Tag: آسٹریا

  • پاکستان کی ویانا میں دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت

    پاکستان کی ویانا میں دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں دہشت گرد حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں دہشت گرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، وسطی ویانا میں دہشت گرد حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ ویانا میں 6 مختلف مقامات پر دہشت گرد حملوں میں 2 شہری ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے جبکہ ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔

    ایک حملے میں مسلح افراد نے یہودی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ کر کے 2 افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا، حملے کے بعد دہشت گردوں نے قریبی ہوٹل پر قبضہ کر کے ہوٹل میں موجود افراد کو یرغمال بنالیا اور دیگر کئی مقامات پر فائرنگ کی۔

    آسٹریا کے وزیر داخلہ نے علاقے میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج اسکول بند رہیں گے، شہری عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے دہشت گرد کی تلاش جاری ہے، سرحدی علاقوں میں تلاشی کے لیے فورسز کی تعداد بڑھا دی ہے، دہشت گرد تربیت یافتہ، منظم اور خطرناک تھے۔

  • آسٹریا کے باشندے نے برف میں دیر تک کھڑے رہنے کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا

    آسٹریا کے باشندے نے برف میں دیر تک کھڑے رہنے کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا

    میلک: آسٹریا کے شہر میلک میں ایک شخص نے برف میں دیر تک کھڑے رہنے کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج آسٹریا کے شہر میلک میں ایک شخص نے برف کے ٹکڑوں سے بھرے ہوئے باکس میں دیر تک کھڑے رہنے کا نیا ریکارڈ قائم کر لیا۔

    یہ ریکارڈ 42 سالہ جوزف کوبرل نے بنایا ہے، جوزف آئس کیوبز سے بھرے باکس میں 2 گھنٹے 30 منٹ اور 57 سیکنڈز تک کھڑا رہنے میں کامیاب رہا، ڈھائی گھنٹے تک قلفی جما دینے والی سردی برداشت کر کے آسٹریائی باشندے نے پچھلا ریکارڈ توڑ ڈالا۔

    جوزف کوبرل نے اس دوران جسم پر صرف تیراکی والا شارٹس پہنا ہوا تھا، آئس باکس میں وہ کندھوں تک برف میں ڈوبا ہوا تھا، جس باکس میں وہ کھڑا تھا وہ بھی شفاف (ٹرانسپیرنٹ) تھا، ریکارڈ بنانے کے دوران جوزف کے ہاتھ سینے پر کراس کی صورت میں رکھے ہوئے تھے۔

    دل چسپ بات ہے کہ جوزف نے جو ریکارڈ توڑا ہے، وہ بھی اسی کا بنایا ہوا تھا، گزشتہ برس وہ 2 گھنٹے، 8 منٹ اور 47 سیکنڈز تک آئس باکس میں کھڑا رہا تھا۔

    ریکارڈ بنانے کے بعد جب جوزف آئس باکس سے باہر نکلا تو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس نے کہا کہ سورج کی گرم روشنی بہت اچھی لگ رہی ہے۔

    دریائے ڈینوب کے کنارے واقع شہر میلک میں دوپہر کے وقت یہ نظارہ دیکھنے کے لیے شہر کے کافی لوگ مرکزی اسکوائر پر جمع ہو گئے تھے۔

    جوزف کوبرل نے بتایا کہ برف میں اتنی دیر کھڑے رہنے کے بعد آپ کے جسم کو جو سب سے پہلی چیز گرم کرتی ہے وہ ہے آپ کے پیر، اس لیے میں ابھی فوراً جرابیں پہنوں گا۔

  • آسٹریا میں خاتون رکن پارلیمنٹ کا حجاب میں خطاب

    آسٹریا میں خاتون رکن پارلیمنٹ کا حجاب میں خطاب

    ویانا : حجاب پر پابندی کے خلاف آسٹرین خاتون نے حجاب پہن کر اپنے ساتھیوں سے سوال کیا کہ ’حجاب سے کچھ بدل گیا، کیا میں اب رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نہیں رہی‘؟

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا میں پارلیمنٹ کی اکثریت کی عدم موافقت کے باوجود پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ جاری کر دیا گیا تاہم خاتون رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نے اپنے حالیہ خطاب میں اس نئے قانون کو مسترد کر دیا۔

    مذکورہ خاتون رکن نے پارلیمنٹ میں حجاب پہن کر خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے تمام ارکان سے سوال کیا کہ کیا اس طرح (حجاب پہن لینے سے) کچھ بدل گیا، کیا میں اب آسٹریا میں پیدا ہونے والی رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نہیں رہی؟۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مارتھا نے اپنے خطاب کا آغاز مسلمانوں کو ماہ رمضان کی مبارک باد دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے باور کرایا کہ یہ نفرت انگیز مہموں کا نتیجہ ہے کہ مسلمان خواتین کو صرف حجاب پہننے کی وجہ سے سڑکوں پر تنگ کیا جاتا ہے اور نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    مارتھا کے مطابق حجاب صرف مسلمان خواتین کی زندگی کا ایک حصہ ہے جو ان کی ثقافت اور تشخص کو ظاہر کرتا ہے مگر اب اس کو مسلمان مخالف پالیسی کی علامت بنا کر پیش کیا گیا ہے۔

    خاتون رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ "ہم مسلمانوں سے رواداری اور یک جہتی کی اقدار سیکھ سکتے ہیں، حجاب معاشرے میں مسائل پیدا نہیں کرتا ہے۔ تاہم بعض جماعتیں میڈیا پروپیگنڈا چاہتی ہیں تاکہ حجاب کے معاملے کو بنیاد بنا کر چند رائے دہندگان کے ووٹ حاصل کر لیں، یہ ایسا امر ہے جس کو مکمل طور پر مسترد کیا جانا چاہیے۔

    دوسری جانب آسٹریا میں مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم نے کہا کہ وہ آئینی عدالت سے مطالبہ کرے گی کہ پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ منسوخ کیا جائے۔

    آسٹریا میں مسلمانوں اور سیاست دانوں کی اکثریت نے اس فیصلے کو غیر آئینی شمار کیا ہے۔سال 2017 کے اعداد و شمار کے مطابق آسٹریا میں مسلمانوں کی مجموعی تعداد 7 لاکھ ہے جو مجموعی آبادی کا تقریبا 8% ہے۔

  • آسٹریا کے پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا بل منظور

    آسٹریا کے پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا بل منظور

    ویانا: آسٹریا کی پارلیمنٹ میں پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا منظور کرلیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریا کی پارلیمنٹ نے پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا بل منظور کرلیا، بل سخت گیر نظریات رکھنے والی دائیں بازو کی حکمراں جماعت نے آسٹرین اسمبلی میں پیش کیا۔

    حکومتی جماعت اور اتحادیوں کی جانب سے بل کے حق میں ووٹ ڈالے گئے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کی۔

    قانون میں سرڈھانپنے کو نظریاتی اور مذہبی نوعیت کا لباس قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کی گئی ہے تاہم سکھوں کی مخصوص پگڑی اور یہودیوں کی مخصوص ٹوپی پر پابندی نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں: ڈنمارک میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی

    دوسری جانب بل کی منظوری کے بعد کے بعد آسٹریا میں مسلم تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ سال مئی میں ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے تھے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل فرانس، ہالینڈ، اور بیلجیم میں بھی نقاب پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

  • فلسطینی اتھارٹی نے برازیل اور آسٹریا سے سفیر واپس بلا لیے

    فلسطینی اتھارٹی نے برازیل اور آسٹریا سے سفیر واپس بلا لیے

    یروشلم : مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلانات کے بعد فلسطینی اتھارٹی نے برازیل اور آسٹریا میں تعینات اپنے سفیر واپس بلا لیے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے نائب وزیرخارجہ عمار حجازی نے بتایا کہ برازیل اور آسٹریا کی طرف سے بیت المقدس میں سفارتی دفاتر کھولنے کے اعلانات کے بعد ان ملکوں میں تعینات فلسطینی سفیروں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی سفیروں کی واپسی ان دونوں ملکوں کے ساتھ تعلقات کا ازسر نو جائزہ لینے کے لیے عمل میں لائی گئی ہے۔

    عمار حجازی کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا صدر مقام تسلیم کرنے والے ممالک کے ساتھ تعلقات کا ازسر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ان کے ساتھ ہر سطح پر تعلقات کے بائیکاٹ کا فیصلہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    عمار حجازی نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کو برازیل اور آسٹریا کے فیصلوں پر سخت تشویش ہے اس طرح کے اقدامات اور اعلانات مشرقی یروشلم سے متعلق بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کی توہین کے مترادف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ برازیل اور آسٹریا کی طرف سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا ذمہ دار امریکا ہے اگر امریکی حکومت ایسا فیصلہ نہ کرتی تو یہ دونوں ملک بھی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہ کرتے۔

    مزید پڑھیں : برازیل کا یروشلم میں سفارتی دفتر کھولنے کا اعلان

     برازیل کے صدر ڑائیر بولسونارو نے یکم اپریل کو دورہ اسرائیل کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں سفارتی دفتر کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

    برازیلین صدر نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ یروشلم میں ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی اور دفاعی تعاون مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

    برازیلین صدر بولسونارو کی جانب سے یروشلم میں ایک سفارتی دفتر کھولنے کا اعلان بھی کر دیا ہے تاہم اس حوالے سے واضح تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔

    گذشتہ ماہ آسٹریا بھی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد وہاں پر اپنا ایک نمائندہ دفتر قائم کر چکا ہے۔

  • آسٹریا میں برفانی طوفان، عوام کو بلاضرورت باہر نہ نکلنے کی ہدایت

    آسٹریا میں برفانی طوفان، عوام کو بلاضرورت باہر نہ نکلنے کی ہدایت

    ویانا : یورپ ان دنوں شدید برفباری کی لپیٹ میں ہے لیکن آسٹریا میں برفباری طوفان کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ بھر میں برف کی تباہ کاریوں سے نظام زندگی متاثر ہورہا ہے، آسٹرین حکام کی جانب سے مختلف علاقوں میں برفباری کے بعد برفانی تودے گردنے کا الرٹ جاری کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آسٹریا میں گھروں اور سڑکوں پر برف کی تہہ جم گئی ہے جسے ہٹانے کا کام جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برفباری سے متاثرہ علاقوں میں بجلی اور مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہوگیا ہے، حکام کی جان سے عوام کو گھروں سے غیر ضرورت باہر نہ نکلنے اور احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    آسٹریان حکومت کی جانب سے شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ اپنے گھروں کی چھت سے برف صاف کرتے رہیں، کیوں برف جمنے کے باعث ایک گھر کی چھت گر چکی ہے جس کے نتیجے میں 78 سالہ زخص زخمی ہوگیا تھا.

    مزید پڑھیں : یورپ میں شدید برف باری، سات ہلاک

    یاد رہے کہ ایک روز قبل آسٹریا میں دو جرمن اسکیئرز کوہ ِ وورارل برگ پر مارے ہلاک ہوگئے تھے جبکہ تیسرا اسکیئر پونگو نامی قصبے میں ہلاک ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسکیئرز کو وارننگ جاری کردی گئی ہے کہ وہ اس موسم میں اسکینگ کرنے سے گریز کریں، متعلقہ حکام نے پہاڑوں کو جانے والی متعدد سڑکیں بھی بند کردی ہیں۔

    یورپ بھر میں سب سے زیادہ آسٹریا اس برفباری سے متاثر ہے جہاں برف باری کے سبب متعدد درس گاہیں بھی بند کردی گئیں ہیں جبکہ ٹرین سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔

    آسٹریا کے محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش گوئی کی گئی تھی کہ جمعرات تک مزید ۴ فیٹ برف باری ہوگی۔

  • وزیر خارجہ سے آسٹرین سفیر کی الوداعی ملاقات

    وزیر خارجہ سے آسٹرین سفیر کی الوداعی ملاقات

    اسلام آباد: آسٹریا کی سفیر ڈاکٹر بریگیٹ بلہا کی وزارت خارجہ آمد ہوئی جہاں ان سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی۔

    دفتر خارجہ کے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کے مطابق آسٹریا کی سفیر ڈاکٹر بریگیٹ بلہا وزارت خارجہ پہنچیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی سے ان کی الوداعی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے خوشگوار اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ دو طرفہ تجارتی سرگرمیوں کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    آسٹرین سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تعاون کو تیار ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے دو طرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے ڈاکٹر بریگیٹ کی خدمات کو بھی سراہا۔

  • یورپی عدالت کا توہینِ رسالت پر خاتون کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ

    یورپی عدالت کا توہینِ رسالت پر خاتون کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ

    برلن: انسانی حقوق کی یورپی عدالت نے توہینِ رسالت کے جرم میں آسٹرین خاتون کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔ یورپی عدالت نے توہینِ رسالت کے معاملے کو آزادیٔ اظہار ماننے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی یورپی عدالت نے توہینِ رسالت کے جرم میں آسٹرین خاتون کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ توہینِ رسالت آزادیٔ اظہارِ رائے کے زمرے میں نہیں آتی۔

    [bs-quote quote=”توہینِ رسالت سے مذہبی آزادی متاثر ہوتی ہے، یہ اظہارِ رائے کی حدود سے تجاوز ہے: عدالت” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ پیغمبرِ اسلام کی توہین مذہبی انتشار اور فساد کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

    سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ برلن کی عدالت میں 7 ججز پر مشتمل پینل نے سنایا، عدالت کا کہنا تھا کہ توہینِ رسالت سے مذہبی آزادی متاثر ہوتی ہے، یہ اظہارِ رائے کی حدود سے تجاوز ہے۔

    انسانی حقوق کی عدالت نے  آسٹریا کی عدالت کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے محتاط ہو کر آزادئ اظہار کا دوسروں کے مذہبی احساسات کے تحفظ کے حق کے ساتھ موازنہ کیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا نیدرلینڈز کے رکن پارلیمنٹ کے گستاخانہ ٹویٹ پر شدید احتجاج


    واضح رہے کہ آسٹریا کی خاتون نے 2008 اور 2009 میں اسلام کے موضوع پر سیمینار کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا، آسٹریا کی عدالت نے 2011 میں خاتون کو توہینِ رسالت کا مرتکب قرار دیا۔

    چالیس سالہ خاتون نے عدالتی فیصلے کے خلاف آسٹریا کی اپیلز کورٹ میں بھی اپیل کی تھی لیکن فیصلہ برقرار رکھا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ آج پاکستان نے نیدرلینڈز کے رکن پارلیمنٹ کے گستاخانہ ٹویٹ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے نیدرلینڈز کے پاکستان میں تعینات سفیر کو دفترِ خارجہ طلب کر کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ آزادیٔ اظہار کے نام پر ایسے اقدامات کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

  • آسٹریا میں سیاسی مقاصد میں استعمال ہونے والی سات مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ

    آسٹریا میں سیاسی مقاصد میں استعمال ہونے والی سات مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ

    ویانا : آسٹریا کی حکومت نے  مبینہ طور پر غیر ملکی امداد سے چلنے والی سات مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان مساجد کے اماموں کو بھی ملک بدر کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا نے فیصلہ کیا ہے کہ مسلمانوں کی ایسی سات مساجد جو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہورہی ہیں یا غیر ملکی فنڈنگ سے چلائی جارہی ہیں انہیں بند کر کے ان کے اماموں کو ملک سے باہر نکال دیا جائے گا۔

    اس حوالے سے آسٹریا کے چانسلر سبیس چین کُرز کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد ملک میں سیاسی اسلام کی بیخ کنی کرنا ہے، انہوں نے بتایا کہ انہیں شک ہے کہ کچھ مساجد کا تعلق ترکی کے قوم پرستوں سے ہے۔

    آسٹریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود 260 اماموں میں سے 60 کے بارے میں تفتیش ہو رہی ہے، جن میں سے 40 ایسے ہیں جن کا تعلق اے آئی ٹی بی سے ہے اور یہ مسلمان تنظیم ترک حکومت کے بہت قریب ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ترکی کے صدارتی ترجمان نے آسٹریا کے اس اقدام کو اسلام مخالف، نسل پرستانہ اور متعصب قرار دیا گیا ہے۔

    ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کلین نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آسٹریا کے چانسلر کے اس اقدام کا مقصد مسلمانوں کو نشانہ بنا کر محض اپنی سیاست چمکانا ہے۔

    واضح رہے کہ آسٹریا کی حکومت عرب مذہبی کمیونٹی کے نام سے قائم ایک تنظیم کو تحلیل کر رہی ہے، یہ تنظیم بند ہونے والی چھ مساجد کو چلا رہی ہے۔ ان میں تین مساجد ویانا، دو اپر آسٹریا جبکہ ایک کارتینیا میں واقع ہے۔

  • آسٹریا کے اپوزیشن لیڈر جنسی استحصال کے الزام پرمستعفی

    آسٹریا کے اپوزیشن لیڈر جنسی استحصال کے الزام پرمستعفی

    ویانا : آسٹریا کے اپوزیشن لیڈر پیٹر پلس نے جنسی استحصال کے الزام پر اپنی پارلیمانی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا کی بائیں بازو کی اپوزیشن جماعت گرینز پارٹی کے رہنما پیٹر پلس نے جنسی استحصال کے الزام پر اپنی پارلیمانی نشست سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیٹر پلس نے پارلیمانی رکنیت چھوڑتے ہوئے الزام لگانے والی خاتون سے معذرت طلب کی ہے۔

    خیال رہے کہ خاتون کی جانب سے آسٹریا کی بائیں بازو کی اپوزیشن جماعت گرینز پارٹی کے رہنما پیٹر پلس پر الزام سے پیدا ہونے والی صورت حال نے ان کی پارٹی کو کمزور کردیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ میں لیبرپارٹی نے اپنے ایک رکن پارلیمنٹ کیلون ہوپکنزکی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے، ان پر جنسی نازیبا رویے کا الزام ہے۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل برطانیہ کے وزیردفاع مائیکل فلن بھی اسی نوعیت کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔