Tag: آسٹریلیا

  • کروناوائرس: لاک ڈاؤن ختم کرنے کے بعد آسٹریلیا کو بھی بڑا دھچکا

    کروناوائرس: لاک ڈاؤن ختم کرنے کے بعد آسٹریلیا کو بھی بڑا دھچکا

    سڈنی: آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں لاک ڈاؤن کے خاتمے اور پابندیوں میں نرمی کے بعد نئے کیسز آنا شروع ہوگئے جس کے بعد حکومت دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا سوچ رہی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیو ساؤتھ ویلز میں کرونا کے 20 نئے مریض رپورٹ ہوئے جس کے بعد ممکنہ طور پر ریاست میں دوبارہ جلد لاک ڈاؤن نافذ کردیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد ملک میں دو کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن گزشتہ روز اچانک 18 نئے کرونا مریضوں نے حکومت کے ہوش اڑا دیے، مجموعی طور پر ریاست میں 20 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    کرونا کو شکست اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نیوزی لینڈ کو ایک اور جھٹکا

    مذکورہ ریاست میں یہ سب سے زیادہ کیسز تصور کیے جارہے ہیں اس سے قبل رواں سال اپریل میں ایک دن میں 21 وبائی بیماری کے مریض رپورٹ ہوئے تھے۔

    ریاستی حکومت نے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سماجی فاصلے اور دیگر احتیاطی تدابیر اپنائیں ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق 14 دن کا قرنطینہ بھی کریں۔

    حکومت کے مطابق ہم وبائی صورت حال سے گزر رہے ہیں اور آئندہ ہفتے بہت اہم ثابت ہوں گے۔

  • سمندر میں اچانک نایاب سفید وہیل نظر آگئی، شہری چونک اٹھے

    سمندر میں اچانک نایاب سفید وہیل نظر آگئی، شہری چونک اٹھے

    سڈنی: آسٹریلیا کے سمندر میں نایاب نسل کی سفید وہیل کے نظارے نے ناظرین کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا، ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلو ریاست ’نیوویلز ساؤتھ‘ کے سمندر میں ’میگالو‘ نامی سفید وہیل نظر آئی، دیوقامت وہیل دیکھنے والے افراد چونک اٹھے اور حیرت کا اظہار کیا۔

    رپورٹ کے مطابق میگالو سمیت دیگر نایاب نسل کی وہیل مچھلیاں سالانہ ہجرت کرتی ہیں، اس دوران وہ ایک سمندری حدود کو چھوڑ دوسرے حدود میں داخل ہوتی ہیں، اس طویل سفر کے دوران انہیں کئی دن بھی لگتے ہیں۔

    مذکورہ وہیل بھی ’انٹراٹیکا‘ کا سمندر چھوڑ کر ’کوئنس لینڈ‘ کی طرف ہجرت کررہی تھی کہ اسی دوران حیران انگیز مناظر کیمرے کی آنکھ میں قید ہوگئے اور ویڈیو، تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

  • آسٹریلوی شہر کی سڑکیں عمران خان سمیت دیگر پاکستانی کرکٹرز کے نام کر دی گئیں

    آسٹریلوی شہر کی سڑکیں عمران خان سمیت دیگر پاکستانی کرکٹرز کے نام کر دی گئیں

    میلبورن: آسٹریلوی ریاست وکٹوریا کے بڑے اور گنجان آباد شہر میلبورن کی سڑکیں پاکستانی کرکٹرز کے نام کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق میلبورن میں ایک نئے ہاؤسنگ اسٹیٹ کی سڑکیں دنیائے کرکٹ کے بڑے کھلاڑیوں کے نام کی گئی ہیں، جن میں پاکستان کے لیجنڈ کرکٹرز بھی شامل ہیں۔

    جن پاکستانی کرکٹرز کے نام سڑکوں کو دیے گئے ہیں ان میں عمران خان، وسیم اکرم، انضمام الحق، جاوید میاں داد اور شعیب اختر شامل ہیں۔

    یہ سڑکیں ملٹن سٹی کونسل کے راک بینک مضافات میں واقع ہیں، پراپرٹی ڈیولپر ورون شرما نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے سڑکوں کے نام کھلاڑیوں سے منسوب کیے تو لوگوں کی اس پروجیکٹ میں دل چسپی دگنی ہو گئی، ملٹن سٹی کی میئر لارا کارلی نے بھی اس پروجیکٹ پر خوشی کا اظہار کیا۔

    گولڈن ڈک : وقار یونس کا سدھو کے حوالے سے دلچسپ انکشاف

    ورون شرما کا کہنا تھا کہ کون کوہلی کریسنٹ میں رہنا نہ چاہے گا، کسی کو کیا خبر کہ دسمبر میں جب انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی میلبورن میں ہوں گے تو وہ اس سڑک سے بھی گزریں۔

    ان سڑکوں کے نام اس طرح رکھیں گئے ہیں: خان اسٹریٹ، اکرم وے، ہیڈلی اسٹریٹ، ٹنڈولکر ڈرائیو، اختر ایونیو، انضمام اسٹریٹ، کوہلی کریسنٹ، سوبرز ڈرائیو اور دیو ٹیرس وغیرہ۔

    میئر لارا کارلی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے شہر میں سڑکوں کے نام عموماً ڈیولپرز جمع کراتے ہیں جنھیں کونسل منظور کر لیتی ہے، ہمارے معاشرے میں کرکٹ تھیم مقبول ہے، یہاں رہنے والوں کو اس پر فخر ہوگا۔

  • چڑیا گھر میں خونخوار شیروں نے خاتون پر حملہ کردیا

    چڑیا گھر میں خونخوار شیروں نے خاتون پر حملہ کردیا

    سڈنی: آسٹریلیا میں تفریحی مقام ’چڑیا گھر‘ میں خونخوار شیروں نے عملے کی خاتون اہلکار پر حملہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ خطرناک واقعہ آسٹریلیا کے علاقے ’ناؤرا‘ میں پیش آیا جہاں ’زوو‘ عملے کی ایک خاتون اہلکار کو شیر نے چبا کر شدید زخمی کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ ہولناک حادثہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، دیوقامت دو شیروں نے 35 سالہ عملے کی اہلکار کو پنجرے میں دبوچ کر جسم کے مختلف حصوں کو بھنبوڑ ڈیا، خوش قسمتی سے خاتون کی جان بچ گئی۔

    متاثرہ خاتون کے ہاتھ اور گلے پر شدید زخمی آئے، شیروں نے مضبوط جبڑوں سے اہلکار کو دبوچ رکھا تھا البتہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خاتون کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن انہیں ابھی اسپتال میں ہی رکھا جائے گا۔

    ریسکیو ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے لیکن خاتون کو زندہ شیروں سے بچانا ایک بڑا چیلنج تھا، کیوں کہ شیر ہم پر بھی حملہ کر سکتے تھے۔

    بہرحال خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا، اپنی جان بچاتے ہوئے اہلکاروں نے شیر کے پنجرے میں گھس کر خاتون کی جان بھی بچائی، واقعہ سوشل میڈیا پر بھی زیر گردش ہے۔

  • ٹی 20 ورلڈ کپ ملتوی کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا: آئی سی سی

    ٹی 20 ورلڈ کپ ملتوی کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا: آئی سی سی

    دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ ملتوی کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا ہے، آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریاں جاری رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ کے ایجنڈے پر ہے، جس میں ورلڈ کپ سے متعلق غور کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آئی سی سی کی یہ اہم بورڈ میٹنگ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کل (جمعرات) کو منعقد ہوگی جس میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا، اور اس کپ کو زندہ رکھنے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

    ادھر بھارتی میڈیا ٹی 20 ورلڈ کپ سے متعلق غلط پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے 15 ٹیموں کی نقل و حرکت کے چیلنج کے باعث اسے اگلے برس فروری یا 2022 تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اگر یہ ٹورنامنٹ 2022 تک ملتوی ہوگا تو 2021 میں انڈیا میں شیڈول ٹی 20 ورلڈ کپ اس سے متاثر نہیں ہوگا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ ملتوی ہونے کی صورت میں آئی پی ایل 2020 کی میزبانی کرنے کا بھی ارادہ ظاہر کیا تھا۔

    گریم اسمتھ کی آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ ملتوی ہونے کی پیش گوئی

    تاہم دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ کو اگلے سال کے لیے مؤخر کرنے کی مخالفت کر دی ہے، جس سے پی ایس ایل کا اگلا سیزن متاثر ہو سکتا ہے۔

    دریں اثنا، آئی سی سی نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاریاں جاری ہیں، ٹورنامنٹ کو ملتوی کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری طرف بھارتی میڈیا کہہ رہا ہے کہ وبا کی وجہ سے آئی سی سی ممبرز رواں سال کا ایونٹ 2022 تک کے لیے ملتوی کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

  • آسٹریلیا میں انہونی ہوگئی

    آسٹریلیا میں انہونی ہوگئی

    کوئنز لینڈ: آسٹریلیا میں زہریلے سانپ کے ڈسنے کے بعد تین بچوں کے باپ نے موت کو شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں شمال مشرقی کوئنز لینڈ کے شہر آبرگوری میں بدھ کے روز کام کے دوران تین بچوں کے پاب کو سانب نے ٹخنے پر ڈس لیا۔32 سالہ ڈفی کو پہلے ان کے قریبی آبائی شہر انگھام پہنچایا گیا اور پھر ایمبولینس مین ٹاؤنس ویل یونیورسٹی اسپتال لے جایا گیا۔

    ڈفی کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ اس کو شوہر کو اسپتال لے جانے میں جتنا وقت لگا اس کا مطلب یہ تھا کہ کسی بھی قسم کا زہر کا تریاق لگانے میں بہت دیر ہوچکی ہے۔جینا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں نے ان کے خاوند کو بتایا کہ زہر کے تریاق کا انتظام کرنے کے لیے وقت گزر چکا، لہذا ڈفی کو انتظار کرنا پڑا۔

    مسز ڈفی نے بتایا کہ ان کے شوہر جمعرات کی صبح ٹھیک تھے لیکن پھر ان کی آنکھوں پر سوجن ہونے لگی اور انہیں کھانا نگلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ میرے شوہر ٹھیک ہونے والے ہیں، بدقسمتی سے ہمیں زہر کے تریاق کے لیے انتظار کرنا پڑا۔

    ٹاؤنس ول یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈفی کی حالت بہتر ہے لیکن اب بھی وہ اسپتال میں ہے۔ زہر کے تریاق کے انتظام کے لیے ایک پروٹوکول موجود ہے اور تریاق انگھام میں دستیاب تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پروٹوکول کے مطابق ڈفی کا بہتر علاج انگھام کے بجائے ٹاؤنس ول میں ممکن تھا۔

    واضح رہے پام آئی لینڈ بارج کمپنی کے لیے کام کرنے والے 32 سالہ ڈفی پیشے سے مکینک ہیں۔

  • کروناوائرس: ایک اور ملک سے حوصلہ افزا خبر آگئی

    کروناوائرس: ایک اور ملک سے حوصلہ افزا خبر آگئی

    سڈنی: کروناوائرس کے خلاف جنگ میں آسٹریلیا سے مثبت خبریں سامنے آرہی ہیں، ملک کے ایک اور ریاست میں آج بھی مہلک وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی ریاست ’نیو ساؤتھ ویلز‘ کے بعد ’ساؤتھ آسٹریلیا‘ میں بھی کرونا وائرس کا صفر کیس ریکارڈ کیا گیا ہے، ڈاکٹرز اور طبی عملے نے اسے وبا کے خلاف اہم پیش رفت قرار دیا۔

    رپورٹ کے مطابق ’ویسٹرن آسٹریلیا‘ ریاست نے دعویٰ کیا ہے کہ وہاں کے تمام اسپتال کروناوائرس سے پاک ہوچکے ہیں، جہاں عالمگیروبا کا کوئی بھی مریض زیرعلاج نہیں ہے۔

    ساؤتھ ویلز میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کرونا کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا جبکہ ویسٹرن آسٹریلیا میں صرف 7 کرونا کیسز ہیں جنہیں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ پورے ملک میں صرف گزشتہ روز ایک کیس سامنے آیا۔

    کس ریاست نے کروناوائرس کو شکست دے دی؟

    خیال رہے کہ اس اہم پیش رفت کے بعد ریاست میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا ہے، ممکنہ طور پر جلد 10 افراد پر مشتمل مجمع کی اجازت مل جائے گی، کافی اور قہوہ خانے بھی کھل جائیں گے۔

    البتہ حکام نے ان شہریوں پر زور دیا جنہوں نے اب تک کرونا ٹیسٹ نہیں کروایا، متعقلہ اداروں کو شبہ ہے کہ اب بھی ریاست میں کرونا مریض موجود ہیں جس کی تصدیق ٹیسٹ کے بعد ہی ممکن ہے۔

  • کس ریاست نے کروناوائرس کو شکست دے دی؟

    کس ریاست نے کروناوائرس کو شکست دے دی؟

    کینبرا: آسٹریلوی ریاست ’نیوساؤتھ ویلز‘ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے ریاست میں ایک بھی کرونا کا نیا کیس سامنے نہ آنا ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ جبکہ نیوساؤتھ ویلز میں کرونا وائرس کو شکست تصور کیا جارہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ریاست میں کروناوائرس کے پھیلاؤ کے بعد گزشتہ روز وہ واحد دن رہا جس روز وبا کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا، تاہم مہلک وائرس کے خطرات تاحال موجود ہیں حکومت نے احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    اس اہم پیش رفت کے بعد ریاست میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا ہے، ممکنہ طور پر جلد 10 افراد پر مشتمل مجمع کی اجازت مل جائے گی، کافی اور قہوہ خانے بھی کھل جائیں گے۔

    کرونا کو شکست، چینی اسکول انتظامیہ کی مثالی حکمت عملی

    البتہ حکام نے ان شہریوں پر زور دیا جنہوں نے اب تک کرونا ٹیسٹ نہیں کروایا، متعقلہ اداروں کو شبہ ہے کہ اب بھی ریاست میں کرونا مریض موجود ہیں جس کی تصدیق ٹیسٹ کے بعد ہی ممکن ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو کرونا متاثرین ہیں انہیں ہرممکن طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

  • آرتھر فلپ اور پینگوئن کی پریڈ

    آرتھر فلپ اور پینگوئن کی پریڈ

    آسٹریلیا کے باسی ایڈمرل آرتھر فلپ کو بحری فوج کے ایک ایسے افسر کے طور پر یاد کرتے ہیں جس نے اپنی ذہانت اور لیاقت سے کام لے کر اس خطے میں حقِ ملکیت اور آباد کاری سے متعلق تنازع کے تصفیے میں اہم کردار ادا کیا۔ 1814 میں اس دنیا سے رخصت ہونے والا آرتھر فلپ ریاست نیو ساؤتھ ویلز کا پہلا گورنر بھی رہا۔

    یہ سترھویں صدی عیسوی کی بات ہے جب اس سرزمین کے ایک حصے پر برطانیہ نے دعویٰ کیا اوربرطانوی کالونیاں بساتا چلا گیا۔ مقامی آبادی نے اسے مداخلت تصور کیا۔ تب ایک موقع پر آرتھر فلپ نے اس خطے میں‌ دریافت ہونے والے جزائر اور نئے علاقوں کی ملکیت اور آباد کاری سے متعلق مذاکرات کی سربراہی کی اور فریقین میں تصفیہ کروا کے تاریخ کے صفحات میں اپنا نام لکھوایا۔

    آرتھر فلپ ہی وہ شخص ہے جس کے نام پر یہاں ایک جزیرہ بھی آباد ہے، جس کی آبادی بہت کم، مگر یہ خوب صورت اور اپنے قدرتی حسن، صاف ستھری آب و ہوا اور جنگلی حیات کی وجہ سے مشہور ہے۔ اسے فلپ آئس لینڈ کا نام دیا گیا ہے۔

    اس علاقے کو آرتھر فلپ ہی نے دریافت کیا تھا۔ یہ جزیرہ میلبورن شہر سے تقریباً 148 کلو میٹر کے فاصلے پر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ کہتے ہیں وہ 1798 میں بحری سفر کے دوران یہاں پہنچا تھا۔ اس جزیرے کا کل رقبہ ایک سو مربع کلو میٹر ہے۔

    آج یہ ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جہاں کئی خوب صورت پارک، تفریح گاہیں قائم کی گئی ہیں۔ یہاں مقامی شہری اور ملک کے دوسرے علاقوں سے گھومنے پھرنے کے لیے لوگ آتے ہیں اور خاص طور پر چراگاہوں میں پھرتی گائیں، کینگرو، اڑتے ہوئے پرندوں، اور مخصوص مقامات پر احاطے کے اندر آزاد گھومتے دیگر جانوروں کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔

    اس پُرفضا مقام کا حُسن بڑھاتے پینگوئن تو بچوں، بڑوں سبھی کو اپنی طرف متوجہ کرلیتے ہیں اور لوگ خاص طور پر ان کی "پریڈ” دیکھنے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ ساحل پر اس خوب صورت جاندار کے لیے گھر بھی بنائے گئے ہیں جن میں ان کے بچوں کی شرارتیں، شوخیاں دیکھنے والوں کو مسکرانے پر مجبور کردیتی ہیں۔

  • آسٹریلیا نے بھی کرونا ویکسین کے انسانی تجربات کی خوش خبری سنا دی

    آسٹریلیا نے بھی کرونا ویکسین کے انسانی تجربات کی خوش خبری سنا دی

    پرتھ: آسٹریلیا بھی ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں کو وِڈ نائنٹین کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین کے انسانوں پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک آسٹریلوی کلینکل ریسرچ کمپنی کرونا وائرس کے انسانی تجربات کے لیے تیار ہو گئی ہے، یہ ویکسین چین نے بنائی ہے، جس کے تجربے کے لیے کمپنی نے صحت مند آدمیوں کو رجسٹر کرنا شروع کر دیا ہے، جن پر اگلے 2 ماہ میں ویکسین آزمائی جائے گی۔

    ایس ٹریمر ویکسین (S-Trimer) چینی کمپنی گلوبل بائیو ٹیکنالوجی کلوور بائیو فارماسیوٹیکلز نے تیار کی ہے، اور یہ کو وِڈ نائنٹین کی ابتدائی ویکسینز میں سے ہے، آسٹریلیا میں جس کا انسانی تجربہ پرتھ شہر کی کمپنی لینئر کلینکل ریسرچ کر رہی ہے۔

    کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بھی کرونا وائرس کے تجربے کے لیے لوگوں کو رجسٹریشن کی دعوت دے دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ دل چسپی رکھتے ہیں تو اس ویکسین تحقیق میں حصہ لیں۔

    کرونا ویکسین کا تجربہ بندروں پر کامیاب

    لینئر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جیڈن روگرز کا کہنا تھا کہ یہ عالمی سطح پر سب سے اہم انسانی جانچ ہے جس میں چند انتہائی مشہور ویکسین کمپنیاں شامل ہیں، پروٹین پر منحصر ایس ٹریمر ویکسین کا مقصد وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے جسم کو اینٹی باڈیز پیدا کرنے میں مدد دینا ہے۔

    جیڈن روگرز کا کہنا تھا کہ ٹرائلز کے وقت ایس ٹریمر ویکسین کی زبردست استعداد سامنے آئی تھی اور یہ کو وِڈ نائنٹین سے جنگ کے لیے سب سے آگے تھی۔

    واضح رہے کہ 14 اپریل کو چینی حکام نے دو دیگر کرونا وائرس ویکسینز کے انسانی تجربات کی بھی منظوری دی تھی، جو ووہان انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پروڈکٹس نے تیار کی تھیں، چائنا نیشنل فارماسیوٹیکل گروپ سائنوفارم نے 50 ہزار ڈوز اس کے کلینکل ٹرائلز کے لیے تیار کی ہیں، پروڈکشن معمول پر آنے کے بعد آؤٹ پُٹ 30 لاکھ ڈوز جب کہ سالانہ پیداوار 100 ملین ڈوز تک پہنچ سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ چینی فارماسیوٹیکل گروپ نے گزشتہ ہفتے کرونا وائرس ویکسین کے پاکستان میں بھی کلینکل ٹرائلز کی پیش کش کی تھی، تاہم اسلام آباد کا کہنا تھا کہ کمپنی سے اس سلسلے میں مزید معلومات مانگی گئی ہیں۔