Tag: آشیانہ ہاؤسنگ کیس

  • رمضان شوگرملزاورآشیانہ ہاؤسنگ کیس کی سماعت11 مئی تک ملتوی

    رمضان شوگرملزاورآشیانہ ہاؤسنگ کیس کی سماعت11 مئی تک ملتوی

    لاہور: احتساب عدالت میں رمضان شوگرملز اور آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس کی سماعت 11 مئی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اور رمضان شوگرملز کیس کی سماعت ہوئی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف عدالت میں پیش نہ ہوئے ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    شہبازشریف کے وکیل کی جانب سے ایک روز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں گواہان کو بیانات قلمبند کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔

    حمزہ شہبازکی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور غیر متعلقہ افراد کو عدالت جانے سے روکا گیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس کی سماعت جج نجم الحسن بخاری کی رخصت کے باعث 11 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

    رمضان شوگرملز: شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

    یاد رہے کہ 9 اپریل کو احتساب عدالت نے رمضان شوگرملز کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہبازپر فرد جرم عائد کی تھی، ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

  • نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارتِ داخلہ کو مراسلہ لکھ دیا

    نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارتِ داخلہ کو مراسلہ لکھ دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیے وزارتِ داخلہ کو سفارش کر دی، نیب کی جانب سے مراسلہ بھیج دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد سمیت 10 ملزمان پر فردِ جرم عائد۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مراسلے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز شریف کا نام آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    یاد رہے کہ اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    دوسری طرف آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد سمیت 10 ملزمان پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے، تاہم ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ خدا کی قسم میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے۔ ادھر احتساب عدالت نے تاخیری حربوں پر شہباز شریف کے وکیل کو ڈانٹ پلا دی۔

    تفصیل پڑھیں:  شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    نیب نے شہباز شریف کے گرد شکنجہ مزید سخت کر دیا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دی گئیں۔

    نیب کا مؤقف تھا کہ شہباز شریف نے بہ طور وزیرِ اعلیٰ اختیارات کا نا جائز استعمال کیا، رمضان شوگر ملز کے لیے دس کلو میٹر طویل نالہ بنوایا، جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب

    آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب

    لاہور: آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں گرفتار فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد قومی احتساب بیورو نے چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز شہزاد سلیم کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اقبال کیس میں گرفتار فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد نیب نے چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز شہزاد سلیم کو طلب کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد حسن فواد کے بیان کی روشنی میں شہزاد سلیم کو طلب کیا گیا۔ شہزاد سلیم ٹیکسٹائل انڈسٹری کی دنیا میں بڑے بزنس مین مانے جاتے ہیں۔

    مراسلے کے مطابق شہزاد سلیم کو 13 اگست کو دن ساڑھے 10 بجے بلایا گیا ہے۔ نیب نے شہزاد سلیم کو تمام دستاویزی ثبوت ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد سلیم معروف کاروباری شخصیت میاں منشا کے قریبی عزیز بھی ہیں۔ نشاط چونیاں ملز میاں منشا کی ملکیت ہے۔

    سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد سے تفتیش میں انکشافات

    ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کے غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 8 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئل فراڈ کی مد میں قومی خزانے کو 8 ارب کا سالانہ ٹیکا لگایا جارہا تھا، 200 میگاواٹ کے 2 آئی پی پیز پاور پلانٹ 2008 میں لگائے گئے تھے، پاور پلانٹس کی ایکویٹی تقریباً 3.6 ارب روپے زیادہ ظاہر کی گئی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاور پلانٹس کیلئے ہرسال 17 فیصد گارنٹیڈریٹرن کا معاہدہ کیا گیا، بغیر پیسہ لگائے ہر سال قومی خزانے سے 4،4 ارب نکالا جارہا تھا، آئل فراڈ اور نیب تحقیقات سے بچنے کیلئے 5 سال سے حکم امتناع کے پیچھے تھے۔

    خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز سنہ 2012 میں ہوا، منصوبے کے مطابق پانچ سال میں پچاس ہزار گھر تعمیر کئے جانے تھے لیکن دعوے حقیقت میں تبدیل نہ ہو سکے۔

    گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پر تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کے لیے قرار داد بھی جمع کروائی تھی۔

    ہاؤسنگ اسکیم میں بڑے پیمانے میں گھپلوں پر نیب سابق ڈی جی ایل ڈی اے اور پیرا گون سوسائٹی کے اعلیٰ حکام کو طلب کرچکا ہے جبکہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی نیب کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔