Tag: آصف آباد

  • شیر کے حملے میں لڑکی کی موت، 15 اضلاع میں ہائی الرٹ

    شیر کے حملے میں لڑکی کی موت، 15 اضلاع میں ہائی الرٹ

    بھارت کی ریاست تلنگانہ آصف آباد میں شیر کی موجودگی سے مقامی افراد میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، شیر کے تازہ حملے میں نوجوان لڑکی جان کی بازی ہار گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف آباد میں لڑکی کی ہلاکت کے بعد محکمہ جنگلات کے حکام چوکس ہوگئے ہیں اور 15اضلاع میں ہائی الرٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    محکمہ جنگلات کے حکام کا کہنا ہے کہ ایدگام، نزرال، سیتا نگر، انوکوڑہ، گنارم، کڑامبا، آرے گوڑہ، بابو نگر علاقوں میں شیر کے گشت کرنے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    جنگلات کے قریب رہنے والوں کو کھیتی کے کام کے لیے نہ جانے کی وارننگ جاری کی گئی ہے اور چوکس رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    اس سے قبل بھارت کے تلنگانہ کے نرمل ضلع میں شیروں کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت سے علاقے کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    رپورٹس کے مطابق مدہول تعلقہ کے مختلف دیہات میں شیر گھومتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، جس سے گاؤں والوں اور چرواہوں میں شدید بے چینی پھیل گئی۔

    عادل آباد اور نرمل کے سرحدی علاقے میں ایک شیر کو گھومتے اور سڑک پار کرتے دیکھا گیا، جس کی ویڈیو گاڑی میں سفر کرتے ہوئے کچھ نوجوانوں نے بنالی، ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر ہورہی ہے۔

    شیروں سے لوگ خوفزدہ، اسکول بند رکھنے کا اعلان

    حکام نے عوام کو انتباہ کیا ہے کہ وہ احتیاط سے کام لیں اور جنگل کے علاقے میں جانے سے مکمل پرہیز کریں، جنگلاتی عہدیداروں نے حفاظتی اقدامات کو مزید بڑھانے کا عندیہ دیا ہے تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • خون کے پیاسے شیر نے ریاست میں خوف کی لہر دوڑا دی

    خون کے پیاسے شیر نے ریاست میں خوف کی لہر دوڑا دی

    تلنگانہ: ایک آدم خور شیر نے بھارتی ریاست تلنگانہ میں خوف کی لہر دوڑا دی ہے، مقامی حکام نے پکڑنے میں ناکامی کے بعد اسے مارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ کے ضلع آصف آباد میں ایک شیر کو انسانی خون کا ذائقہ لگ گیا ہے، جس کے بعد اس نے نومبر میں 2 انسانوں کی جانیں لے لی ہیں۔

    شیر اتنا چالاک ہے کہ تلنگانہ حکومت کے اسے پکڑنے کے سارے اقدامات ناکام رہے ہیں، محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے شیر کو پکڑنے کے لیے جنگل میں پنجرے لگائے جا چکے ہیں لیکن وہ پکڑ میں نہیں آ سکا ہے۔

    بتایا جاتا ہے کہ یہ شیر ریاست مہاراشٹر سے آصف آباد میں داخل ہوا ہے، اور ٹائیگر کاریڈور ایریا کو اپنا مسکن بنا کر دہشت کی علامت بن گیا ہے۔

    یہ خوں خوار شیر پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے مقامی آبادی کے مویشیوں کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے، نومبر میں دو بد قسمت انسان بھی اس کی بھینٹ چڑھ گئے تھے، شیر نے ان پر حملہ کر کے چیر پھاڑ دیا تھا۔

    خونخوار شیرنی کسان پر جھپٹ پڑی، لرزہ خیز واقعہ

    کاغذ نگر کے فاریسٹ ڈویژنل آفیسر وجے کمار کا کہنا تھا کہ مویشیوں کی ہلاکت کے واقعات ہر ہفتے رو نما ہو رہے ہیں، ٹائیگر کاریڈور ایریا میں کئی شیر ہیں تاہم فی الوقت ہم اس شیر کو پکڑنے پر توجہ دے رہے ہیں جو مہاراشٹر سے آصف آباد میں داخل ہوا ہے۔

    شیر کو پکڑنے میں ناکامی کے بعد حکومت تلنگانہ نے پڑوسی ریاست مہاراشٹر سے مدد طلب کر لی ہے، اس سلسلے میں چیف وائلڈ لائف وارڈن آر شوبھا نے مہاراشٹر کے محکمہ جنگلات کو ایک مکتوب تحریر کیا۔

    خط میں مہاراشٹر سے ایسی ریپڈ رسپانس ٹیموں کی مدد طلب کی گئی ہے جو شیر کو تلاش کرنے اور پکڑنے کے لیے مقامی ٹیموں کی مدد کریں گی۔

    محکمہ جنگلی حیات کے ایک افسر نے ماہرین کے حوالے سے بتایا کہ پنجروں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، مہاراشٹر میں بھی یہ تجربہ ناکام رہا، اس لیے ہم نے اس شیر کو مارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔