Tag: آشوب چشم

  • پنجاب میں آشوب چشم کی وبا بے قابو، مزید 2167 نئے کیسز رپورٹ

    پنجاب میں آشوب چشم کی وبا بے قابو، مزید 2167 نئے کیسز رپورٹ

    لاہور: پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران آشوب چشم کے مزید 2 ہزار 167 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 24 پنجاب میں آشوب چسم کی وبا شدت اختیار کرگئی ہے، پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران آشوب چشم کے مزید 2 ہزار 167 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ لاہور میں گزشتہ روز آشوب چشم کے 142 نئے مریض رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق بہاولپور میں گزشتہ روز آشوب چشم کے 335 نئے مریض سامنے آئے، ملتان میں 131، فیصل آباد میں 193 اور  راولپنڈی میں آشوب چشم کے 43 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    آشوب چشم کیا ہے؟

    ’آشوب چشم‘ کو انگریزی میں (conjunctivitis) کہا جاتا ہے جو کہ آنکھوں کا عام وائرل انفیکشن ہوتا ہے اور اس میں آنکھیں گلابی یا سرخ ہوجاتی ہیں اور متاثرہ شخص کی آنکھوں میں خارش رہتی ہے۔

    علامات کیا ہیں؟

    آشوب چشم کی علامات میں آنکھوں میں سرخی، جلن، خارش، چبھن، سوزش اور متاثرہ آنکھ سے پانی نکنا شامل ہیں۔

    اگر آپ کو ان میں سے کسی بھی علامت کا سامنا ہو تو آنکھوں کو رگڑنے سے گریز کریں اور ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ انفیکشن پھیلنے کا کم سے کم خطرہ ہو۔

  • آشوب چشم کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد قومی ادارہ صحت کو ہوش آ گیا

    آشوب چشم کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد قومی ادارہ صحت کو ہوش آ گیا

    اسلام آباد: قومی ادارہ صحت نے آشوب چشم سے متعلق آخر کار ایڈوائزری جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آشوب چشم کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد قومی ادارہ صحت کو ہوش آ گیا اور ہیلتھ اتھارٹیز کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کر دی گئی.

    این آئی ایچ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مختلف شہروں میں آشوب چشم کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، ادارے اس کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کریں

    این آئی ایچ کے مطابق ایڈینو وائرس سے لاحق ہونے والا آشوب چشم انتہائی معتدی انفیکشن ہے، اس کی علامات میں آنکھ میں جلن، خارش، فوٹو فوبیا، اور پانی کا اخراج شامل ہیں، شہری آشوب چشم سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    آشوب چشم کے مریض خود کو قرنطینہ میں رکھیں، اور صحت مند افراد سے رابطے سے گریز کریں، مریض فوٹو فوبیا کی علامات میں چشمہ لگائیں، اور کھانستے، چھینکتے وقت ناک اور منہ کو ڈھانپیں۔

    ایڈوائزری کے مطابق آشوب چشم کے مریض صابن، ہینڈ سینیٹائزر سے ہاتھ صاف کریں، اور اپنے زیر استعمال اشیا دوسروں کو نہ دیں، انفیکشن کا پھیلاؤ روکنے کے لیے آشوب چشم کے شکار بچوں کو بھی گھر پر رکھیں۔

  • پاکستان میں آشوب چشم کی وبا کس وائرس سے پھیلی؟ ماہرین نے معلوم کر لیا

    پاکستان میں آشوب چشم کی وبا کس وائرس سے پھیلی؟ ماہرین نے معلوم کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان میں آشوب چشم کی وبا کس وائرس سے پھیلی، قومی ادارہ صحت نے تشخیص کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں پھیلنے والی آشوب چشم کی وبا کی تشخیص کر لی، ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ حالیہ وبا کاکسیکی وائرس A24 کی وجہ سے پھیلی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ قومی ادارہ صحت ایک سائنسی اور ٹیکنیکل ادارہ ہے جو وبائی امراض کی تشخیص اور نگرانی کا کام کرتا ہے، ادارے کے مطابق آشوب چشم کی وبا ملک میں Coxsackie A24 سے پھیلی۔

    ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ مختلف ممالک میں اس وائرس کی وجہ سے درمیانے درجے کی وبا پھیلتی رہتی ہے، عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، بس احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    انھوں نے کہا آشوب چشم سے بچاؤ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل کریں، ہم عوام کو وباؤں سے محفوظ رکھنے کے لیے مربوط اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

  • لاہور میں آئی ڈراپس اور عرق گلاب ملنا مشکل ہو گیا

    لاہور میں آئی ڈراپس اور عرق گلاب ملنا مشکل ہو گیا

    لاہور: آشوب چشم کی وبا کے باعث لاہور میں آئی ڈراپس اور عرق گلاب ملنا مشکل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں آشوب چشم کے کیسز میں ہوش ربا اضافہ ہوتے ہی شہر میں آنکھوں کے ڈراپس کی قلت پیدا ہو گئی، وبا پھوٹتے ہی منافع خوروں نے ایک بار پھر کمر کس لی ہے۔

    آشوب چشم کے لیے استعمال ہونے والے آئی ڈراپس فارمیسیز اور میڈیکل اسٹورز پر شارٹ ہو گئے ہیں، اینٹی بائیوٹک اور اینٹی الرجی ڈراپس بھی فارمیسیوں پر نایاب ہو گئے، خشک آنکھوں کے لیے تجویز کردہ مختلف ڈراپس بھی دستیاب نہیں ہیں۔

    دوسری طرف شہر کے مختلف میڈیکل اسٹورز نے آئی ڈراپس مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کر دیے، شہری شکایت کر رہے ہیں کہ 50 سے 100 فی صد تک مہنگے آئی ڈراپس مل رہے ہیں۔

    ادھر ٹوبرامائسین اور ڈیکسامیتھیسون فارمولے کے آئی ڈراپس بنانے والے برانڈز بھی شیلفوں سے غائب ہو گئے ہیں، انفیکشن کے لیے آفلوکساسین فارمولے کے ڈراپس بھی میڈیکل اسٹورز پر دستیاب نہیں ہیں، آئی انفیکشن کے لیے آنکھوں کی آئنٹمنٹ تک نہیں مل رہی۔

    میڈیکل اسٹورز پر عرق گلاب کے آئی ڈراپس بھی لاہور میں ملنا مشکل ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے آشوب چشم کے مریض شدید پریشانی کا شکار ہیں، جب کہ فارمیسیی مالکان نے سارا ملبہ کمپنیوں پر ڈال دیا ہے، میڈیکل اسٹور مالکان کا کہنا ہے کہ ڈیمانڈ زیادہ ہے جب کہ کمپنیوں کی سپلائی کم ہے۔

  • آشوب چشم کے مریض علاج اور رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں

    آشوب چشم کے مریض علاج اور رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں

    لاہور: محکمہ پرائمری ہیلتھ پنجاب کا کہنا ہے کہ رواں سال پنجاب کے 36 اضلاع میں آشوب چشم کے مریضوں کی کل تعداد 3 لاکھ 95 ہزار 929 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گز شتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں آشوب چشم کے 1134 نئے مریض رپورٹ ہوئے، رواں سال آشوب چشم کے سب سے زیادہ مریض بہاولپور میں 77 ہزار 672 رپورٹ ہوئے ہیں۔

    محکمہ پرائمری ہیلتھ پنجاب کے مطابق رواں سال لاہور میں آشوب چشم کے 23,633 مریض اور گزشتہ روز آشوب چشم کے 236 نئے مریض سامنے آئے، جب کہ بہاولپور میں گزشتہ روز آشوب چشم کے 34 نئے مریض سامنے آئے۔

    رواں سال ملتان میں آشوب چشم کے کل 16,464 مریض رپورٹ ہوئے، ملتان میں گزشتہ روز آشوب چشم کے 113 نئے مریض سامنے آئے، رواں سال فیصل آباد میں آشوب چشم کے کل 31,006 مریض رپورٹ ہوئے، جب کہ گزشتہ روز آشوب چشم کے 35 نئے مریض سامنے آئے۔ رواں سال راولپنڈی میں آشوب چشم کے کل 9182 مریض رپورٹ ہوئے اور گزشتہ روز آشوب چشم کے 63 نئے مریض سامنے آئے۔

    پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ آشوب چشم کے مریض علاج اور رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں، صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں آئی سرجنز کو 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، انھوں نے کہا تمام اسپتالوں میں آئی ڈراپس وافر مقدار میں مہیا کر دیے گئے ہیں۔

    ڈاکٹر جمال ناصر کے مطابق آشوب چشم خطرناک نہیں اور نہ ہی اس سے بینائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، آشوب چشم کا مرض 8 سے 10 دن میں خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے، شہری انکھوں کی صفائی کا خیال رکھیں، تیز دھوپ اور گرد و غبار سے آنکھوں کو بچائیں، نیز آشوب چشم میں مبتلا شخص کے کپڑے اور تولیہ وغیرہ علیحدہ رکھیں۔

  • کراچی : آشوب چشم کیسے پھیلتا اور بچاؤ کیسے ممکن ؟ گائیڈ لائنز جاری

    کراچی : آشوب چشم کیسے پھیلتا اور بچاؤ کیسے ممکن ؟ گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے آشوب چشم پر گائیڈ لائنز جاری کر دیں ، جس میں وائرس کے پھیلنے اور بچاؤ سے متعلق بتایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے آشوب چشم پر گائیڈ لائنز جاری کر دیں ، جس میں کہا ہے کہ آشوب چشم کی علامات دو دن تا تین ہفتے برقرار رہ سکتی ہیں۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا کہ آنکھوں میں سرخی، جلن، خارش ، آنکھوں سے مسلسل پانی بہنا،پوٹے چپکنا آشوب چشم کی علامات ہیں۔

    اسلام آباد ہیلتھ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ آشوب چشم وائرس سے پھیلنے والا انفیکشن ہے، یہ ہاتھ ملانے، کھانسنے، چھینکنے سے پھیل سکتا ہے، آشوب چشم کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہاتھ دھونا ضروری ہے۔

    آئی ایچ آر اے نے کہا کہمریض کے چشمے پہننے سے آشوب چشم کا پھیلاو روکنا ممکن نہیں، آشوب چشم کا علاج ممکن ہے، مریض اینٹی بائیوٹک اور سٹیرائڈز آئی ڈراپس استعمال کریں

    اینٹی بائیوٹک، سٹیرائڈز آشوب چشم کا مکمل علاج نہیں ہے، علاج سے آشوب چشم کی تکلیف کمی لائی جا سکتی ہے، آشوب چشم کے مریض آنکھوں پر برف کی ٹکور کریں۔

    آشوب چشم کے مریض سے ملاقات کے بعد 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں، آنکھوں پر استعمال کردہ ٹشو، رومال کا دوبارہ استعمال نہ کریں اور کنٹیکٹ لینز کا بھی استعمال نہ کریں۔

    شہری آشوب چشم کا شکار بچوں کو گھر سے باہر نہ جانے دیں اور شہری طبعیت زیادہ خراب ہونے پر معالج سے رجوع کریں۔

  • تعلیمی اداروں میں آشوب چشم کی وبا، اہم خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں آشوب چشم کی وبا، اہم خبر آگئی

    لاہور : ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی آشوب چشم کی وبا کے پھیلاؤ کے پیش نظر اساتذہ اور طلبا کے لیے مراسلہ جاری کردیا ، جس میں علامات کی صورت میں خاص طور پر احتیاط برتی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں آشوب چشم تیزی سے پھیل رہا ہے، شہر کے تمام بڑے اسپتالوں میں میں آشوب چشم کے مریض بڑی تعداد میں آرہے ہیں۔

    ایم ایس جناح اسپتال ڈاکٹر یحییٰ کا کہنا ہے کہ آشوب چشم کے مریضوں کے علاج میں انتظامات مکمل ہیں، مریض خود سے علاج کرنے کے بجائے ڈاکٹرزسے رجوع کریں۔

    ڈاکٹر محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے والدین بچوں کو اسکول بھیجتے وقت احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

    آشوب چشم کی وبا کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے مراسلہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا ہے کہ اساتذہ اور طلبہ ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ رکھیں اور انفیکشن کی علامات کی صورت میں خاص طور پر احتیاط برتی جائے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آنکھوں کو چھونے یا رگڑنے سے گریز کریں تاکہ وائرس کاپھیلاؤ کم ہو، طلبا اسٹیشنری، کتابیں، تولیے اور عینک شیئر نہ کریںا اور دن میں 2 بار تازہ پانی سے آنکھیں صاف کریں۔

    ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے ہدایت کی کہ آشوب چشم کا شکار ہونے والے افراد گلاسز کا استعمال کریں۔

  • کراچی میں  ’آشوب چشم‘ نے وائرل انفیکشن کی شکل اختیار کر لی

    کراچی میں ’آشوب چشم‘ نے وائرل انفیکشن کی شکل اختیار کر لی

    کراچی: شہر قائد میں آشوب چشم نے وائرل انفیکشن کی شکل اختیار کرلی ، مختلف نجی و سرکاری اسپتالوں میں سینکڑوں افراد رجوع کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آشوب چشم کی وباء بدستور تیزی سے پھیل رہی ہے اور شہر کے مختلف نجی و سرکاری اسپتالوں میں سینکڑوں افراد رجوع کر رہے ہیں۔

    جناح اسپتال کراچی کی او پی ڈی میں یومیہ سات سو سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا جارہا ہے اور اسپتال کی او پی ڈی میں ہر عمر کے افراد آشوب چشم کے حوالے سے رپورٹ ہورہے ہیں۔

    صورتحال کے پیش نظر جناح اسپتال کی او پی ڈی میں آنے والے تمام مریضوں کو آنکھوں کے معائنے اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آشوب چشم کا دورانیہ دس سے چودہ دن پر محیط ہوتا ہے، متاثرہ افراد اپنے زیر استعمال اشیاء کو شیئرنگ سے گریز کریں جو اس وائرس کے پھیلاو کا سبب بن جاتی ہے۔

    ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ متاثرہ افراد احتیاطی تدابیر پر زیادہ عمل کریں تاکہ وہ آشوب چشم کے پھیلاو کا سبب نہ بن سکیں۔

  • آشوب چشم کی وجوہات، بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

    آشوب چشم کی وجوہات، بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

    آشوب چشم ”آنکھیں سرخ ہوجانا“ آنکھوں کی ایک عام بیماری ہے، دنیا بھر کے لاکھوں افراد اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں، آشوب چشم کے باعث آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں جبکہ اس کی عام علامات میں آنکھوں میں خارش ، آنکھوں کا سرخ ہوجانا اور ورم کی وجہ سے تکلیف کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

    آنکھیں سرخ ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟

    آشوب چشم، جس میں آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں، ایک پتلی، صاف ٹشو جو آنکھ کی اگلی سطح کو ڈھانپتی ہے اور پلکوں کے اندر کی لکیریں ہوتی ہیں۔ یہ آنکھ کی بیماری طبی توجہ حاصل کرنے کی ایک عام وجہ ہے، جس سے دنیا بھر کے لاکھوں افراد ہر سال متاثر ہوتے ہیں، آشوب چشم کی مختلف وجوہات کو سمجھنا مناسب تشخیص، علاج اور روک تھام کے لیے ضروری ہے، آشوب چشم کے مختلف عوامل ہوسکتے ہیں، جن میں وائرل، بیکٹیریل انفیکشن، الرجی اور جلن شامل ہیں۔

    وائرل انفیکشن سے کیسے بچا جائے؟

    وائرل انفیکشن جیسے کہ اڈینو وائرس اور انٹرو وائرس، ایک سے دوسرے میں آسانی میں منتقل ہوسکتا ہے، اس قسم کی آشوب چشم انتہائی متعدی ہوتی ہے اور اکثر اس کا تعلق اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن سے ہوتا ہے، وائرل آشوب چشم ایک یا دونوں آنکھوں کو متاثر کر سکتا ہے اور دو ہفتوں تک اس کا اثر قائم رہ سکتا ہے، مناسب حفظان صحت، بشمول بار بار ہاتھ دھونا اور آنکھوں کو چھونے سے گریز، وائرل آشوب چشم کے پھیلاؤ کو روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    آشوب چشم کی نمایاں علامت آنکھوں کی سفیدی اور پلکوں کی اندرونی تہوں میں سرخی آجاتی ہے، جس سے آنکھیں گلابی نظر آتی ہیں ۔

    جب آپ آشوب چشم کا شکار ہوں تو اس دوران آنکھوں کے معالج سے ضرور رابطہ کریں، آشوب چشم کی تشخیص میں عام طور پر درج ذیل اقدامات شامل ہوتے ہیں:

    علاج کیسے کیا جائے؟

    وائرل آشوب چشم عام طور پر خود کو محدود کرتا ہے اور اس میں مخصوص طبی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اوور دی کاؤنٹر چکنا کرنے والے آنکھوں کے قطرے تکلیف اور خشکی کو دور کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔آنکھوں پر اگر کولڈ کمپریس لگا لیا جائے تو اس سے سوزش کو کم کرنے اور آنکھوں کو سکون دینے میں مدد مل سکتی ہے۔اس کے علاوہ کچھ گھریلو ٹوٹکے بھی اس سے نجات کا باعث بن سکتے ہیں۔

    آنکھوں پر گرم کمپریس لگانے سے سوجن کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ آنکھوں کو انتہائی سکون کا احساس ہوتا ہے، ایک صاف، نرم کپڑا گرم پانی میں بھگو کر استعمال کریں، اور اسے چند منٹوں کے لیے بند پلکوں پر آہستہ سے رکھیں۔

    روک تھام کیسے ممکن ہے؟

    آشوب چشم کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں، اس میں حفظان صحت کے اچھے طریقوں کو اپنانا اور متعدی ایجنٹوں اور خارش سے بچنے کے لیے اقدامات کرنا شامل ہے۔

    اپنی آنکھوں کو بار بار ہاتھ نہ لگائیں اور انہیں چھونے سے گریز کریں، خاص طور پر اگر آپ ان لوگوں سے رابطے میں رہے ہیں جن کی آنکھیں سرخ ہیں یا کوئی اور متعدی بیماری ہے۔کیونکہ اس سے آپ میں یہ بیماری منتقل ہوسکتی ہے، اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے باقاعدگی سے دھونا آشوب چشم کے پھیلاؤ کو روکنے کے سب سے مؤثر طریقوں میں سے ایک ہے۔ اس لئے ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

  • خبردار! یہ عام تکلیف کرونا وائرس کا اشارہ ہوسکتی ہے

    خبردار! یہ عام تکلیف کرونا وائرس کا اشارہ ہوسکتی ہے

    ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آشوب چشم بھی کرونا وائرس کی علامت ہوسکتی ہے لہٰذا اسے معمولی سمجھ کر نظر انداز کرنے کے بجائے فوراً دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

    امریکن اکیڈمی آف اوفتھلمولوجی کا کہنا ہے کہ کسی شخص میں آشوب چشم ہونا کرونا وائرس کا اشارہ ہوسکتا ہے، اس سے قبل بھی چند پورٹس میں کہا گیا تھا کہ آشوب چشم کا عارضہ کووڈ 19 کی علامت ہوسکتا ہے۔

    تحقیقی جریدے جرنل آف وائرلوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے چین کے 30 مریضوں کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد دریافت کیا گیا تھا کہ ایک مریض کو آشوب چشم کا سامنا تھا جبکہ دیگر 29 افراد میں کرونا وائرس آنکھوں کی رطوبت میں دریافت کیا گیا۔

    علاوہ ازیں واشنگٹن میں کام کرنے والی ایک نرس کا حوالہ بھی دیا گیا جس نے بتایا تھا کہ اس نے کرونا وائرس کے بزرگ مریضوں میں آشوب چشم یا آنکھوں کی سرخی دیکھی۔

    کرونا وائرس آنکھوں کے راستے جسم میں داخل ہوسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے اس سے بچنے کے لیے ناک، منہ اور آنکھوں کو نہ چھونے کی احتیاطی تجویز دی ہے۔

    ڈاکٹرز نے فی الوقت کانٹیکٹ لینس استعمال نہ کرنے اور اس کی جگہ چشمے استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔

    اس سے قبل سونگھنے اور ذائقے کی حس ختم ہوجانے کو بھی کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی علامت کہا گیا تھا۔ برٹش ایسوسی ایشن آف اوٹرہینولرینگولوجی کے ماہرین نے کہا تھا کہ اگر آپ کی ذائقے اور سونگھنے کی حس کم یا ختم ہو گئی ہے تو غالب امکان ہے کہ آپ کے جسم میں کرونا وائرس پہنچ چکا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سونگھنے کی صلاحیت یا زبان سے ذائقہ ختم ہونے کے بعد کسی بھی وقت متاثرہ شخص کو بخار اور کھانسی جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔