Tag: آسٹریلیا

  • ہیڈفون میں عجیب آوازوں پر خوف ناک انکشاف (ویڈیو دیکھیں)

    ہیڈفون میں عجیب آوازوں پر خوف ناک انکشاف (ویڈیو دیکھیں)

    پرتھ: ہیڈ فون میں عجیب آوازیں سننے پر آسٹریلوی نے ہیڈ فون اتار کر دیکھا تو دہشت زدہ ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی شہر پرتھ میں ایک شہری اولی تھرسٹ کام کے دوران ہیڈ فون لگا کر کچھ سن رہا تھا لیکن اس دوران کانوں میں مسلسل سرسراہٹ جیسی آوازیں آنے لگیں۔

    اولی تھرسٹ نے کچھ دیر بعد ہیڈ فون اتار کر دیکھا تو دہشت سے اچھل پڑا، ڈیوائس کے نرم حصے کے اندر ایک بڑے سائز کی خوف ناک مکھڑی مزے سے بیٹھی ہوئی تھی، جسے دیکھ کر اس نے ہیڈ فون دور پھینک دیا۔

    اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی، جو اب وائرل ہو چکی ہے اور اس پر ہزاروں لوگوں نے تبصرے کیے۔ کچھ لوگوں نے اس طرح کے اپنے واقعات بھی شیئر کیے۔

    اولی تھرسٹ کا کہنا تھا کہ وہ سرسراہٹ کی وجہ سے اپنے کام پر توجہ نہیں دے پا رہا تھا، جس پر اس نے ہیڈ فون اتار کر دیکھا اور خوف زدہ ہو گیا، بڑے سائز کی یہ مکھڑی ہنٹس مین کہلاتی ہے جو کیکڑے کی طرح دکھائی دیتی ہے، تاہم یہ انسانوں کے لیے خطرناک نہیں سمجھی جاتی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مکھڑی ہلانے جلانے کے باوجود ہیڈ فون سے نہیں نکلی۔ فیس بک پر ایک صارف نے اس پر تبصرہ کیا کہ اچھا یہ ہوا کہ وہ چھپکے سے ایئر فون کے اندر بیٹھی رہی ورنہ یہ اور بھی زیادہ خوف زدہ کر سکتی تھی۔

    ایک اور صارف نے مکھڑی کے ساتھ اظہار ہم دردی کرتے ہوئے لکھا کہ بے چاری ایئر فون کے اندر کتنی خوف زدہ دکھائی دے رہی ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ مجھے حیرت ہے کہ آپ کو یہ دیکھ کر ہارٹ اٹیک نہیں ہوا۔

    ماہرین کے مطابق ہنٹس مین اسپائیڈرز انسانوں کے لیے خطرناک نہیں ہیں، اگرچہ ان میں کچھ مقدار میں زہر ہوتا ہے لیکن یہ انسانوں پر حملے کے لیے مشہور نہیں۔ انھیں ہنٹس مین ان کی رفتار اور شکار کے انداز کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ لیکن خوف ناک بات یہ ہے کہ ان مکھڑیوں کی جسامت 6 انچ تک بڑھ سکتی ہے۔

  • کوویڈ مریضہ کے گھر میں ڈکیتی، چوروں کو لینے کے دینے پڑ گئے

    کوویڈ مریضہ کے گھر میں ڈکیتی، چوروں کو لینے کے دینے پڑ گئے

    آسٹریلیا میں 4 چوروں کو اس وقت لینے کے دینے پڑگئے جب وہ بے خبری میں ایک کوویڈ مریض کے گھر جا گھسے، پولیس اور ہیلتھ آفیشلز اب چوروں کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ میں 4 چور ایک ناکام ڈکیتی کے بعد طبی عملے اور پولیس سے چھپتے پھر رہے ہیں، چور بے خبری میں کرونا وائرس پازیٹو مریض کے گھر میں چوری کرنے جا پہنچے تھے۔

    وکٹوریہ کا ایک قصبہ چیڈسٹن اس وقت کرونا وائرس کی بدترین صورتحال سے دو چار ہے جہاں ایک ریستوران کے عملے کے 8 افراد سے کرونا وائرس پھیلا، مذکورہ 8 افراد سے وائرس قریبی رہائشی 11 افراد اور پھر قصبے کے 24 افراد میں پھیل گیا۔

    ڈکیتی کی مذکورہ واردات بھی اسی ریستوران کے کلینر کے گھر میں ہوئی، پولیس کے مطابق 4 خواتین مبینہ طور پر چوری کرنے کلینر کے گھر میں داخل ہوئیں تاہم عجلت میں واپس لوٹ گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ کلینر چاروں خواتین کو جانتی ہے تاہم وہ پولیس کے سامنے ماننے سے انکاری ہے۔

    دوسری جانب ہیلتھ آفیشلز کا کہنا ہے کہ چاروں مبینہ خواتین چور ممکنہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہوچکی ہیں اور اب اسے کمیونٹی کے دیگر افراد میں پھیلا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ آسٹریلیا میں اب تک کرونا وائرس کے 27 ہزار 173 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ اب تک 895 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • آسٹریلیا میں عجیب و غریب واقعہ ۔۔۔۔ ویڈیو دیکھنے والے حیران

    آسٹریلیا میں عجیب و غریب واقعہ ۔۔۔۔ ویڈیو دیکھنے والے حیران

    سڈنی: آسٹریلوی شہر سڈنی کے ایک علاقے میں ایک راہ گیر کے ساتھ عجیب و غریب واقعہ پیش آیا، جس کی فوٹیج دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سڈنی کے مضافاتی علاقے گلیب کی ایک سڑک پر عجیب و غریب واقعہ پیش آیا، ایک شخص نے دوسرے پر اچانک حملہ کر دیا اور دیکھنے والوں نے اس حملے کو بزدلانہ قرار دے دیا۔

    اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد لوگ نوجوان کی حرکت پر حیران رہ گئے، ہوا یوں کہ ایک 60 سالہ شخص نے چلتے چلتے اچانک ایک نوجوان کی پسلی میں چٹکی کاٹی، اتنی سی بات پر نوجوان نے معمر شخص کی زندگی خطرے میں ڈال دی۔

    معمر شخص آگے بڑھا تو نوجوان پلٹ کر آیا اور پیچھے سے اس کے سر پر زور دار مکا دے مارا، جس سے وہ وہیں پر گر کر بے ہوش ہو گیا، مکے سے اس کے سر کی ہڈی میں فریکچر آیا، پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص کو برین ڈیمیج کا بھی خطرہ لاحق ہے۔

    لوگوں نے جب اس ویڈیو کو دیکھا تو پہلے تو وہ حیران ہوئے اور پھر رد عمل میں نوجوان کے مکے کو ’بزدل مکا‘ قرار دے دیا، جب کہ ایک تعداد حملے کو بزدل حملہ کہا۔ پولیس نے بھی اس حملے کو مکروہ، بلا اشتعال، اور سنگ دلانہ حملہ کہا.

    پولیس اس نوجوان کو سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں عوام سے بھی مدد طلب کی گئی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسے واضح دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان کی عمر اندازاً 20 سال ہے۔

  • وہ اسپرے جو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روک سکتا ہے

    وہ اسپرے جو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روک سکتا ہے

    کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مختلف دواؤں اور ویکسینز پر کام ہورہا ہے، حال ہی میں ایک ایسا اسپرے تیار کیا گیا ہے جو وائرس کے خلاف دفاعی ڈھال بنا کر اسے روک سکتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے طبی ماہرین ایسے اسپرے کی تیاری کر رہے ہیں جو کرونا وائرس کی شدت کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اس کے نتائج جانوروں پر اب تک حوصلہ افزا رہے ہیں۔

    آسٹریلوی ماہرین کے اس دوا جیسے مالیکیول کو ناک میں اسپرے کی شکل میں استعمال کیا جا سکے گا جس کے ابتدائی کام کے نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ ان نتائج کے مطابق یہ اسپرے نتھوں کے خلیات سے رابطہ قائم کر کے جسم کے قدرتی مدافعتی نظام کو متحرک کرتا ہے۔

    اینا ریسیپٹری نامی بائیو ٹیک کمپنی کے ماہرین کی جانب سے اس اسپرے پر کام کیا جارہا ہے جو ایک دفاعی ڈھال کی طرح کام کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اسپرے اینا 051 سے قدرتی مدافعتی نظام متحرک ہوتا ہے جو وائرس کو خلیات کے اندر نقول بنانے سے روکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپرے کو فیریٹ نامی جانوروں کے 3 گروپس کی ناکوں پر مختلف مقدار میں استعمال کیا گیا۔ اس کے 5 دن بعد ان جانوروں کو کرونا وائرس سے متاثر کیا گیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ جن کو اسپرے استعمال کروایا گیا تھا ان میں وائرل آر این اے یا وائرس کے جینیاتی مواد کی مقدار چوتھے گروپ کے مقابلے میں 96 فیصد کم تھی۔

    ابھی انسانوں پر اس کی آزمائش ہونی ہے تاکہ دریافت کیا جاسکے کہ انسانوں میں یہ وائرس کے خلاف مؤثر اور محفوظ ثابت ہوسکے گا یا نہیں۔

  • وہیل مچھلی راستہ بھول کر مگر مچھوں سے بھرے دریا میں پہنچ گئی

    وہیل مچھلی راستہ بھول کر مگر مچھوں سے بھرے دریا میں پہنچ گئی

    آسٹریلیا میں ایک وہیل مچھلی اپنی ہجرت کے مقررہ راستے سے بھٹک کر مگر مچھوں سے بھرے دریا میں نکل آئی، حکام اب وہیل کو وہاں سے کسی طرح نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک ہمپ بیک وہیل مچھلی (وہیل کی ایک قسم) آسٹریلیا کے ایلی گیٹر ریور میں آگئی ہے۔ مگر مچھوں سے بھرا یہ دریا آسٹریلیا کے سب سے بڑے کاکاڈو نیشنل پارک میں موجود ہے۔

    یہ نیشنل پارک اقوام متحدہ کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل ہے۔

    یہاں پر یہ وہیل مچھلی چند دن قبل بوٹنگ کرتے افراد کو دکھائی دی، اس علاقے میں پہلے کبھی وہیل مچھلی کو نہیں دیکھا گیا چنانچہ حکام کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی گئی۔

    حکام کے مطابق یہ وہیل اس وقت بھٹکی جب وہیل مچھلیوں کی سالانہ ہجرت جاری تھی، یہ مچھلیاں جنوب سے انٹارکٹیکا کی طرف موسمی ہجرت کرتی ہیں تاہم ان میں سے کچھ وہیل مچھلیاں راستہ بھٹک کر مشرق کی جانب مڑ گئیں۔

    غلط موڑ لینے والی وہیل مچھلیاں بعد ازاں واپس صحیح راستے پر چلی گئیں تاہم کم از کم ایک وہیل تاحال یہیں موجود ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ وہیل کی لمبائی 52 فٹ ہے، یہ اپنے مقررہ راستے سے اس وقت 30 کلو میٹر دور آچکی ہے۔

    ان کے مطابق فی الحال وہ دریا کی گہرائی میں موجود ہے لیکن جیسے ہی وہ کم گہرے پانی کی طرف نکلے گی، وہ پھنس سکتی ہے اور یہیں مگر مچھ اس کا شکار کرنے پہنچ جائیں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس وہیل مچھلی کو یہاں سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سلسلے میں وہیل مچھلیوں کی ریکارڈڈ آوازیں استعمال کی جارہی ہیں، جبکہ کشتیوں سے شور شرابہ کر کے اسے اس راستے پر لانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے جہاں سے وہ اپنی صحیح منزل پر جاسکے۔

  • تیسرا ون ڈے: آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی

    تیسرا ون ڈے: آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی

    مانچسٹر: آسٹریلیا نے میزبان ٹیم انگلینڈ کو تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 3 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں کھیلے گئے سیریز کے آخری ون ڈے میچ میں انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔میچ کے آغاز میں ابتدائی دو گیندوں پر انگلش ٹیم کے دو کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔

    انگلش ٹیم کی جانب سے جونی بیئر اسٹو نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 112 رنز بنائے جبکہ بلنگز نے 4 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 57 رنز اسکور کیے۔کرس ووکس نے بھی شاندار اننگز کھیلتے ہوئے 53 رنز بنائے۔

    انگلینڈ کی ٹیم مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 302 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے مہمان ٹیم آسٹریلیا کا آغاز بھی اچھا نہیں رہا صرف 73 رنز پر ان کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ گئی جس کے بعد ایلکس کیری اور گلین میکسویل نے 212 رنز کی شراکت قائم کی۔

    گلین میکسویل نے 7 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 108 رنز بنائے جبکہ ایلکس کیری نے 7 چوکوں اور 2 چھکوں کی بدولت 106 رنز اسکور کیے۔

    میچ کے آخری اوور میں آسٹریلیا کو جیت کے لیے 10 رنز درکار تھے۔مچل اسٹارک نے آخری اوور کی پہلی گیند پر چھکا مار کر ٹیم کو جیت کے قریب کر دیا اور دو گیندوں بعد ہی چوکا لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

  • وہ ڈیوائس جو کھوئی ہوئی بینائی بحال کردے گی

    وہ ڈیوائس جو کھوئی ہوئی بینائی بحال کردے گی

    جدید ٹیکنالوجی نے مختلف معذریوں کا شکار افراد کی زندگی کو بے حد آسان بنا دیا ہے، اب حال ہی میں ماہرین نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو نابینا افراد کی بینائی بحال کرسکتی ہے۔

    بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک دہائی سے زائد عرصے تک کام کر کے اس ڈیوائس کو تیار کیا ہے جس میں اسمارٹ فون اسٹائل کے الیکٹرونکس اور دماغ میں نصب کرنے والی مائیکرو الیکٹروڈز کا امتزاج استعمال کیا گیا ہے۔

    یہ نظام ابتدائی کلینیکل تحقیق میں بھیڑوں پر مؤثر ثابت ہوا تھا اور اب محققین انسانوں پر پہلے ٹرائل کی تیاری کر رہے ہیں۔

    یہ نئی ٹیکنالوجی بصری اعصاب کو پہنچنے والے اس نقصان کو بائی پاس کرجاتی ہے جس کو اندھے پن کا باعث قرار دیا جاتا ہے۔

    یہ ڈیوائس ایک کیمرے کی جانب سے اکٹھی کی جانے والی تفصیلات کا ترجمہ کرتی ہے اور اسے ایک وژن پراسیسر یونٹی اور کاسٹیوم سافٹ ویئر کے ذریعے وائر لیس طریقے سے دماغ میں نصب ٹائلز تک پہنچا دیتی ہے۔

    یہ ٹائلز تصویر ڈیٹا کو الیکٹریکل لہروں میں بدلتی ہیں جو دماغی نیورونز تک ایسے مائیکرو الیکٹروڈز کے ذریعے پہنچتی ہیں جو انسانی بال سے بھی پتلی ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کار مفلوج مریضوں کے ساتھ ساتھ دیگر دماغی امراض کے شکار مریضوں کے لیے بھی مفید ثابت ہوسکے گا۔

    فی الحال اس ڈیوائس کو تجرباتی طور پر بنایا گیا ہے، سرمائے کی فراہمی ہوتے ہی اسے کمرشل بنیادوں پر بنانا شروع کردیا جائے گا۔

  • آسٹریلیا نے انگلینڈ کو پہلے ون ڈے میں 19 رنز سے شکست دے دی

    آسٹریلیا نے انگلینڈ کو پہلے ون ڈے میں 19 رنز سے شکست دے دی

    مانچسٹر: آسٹریلیا نے عالمی چیمپیئن انگلینڈ کو تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے ون ڈے میچ میں 19 رنز سے ہرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 294 رنز بنائے۔

    آسٹریلیا کے اوپنرز ڈیوڈ وارنر 6 اور ایرن فنچ نے 16 رنز بنائے جبکہ گلین مکیسویل 77 اور مچل مارش 73 رنر بنا کر نمایاں رہے۔

    میزبان ٹیم انگلینڈ کی جانب سے مارک وڈ اور جوفرا آرچر نے 3،3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    آسٹریلیا کی جانب سے دیے جانے والے 295 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میزبان ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 275 رنز ہی بنا سکی۔

    انگلش کرکٹ ٹیم کی جانب سے سیم بلنگز نے 118 اور جونی بیرسٹو نے 84 رنز بنائے۔آسٹریلوی باؤلر ایڈم زیمپا4 اور جوش ہیزل وڈ نے3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا اور تیسرا میچ 13 اور 16 ستمبت کو کھیلا جائے گا۔

  • اڑن طشتریاں معلوم ہونے والی روشنیاں دراصل کیا تھیں؟

    اڑن طشتریاں معلوم ہونے والی روشنیاں دراصل کیا تھیں؟

    آسٹریلوی شہر سڈنی کے رہائشی آسمان میں چمکتی اجنبی روشنیاں دیکھ کر پریشان ہوگئے اور انہیں اڑن طشتریاں سمجھ بیٹھے، تاہم جلد ہی علم ہوا کہ یہ روشنیاں امریکی خلائی کمپنی اسپیس ایکس کے لانچ کیے جانے والے سیٹلائٹس تھے۔

    سڈنی کے ساؤتھ کوسٹ میں متعدد افراد نے بدھ کی صبح آسمان پر اجنبی نوعیت کی روشنیاں دیکھیں، کچھ افراد نے انہیں دیکھتے ہی کہہ دیا کہ اڑن طشتریاں ہیں۔

    تاہم جلد ہی علم ہوا کہ یہ روشنیاں دراصل امریکی خلائی کمپنی اسپیس ایکس کے لانچ کیے جانے والے سیٹلائٹس تھے۔

    یہ اسپیس ایکس کی 100 ویں کامیاب لانچ تھی اور یہ سیٹلائٹ کمپنی کے اسٹار لنک مشن کا حصہ تھے، یہ پروگرام دنیا بھر میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

    یہ 58 سیٹلائٹس تھے جبکہ اس سے قبل 600 سیٹلائٹس پہلے ہی مدار میں بھیجے جاچکے ہیں۔

    ایک مقامی شخص کا کہنا تھا کہ اس نے دیکھا کہ متعدد روشنیاں ایک قطار سے آسمان کی طرف بڑھ رہی تھیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کچھ افراد نے مذاقاً کہا کہ یہ خلائی مخلوق تھی جو زمین پر آئی تھی لیکن 2020 میں زمین کا حشر نشر دیکھ کر واپس جارہی تھی۔

    یہ روشنیاں انگلینڈ میں بھی دیکھی گئیں جہاں ایک شخص نے ان کی ویڈیو بھی بنا لی۔

    ایک خلائی ماہر ڈاکٹر بریڈ ٹکر کا کہنا ہے کہ زمین کے مدار میں موجود سیٹلائٹس دن بھر میں طلوع آفتاب سے 2 گھنٹے قبل اور غروب آفتاب کے 2 گھنٹے بعد تک دیکھے جاسکتے ہیں، تاہم جب انہیں لانچ کیا جاتا ہے تو یہ دور دور تک دیکھے جاسکتے ہیں۔

    ان کے مطابق ہمارے سیارے پر آسٹریلیا ایسی پوزیشن پر واقع ہے کہ خلا میں بھیجی جانے والی ہر شے آسمان میں بلند ہونے کے بعد یہاں سب سے پہلے دکھائی دیتی ہے۔

  • آسٹریلیا نے اپنی ڈھائی کروڑ آبادی کے لیے کرونا ویکسین محفوظ کر لی

    آسٹریلیا نے اپنی ڈھائی کروڑ آبادی کے لیے کرونا ویکسین محفوظ کر لی

    کینبرا: آسٹریلیا نے آکسفورڈ یونی ورسٹی اور آسٹرا زینیکا کی کرونا ویکسین کے حصول کے لیے معاہدہ کر لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا نے اپنی ڈھائی کروڑ آبادی کے لیے کرونا ویکسین محفوظ کر لی، اس سلسلے میں آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ اس نے کرونا وائرس کی ویکسین تک رسائی حاصل کر لی ہے اور وہ 25 ملین افراد پر مشتمل اپنی پوری آبادی کو مفت ویکسین فراہم کرے گا۔

    یہ ویکسین برطانوی فارماسیوٹیکل کمپنی آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ کمپنی تیار کر رہی ہے۔

    آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ اگر اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کامیاب رہے تو کمپنی کے ساتھ ہماری ڈیل محفوظ ہو چکی ہے، ہم ہر آسٹریلوی کو ویکسین آتے ہی فراہم کر دیں گے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ امکان ہے کہ ویکسینیشن لازمی قرار دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کی تعداد دیگر یورپی ممالک، برطانیہ اور امریکا سے بہت کم ہیں، اب تک صرف 450 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ مجموعی کیسز کی تعداد بھی 24 ہزار ہے جن میں سے 7 ہزار فعال کیسز ہیں، زیادہ تر ہلاکتیں بھی وکٹوریا ریاست میں ہوئی ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں اس ریاست میں ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا تھا اور کیسز میں اضافے کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

    آکسفورڈ اور آسٹرا زینیکا کی مشترکہ ویکسین ان پانچ ویکسینز میں سے ایک ہے جو کلینیکل ٹرائلز کے ایڈوانس مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں اور دنیا بھر سے ان کی سپلائی کے لیے معاہدے کیے جا رہے ہیں۔

    آسٹریلوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین کامیاب ہوتی ہے تو ہم خود اپنے شہریوں کے لیے اپنی نگرانی میں اس کی تیاری شروع کر دیں گے۔

    پوری آبادی کے لیے مفت ویکسین کی فراہمی پر کتنے اخراجات آئیں گے، اس کا تخمینہ ابھی نہیں لگایا گیا ہے، اس سے ہٹ کر آسٹریلیا نے ایک امریکی دوا ساز کمپنی بیکٹن ڈکنسن کے ساتھ بھی 25 ملین آسٹریلوی ڈالر کا ایک معاہدہ کر لیا ہے، جس کے تحت آسٹریلیا کو 10 کروڑ سرنجز اور نیڈلز فراہم کیے جائیں گے۔