Tag: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل

  • احتساب عدالت نے شہباز شریف کو پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا

    احتساب عدالت نے شہباز شریف کو پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں احتساب عدالت نے میاں شہباز شریف کو پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے پی ایم ایل این کے صدر شہباز شریف کو 7 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو آخری موقع دیا جاتا ہے، آیندہ حاضری یقینی بنائیں۔

    لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت کے دوران جج نے اپوزیشن لیڈر کو سات جنوری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا شہباز شریف مسلسل غیر حاضر ہیں، جس کے باعث کیس میں عدالتی کارروائی متاثر ہو رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف نے ابھی کوئی مقدمہ دائر نہیں کیا، برطانوی صحافی ڈیوڈ روز

    احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا آشیانہ اقبال ریفرنس میں شہباز شریف مسلسل غیر حاضر رہے ہیں، اب انھیں آخری موقع دیا جاتا ہے کہ وہ ذاتی حیثیت میں اگلی پیشی پر حاضر ہوں۔

    خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف سمیت 10 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔ شہباز شریف ضمانت پر رہا ہیں اور ان دنوں میں اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی عیادت کے سلسلے میں لندن میں مقیم ہیں۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت دیگرملزمان پرفرد جرم عائد

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت دیگرملزمان پرفرد جرم عائد

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت دیگر ملزمان پرفرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جج سید نجم الحسن آشیانہ ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف، فواد حسن فواد اوراحد چیمہ کو احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت نے شہبازشریف سمیت دیگر ملزمان پرفرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے فرد جرم پردستخط کردیے۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ خدا کی قسم میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے۔
    ” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    معزز جج نے دوران سماعت شہبازشریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی طبیعت خراب ہے تو آپ بیٹھ سکتے ہیں،عدالت کی اجازت سے شہباز شریف روسٹرم چھوڑ کر کرسی پربیٹھ گئے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ سیکرٹری ہاؤسنگ اورپی ایل ڈی سی کا جواب ریفرنس کا حصہ نہیں ہے، کارروائی نیب کی مرضی نہیں بلکہ قانون کے مطابق ہوگی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 4 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پراستغاثہ کے گواہان کوطلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ شہبازشریف کوکس نے اسلام آباد میں رہنے کی اجازت دی، شہبازشریف کومیڈیکل کی اجازت اس لیے نہیں دی وہ عدالت نہ آئیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا تھا کہ شہبازشریف کوپیش کرنا نیب کی ذمہ داری نہیں پولیس کی ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کیا کرے وہ تواپنا آپ بچاتی ہے۔

    احتساب عدالت کا آئندہ سماعت پرہرصورت شہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    وکیل شہبازشریف نے بتایا تھا کہ شہبازشریف کو ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے لمبے سفر سے ڈاکٹرز نے روکا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ اس ڈاکٹرکو ہی طلب کرکے رپورٹ کے متعلق پوچھا جائے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ رپورٹ کے مطابق شہبازشریف ٹھیک تھے، لگتا ہے بسترمیں پڑے پڑے بیمارہوگئے۔

    لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی

    واضح رہے کہ 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رمضان شوگرملز، آشیانہ اسکینڈل میں ضمانت منظور کرلی تھی۔

  • احتساب عدالت کا آئندہ سماعت پرہرصورت شہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    احتساب عدالت کا آئندہ سماعت پرہرصورت شہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کے دوران احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہبازشریف میٹنگ اٹینڈ کرسکتے ہیں توعدالت کیوں نہیں آسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت ہوئی، احد چیمہ اور فواد حسن فواد عدالت میں پیش ہوئے، شہبازشریف پیش نہیں ہوئے۔

    احتساب عدالت نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ رمضان شوگرملزکا ریفرنس ابھی تک کیوں فائل نہیں کیا گیا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ریفرنس منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شہبازشریف کیوں پیش نہیں ہوئے، انہیں صحت کامسئلہ ہے یا پی اے سی کی میٹنگ میں ہیں، کیس ایسے تو نہیں چل سکتا۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہبازشریف کوکس نے اسلام آباد میں رہنے کی اجازت دی، شہبازشریف کومیڈیکل کی اجازت اس لیے نہیں دی وہ عدالت نہ آئیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ شہبازشریف کوپیش کرنا نیب کی ذمہ داری نہیں پولیس کی ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کیا کرے وہ تواپنا آپ بچاتی ہے۔

    وکیل شہبازشریف نے بتایا کہ شہبازشریف کو ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے لمبے سفر سے ڈاکٹرز نے روکا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ اس ڈاکٹرکو ہی طلب کرکے رپورٹ کے متعلق پوچھا جائے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ رپورٹ کے مطابق شہبازشریف ٹھیک تھے، لگتا ہے بسترمیں پڑے پڑے بیمارہوگئے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایئرایمبولینس کا انتظام کرلیں گے اگرشہبازشریف کی طبیعت خراب ہے۔

    احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 16 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو ہرصورت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف سمیت 13 ملزمان کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں احتساب عدالت میں ضمنی ریفرنس دائر کردیا۔

    احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں شہبازشریف سمیت احدچیمہ، فواد حسن فواد، ندیم ضیاء، کامران کیانی، شاہد شفیق، بلال قدوائی، منیر ضیاء، خالد حسین، علی ساجد، چوہدری شفیق اور امتیاز حیدر نامزد ہیں۔

    ریفرنس 3 والیمز اور ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہبازشریف نے 2014 میں ٹھیکہ منتقلی اورمنسوخی پرغیرقانونی احکامات دیے۔

    نیب کے مطابق مارچ 2014 میں شہباز شریف نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا دورہ کیا، انہوں نے پی ایل ڈی سی کا بڈنگ پراسس روکنے کا حکم دیا۔

    نیب نے ضمنی ریفرنس میں کہا کہ پی ایل ڈی سی دسمبر2013 میں آشیانہ اقبال پراجیکٹ کو چلا رہی تھی، شہباز شریف نے سائٹ وزٹ کرکے پراجیکٹ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، خود فیصلہ کیا کہ پراجیکٹ پبلک پارٹنرشپ ماڈل میں منتقل کیا جائے۔

    آشیانہ اسکینڈل کا پس منظر


    نیب لاہور نے رواں سال اکتوبرمیں شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پرانہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال 21 فروری کو قومی احتساب بیورو نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیرقانونی طورپرالاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    اس سے قبل نومبر2017 میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز سنہ 2012 میں ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار شہبازشریف کے خلاف کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے کی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سماعت کے دوران عدالت سے شہبازشریف کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے ریفرنس سے متعلق مزید تحقیقات کرنی ہیں لہذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

    نیب کی جانب سے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پراحتساب عدالت نے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی۔

    شہبازشریف

    احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ مجھ پرکرپشن کا الزام غلط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جس ٹھیکے دینے پرگرفتار کیا گیا وہ میں نے نہیں پی ایل ڈی سی نے دیا، جس کمپنی کوفائدہ پہنچانے کا الزام لگا اس کا 2008 میں رنگ روڈ کا ٹھیکہ منسوخ کیا۔

    اس سے قبل آج آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراحتساب عدالت میں پیشی کے لیے پہنچایا گیا۔

    شہبازشریف کی پیشی کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل : شہبازشریف کا 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور

    بعدازاں اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    نیب کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پرمنسوخ کرواکے پیراگون کی پراکسی کمپنی کاسا کو دلوایا تھا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہبازشریف نے پی ایل ڈی سی پردباؤ ڈال کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا اور پھر یہی ٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو واپس دلایا جس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید  14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا جبکہ فواد حسن فواد کے طبی معائنے اور تنخواہوں کی بحالی کی درخواستوں پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج منیر احمد نے کیس کی سماعت کی، تفتیشی افسر نے فواد حسن فواد کو سخت سیکیورٹی میں عدالت کے روبرو پیش کیا۔

    تفتیشی افسر نے فواد حسن فواد کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور کہا کہ ملزم فواد حسن فواد نے بطور سیکریٹری امپلیمینٹیشن پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کئے اور سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنیوالے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ معطل کرایا۔

    تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ کاسا کمپنی کو ٹھیکہ دلانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جس کی بناء پرحکومت کو60 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا جبکہ فواد حسن فواد کی وجہ سے پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ بھی ہوا۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش ملزم سے اہم معلومات ملی ہیں، لہذا مزہد تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے گی۔

    ملزم کے وکیل نے کہا کہ فواد حسن فواد پر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے انہیں جسمانی ریمانڈپر نیب کے حوالے نہ کیا جائے، تاہم عدالت نے ملزم کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے


    عدالت نے فواد حسن فواد کے طبی معائنے کے لئے بورڈ کی تشکیل اور تنخواہوں کی بحالی کی درخواستون پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    جس کے بعد فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب کی جانب سے 15دن جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا، پیشی کے موقع پر عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری بھی احتساب عدالت میں تعینات کی گئی۔

    احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    وکیل نیب نے دلائل میں کہا کہ فوادحسن فواد نے غیر قانونی طور پر نجی کمپنی کا معاہدہ معطل کیا، معاہدہ معطل کرنے سے پنجاب حکومت کو6 لاکھ جرمانہ دینا پڑا، نجی کمپنی کو ڈیڑھ ارب کا ٹھیکہ منسوخ کرادیا گیا اور ڈیڑھ ارب کے بجائے 4ارب کا پیراگون کی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا۔

    جس پر فواد حسن فواد نے کہا کہ میں نے کسی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کیا نہ کسی نئی کمپنی کو دیا، آشیانہ اقبال ٹھیکہ میں بے ضابطگیاں تھیں، جس پر انکوائری کا حکم دیا، میں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر انکوائری کا حکم دیا، انکوائری کے آرڈر پر اینٹی کرپشن نے آج تک کارروائی نہیں کی۔

    وکیل فوادحسن فواد کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے، عدالت فواد حسن فواد کا میڈکل چیک اپ کرائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کیا تھا اور ڈی جی نیب نےگرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد گرفتار


    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو آج آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کرپشن اسکینڈل میں طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کر لیا۔

    نیب حکام نے فواد حسن فواد پر کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، فواد حسن فواد پر بطور سیکٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں کے الزام ہیں جبکہ انھوں نے وزیر اعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دیا،جس سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    فواد حسن فواد نے حکومتی اجازت کے بغیر ستمبر 2015 سے جولائی 2016 تک بنک الفلاح میں نوکری کی، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 9 سی این جی سٹیشن ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں غیر قانونی طور پر منتقل کیے۔

    خیال رہے کہ آشیانہ اقبال اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ احد چیمہ بھی زیرحراست ہیں، احد چیمہ شہبازشریف کے منظور نظر بیورو کریٹ سمجھے جاتے ہیں، احد چیمہ کے بعد فواد حسن فواد کا گرفت میں آنا دوسری بڑی گرفتاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پرپی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کیلئے قرار داد بھی جمع کرائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث احدچیمہ کی اہلیہ سے ملاقات

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث احدچیمہ کی اہلیہ سے ملاقات

    لاہور : نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث احدچیمہ کی اہلیہ سے ملاقات اہلیہ سے کروادی، اہلیہ نےدلاسہ دیا پنجاب کی بیوروکریسی آپکے ساتھ ہے جبکہ احد چیمہ نےبتایا دوران حراست ان پر تشدد نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث احد چیمہ کی اہلیہ سے ملاقات کروادی گئی، نیب دفتر میں ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی، اہلیہ نے دوران حراست تشدد سے متعلق دریافت کیا، جس پر احد چیمہ نے جواب دیا کہ ان پر تشدد نہیں کیا گیا صرف انکوائری کی گئی۔

    اہلیہ نےاحد چیمہ کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ بتانے آئی ہوں بیوروکریسی آپکے ساتھ ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کروائی گئی، ملاقات میں کوئی رخنہ نہیں ڈالا گیا۔

    دوسری جانب سول سیکریٹریٹ میں دفاتر کھل گئے کام معمول کے مطابق جاری ہے۔احد چیمہ کی گرفتاری کیخلاف سول سیکرٹریٹ میں ایک روزہ ہڑتال کی گئی تھی۔

    اس سے قبل نیب نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد حکومت پنجاب کے موقف کی تردید کرتے ہوئے حقائق بیان کئے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، بطور جوائنٹ وینچر ٹھیکا کاسا ڈویلپرزکودیا گیا۔

    نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ احد چیمہ نے جے وی ممبران کی ملی بھگت سےایم اویو منظورکیا، ایم او یوکے تحت شیئر ہولڈرز کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزقومی احتساب بیورو کے ترجمان نے کہا تھا کہ احد چیمہ کو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا، ان کے خلاف نیب کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں۔


    مزید پڑھیں : سابق ڈی جی ایل ڈی اے کی گرفتاری: نیب اورپنجاب حکومت آمنے سامنے


    واضح رہے کہ احد چیمہ پنجاب حکومت کے طاقتور افسر شمار کیے جاتے ہیں، یہ اس وقت ڈی جی ایل ڈی اے تھے جب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں پڑے پییمانے پر اربوں روپے کی کرپشن کی گئی، جس کی نیب تحقیقات کر رہا ہے۔

    احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد ایک جانب پنجاب بیورو کریسی احتجاج کر رہی ہے تو دوسری جانب چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نیب اہلکاروں نے احد کے قریبی عزیز شاہد شفیق کو گرفتار کر لیا تھا۔

    گرفتار ملزم شاہد شفیق پیرا گون سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹو کا قریبی ساتھی ہے، جسے نیب نے احد چیمہ کے انکشاف پر گرفتار کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔