Tag: آسٹریلوی صحافی

  • جے شاہ نے بھارتی افواج کے بارے میں بیان کیوں دیا؟ آسٹریلوی صحافی برس پڑے

    جے شاہ نے بھارتی افواج کے بارے میں بیان کیوں دیا؟ آسٹریلوی صحافی برس پڑے

    آئی سی سی کے صدر جے شاہ کی جانب سے بھارتی فوج کے حق میں کی گئی پوسٹ پر آسٹریلوی صحافی نے سوال اٹھا دیے۔

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کے چیئرمین جے شاہ نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا پر بھارتی فوج کے حق میں پوسٹ کیا جس میں انہوں نے بھارتی فوج کو اپنا فخر قرار دیا تھا۔

    جے شاہ کی اس پوسٹ کے بعد کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھ گئے،  آسٹریلیا کے صحافی میلکم کون جےشاہ پر برس پڑے۔

    آسٹریلوی صحافی نے کہا کہ آئی سی سی کے بھارتی صدر جے شاہ نے افواج کے بارے میں بیان کیوں دیا،  آسٹریلوی کھلاڑی عثمان خواجہ نے فلسطین میں امن پر ٹوئٹ کیا تو اسے معطل کردیا گیا تھا، کھلاڑی کو سزا اور چیئرمین کو کھلی چھوٹ، یہ منافقت ہے۔

    واضح رہے کہ جے شاہ کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے ان پر خوب تنقید کی گئی، جس کے بعد آئی سی سی کے صدر  نے پوسٹ کو حذف کر دیا لیکن سوشل میڈیا پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جے شاہ کے اس اقدام سے یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے جیسے آئی سی سی درحقیقت "انٹرنیشنل” کے بجائے "انڈین” کرکٹ کونسل بن گئی ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی – مئی 2025

  • مہمان نوازی دیکھنی ہے تو پاکستان جائیں، آپ وہاں محفوظ رہیں گے، آسٹریلوی صحافی

    مہمان نوازی دیکھنی ہے تو پاکستان جائیں، آپ وہاں محفوظ رہیں گے، آسٹریلوی صحافی

    آسٹریلوی اسپورٹس جرنلسٹ کا کہنا ہے کہ اگر آپ واقعی مہمان نوازی دیکھنا چاہتے ہیں تو پاکستان جائیں، میں ضمانت دیتا ہوں کہ آپ وہاں محفوظ رہیں گے۔

    اسپورٹس پریزنٹر میلانیا لوئس میک لافلن سے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بات چیت کرتے ہوئے آسٹریلوی صحافیوں پیٹر لالور اور بھارت سندریسن کا کہنا تھا کہ اگر آپ واقعی بہترین ثقافتی دورہ کرنا چاہتے ہیں تو پاکستان جائیں۔ یہ ایک بہترین جگہ ہے۔

    انھوں نے آسٹریلیا کے دورہ پاکستان کے حوالے سے تجربات شیئر کیے اور پاکستان کا دوبارہ دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ضمانت دیتے ہیں کہ آپ وہاں محفوظ رہیں گے اور آپ کا بہترین استقبال کیا جائے گا۔

    پیٹر لالور نے کہا کہ پاکستان جانے کے حوالے سے میری یادیں کافی بہترین ہیں، وہ تجربہ کرکٹ سے کہیں بڑھ کر تھا۔ آسٹریلیا کی ٹیم نے 24 سالوں کے بعد وہاں کا دورہ کیا تھا۔

    وہاں کے شائقین ویسے بھی اپنے ہوم گراؤنڈ پر کرکٹ میچز دیکھنے سے قاصر تھے یہاں تک وہ اپنے کرکٹرز کو بھی بین الاقوامی میچز میں کھیلتا نہیں دیکھ پارہے تھے۔ وہ جس طرح کرکٹ سے لطف اندوز ہورہے تھے وہ بہت شاندار تھا۔

    انڈین نژاد آسٹریلوی بھارت سندریسن کا کہنا تھا کہ انڈیا سے تعلق ہونے کی وجہ سے میں پاکستان جانے کے لیے پُرجوش تھا جب میں کراچی میں اترا تو مجھے ایسا ہی محسوس ہوا کہ جیسے یہ بھارت ہی ہے۔ تمام لوگوں نے وہاں بہت محبت دی اور وہاں ہمیں کھانا بھی مفت ملتا تھا۔

    پیٹر لالور نے کہا کہ آسٹریلین ٹیم ایشیز کے لیے انگلینڈ بھی گئی ہے اور بھارت کا بھی دورہ کرتی رہے ہے مگر پاکستان میں جس طرح شائقین نے آسٹریلوی ٹیم کو پیار دیا وہ کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملا یہ ایک شاندار تجربہ تھا۔