Tag: آسٹرا زینیکا

  • کویت: آسٹرا زینیکا ویکسین کی دوسری خوراک سے متعلق اہم اعلان

    کویت: آسٹرا زینیکا ویکسین کی دوسری خوراک سے متعلق اہم اعلان

    کویت: کویت کی وزارت صحت نے آسٹرا زینیکا، آکسفورڈ ویکسین کی دوسری خوراک کا انتظار کرنے والے افراد کی ویکسی نیشن جلد مکمل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    کویت کی وزارت کے مطابق کویت کو آسٹرا زینیکا آکسفورڈ ویکسین کی کھیپ اگلے دس دنوں میں ملنے کی توقع ہے، جس کے بعد دوسری خوراک کا انتظار کرنے والے افراد کی ویکسی نیشن کا عمل جلد مکمل کر دیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں وزیر صحت شیخ ڈاکٹر باسل الصباح نے بتایا کہ مذکورہ ویکسین کی دوسری خوراک کا انتظار کرنے والے ہر شخص کو 10 دن کے اندر متوقع کھیپ ملنے کے بعد دوسری خوراک دے دی جائے گی۔

    ایک ٹی وی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا ویکسینیشن کا عمل مکمل کرنے کے لیے 30 مراکز آپریٹ کیے جائیں گے۔

    شیخ باسل کا کہنا تھا کہ صحت کی صورت حال میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آسٹرا زینیکا ویکسین کی آمد میں تاخیر کے سبب نہ صرف کویت بلکہ تمام خلیجی ممالک کو نقصان پہنچا ہے۔

    وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے اعلان کیا کہ کویت نے موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینز درآمد کرنے کا بھی معاہدہ کر لیا ہے۔

  • مؤثر ہونے کی تصدیق کے بعد جاپان نے مزید کن 2 ویکسینز کی منظوری دے دی؟

    مؤثر ہونے کی تصدیق کے بعد جاپان نے مزید کن 2 ویکسینز کی منظوری دے دی؟

    ٹوکیو: جاپان کی وزارت صحت نے کرونا وائرس کی مزید 2 ویکسینز کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں مزید دو کرونا ویکسینز کو منظوری مل گئی، ان میں ایک کو امریکی فارما کمپنی موڈرنا اور دوسری کو برطانیہ میں قائم کمپنی آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ یونی ورسٹی نے تیار کیا ہے۔

    جاپانی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے ماہرین کے ایک پینل نے جمعرات کو ان ویکسینز کے استعمال کی اجازت دی تھی، جس کے بعد باقاعدہ منظوری دی گئی، جمعے کو وزارت کی جانب سے باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ ان ویکسینز کی افادیت اور محفوظ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    جاپان کے شہروں ٹوکیو اور اوساکا میں آئندہ پیر سے کھلنے والے بڑے ویکسین مراکز پر موڈرنا ویکسین لگانے کا آغاز ہوگا، تاہم آسٹرا زینیکا ویکسین کو فی الوقت عوامی پروگرامز میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آکسفورڈ کی آسٹرا زینیکا کرونا ویکسین سے خون کے لوتھڑے بننے کے واقعات سامنے آنے کے بعد اس کے استعمال میں دنیا بھر میں احتیاط برتی جا رہی ہے، جاپان نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال اسے سرکاری پروگرامز میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں جاپانی وزارت صحت محتاط طریقے سے جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی کہ کس عمر کے گروپس کو آسٹرا زینیکا ویکسین دی جائے، دوسری طرف حکومت جاپان نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ویکسینز کی منظوری سے ملک بھر میں ویکسین لگائے جانے کے عمل میں تیزی آئے گی۔

  • یورپ میں آسٹرا زینیکا ویکسین سے خون جمنے کے کیسز، عالمی ادارہ صحت کا بڑا بیان

    یورپ میں آسٹرا زینیکا ویکسین سے خون جمنے کے کیسز، عالمی ادارہ صحت کا بڑا بیان

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ آسٹرا زینیکا کی کرونا ویکسین کا استعمال روکنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، اس ویکسین اور خون جمنے کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ادارے کی ویکسین ایڈوئزاری کمیٹی ویکسین کے حوالے سے موصول ہونے والے حفاظتی اعداد و شمار کی جانچ کر رہی ہے، اب تک دنیا بھر میں 260 ملین سے زیادہ کرونا ویکسین کی خوراکیں دی گئی ہیں اور اس سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

    دوسری جانب آسٹرا زینیکا کمپنی کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس ویکسین سے خون جمنے کے خطرے سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا ہے، اور یہ ویکسین محفوظ ہے۔

    برطانوی دوا ساز کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ 10 ملین سے زیادہ حفاظتی ڈیٹا کے تجزیے میں کسی بھی عمر، جنس اور کسی مخصوص ملک میں خون کے جمنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    ویکسین لگنے کے بعد موت، آسٹریا نے کرونا ویکسینیشن روک دی

    واضح رہے کہ ڈنمارک، ناروے اور آئس لینڈ میں خون جمنے کی شکایات سامنے آنے کے بعد احتیاط کے طور پر آسٹرا زینیکا کی ویکسین کا استعمال روک دیا گیا ہے، اٹلی اور آسٹریا نے بھی آسٹرا زینیکا کی مخصوص بیچز کی خوراکوں پر پابندی عائد کی ہے، تھائی لینڈ اور بلغاریہ نے کہا ہے کہ وہ ویکسین کے لگانے کے عمل کو معطل کر دیں گے۔

    ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ آسٹرا زینیکا کی ویکسین بہترین ہے، اور ہمیں اس کا استعمال جاری رکھنا چاہیے، تاہم حفاظت سے متعلق خدشات کی تحقیقات ہونی چاہیئں۔

    یورپیئن میڈیسن ایجنسی نے جمعرات کو کہا کہ ویکسین لگائے گئے 5 ملین افراد میں سے خون جمنے کے صرف 30 واقعات سامنے آئے ہیں، اس لیے یورپی ممالک یہ ویکسین اب بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ آسٹرا زینیکا کی ویکسین ان 2 ویکسینز میں سے ایک ہے، جن کی منظوری عالمی ادارہ صحت نے دی ہے۔

  • ویکسین لگنے کے بعد موت، آسٹریا نے کرونا ویکسینیشن روک دی

    ویکسین لگنے کے بعد موت، آسٹریا نے کرونا ویکسینیشن روک دی

    زیورخ: آسٹریا نے آسٹرا زینیکا کی کرونا ویکسین بَیچ سے ایک شخص کی موت کے بعد ویکسی نیشن کا عمل معطل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریائی حکام نے احتیاطی طور پر آسٹرا زینیکا کی کو وِڈ 19 ویکسین کی ایک کھیپ سے ویکسی نیشن کا عمل روک دیا ہے، اور ویکسین لگنے کے بعد ایک خاتون کی موت اور دوسری خاتون کی بیماری کے کیسز کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

    اتوار کو ایک ہیلتھ ادارے نے میڈیا کو بتایا کہ صحت کے وفاقی ادارے کو ایک ہی علاقے کے کلینک سے دو رپورٹس موصول ہوئی ہیں، دونوں واقعات آسٹرا زینیکا ویکسین کی ایک ہی کھیپ سے جڑے تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ویکسین لگنے کے بعد 49 سالہ ایک خاتون کی خون کی ایسی شدید بیماری کی وجہ سے موت ہو گئی جس کا تعلق خون جمنے کی سرگرمیوں سے ہے۔

    کرونا ویکسین لگنے کے بعد ایک اور 35 سالہ خاتون کو پھیپھڑے کے اندر خون کی نالی میں خون جمنے کی شدید بیماری کا سامنا کرنا پڑا، جسے طبی امداد دی گئی اور اب وہ رو بہ صحت ہے۔

    صحت کے وفاقی ادارے کا کہنا ہے کہ فی الوقت ان واقعات کے ساتھ ویکسی نیشن کے کسی علتی تعلق کا ثبوت موجود نہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین نرسز ہیں، اور وہ اسی کلینک میں کام کرتی تھیں، وفاقی ادارے کا کہنا ہے کہ بلڈ کلاٹنگ (خون جمنا) کرونا ویکسین کے معلوم سائیڈ ایفکٹس (مضر اثرات) میں شامل نہیں ہیں۔

    ماہرین اس معاملے کی باریک بینی کے ساتھ تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ تعلق کے بارے میں واضح فیصلہ کیا جا سکے۔ جب کہ حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ احتیاط کے پیش نظر کرونا ویکسین کی مذکورہ کھیپ سے اب مزید ویکیسنز جاری نہیں کی جائیں گی۔

    دوسری طرف آسٹرا زینیکا کے ترجمان نے بیان دیا ہے کہ اس ویکسین کے ساتھ جڑے ابھی تک کوئی تصدیق شدہ مضر اثرات والے واقعات سامنے نہیں آئے، اور ہر کھیپ سخت کوالٹی کنٹرول کے تحت جاری کی جاتی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اب تک دنیا بھر میں اس کے استعمال سے یہ سامنے آیا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے، اور پچاس ممالک اس کے استعمال کی منظوری دے چکے ہیں، ویکسین کے سلسلے میں آسٹریائی حکام کے ساتھ بھی رابطہ رکھا جا رہا ہے اور کمپنی کی جانب سے تحقیقات میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔