Tag: آسان علاج

  • ماہ رمضان میں وزن گھٹنے کے بجائے بڑھتا کیوں ہے؟ آسان علاج

    ماہ رمضان میں وزن گھٹنے کے بجائے بڑھتا کیوں ہے؟ آسان علاج

    ماہ رمضان میں بہت سے لوگوں کو یہ امید ہوتی ہے کہ ان کا وزن کم ہو جائے گا لیکن معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔

    روزے کی حالت میں پورے دن کچھ کھانا پیا نہیں جا سکتا پھر بھی کیا وجہ ہے جو ہر کسی کا وزن کم نہیں ہوتا بلکہ کچھ کا وزن تو پہلے سے بھی زیادہ ہو جاتا ہے؟

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں آخر کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں! اگر آپ رمضان کے مہینے میں اپنی صحت کو درست رکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وزن زیادہ نہ بڑھے تو ڈاکٹر بلقیس کے اس نسخے کا استعمال کرسکتے ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ہربلسٹ ڈاکٹر بلقیس شیخ نے وزن میں اضافے کی وجوہات اور اس پر قابو پانے سے متعلق مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزن بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم سحر و افطار میں میٹھی اشیاء مثلاً کجھلا پھینی اور لال شربت اور جوسز جن میں بھرپور چینی شامل کی جاتی ہے بہت شوق سے اپنے دسترخوانوں پر سجاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس علاوہ افطار میں گھی اور تیل میں تیار کیے گئے پکوان جیسے پکوڑے سموسے، رول کچوری وغیرہ بھی وزن بڑھانے کی اہم وجوہات ہیں اور اس کے ساتھ زیادہ تر لوگ ورزش بھی نہیں کرتے۔

    ڈاکٹر بلقیس نے س مسئلے سے چھٹکارے کیلیے ایک نسخہ تیار کرکے بتایا ان کا کہنا ہے کہ یہ جادوئی نسخہ وزن میں کمی کیلیے بے حد مفید اور لاجواب ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 50گرام چھوٹی ہڑ کو دیسی گھی میں گرم کرکے پُھلا لیں، اور دوسری چیز ہے لونگ پیپر فلفل دراز۔ ان دونوں جڑی بوٹیوں کو ہم وزن لے کے اس کا پاؤڈر بنائیں اور رات کو سونے سے پہلے ایک چوتھائی چمچ پانی کے ساتھ لیں۔

    یہ بات بھی یاد رہے کہ یہ دوا اس وقت کھانی ہے جب رات کا کھانا کھائے ہوئے تین گھنٹے گزر چکے ہوں، اس نسخے کے استعمال سے حیرت انگیز طور پر آپ کا وزن بہت تیزی سے کم ہوگا۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔ 

  • سرد موسم میں نزلہ زکام کھانسی سے نمٹنا بہت آسان، لیکن کیسے؟

    سرد موسم میں نزلہ زکام کھانسی سے نمٹنا بہت آسان، لیکن کیسے؟

    موسم سرما آچکا ہے اور سرد موسم میں ٹھنڈی ہوائیں چلنے سے جسم میں پیدا ہونے والی متعدد بیماریاں اپنی آمد کی اطلاع دینےکیلئے باری باری دستک دیتی رہتی ہیں لیکن اب اس میں پریشانی والی کوئی نہیں ہے۔

    آج ہم آپ کیلیے چند ایسے نایاب اور نہایت آسان ٹوٹکے بیان کرنے والے ہیں جن پر عمل کرکے آپ نزلہ زکام اور کھانسی گلے کی خراش جیسی علامات سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی نزلہ، زکام، بخار اور کھانسی عام بیماریاں بن کر سامنے آ تی ہیں جن سے ہر دوسرا فرد متاثر نظر آ تا ہے۔

    ان کے علاوہ سرد موسم میں ٹھنڈ کے سبب دیگر علامات جیسے سر میں درد، جسم میں درد، زیادہ ٹھنڈ لگنا اور ناک بہنا زندگی مشکل بنا دیتی ہیں۔

    اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نزلہ زکام میں آپ کو بھرپور غذائیت اور قوت مدافعت مظبوط رکھنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کے وائرس سے لڑنے کے لیے درکار طاقت حاصل کی جا سکے۔

    پانچ میں سے ایک شخص کو سرد موسم میں کھانسی ہونا عام سی بات ہے جس کی علامات تین ہفتوں تک رہ سکتی ہیں لیکن بعض صورتوں میں آٹھ ہفتوں تک بھی رہ سکتی ہیں۔

    این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق سردی کے باعث یہ بیماریاں لاحق ہونے کی صورت میں آپ کو انتہائی تھکاوٹ محسوس ہو سکتی ہے اور روزمرہ کے کام مؤثر طریقے سے کرنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

    تاہم چند گھریلو ٹوٹکے ایسے ہیں جو سردی اور کھانسی کے علامات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

    وٹامنز کی ضرورت

    ویسے تو تمام وٹامنز ہمارے جسم کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں لیکن ان میں وٹامن سی کی اہمیت اور افادیت بہت زیادہ ہے۔ یہ وٹامن ہمیں بہت سے پھلوں اور سنزیوں سے حاصل ہوتا ہے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ وٹامن سی مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے والا ایک بہترین وٹامن ہے، اور مضبوط مدافعتی نظام موسمی بیماریوں سے جسم کے لڑنے کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
    ترش پھلوں کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے مدافعتی افعال کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے جو وٹامن کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    شہد کی اہمیت

    شہد کا استعمال کھانسی کے لیے ایک مؤثر علاج ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی مائیکروبائل خصوصیات سے بھرپور ہوتا ہے۔

    شہد بالغ افراد اور بچے دونوں استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک چمچ شہد کو ادرک کے رس کے چند قطروں کے ساتھ ملا کر استعمال کرنے سے کھانسی سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

    اس کے علاوہ ایک پیالا گرم پانی کے ساتھ ایک لیموں کا رس اور ایک چائے کا چمچ شہد بھی کھانسی کیلیے اکسیر ہے۔

    ہلدی کی افادیت

    سرد موسم میں ہلدی کا استعمال بہت ضروری ہے۔ یہ آپ کے جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ سردی اور کھانسی کے علامات کو کم کرتا ہے۔ ہلدی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات بھی ہوتی ہیں اور یہ سوزش کو کم کرنے میں مددگار ہے۔

    ادرک کا استعمال

    ادرک میں سوزش کو کم کرنے والے مرکبات ہوتے ہیں۔ ادرک کا استعمال کھانسی کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    تازہ ادرک کو شہد کے ساتھ ملا کر یا چائے میں ڈال کر استعمال کریں تاکہ مؤثر نتائج حاصل ہو سکیں۔

    سوپ پئیں

    آپ سوپ کے استعمال سے سردی کی شدت کو کم کرسکتے ہیں۔ سوپ جسم کو حرارت دیتا ہے اور ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے جو انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مظبوط بناتے ہیں۔

    بھاپ اور غرارے

    نمک والے پانی سے غرارے کرنا نظام تنفس کے انفیکشن کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ نزلہ اور گلے کی خراش کی شدت کو بھی کم کرتا ہے۔

    اسی طرح سے بھاپ لینا ناک کی بندش سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہوا کی نالیوں میں نمی فراہم کر کے کھانسی میں بھی آرام دیتا ہے۔

  • کمر کا درد ختم کرنا اب مشکل نہیں رہا، لیکن کیسے؟

    کمر کا درد ختم کرنا اب مشکل نہیں رہا، لیکن کیسے؟

    کمر درد ایک ایسا مرض ہے جس کے مریض دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    عام طور پر اس درد کا آغاز پسلیوں کے نیچے سے ہوتا ہے اور یہ کولہے تک پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ شروع میں یہ درد زیادہ شدت اختیار نہیں کرتا لیکن اگر وقت گزرنے کے ساتھ اس کا علاج یا اس درد کو کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو اس کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    کمر درد کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں، کچھ افراد کو زیادہ دیر بیٹھنے کی وجہ سے اس درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ بعض افراد کو کئی دوسری بیماریوں کی وجہ سے اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    اس حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چہل قدمی مسلسل کمر درد سے نمٹنے کا ایک سستا اور آسان علاج ثابت ہوسکتی ہے۔

    تحقیقی رپورٹ کے مطابق وہ لوگ جنہوں نے ہفتے میں پانچ بار اوسطاً آدھا گھنٹہ چہل قدمی کے ساتھ فزیو تھراپسٹ سے کوچنگ لی تھی وہ افراد کوئی علاج نہ کرانے والوں کے مقابلے میں تقریباً دگنا وقت بغیر درد کے گزارتے تھے۔

    محققین کے مطابق باقاعدگی کے ساتھ چہل قدمی کرنے سے مریضوں کی تکلیف میں نمایاں کمی آئی، جرنل لانسیٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے متعلق سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ نتائج بتاتے ہیں کہ چہل قدمی دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ پر واضح اثرات رکھتی ہے۔

    آسٹریلیا کی میکوئیر یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے فزیو تھراپی کے پروفیسر مارک ہینکوک کا کہنا تھا کہ چہل قدمی ایک کم لاگت والی، وسیع پیمانے پر دستیاب اور سادہ ورزش ہے جس کو جغرافیہ، عمر یا سماجی و معاشی رتبے سے قطع نظر کوئی بھی کر سکتا ہے۔

    تحقیق میں سائنس دانوں نے 700 سے زائد ایسے افراد کا معائنہ کیا جو حال ہی میں تین سال سے جاری کمر کے نچلے حصے میں درد سے شفایاب ہوئے تھے۔

  • گلے کی سوزش کا آسان علاج

    گلے کی سوزش کا آسان علاج

    گلے میں خراش درد، خشکی یا خارش کے احساس کا نام ہے جو نگلنے کے ساتھ یا اس کے بغیر ہوسکتی ہے یہ تکلیف اکثر انفیکشن کے ساتھ ہوتی ہے، جیسے نزلہ یا فلو وغیرہ۔

    گلے میں خراش کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جو کسی بنیادی بیماری کی وجہ نہیں ہیں، فضائی آلودگی،تمباکو نوشی، شراب نوشی اور آلودہ پانی کا استعمال اس کی وجوہات قرار دی جاتی ہیں۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق دُنیا بَھر میں روزانہ لاکھوں افراد فضائی آلودگی سے متاثر ہوکر مختلف عوراض کا شکار ہورہے ہیں۔ ان عوراض میں سانس کی نالیوں اور گلے کی سوزش سر فہرست ہے۔ یہاں پر گلے کو سوزش کو کم کرنے اور آرام کے لیے چند کار آمد طریقے پیش کیے جارہے ہیں۔

    شہد

    ایک چائے کا چمچ شہد گرم پانی چائے میں ملا کر استعمال کرنے سے گلے کی سوزش دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کی وجہ شہد میں موجود اینٹی بیکٹیریل اینٹی سوزش خواص ہیں جو گلے کو سوزش سے نجات دے کر آرام پہنچاتے ہیں۔

    کیمومائل چائے اپنی سکون آور اور اینٹی سوزش خصوصیات کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ اس چائے ایک گرم گھونٹ گلے کی سوزش کو دورکر کے بے آرامی سے نجات دیتا ہے۔

    پودینہ

    پودینہ میں منتھول پایا جاتا ہے جو گلے میں آرام کا سبب بنتا ہے آپ اس کے لیے پودینے کی چائے بھی تیار کر سکتے ہیں یا پھر اسے سونگھ کر بھی اس کی افادیت حاصل کرسکتے ہیں۔

    ادرک

    ادرک میں اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو گلے کے درد کو دور کرنے میں مددفراہم کرتی ہے۔ ادرک کی چائے تیار کر کے اس میں شہد ملا کر پینے سے گلے کی سوزش اور درد جاتا رہتا ہے۔

    نیم گرم پانی سے غرارے کرنا

    نمک ملے نیم گرم پانی سے غرارے کرنا گلے کی سوزش دور کرنے ایک قدیم ترین علاج ہے۔ یہ گلے کی سوجن کو دور کر کے عارضی آرام فراہم کرتا ہے۔

  • دوران سفر متلی یا اُلٹی کیوں ہوتی ہے؟ آسان علاج

    دوران سفر متلی یا اُلٹی کیوں ہوتی ہے؟ آسان علاج

    اکثر لوگوں کو گاڑی، کشتی یا طیارے میں سفر کے دوران متلی، قے، یا سر چکرانے جیسی شکایات لاحق ہوتی ہیں یہ محض اتفاق یا عام بات نہیں بلکہ یہ ایک خاص بیماری کی جانب اشارہ ہے ۔

    ماہرین صحت کے مطابق اس کیفیت کو ’’موشن سک نس‘‘ کی بیماری کا نتیجہ قرار دیا جاتا ہے، تاہم یہ اتنا پیچیدہ مسئلہ نہیں کیوں کہ اس صورتحال سے چند ٹوٹکوں یا تجاویز پر عمل کرکے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    آپ نے مشاہدہ کیا ہوگا کہ کئی بار جب ہم سفر پر ہوتے ہیں تو تھوڑی دیر بعد ہمیں متلی ہونے لگتی ہے۔ درحقیقت اسے حرکت کی بیماری یا موشن سک نیس کہتے ہیں۔ یہ مرض کسی بھی عمر میں اور کسی کو بھی ہوسکتا ہے۔

    دراصل، حرکت کی بیماری ایک بہت عام بیماری ہے۔ گاڑی کی رفتار کی وجہ سے سفر کے دوران یہ ایک مسئلہ محسوس ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے پیٹ میں ہلچل ہوتی ہے اور متلی شروع ہوجاتی ہے۔
    لہذا، آج ہم آپ کو کچھ ایسے ہی ٹوٹکے بتاتے ہیں جو آپ کو سفر کے دوران متلی یا قے سے بچا سکتے ہیں۔

    1۔ پانی یا کاربونیٹیڈ مشروبات پئیں

    سفر کے دوران متلی یا قے کے لیے پانی یا کاربونیٹیڈ مشروبات پینا بہت فائدہ مند ہے یہ متلی اور الٹی کو روک سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم میں ہائیڈریشن کو بحال کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ یہ جسم میں الیکٹرولائٹ کو متوازن کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

    اس لیے جب بھی آپ کو قےاور متلی ہو تو یہ مشروب پئیں۔ اس دوران یہ بات ذہن میں رکھیں کہ سب سے پہلے سادہ پانی پئیں اور پھر اس کے بعد یہ ڈرنک پئیں۔

    2۔ ہینگ کھانا بھی مفید ہے

    ہینگ کی گولی معدے کو آرام دیتی ہے اورمتلی کو بھی دور کرتی ہے، ایسی حالت میں آپ کو سفر کے دوران کچھ ہینگ کی گولیاں بنا کر اپنے ساتھ رکھنی چاہئیں تاکہ جب بھی متلی اور قے محسوس کریں تو یہ گولیاں استعمال کرلیں۔ ہینگ نظام ہاضمہ کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور یہ معدے میں بننے والی گیس کوختم کرتی ہے اور متلی اور قے کے احساس کو بھی مٹاتی ہے۔

    3۔ ادرک کا استعمال

    متلی کی صورت میں ایک کپ گرم ادرک کی چائے پئیں یا تازہ ادرک کو نمک ملا کر چبائیں، سفر کے دوران تھرماس میں یہ چائے بنا کر رکھی جا سکتی ہے۔ درحقیقت، ادرک الٹی کی روک تھام اور علاج کے لیے محفوظ اور موثر ہے۔ دراصل ادرک میں تیزابیت مخالف خصوصیات ہوتی ہیں جو تیزابیت کو کم کرتی ہیں۔

    4۔ سونف کھانا بہتر ہے

    سونف کے بیجوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ نظام انہضام کو پرسکون کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ لیکن سونف قے کے لیے بہت مؤثر طریقے سے کام کرتی ہے۔ ایسے میں سفر کے دوران سونف اپنے ساتھ رکھیں۔ پھر جیسے ہی آپ کو متلی یا قے محسوس ہو اسے چبا کر کھائیں۔ یہ معدے کو پرسکون کرتا ہے اور ماؤتھ فریشنر کا کام بھی کرتا ہے۔

    5۔ لونگ یا الائچی کھائیں

    لونگ اور الائچی موشن سک نیس کی وجہ سے ہونے والی متلی اور الٹی کے لیے ایک بہترین اور فوری علاج ہیں۔ اس میں یوجینول بھی ہوتا ہے جو کہ اینٹی بیکٹیریل کا کام کرتا ہے۔ لونگ اور الائچی اپنے ساتھ رکھیں اور جب آپ راستے میں متلی محسوس کریں تو فوراً کھائیں۔ یا سفر کے شروع میں الائچی چبانا شروع کردیں۔

    کوشش کریں کہ سفر کے دوران کھڑکی کے پاس بیٹھیں تاکہ تازہ ہوا آتی رہے اس سے سفر کے دوران بیماری میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ، باتیں کرتے ہوئے ،راستے کی چیزوں پر غور کرتے ہوئے جائیں اپنے اوپر توجہ کم دیں کہ طبیعت خراب ہو رہی ہے یا خراب ہوگی۔

  • ذیابیطس کا آسان اور قدرتی علاج

    ذیابیطس کا آسان اور قدرتی علاج

    آج کل غیر صحت مند اور غیر متحرک طرز زندگی کے باعث ذیابیطس کا مرض بے حد عام ہوتا جارہا ہے۔ ذیابیطس کا شکار افراد سینکڑوں مہنگی مہنگی دوائیاں کھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں جبکہ انہیں کڑا پرہیز بھی کرنا پڑتا ہے۔

    مگر حال ہی میں کی جانے والی ایک سائنسی تحقیق سے پتہ چلا کے آم کے پتے ذیابیطس کا قدرتی علاج ہیں۔

    مزید پڑھیں: فوری توجہ کی متقاضی ذیابیطس کی 8 علامات

    ذیابیطس دراصل اس وقت ہمارے جسم کو اپنا شکار بناتا ہے جب ہمارے جسم میں موجود لبلبہ درست طریقے سے کام کرنا چھوڑ دے اور زیادہ مقدار میں انسولین پیدا نہ کر سکے، جس کے باعث ہماری غذا میں موجود شکر ہضم نہیں ہو پاتی۔ یہ شکر ہمارے جسم میں ذخیرہ ہوتی رہتی ہے جو شوگر کی بیماری کے علاوہ بے شمار امراض پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کی آبادی کا 10 فیصد حصہ ذیابیطس یا شوگر کے مرض کا شکار ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان اس وقت ذیابیطس کے مریضوں کا ساتواں بڑا ملک ہے جبکہ سنہ 2030 تک یہ چوتھا بڑا ملک بن جائے گا جو ایک تشویش ناک بات ہے۔

    ذیابیطس کے علاج اور بچاؤ کے لیے کئی طریقے تجویز کیے جاتے ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ جسم کو حرکت دی جاسکے۔ ایک متحرک جسم میں ذیابیطس پیدا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جن میں ذیابیطس کا مرض ابتدائی مراحل میں ہو وہ اگر اپنے معمول سے صرف بیس منٹ زیادہ روزانہ پیدل چلیں تو ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت حد تک کم ہو سکتا ہے جبکہ دیگر امراض قلب میں بھی 8 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔

    تاہم اس کا ایک آسان اور قدرتی علاج آم کے پتے بھی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق آم کے پتوں میں وٹامن، انزائم، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر کئی عناصر موجود ہوتے ہیں جو جسم میں شوگر کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں۔

    آم کے پتوں کی اس خاصیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسے مندرجہ ذیل طریقے سے استعمال کریں۔

    دس سے 15 آم کے پتے لیں۔

    انہیں ایک گلاس پانی میں ابال لیں اور رات بھر کے لیے اسی پانی میں چھوڑ دیں۔

    صبح اٹھ کر پانی کو چھان لیں اور نہار منہ پی لیں۔

    بہترین نتائج کے لیے اسے 2 سے 3 ماہ تک استعمال کریں۔

    اس کا ایک اور طریقہ استعمال یہ ہے کہ ان پتوں کو خشک کرلیں۔ اس کے بعد انہیں پیس کر پاؤڈر کی شکل میں پانی میں ڈال کر دن میں دو بار پیئں۔

    اسی طرح چائے بناتے ہوئے آم کے پتوں کو شامل کرلیا جائے تو ذیابیطس کے علاوہ بخار، ڈائریا، دمہ، ٹھنڈ، اور بے خوابی وغیرہ میں بھی افاقہ ہوسکتا ہے۔ یہ جسم میں بلڈ پریشر کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں جبکہ خون کی نالیوں کی بھی صفائی کرتے ہیں جس سے دوران خون تیز ہوتا ہے۔


    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔