Tag: آصف زرداری

  • "کل ہجرت کرنے والوں کی ہی نہیں، نظریہ پاکستان کی بھی توہین کی گئی”

    "کل ہجرت کرنے والوں کی ہی نہیں، نظریہ پاکستان کی بھی توہین کی گئی”

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کل ہجرت کرنے والوں کی ہی نہیں، نظریہ پاکستان کی بھی توہین کی گئی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا. ایم کیو ایم کے کنوینر کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی نے پناہ نہیں دی، ہم اپنےحصے کا پاکستان ساتھ لائے تھے.

    انھوں نے سابق صدر آصف زرداری کے متنازع بیان کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے اسے تضحیک آمیز قرار دیا، ایم کیو ایم ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا.

    بعد ازاں وفاقی وزیر  تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہجرت کرنے والوں کے لیے ایسی باتیں مناسب نہیں، یہ قابل مذمت ہے.

    آصف زرداری تاریخ  مسخ نہ کریں: فاروق ستار


    اس بیان پر فاروق ستار کی جانب سے ردعمل آیا ہے. انھوں‌ نے کہا ہے کہ آصف زرداری تاریخ کومسخ نہ کریں.

    فاروق ستار نے کہا کہ آصف زرداری نے بھارتی سازش کے تحت مہاجروں پر بیان دیا، بیان سے انارکی پھیل سکتی ہے ذمہ دارآصف زرداری ہوں گے.

    سابق میئر کراچی نے کہا زرداری یاد رکھیں، سندھ اسمبلی میں آزادی سے پہلے ہندو اکثریت تھی، تاریخ مسخ نہ کی جائے.

  • آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    اسلام آباد: پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ لٹک گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ قید بھگتنے والے دونوں رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈرز منظور نہیں ہو سکے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پروڈکشن آرڈرز کی سمری پر چیئرمین نیب کی منظوری کا انتظار ہے، پروڈکشن آرڈرز منظور ہونے کے بعد ان اراکین کو پارلیمنٹ لایا جائے گا۔

    اپوزیشن ارکان نے شکایت کی ہے کہ پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد نہیں ہوا، آرڈرز نیب اور جیل حکام تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

    ادھر قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارت کی جانب سے حالیہ فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا اعلان، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب

    بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، بھارتی صدر نے آج باقاعدہ طور پر خصوصی شق ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھی بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے اس غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی بھی تعینات کر دیے ہیں، جس کے بعد نہتے کشمیریوں پر انڈین فورسز کی جانب سے جاری مظالم میں افسوس ناک اضافے کا خدشہ ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس اور پارک لین ریفرنس: آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس اور پارک لین ریفرنس: آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین اور جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سابق صدر آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع کردی، جج محمد بشیر نے کہا ٹھیک ہے 10دن بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس اورپارک لین ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، بلاول بھٹو میں عدالت پہنچ گئے۔

    آصف زرداری کی جانب سےدیے گئے اخباری تراشوں پر وکیل نے دلائل کا آغاز کیا، وکیل لطیف کھوسہ نےشہزاد اکبرسےمتعلق خبر پڑھ کر سنائی اور سابق صدر آصف علی زرداری روسٹرم پر آ گئے، جس پر جج محمد بشیر نے کہا آپ نے بیٹھنا ہے تو بیٹھ جائیں۔

    دوران سماعت نیب نے آصف زرداری کے10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی جبکہ زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ سماعت عید کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کی جائے۔

    جج محمد بشیر نے کہا عید کے بعد رکھ نہیں سکتے،ایک وقت میں زیادہ سےزیادہ ریمانڈ 15 دن کاہو سکتا، جس پر وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا عید کی چھٹیاں آ جائیں گی، ہفتےاور اتوار کےدن ہوں گے، 13 ، 14 اور 15 اگست کی چھٹی ہو گی، 19 اگست کی تاریخ رکھ لیں۔

    جس کے بعد احتساب عدالت نے نیب کی مزید 10 روز کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈمیں 8 اگست تک توسیع کر دی۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ، جج محمد بشیر نے کہا ٹھیک ہے 10دن بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی، جس پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نیب سے ہم جان چھڑانانہیں چاہ رہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    یاد رہے درخواست آصف زرداری کےوکیل لطیف کھوسہ کی جانب سے درخواست دائرکی گئی تھی کہ نیب کو میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کرنےکاحکم دیا جائے، عدالت نے لطیف کھوسہ کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پلاٹوں کی خریداری کے لیے ادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    اسلام آباد : نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پلاٹوں کی خریداری کے لیے ادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوتا جارہا ہے ، نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول ہاؤس کے اطراف 10 پلاٹ خریدےگئے، خریدےگئے10پلاٹوں کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹ سےکی گئی، نیب ٹیم نے خریدای کے لیے بینک ٹرانزیکشن کے شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق کلفٹن بلاک3اسکیم 5کے پلاٹ نمبر ایف 1سےایف10تک کی خریدےگئے، پلاٹوں کی خریداری کےلیےادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی، خریدی گئی جائیداد کا کے ڈی اے حکام نے غیرقانونی انضمام بھی کیا، رقم ایک سال کے دوران 3بینکوں کے13اکاؤنٹ سے ادا کی گئی۔

    نیب نے کہا انضمام کے لیےکے ڈی اے کوزرداری گروپ کے لیٹر ہیڈپردرخواست دی گئی، پلاٹوں کا انضمام 2012میں سابق ڈی جی منظور قادر کاکا نے کیا، ڈائریکٹر کمرشل کے ڈی اے ،جے آئی ٹی کیس میں گرفتارنجم الزمان نے دستخط کیے۔

    ذرائع کا کہنا تھا زرداری گروپ کی مجاز ڈائریکٹر فریال تالپور کے نام انضمام کی منطوری دی گئی، جعلی اکاؤنٹ سے خریدےگئے پلاٹوں کا رقبہ 20ہزار مربع گزہے۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • آصف زرداری اور نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، شفقت محمود

    آصف زرداری اور نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، شفقت محمود

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ آصف زرداری نے بطور صدر ایک سو چونتیس غیر ملکی دورے کئے جبکہ نواز شریف نے ایک ارب چوراسی کروڑ روپے بیرون ملک دوروں پرخرچ کیے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے بتایا کہ آصف زرداری نے بطور صدر ایک سو چونتیس غیر ملکی دورے کئے۔

    آصف زرداری کے دوروں پر ایک ارب بیالیس کروڑ روپےخرچ ہوئے۔ زرداری بطور صدر دبئی اکیاون بار گئے، اڑتالیس دورے ذاتی نوعیت کے تھے۔ دبئی کے دوروں پردس کروڑ روپےخرچ ہوئے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ نوازشریف بطور وزیراعظم دو سو باسٹھ دن ملک سے باہر رہے۔ نوازشریف نے چارسال میں ایک ارب چوراسی کروڑ روپے بیرون ملک دوروں پرخرچ کیے۔

    نوازشریف نے دوروں کے دوران تقریباً تین کروڑ روپے بطور ٹپ دیئے، چھ کروڑ روپے تحائف پر خرچ کئے۔ نوازشریف نے چارسال میں لندن کے چوبیس دوروں پربائیس کروڑ انتالیس لاکھ روپے خرچ کئے۔

    نوازشریف نے سرکاری خرچ پر لندن کے بیس ذاتی دورے کئے۔ سعودی عرب بارہ مرتبہ گئے، سترہ کروڑ روپے خرچ کئے۔ پی آئی اے کے جہاز کو ان دوروں پر کتنا نقصان ہوا وہ ان میں شامل نہیں۔

    علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے سابق وزیر خواجہ آصف اہم وزارتوں پر براجمان رہنے کے ساتھ ساتھ ایک کمپنی میں بطور ایڈ وائزر بھی کام کرتے تھے اور اس کمپنی سے 15سے 20لاکھ تنخواہ لیتے تھے، خواجہ آصف نے حلف کی پاسداری نہیں کی، کابینہ نے ایف آئی اے کوخواجہ آصف کے معاملے پر تحقیقات کرنے کا کہا ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یوسف گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی کے دوروں کی تفصیلات بھی دینگے۔ عمران خان امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پرامریکا جارہے ہیں۔

    امریکی صدر کی دعوت پرعمران خان امریکا میں پاکستانی سفارت خانے میں رہیں گے، پاکستانی تاریخ میں کبھی کسی نے اتنے کم خرچ میں امریکا کا دورہ نہیں کیا ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کا سیکیورٹی اسٹاف امریکا میں تھری اسٹار ہوٹل میں رہے گا۔

  • چیئرمین نیب کی آصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    چیئرمین نیب کی آصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔ پارک لین کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔ بورڈ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ آصف علی زرداری جعلی اکاؤنٹس کے پہلے ریفرنس میں باقاعدہ ملزم نامزد ہیں۔

    اس سے قبل نیب نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کے ملوث ہونے کے حوالے سے بتایا تھا کہ زرداری نے بطورشیئر ہولڈر پارک لین فرضی فرنٹ کمپنی پیراتھون بنائی۔

    نیب کے مطابق انہوں نے سنہ 2009 میں کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے قرض حاصل کیا اور قرضے کی رقم نجی بینک میں کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

    ذرائع نیب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے قرضے کے حصول کے لیے جعلی دستاویزات تیار کیں اور ایس ای سی پی اور نیشنل بینک سے حقائق چھپائے۔ انہوں نے بطور صدر بھی اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اثر و رسوخ کے ذریعے قرضے کی رقم میں اضافہ کروایا۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے اثر و رسوخ سے قرض کی رقم 2 ارب 80 کروڑ کروالی، انہوں نے ایک اور نجی بینک میں پارک لین کے نام سے اکاؤنٹ بھی کھلوایا، سابق صدر دیگر ذرائع سے ملنے والی رقم نجی بینک میں رکھواتے تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بطور ڈائریکٹر پارک لین اسٹیٹ معاملات چلاتے رہے اور بطور صدر مملکت منی لانڈرنگ بھی کرتے رہے، وہ کمپنی کے فرضی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کرتےتھے، انہوں نے دھوکے سے لیے گئے قرضے کی بھی منی لانڈرنگ کی۔ پارک لین کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

  • آصف زرداری کے کل کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے

    آصف زرداری کے کل کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے

    اسلام آباد: چیئرمین اطلاعات کمیٹی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر کی منظوری کے باوجود کل کمیٹی کے اجلاس کے لیے آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے کل کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے ہیں، چیئرمین اطلاعات کمیٹی جاوید لطیف نے پروڈکشن آرڈر کی منظوری دے دی تھی۔

    ذرایع نے بتایا کہ منظوری کے باوجود قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے، سیکریٹریٹ کا کہنا تھا کہ کل کا کمیٹی اجلاس پارلیمنٹ کی حدود میں نہیں ہے۔

    ذرایع قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ اطلاعات و نشریات کمیٹی کا اجلاس پیمرا میں ہونا ہے، اجلاس پارلیمان کی حدود میں نہ ہونے پر پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے گئے۔

    مزید خبریں پڑھیں:  آصف زرداری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری

    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا مؤقف ہے کہ پارلیمان کی حدود کے باہر آصف زرداری کی حوالگی پر مسائل پیدا ہوں گے۔

    دریں اثنا، سابق صدر آصف زرداری کے 8 اور 9 جولائی کو کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے گئے ہیں، لہٰذا وہ 9،8 جولائی کو صنعت و پیداوار کی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گے۔

    یاد رہے کہ آصف زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہیں، اور اسمبلی اجلاس نیز قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس کے لیے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جاتے ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری کا مزید  13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری کا مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری کا 13روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 15 جولائی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق آصف زرداری کیخلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کی۔

    آصف زرداری کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، وکیل نیب نے بتایا پارک لین کیس میں بھی اہم پیش رفت ہوئی ہے، 27 اپریل 2019 کو چیئرمین نیب نےوارنٹ جاری کیے تھے، کل آصف علی زرداری کو گرفتار کیا ہے۔

    نیب نے پارک لین کمپنی کیس میں آصف زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا آصف زرداری نے پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی اجلاس میں شرکت کی، آصف زرداری سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی، صرف کل ہی ان سے تفتیش ہوسکی، جس پر جج نے کہا ایک کے بعد دوسرے پھر تیسرے کیس میں گرفتار کیا جائےگا، بہتر نہیں کہ تمام مقدمات کے تفتیشی افسران کو تفتیش کی اجازت دے دیں؟ ایسا کرنے سے بار بارگرفتاری اور ریمانڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    جج احتساب عدالت نے استفسار کیا زرداری صاحب بتائیں آپ کو کیسےسہولت رہےگی؟وکیل نیب کا کہنا تھا منی لانڈرنگ والے کیس میں ہی پارک لین تفتیش کی اجازت دے دیں۔

    عدالت نے پارک لین اور منی لانڈرنگ کے تفتیشی افسران کو روسٹرم پر بلایا، جج احتساب عدالت نے کہا کیاآپ دونوں ایک ہی ریمانڈپرتفتیش نہیں کرسکتے؟ جس پر تفتیشی افسران نے کہا جیسے عدالت کہے گی ہم کرلیں گے،

    جج نے پوچھا کیا نیب بتا نہیں سکتا اور کتنے کیسز میں زرداری کو گرفتار کرنا ہے؟ وکیل نیب نے بتایا کسی کیس میں ملزم کاکردارسامنےآئےتب ہی بتاسکتےہیں، پیشگی بتاناممکن نہیں کہ کتنےکیسزمیں گرفتاری ہو سکتی ہے۔

    احتساب عدالت نے کہا ایسے تو آپ 22 مقدمات میں ان سے تفتیشی شروع کر دیں گے، ہر تفتیشی افسر نے ایک ایک گھنٹہ بھی لیا تو دن میں 22گھنٹے تفتیش ہو گی۔

    عدالت نے آصف زرداری کے پارک لین کیس میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے آصف زرداری کا 13روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور 15 جولائی تک جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی۔

    یاد رہے گزشتہ روز نیب نے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری کی گرفتاری ظاہر کی تھی، نیب کے مطابق پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پر پارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کا الزام ہے۔

    بلاول زرداری بھی پارک لین کیس میں ملزم ہیں، ان سے بھی پوچھ گچھ ہوچکی ہے، پارک لین کمپنی کے ذریعے جعلی دستاویزات پر قرضے حاصل کئے گئے، پارک لین کیس میں بزنس اینڈ سٹی سینٹربھی سیل کیا جا چکا ہے جبکہ اس کیس میں دو کمپنیوں کے افسران پہلے ہی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : آصف علی زرداری پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    خیال رہے آصف زرداری میگامنی لانڈرنگ کے کیسز میں پہلے ہی سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں اور ان سے مختلف معاملات پر تفتیش جاری ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    گذشتہ سماعت میں نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدرآصف علی زرداری کے ریمانڈ 14 دن کی توسیع کی استدعا کی تھی تاہم احتساب عدالت نے آصف علی زرداری کے ریمانڈ میں 11 دن کی توسیع کی تھی۔

    واضح رہے کہ 10 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپورکی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب کی ٹیم نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو زرداری ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔

  • پارک لین کیس میں آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آ گئیں

    پارک لین کیس میں آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آ گئیں

    اسلام آباد : پارک لین کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات منظر عام پر آگئیں ، جس میں بتایا گیا آصف زرداری نے جعلی دستاویزات پر نیشنل بینک سے قرضہ لیا، انھوں نے بطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور منی لانڈرنگ کرتے رہے، جس سے قومی خزانے کو 3.7ارب کا نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پارک لین کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں ، جس میں بتایا آصف زرداری نے بطورشیئر ہولڈر پارک لین فرضی فرنٹ کمپنی پیراتھون بنائی، انھوں نے 2009 میں کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے قرض حاصل کیا اور قرضے کی رقم نجی بینک میں کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

    ذرائع نیب نے کہا آصف زرداری نے قرضے کے حصول کےلیےجعلی دستاویزات تیار کیں اور ایس ای سی پی ، نیشنل بینک سے حقائق چھپائے ، انھوں نےبطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اثرو رسوخ کے ذریعے قرضے کی رقم میں اضافہ کرایا۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نےاثر و رسوخ سےقرض کی رقم2ارب 80کروڑ کر الی ، انھوں نے ایک اورنجی بینک میں پارک لین کے نام سےاکاؤنٹ کھلوایا، سابق دیگر ذرائع سے ملنے والی رقم نجی بینک میں رکھواتے تھے۔

    نیب کا کہنا تھا آصف زرداری بطورڈائریکٹر پارک لین اسٹیٹ معاملات چلاتے رہے اور بطور صدر مملکت منی لانڈرنگ کرتے رہے ، وہ کمپنی کےفرضی اکاؤنٹس سےمنی لانڈرنگ کرتےتھے، آصف زرداری نے دھوکے سے لیےگئے قرضےکی منی لانڈرنگ کی۔

    آصف زرداری نےقومی خزانے کو 3.7ارب کا نقصان پہنچایا، دستیاب شواہد کی بنیاد پر آصف زرداری کو حراست میں لیا گیا، وہ کیس سے متعلقہ شواہد ضائع کر سکتے ہیں ، اضافی شواہد کے حصول کےلیے آصف زرداری کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    یاد رہے نیب نےسابق صدراورپیپلزپارٹی کے سینئررہنماآصف علی زرداری کو پارک لین کیس میں بھی گرفتار کرلیا ہے، آصف زرداری کا احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی جائے گا۔

    خیال رہے آصف زرداری میگامنی لانڈرنگ کےکیسزمیں پہلے ہی سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں او ران سے مختلف معاملات پر تفتیش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف علی زرداری پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    بلاول زرداری بھی پارک لین کیس میں ملزم ہیں، ان سے بھی پوچھ گچھ ہوچکی ہے۔ مونٹاج پارک لین کمپنی کے ذریعے جعلی دستاویزات پر قر ضے حاصل کئے گئے، پارک لین کیس میں بزنس اینڈ سٹی سینٹربھی سیل کیا جا چکا ہے جبکہ اس کیس میں دو کمپنیوں کے افسران پہلے ہی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پر پارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کا الزام ہے۔

    ذرائع کا کہناتھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25، 25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • آصف علی زرداری  پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    آصف علی زرداری پارک لین کیس میں بھی گرفتار

    اسلام آباد : نیب نےسابق صدراورپیپلزپارٹی کے سینئررہنماآصف علی زرداری کو پارک لین کیس میں بھی گرفتار کرلیا، آصف زرداری کا احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، نیب نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کی گرفتاری ڈال دی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سے کیس میں گرفتاری ڈالی گئی، آصف زرداری کا اس کیس میں احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ بھی لیا جائےگا۔

    خیال رہے آصف زرداری میگامنی لانڈرنگ کے کیسز میں پہلے ہی سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں اور ان سے مختلف معاملات پر تفتیش جاری ہے۔

    بلاول زرداری بھی پارک لین کیس میں ملزم ہیں، ان سے بھی پوچھ گچھ ہوچکی ہے، پارک لین کمپنی کے ذریعے جعلی دستاویزات پر قرضے حاصل کئے گئے، پارک لین کیس میں بزنس اینڈ سٹی سینٹربھی سیل کیا جا چکا ہے جبکہ اس کیس میں دو کمپنیوں کے افسران پہلے ہی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پر پارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کا الزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے، دونوں 25، 25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف علی زرداری کے ریمانڈ‌میں 11 روز کی توسیع

    پارک لین جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل آصف زرداری اور بلاول کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا، فیصل سلیم نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیان دیا تھا کہ پارک لین کی انتظامیہ کے حکم پر تمام کام کیے۔

    واضح رہے 10 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپورکی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب کی ٹیم نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو زرداری ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔