہوں گے جن کے استعمال سے آپ کے سلور کے زیورات بالکل نئے ہو جائیں گے۔

    نمک اور بیکنگ سوڈا: ایک گلاس نیم گرم پانی میں نمک اور بیکنگ سوڈا ملا کر ٹن ورق سے صاف کریں۔ اب اس میں 2 چمچے نمک اور بیکنگ سوڈا ملائیں۔ کچھ دیر بعد اس میں 5 منٹ کے لیے اپنی سلور جیولری ڈال کر نکال لیں، آپ کی جیولری چمک دار ہوجائے گی۔

    زیتون کا تیل اور لیموں کا رس: آدھے کپ پانی میں لیموں کا رس ایک چمچہ زیتون کا تیل ملائیں۔ اب اس کو ایک برتن میں ڈال دیں، ایک کپڑے کو اس پانی میں بھگا کر نچوڑ لیں اور اس کو سلور جیولری کے اوپر پھیریں جس سے وہ چیز بالکل نئی جیسی نظر آنے لگے گی۔

    سفید سرکہ اور بیکنگ سوڈا: ایک برتن میں آدھا کپ سفید سرکہ اور 2 چمچے بیکنگ سوڈا ڈال کر سلور جیولری کو 2 سے 3 گھنٹے تک اس میں چھوڑ دیں، خراب چیزیں بالکل صاف ستھری ہوجائیں گی۔

  • شریکِ حیات کے انتخاب کا آسان طریقہ

    شریکِ حیات کے انتخاب کا آسان طریقہ

    لندن:ایک وقت تھا کہ علمِ ریاضی کو صرف جمع تفریق کا عمل سمجھا جاتا تھا مگر آج خلاﺅں کی تحقیق سے لے کر سمندر کی تہوں کے راز جاننے تک کیلئے اس علم کا استعمال ہوتا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ علم آپ کو شریک حیات انتخاب کیلئے بھی ایک فارمولا فراہم کرتا ہے، مصنف ایلیکس بیلو نے اپنی نئی کتاب ”داگریپس آف میتھ“ میں اس فارمولا کی وضاحت کی ہے جو کہ 1960ءمیں مارٹن گارڈنر نے وضع کیا تھا، اس کے مطابق آپ شادی کیلئے متوقع لوگوں کی ایک لسٹ بنائیں، یعنی امیدواروں کی ایک محدود تعداد ہونا چاہئیے۔

    بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ ان امیدواروں کی کل تعداد کے پہلے 36.8 فی صد لوگوں میں سے کسی کو منتخب کرنے کی کوشش کریں اور اگر آپ ان میں سے انتخاب نہیں کر پاتے تو باقی امیدواروں میں سے جونہی پہلے گروپ کی نسبت کوئی بہتر امیدوار ملے تو اس کا انتخاب کریں۔

    ریاضی دانوں کا کہنا ہے کہ اول تو آپ کو بہترین امیدوار پہلے 36.8 فیصد امیدواروں میں مل جائے گا اور اگر آپ نے اس کا انتخاب نہ کیا تو دوسرے گروپ میں دوسرا بہترین امیدوار تو آپ کو مل ہی جائے گا۔

    اس طریقہ انتخاب میں شرف یہ ہے کہ ہر امیدوار پر غور کرنے کے بعد یا تو آپ اسے منتخب کریں گے یا اگلے امیدوار کی طرف بڑھ جائیں گے اور مسترد امیدواروں کو دوبارہ زیرِ غور نہیں لائیں گے، اگر آپ اپنے لئے لڑکی یا لڑکا  ڈھونڈرہے ہیں تو اس فارمولے سے ضرور فائدہ اٹھائیں۔