Tag: آصف زرداری

  • وفاقی کابینہ میں شمولیت پر آصف زرداری اور  بلاول کی رائے میں اختلاف

    وفاقی کابینہ میں شمولیت پر آصف زرداری اور بلاول کی رائے میں اختلاف

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ میں شمولیت پر آصف زرداری اور بلاول کی رائے میں اختلاف سامنے آیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری وفاقی کابینہ میں شمولیت کے مخالف ہیں جب کہ بلاول بھٹو حامی ہیں۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں آئینی عہدوں کی تقسیم پر بھی اختلافات برقرار ہیں، ن لیگ پیپلز پارٹی کو من پسند وزارتیں دینے سے کترانے لگی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آصف زرداری کابینہ میں شمولیت کے مخالف ہیں جب کہ بلاول بھٹو سمیت نوجوان پی پی رہنما کابینہ کا حصہ بننے کے شدید حامی ہیں۔

    دوسری طرف پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتوں کے معاملے پر ن لیگ کا مؤقف سخت گیر ہے، پیپلز پارٹی من پسند وزارتیں اور آئینی عہدے لینے کی خواہش مند ہے، جب کہ ن لیگ پیپلز پارٹی کو من پسند وزارتیں دینے سے کترا رہی ہے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اسپیکر قومی اسمبلی، گورنر پنجاب کے علاوہ چیئرمین سینیٹ اور صدر مملکت کا عہدہ بھی لینے کی خواہش مند ہے، اور ن لیگ نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر پی پی کو تاحال یقین دہانی نہیں کرائی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ پیپلز پارٹی کی مطلوبہ وزارتیں اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے جب کہ آئینی عہدوں پر باقی اتحادیوں کو ایڈجسٹ کرنے کی خواہش مند ہے۔

  • بلاول بھٹو پرائم منسٹر بنے گا، آصف زرداری کا  صحافی کے سوال پر معنی خیز جواب

    بلاول بھٹو پرائم منسٹر بنے گا، آصف زرداری کا صحافی کے سوال پر معنی خیز جواب

    اسلام آباد : سابق‌ صدر آصف زرداری نے صحافی کے بلاول بھٹو کے وزیرخارجہ بننے سے متعلق سوال پر معنی خیز جواب دیتے ہوئے کہا بلاول بھٹو پرائم منسٹر بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق‌ صدر آصف زرداری پارلیمنٹ ہاوس پہنچے تو صحافی نے سوال کیا آپ نے اپوزیشن کا جو گلدستہ بنایا ہے، کتنی دیر تک اتحاد چلے گا ، جس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ اچھی اچھی باتیں کیوں نہیں کرتے ہو۔

    صحافی نے آصف زرداری سے سوال کیا بلاول بھٹو وزیرخارجہ بنیں گے، جس پر آصف زرداری نے معنی خیز جواب دیتے ہوئے کہا
    بلاول بھٹو پرائم منسٹر بنے گا۔

    سابق صدر نے میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں کہا کہ میرا خیال ہے پیپلزپارٹی وزارتیں نہیں لے رہی، کوشش ہے پیپلزپارٹی وزراتیں نہ لے، چاہتے ہیں وزارتوں سےمتعلق دوستوں کو پہلے ایڈجسٹ کریں۔

    خیال رہے داخلہ اورقانون کی وزارت پر پیپلز پارٹی اورن لیگ میں اختلاف ہوگیا، ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نے رات گئے داخلہ اورقانون کی وزارتیں بھی مانگ لیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے دونوں میں سے ایک وزارت پیلز پارٹی کو دینے کی تجویز دی ہے۔

  • ‘شہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد عمران خان قائد حزب اختلاف ہوں گے’

    ‘شہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد عمران خان قائد حزب اختلاف ہوں گے’

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد عمران خان قائد حزب اختلاف ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد عمران خان قائد حزب اختلاف ہوں گے ، عمران خان کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بننے پر خوش آمدید کہوں گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ امید ہے عمران خان بطور قائدحزب اختلاف جمہوری کردار ادا کریں گے۔

    یاد رہے سابق صدر آصف علی زرداری نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا۔

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ قوم کو آئین کی فتح پر مبارکباد دہتا ہوں، پیپلز پارٹی کے کارکن ہر شہر اور ہر گاؤں میں جشن منائیں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ آئین ہی مقدس ہے اور آئین ہی سپریم ہے، ان شاء اللہ جمہوریت مضبوط اور مستحکم ہوگی۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا ہے۔ عدالت نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا۔

  • ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی ہے: آصف زرداری

    ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی ہے: آصف زرداری

    اسلام آباد: سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی ہے، اس مرحلے پر عمران خان اسمبلیاں تحلیل نہیں کر سکتے، اتنا شوق ہے تو آجائیں ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی ہے، اب دیکھتے ہیں عدالت کیا کہتی ہے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر عمران خان اسمبلیاں تحلیل نہیں کر سکتے، اتنا شوق ہے تو آجائیں ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں۔

    سابق صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو خدشہ تھا کہ ڈپٹی اسپیکر اس طرح کی حرکت کریں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہاں، لیکن دوستوں کی سوچ تھی، دوستوں کی سوچ پر چلنا پڑتا ہے۔

  • ایم کیو ایم سے اچھی خبر آئے گی، پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے: زرداری

    ایم کیو ایم سے اچھی خبر آئے گی، پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے: زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ اور سندھ کی کابینہ ایم کیو ایم سے بات چیت کرے گی، انشااللہ ایم کیو ایم کی طرف سے بھی اچھی خبر آئے گی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا ہم موجودہ حالات میں مل کر ملک بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، ق لیگ کا رویہ تبدیل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، نہیں سمجھ پایا کہ ق لیگ کا رویہ کیوں تبدیل ہوا، یہ بات ان سے پوچھی جانی چاہیے کہ رات کو مبارک باد لینے آتے ہیں اور صبح کہیں اور چلے جاتے ہیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا اب دیر ہو چکی ہے، پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ اتحادی مل کر کریں گے، پی ٹی آئی پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ نہیں بنا سکتی، ان کے پاس ووٹ نہیں۔ زرداری نے پرویز الہٰی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا سیاست کرنا سب کا حق لیکن پرویز الٰہی کی سوچ محدود ہے، وہ سمجھتے ہیں پی ٹی آئی وزیر اعلیٰ بنا دےگی مگر وہ بن نہیں سکیں گے۔

    انھوں نے کہا اتحادیوں کے ساتھ مل کر پنجاب میں اپنی مرضی کی تبدیلی لائیں گے، جسے چیف منسٹر نامزد کیا جائے گا وہ بن جائے گا، ہم سب ساتھ مل بیٹھ کر آئندہ کا راستہ بھی بنالیں گے۔

    آصف زرداری نے اپنے بیٹے کے حوالے سے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں بلاول کا مرکزی کردار ہے، اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، ایم کیو ایم کے کسی مطالبے پر انکار نہیں کیا، پی پی نے فیصلہ کیا ہے کراچی کی ترقی کے لیے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا متحدہ اپوزیشن کی تعداد تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے وقت سے بھی زیادہ ہے، عدم اعتماد میں بلوچستان کے ارکان صف اول کا کردار ادا کریں گے، بلوچستان ساتھ ہے تو پاکستان ساتھ ہے۔

    انھوں نے کہا وفاقی وزرا دھمکیاں دے رہے ہیں جام عبدالکریم کو گرفتار کیا جائے گا، امید ہے عدلیہ عدم اعتماد میں دھاندلی نہیں ہونے دے گی، اسپیکر کی ذمہ داری ہے علی وزیر کو پروڈکشن آرڈر پر اجلاس میں بلائیں، خان صاحب میں ہمت ہے تو پہلے دن عدم اعتماد ووٹنگ ہونے دیں، جتنا بھی بھاگیں لیکن یہ خان صاحب کا آخری ہفتہ ہے، ان کے وزیروں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کا بھی آخری ہفتہ ہے۔

  • آصف زرداری کا  تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج  کا اعلان

    آصف زرداری کا تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کامیابی کا 100 فیصد یقین ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ، اس موقع پر آصف زرداری نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا
    تحریک عدم اعتماد پیش کرنےکی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کریں گے۔

    عدم اعتماد کی کامیابی کے حوالے سے سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا 100فیصدیقین ہے ، انشااللہ کامیاب ہوں گے 100فیصد پراعتماد ہیں۔

    عدم اعتماد کی ںاکامی کے سوال پر انھوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو آپ کیساتھ ملکر ہنگامہ کریں گے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ غیر جمہوری قوتیں مذاکرات کریں گی تو آپ کیا کریں گے، جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اتنا شوق ہے کسی کو توآئے خود سنبھال لے۔

  • پیپلزپارٹی کا دوبارہ پی ڈی ایم میں شمولیت کا امکان

    پیپلزپارٹی کا دوبارہ پی ڈی ایم میں شمولیت کا امکان

    اسلام آباد : پی‌ ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان آج سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات میں پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو گھر بھیجنے کے مشن پر اپوزیشن کی ملاقاتیں جاری ہے ، پی‌ ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان کی سابق صدر آصف زرداری سے آج ملاقات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سیاسی صورتحال،تحریک عدم اعتمادسےمتعلق گفتگوہوگی اور فضل الرحمان،آصف زرداری کوپی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دیں گے۔

    گزشتہ رات پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی اجلاس میں پی پی اور اےاین پی نےنمائندگی کی ، جس مین اے این پی نے پی ڈی ایم لانگ مارچ میں شرکت کااعلان کردیاتھا جبکہ پی پی نے بھی پی ڈی ایم لانگ مارچ میں شرکت کیلئے گرین سگنل دیا۔

    خیال رہے پی ڈی ایم جماعتیں پی پی کےڈی چوک پرجلسےمیں شریک ہوئی تھیں جبکہ حکومتی اتحادیوں کی جانب سےبھی آئندہ 24 گھنٹےمیں بڑااعلان متوقع ہیں۔

    گذشتہ روز مولانافضل الرحمان نے کہا تھا کہ 23 مارچ کو ملک بھر سے قافلے 23 کے بجائے25مارچ کو اسلام آبادمیں داخل ہوں گے، اوآئی سی اجلاس کےلیےآئےمہمان ہمارے لیے معزز ہیں اس لیے انہیں کسی قسم کی مشکلات نہیں ہونی چاہیے۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کوکل دعوت دینےکیلئےجاؤں گا، ہماراحکومت کے جلسے سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، ہم کئی ماہ پہلے ہی 23 مارچ کی تاریخ کا اعلان کر چکے تھے۔

  • ’اپنے دشمنوں اور پیار والے دوستوں کو جانتا ہوں‘

    ’اپنے دشمنوں اور پیار والے دوستوں کو جانتا ہوں‘

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے دشمنوں بلکہ پیار والے دوستوں کو بھی جانتے ہیں، وقت آ گیا ہے مسند اقتدار کسی شریف آدمی کو سونپی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ کا بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں روات سے آغاز ہو گیا ہے، بلاول کے والد آصف زرداری نے بھی پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ میں انٹری دی اور مارچ سے خطاب کیا۔

    انھوں نے کہا کراچی سے جو چہرے یہاں آئے ان کو جانتا ہوں، اپنے دشمنوں کو بھی اور پیار والے دوستوں کو بھی جانتا ہوں۔

    شریک چیئرمین نے کہا وقت آگیا ہے آگے بڑھ کر ناپاک وزیر اعظم کو نکالیں، اور اس کی جگہ کسی اور شریف آدمی کو بٹھائیں جو ملک چلا سکے، ہم مہنگائی اور عوام کی تکلیف دور کریں گے، غریب اور عوام کی خدمت پیپلز پارٹی کا منشور ہے۔

    حکومت کہیں نہیں جارہی، مزید تگڑی ہوکر آئے گی، وزیراعظم کا اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام

    بلاول زرداری نے مارچ کے آغاز پر خطاب میں کہا کہ واپسی کا راستہ نہیں اب آگے ہی جائیں گے۔ بلاول نے اپنے والد کے لیے ایک زرداری سب پر بھاری کا نعرہ بھی لگایا۔

    انھوں نے کہا ہم مکمل پلاننگ سے میدان میں نکلے ہیں، ہر صورت تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرائیں گے، ہارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

  • زرداری کو نواز شریف سے محتاط رہنے کا مشورہ

    زرداری کو نواز شریف سے محتاط رہنے کا مشورہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے آصف علی زرداری کو نواز شریف سے محتاط رہنے کا مشورہ دے دیا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے پی پی شریک چیئرمین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری صاحب کو احتیاط برتنی چاہیے، اب بھی نواز شریف سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

    صحافی کے اعتزاز احسن سے سوال پر کہ وزیر اعظم گھر جا رہے ہیں؟ انھوں نے کہا لوگوں کو رویہ دیکھ کر اندازہ ہو جائے گا کہ عمران خان گھر جا رہے ہیں یا نہیں، ملک اور اداروں کے لیے وزیر اعظم ناگزیر ہوتا ہے، اگر عمران خان وزیر اعظم نہیں ہوں گے تو کوئی اور وزیر اعظم ہوگا، اگلی حکومت کسی اور کی نہیں بلکہ عوام کی حکومت ہوگی۔

    ندیم افضل چن دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے سابق ترجمان ندیم افضل چن نے دوبارہ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، انھوں نے شمولیت کا اعلان بلاول بھٹو کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کے بعد کیا، میڈیا سے گفتگو کے موقع پر خورشید شاہ، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، بیرسٹر اعتزاز احسن سمیت کئی اہم رہنما موجود تھے۔

  • وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد: آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندورنی کہانی سامنے آگئی

    وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد: آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندورنی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات میں شہباز شریف  نے مسلم لیگ (ق) کے بارے میں شکوے شکایات کیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران شہبازشریف مسلسل رابطےمیں رہے اور نوازشریف کوبھی ملاقات کےدوران آگاہ کیاجاتارہا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ق لیگ کےحوالے سے ن لیگ کے تحفظات برقرار ہے ، ملاقات کے دوران شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے شکوے شکایات کیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ مولانا آپ کےکہنےپرپرویزالٰہی کوکھانےکی دعوت دی لیکن پرویزالٰہی نے کھانے کی دعوت پر معذرت کرلی، جس پرمولانا نے جواب میں کہا کہ علم ہونے پر چوہدری شجاعت کے بیٹے کو فون کیا۔

    اپوزیشن رہنماؤں نے دیگرسیاسی رہنماؤں سےرابطے فیصلہ کیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگرجماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی کوشش کی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری سے طویل ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ آصف زرداری کیساتھ عدم اعتماد پر مشاورت ہوئی، کل رات کوقانونی ماہرین کی ملاقات بھی ہوچکی ہے، طے ہوا ہے تحریک عدم اعتمادعمران خان کےخلاف لائی جائےگی۔