Tag: آصف زرداری

  • حکومت سے آصف زرداری کو بھی طبی بنیاد پر رہا کرنے کا مطالبہ

    حکومت سے آصف زرداری کو بھی طبی بنیاد پر رہا کرنے کا مطالبہ

    لاہور : پیپلزپارٹی نے حکومت سے آصف زرداری کو بھی طبی بنیاد پر رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کیا آصف زرداری ملک چھوڑ کر جارہےہیں جو گرفتارکیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان قائرہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف زرداری شدید علیل ہیں پھر بھی جوڈیشل کسٹڈی میں رکھا گیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ آصف زرداری کو رہا کیا جائے،کیا آصف زرداری ملک چھوڑ کر جارہےہیں جو گرفتارکیاگیا۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اس وقت پورامقبوضہ کشمیرآج جیل بنا ہوا ہے ، پاکستان کےعوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ ہیں، ایل او سی پر روز بھارت کی جانب سے مزاحمت کا سامناہے، بھارت دھمکیاں دے رہا ہے کہ پانی بند کردوں گا۔

    پی پی رہنما نے کہا حکومت نے پاکستان کا تشخص برباد کردیا ہے ، وزیرامور کشمیرنےکہاجوساتھ نہیں دےگااس پرمیزائل ماریں گے ، حکمرانوں سے پوچھنا چاہتے ہیں آپ دھمیکیاں کس بنیادپر دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری کو مکمل صحتیابی تک اسپتال میں رکھنے کا فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن ایک سال سے مارچ کی تیاری کررہے تھے ، مارچ کا سیاسی نتیجہ حکومت جائے گی اور یہی ملک کے لئے بہتر ہے، کشمیریوں کے ساتھ مضبوط پاکستان ہی مقدمہ لڑسکتاہے۔

    قمر زمان قائرہ نے کہا ملک کے آئین میں جو طریقہ کار ہے اس کو پاکستان کا نہیں چلایا گیا، عمران خان سے کون این آراو مانگ رہاہے نہ ضرورت ہے، سب باتوں پر تو وہ یوٹرن لے چکے ہیں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن جلوس کی قیادت کرتے ہوئے لاہور پہنچے پیپلزپارٹی کارکن پہلے ہی موجود رہی، پیپلزپارٹی قائدین اور کارکنوں  نے مولانا فضل الرحمن کا استقبال کیا، مولانا فضل الرحمن کو اسلام آباد کےلئے روانہ کریں گے ،پیپلزپارٹی استقبال کرے گی، قافلہ جس طرح آگے بڑھ رہا ہے جذبہ عروج پر پہنچ چکے ہیں۔

  • آصف زرداری کی طبیعت بدستور ناساز، میڈیکل بورڈ میں توسیع

    آصف زرداری کی طبیعت بدستور ناساز، میڈیکل بورڈ میں توسیع

    اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت بدستور ناساز ہے، اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو شوگر لیول بڑھنے سے پیچیدگیوں کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ان کا علاج کرنے والے طبی بورڈ میں توسیع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر کا شوگر لیول گزشتہ 3 ماہ سے معمول سے کئی زیادہ ہے، شوگر بڑھنے سے ان کے اندرونی اعضا متاثر ہونے کا خدشہ ہے، معمول سے زیادہ پیشاب آ رہا ہے، ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ میں توسیع کی گئی ہے جس کے بعد بورڈ کے ارکان کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

    میڈیکل بورڈ میں شعبہ امراض گردہ و مثانہ ساجد قاضی اور پیتھالوجی کے اسپیشلسٹ کو بورڈ میں شامل کیا گیا ہے، میڈیکل بورڈ نے سابق صدر آصف زرداری کا طبی معائنہ بھی کیا، اسپتال ذرایع نے بتایا کہ ان کے گردوں اور مثانے میں انفیکشن کا شبہ ہے، جس پر ڈاکٹرز نے گردوں اور مثانے کے مزید ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کے بعد آصف زرداری کے بھی پلیٹ لیٹس کم ہونے لگے

    ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کا الٹرا ساؤنڈ، یورین کلچر ٹیسٹ کیا جائے گا، ٹیسٹس سے گردوں اور مثانے میں انفیکشن کی مقدار معلوم کی جائے گی،ٹیسٹس کے نتایج کی روشنی میں دوائیں بھی تجویز کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ سابق صدر کا بلڈ پریشر لیول نارمل جب کہ شوگر لیول میں اتار چڑھاؤ ہے، آصف زرداری کی باقاعدگی سے فزیو تھراپی بھی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپتال ذرایع نے انکشاف کیا تھا کہ نواز شریف کی طرح آصف زرداری کے پلیٹ لیٹس بھی کم ہونا شروع ہو گئے ہیں، 2 روز میں ان کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں 21 ہزار کی کمی ہوئی ہے۔

  • آصف زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ

    آصف زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے پمز اسپتال میں آصف زرداری کا طبی معائنہ کیا اور دو روز تک مزید رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کی طبیعت کی خرابی کے پیش نظر پروفیسر شجیع، ڈاکٹر نعیم ملک اور ڈاکٹر عامر پر مشتمل طبی بورڈ نے آصف زرداری کا معائنہ کرنے کے بعد انھیں مزید دو دن زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ شعبہ نیورالوجی کے ڈاکٹر نے سابق صدر کا خصوصی معائنہ کیا، آصف زرداری کو ڈپریشن اور شدید جسمانی کم زوری کی شکایت ہے۔

    اسپتال ذرایع نے بتایا کہ سابق صدر کا شوگر لیول معمول پر نہیں آ سکا ہے، گردن اور مہروں میں بھی درد کی شکایت برقرار ہے، جس کی وجہ سے ڈاکٹرز نے آصف زرداری کی فزیوتھراپی دوبارہ شروع کرنے پر غور کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی

    یاد رہے کہ دو دن قبل میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی بھی اجازت دی تھی، انھیں کھانے پینے میں پرہیز سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے سابق صدر کو تا دیر کھڑے ہونے سے گریز کی ہدایت کے ساتھ گردن میں تکلیف پر نرم سرہانہ استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی، اور کھانے میں خصوصی احتیاط کی تجویز دی۔

    ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ چکنائی اور نمک کا کم استعمال کیا جائے، مچھلی اور تھوڑی مقدار میں چکن بھی کھا سکتے ہیں۔

  • میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی

    میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد: میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی، ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے سابق صدر کو پرہیز سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پمز کے ذرایع نے کہا ہے کہ آصف زرداری کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے تشکیل دیے جانے والے میڈیکل بورڈ نے پرہیز سمیت کئی قسم کی احتیاطیں تجویز کر دی ہیں۔

    ڈاکٹرز نے سابق صدر کو تا دیر کھڑے ہونے سے گریز کی ہدایت کے ساتھ گردن میں تکلیف پر نرم سرہانہ استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی، اور کھانے میں خصوصی احتیاط کی تجویز دی۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق ڈاکٹرز نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی ہے، ڈاکٹرز نے ہدایت کی کہ چکنائی اور نمک کا کم استعمال کیا جائے، مچھلی اور تھوڑی مقدار میں چکن بھی کھا سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع

    میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو دن میں 2 بار الیکٹرک مساج چیئر کے استعمال کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر کے طبی معائنے کے لیے چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے، جس نے آصف زرداری کا بلڈ پریشر، شوگر ٹیسٹ کر وایا، ان کا بلڈ پریشر نارمل جب کہ شوگر لیول معمول سے کم نکلا، آصف زرداری کو گردن اور مہروں میں شدید تکلیف کے ساتھ کم زوری اور دھڑکن بے ترتیب ہونے کی شکایت ہے۔

    دوسری طرف احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع کر دی ہے۔

  • آصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    آصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    اسلام آباد سابق صدرآصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، آصف زرداری کا بلڈپریشر نارمل، شوگرلیول معمول سے کم ہے، جبکہ الیکٹرک مساج چیئر پمز اسپتال پہنچا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے طبی معائنے کیلئے چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ، میڈیکل بورڈ نے آصف علی زرداری کے طبی معائنہ کے بعد انھیں زیرعلاج رکھنے کافیصلہ کیا ہے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ میں شعبہ نیورو سرجری، قلب، میڈیسن کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے، پروفیسر شجی صدیقی چار رکنی میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں جبکہ ڈاکٹر نعیم ملک، ڈاکٹر عامر شاہ، ڈاکٹر ذوالفقار غوری میڈیکل بورڈ میں شامل ہیں۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق صدر کا بلڈپریشر، شوگر ٹیسٹ کر لیا گیا، ان کا بلڈ پریشر نارمل، شوگر لیول معمول سے کم ہے، آصف زرداری کے ایکسرے، ای سی جی، ایکو ٹیسٹ بھی کئے گئے جبکہ خون اور یورین ٹیسٹ کیلئے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں۔

    آصف زرداری کو گردن، مہروں میں شدید تکلیف ،کمزوری، دھڑکن بے ترتیب ہونے کی شکایت ہے، میڈیکل بورڈ آصف زرداری کا ایم آر آئی ٹیسٹ کرنے پر غور کررہا ہے تاہم ایم آر آئی ٹیسٹ کا حتمی فیصلہ کل بورڈ اجلاس میں ہو گا۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع

    آصف زرداری کی الیکٹرک مساج چیئر پمز اسپتال پہنچا دی گئی الیکٹرک مساج چیئر آصف زرداری کے ملازمین اسپتال لیکر آئے جبکہ آصفہ بھٹو زرداری بھی پمز اسپتال پہنچ گئیں ہیں، جہاں وہ والد سے ملاقات کریں گی۔

    یاد رہے آج صبح جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے دونوں کے  جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • نیب نے آصف زرداری کے خلاف کیسز کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں

    نیب نے آصف زرداری کے خلاف کیسز کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیسز کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین کے خلاف کیسز کو دیکھیں گی، یہ پراسیکوشن ٹیمیں 6 جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز کے ٹرائل کے سلسلے میں بنائی گئی ہیں۔

    نیب کے مطابق ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل مظفر عباسی 6 رکنی پراسیکوشن ٹیم کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز میں مدثر نقوی کو پراسیکوٹر مقرر کیا گیا ہے۔

    غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں سہیل عارف، پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں وسیم جاوید، ہریش کمپنی ریفرنس میں عرفان احمد بولہ، جب کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ریفرنس میں مرزا عثمان مقصود کو پراسیکوٹر مقرر کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری اورفریال تالپورپر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    نیب نے مظفر عباسی کو روزانہ کی بنیاد پر ہیڈ کوارٹر کو پیش رفت سے آگاہ رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 22 اکتوبر تک توسیع کی گئی تھی، 4 اکتوبر کو احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس پر سماعت کے دوران دونوں پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی تھی۔

    کیس میں ملوث تمام ملزمان کو مقدمے کی نقول فراہم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا بھی اظہار کیا، وعدہ معاف گواہ بننے والے بینک ملازمین سے متعلق استفسار پر نیب پراسیکوٹر مظفر عباسی نے کہا کہ ملازمین کی درخواست پر کارروائی جاری ہے، جس پر عدالت نے سرزنش کی کہ یہ کارروائی کب تک جاری رہے گی۔

  • آصف زرداری کی جان کو خطرہ ، درخواست دائر

    آصف زرداری کی جان کو خطرہ ، درخواست دائر

    اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کے لئے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی ، جس میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری کی جان کو خطرہ ہے ، جیل میں طبی سہولیات ملنا آصف زرداری کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے سابق صدر کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کے لئے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی ، لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کی جان کو خطرہ ہے۔ جیل میں طبی سہولیات ملنا آصف زرداری کا حق ہے۔

    وکیل نے کہا زرداری اس حکومت سے کچھ بھی نہیں لینا چاہتے لیکن جو قانونی حق ہے وہ دیا جائے۔ ہم نے ضیا الحق سے بھی معافی نہیں مانگی تھی، عدالتی ریلیف ہمارا حق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کو دل کی تکلیف ہوئی تو یہ لوگ اسپتال نہیں پہنچا سکیں گے، اڈیالہ جیل سے اسپتال تک ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا ہے، میڈیکل بورڈ نے طبی سہولیات کے لئے زرداری کو پمز منتقل کرنے کا کہا، یہ لوگ ایک دن پمز لیکر گئے دوسرے دن واپس جیل لے گئے۔

    لطیف کھوسہ نے کہا جب تک زرداری جیل میں ذاتی اٹینڈینٹ ساتھ رکھنے کی اجازت بھی دیں۔ ہمارے لوگ جیل کے باہر اپنا خیمہ لگا لیں گے ، صرف صبح اور شام اندر جا کر چیک کریں گے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ کی آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنے کی سفارش

    یاد رہے احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو ایئرکنڈیشنر کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط کردی تھی ، بعد ازاں میڈیکل بورڈ نے سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنےکی سفارش کی تھی۔

    دو ماہ قبل آصف زرادی کو طبیعت ناسازی پر دو روز کے لیے پمز ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، وہ دل، مہروں، شوگر اور دیگر امراض میں مبتلا ہیں۔

  • آصف زرداری نے اپنے ساتھیوں کو خبردار کردیا

    آصف زرداری نے اپنے ساتھیوں کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے اپنے ساتھیوں کو خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر کا مہینہ انتہائی اہم ہے ، نومبراور آگے آنے والے مہینے سیاست میں اہم ہوں گے، سندھ حکومت کے سامنے رکاوٹ ڈالنے والے ناکام ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے اپنے ساتھیوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر کا مہینہ انتہائی اہم ہے، دیکھو اور انتظار کرو، نومبر اور اس سے آگے آنے والے مہینے سیاست میں اہم ہوں گے۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے سامنے رکاوٹیں ڈالنے والے ناکام ہوں گے ۔

    گذشتہ روز سابق صدر آصف زرداری نے احتساب عدالت میں پیشی پر آزادی مارچ پر بلاول بھٹو سے طویل مشاورت کے بعد کہا کہ ہم مولانا کے مارچ کو سپورٹ کر رہے ہیں، انشاءاللّٰہ، ہماری دعائیں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا مقصد واضح ہے، حکومت کو مزید وقت دینا ملک کے مفاد میں نہیں ، عوامی مسائل پر اپوزیشن کے پاس احتجاج کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    سابق صدر نے کہا کہ تمام جمہوری پارٹیوں کو اب ملکر عملی جدوجہد کرنا ہوگی، کور کمیٹی اجلاس میں ملک و قوم کے مفاد میں فیصلے کئے جائیں گے، کاروباری طبقہ آرمی چیف سے ملاقات میں رو رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا میرے دوست ہیں لیکن سیاست بلاول نے کرنی ہے، مولانا کی اپنی جماعت اور سیاست ہے، ہماری دوستی رہے گی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری اورفریال تالپورپر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری اورفریال تالپورپر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس میں سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپورپر فرد جرم عائد نہ ہوسکی  جبکہ عدالت نے دونوں ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 22 اکتوبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس، منی لانڈرنگ کیس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی، سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

    ملزمان کو اڈیالہ جیل سےسخت سکیورٹی حصار میں لایا گیا ، جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف پولیس کی بھاری نفتی تعینات کی گئی۔

    آصف زرداری اورفریال تالپور کی عدالت میں حاضری لگوائی گئی، جج محمد بشیر نے کہا کوئی طریقہ کار بنانا پڑے گا نہیں تو کارروائی آگے کیسے بڑھے گی ، جس پر پراسیکیوٹر  نیب کا کہنا تھا کہ اس سے قبل عدالت نے ایک طریقہ کار وضع کیا تھا تو جج نے کہا اس وقت 2 ملزمان تھے اب 30 ہیں، کیسے طریقہ کار وضع کروں۔

    جج محمدبشیر نے استفسار کیا انور مجید کراچی میں ہیں ان کا کیا کریں؟ انور مجید کو بیماری کے باعث نہیں لایا گیا، قانونی حیثیت کیا ہوگی؟ جس پر وکیل نے کہا انور  مجید کی حاضری سے استثنیٰ درخواست موجود ہے، عدالت منظور کرسکتی ہے۔

    جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ جو بینک ملازمین وعدہ معاف گواہ بنے تھے ان کا کیا بنا، جس پر پراسیکیوٹرنیب سردارمظفر نے بتایا ان کی درخواست پر کارروائی جاری ہے، جج نے سوال کیا کب تک یہ کارروائی جاری رہے گی اتنا زیادہ وقت ہوگیا، تو سردارمظفر کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسرکچھ دیرتک پیش ہو کر آگاہ کردیں گے۔

    وکیل شریک ملزمان نے کہا تفتیشی سے پوچھیں ضمنی ریفرنس کب لائیں گے؟ فاروق نائیک نے اعتراض کیا کہ کیس میں کسی ضمنی ریفرنس کی گنجائش موجود نہیں۔

    آصف زرداری اورفریال تالپورپرآج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی ، تمام ملزمان کو مقدمے کی نقول تاحال فراہم نہیں کی گئیں ، 3ملزمان اب تک احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے اور انور مجید کو بیماری کے باعث عدالت نہیں لایاگیا۔

    عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 22 اکتوبر تک توسیع کردی۔

    فاضل جج نے تاخیر سے آنے پر تفتیشی افسر کوجھاڑ بھی پلا دی اور کہا آپ صبح پہلے رپورٹ کیا کریں، یہ نہیں ہوگا کہ سب یہاں آپ کا انتظار کرتے رہیں، مقدمے کی اگلی سماعت بائیس اکتوبر کو ہوگی۔

    دوسری جانب پیشی کے موقع پر آصف زرداری اور فریال تالپورسے بلاول اورآصفہ بھٹو سمیت پی پی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی ، جس میں آزادی مارچ سے متعلق گفتگو کی گئی اور ستائیس اکتوبر کے دھرنے میں شرکت کرنے ہے یا نہ کرنے کا فیصلہ ہوگا۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • جمہوریت ملکی سلامتی کی ضمانت ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، آصف زرداری

    جمہوریت ملکی سلامتی کی ضمانت ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، آصف زرداری

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ صرف جمہوریت ملکی سلامتی کی ضمانت ہے اور طاقت کا سرچشمہ صرف عوام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم جمہوریت پر سابق صدر آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج جمہوریت یرغمال، پارلیمنٹ بے اختیار ہے، بااختیار پارلیمنٹ ہی جمہوریت کا اصل چہرہ ہے۔

    آصٖ زرداری نے کہا کہ بھٹو خاندان کی تیسری نسل جمہوریت کے دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے، جمہوریت کا پرچم کبھی سرنگوں ہونے نہیں دیں گے، جمہوریت کے لیے کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے جہا کہ جیل اور مشکلات سے حوصلہ پست نہیں ہوگا اس سے بھی قید کی سزا بھگتی ہے۔

    مزید پڑھیں: آج جمہوریت کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    واضح رہے کہ آج دنیا بھر میں آج جمہوریت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس موقع پر پاکستان سمیت تمام جمہوری ممالک میں عوامی حکمرانی کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    جمہوری اداروں کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لیے پاکستان سمیت دنیا بھر میں جمہوریت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ دن 2007 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کردہ متفقہ قرارداد کے تحت دنیا بھر میں 15 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔

    اس موقع پر اقوام متحد ہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتیریس نے اقوام عالم کے نام اپنے پیغام میں تھاکہ میں تمام حکومتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ جمہوریت میں متحرک اور بامعنی شمولیت کا احترام کریں، اور میں سلام پیش کرتا ان سب کو جو جمہوریت کے فروغ کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔