Tag: آصف زرداری

  • سابق صدر آصف زرداری کی مشکلات میں مزید اضافہ

    سابق صدر آصف زرداری کی مشکلات میں مزید اضافہ

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) سابق صدر آصف زرداری سے میگا منی لانڈرنگ کیس کیساتھ جوائنٹ وینچرمیں بھی تفتیش کرے گی ، احتساب عدالت آصف زرداری سے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ میں تفتیش کی اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ، قومی احتساب بیورو ( نیب) سابق صدر سے میگامنی لانڈرنگ کیس کیساتھ جوائنٹ وینچر میں بھی تفتیش کرے گی۔

    نیب کی جانب سے آصف زرداری سے جوائنٹ وینچرمیں تفتیش کیلئے درخواست دائر کی گئی ، درخواست احتساب عدالت نمبر2میں دائرکی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا آصف زرداری میگا منی لانڈرنگ کیس میں گرفتارہیں، جوائنٹ وینچرمیں نیب کےتفتیشی افسرکواجازت دی جائے۔

    احتساب عدالت نے نیب کی استدعا منظورکرلی اور آصف زرداری سے10 روزہ جسمانی ریمانڈمیں تفتیش کی اجازت دے دی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

    بعد ازاں سابق صدرآصف زرداری کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • عمران خان میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھر جائے، آصف زرداری کا مشورہ

    عمران خان میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھر جائے، آصف زرداری کا مشورہ

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھرجائے، بجٹ منظوری کا انحصار اختر مینگل پر ہے، وہ کدھربیٹھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے احتساب عدالت میں پیشی پر کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی ، صحافی نے سوال کیا وزیراعظم عمران خان نےکمیشن بنانےکااعلان کیاہے، تو آصف زرداری نے کہا 1947 سے نہیں بناتا تو 20سال کا تو بنا دے، عمران خان مشرف دور سے تو تحقیقات کرلیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا بجٹ منظوری کا انحصار اختر مینگل پر ہے، وہ کدھربیٹھتےہیں ، عمران خان نےکیسےکہاملک مستحکم ہوگیا؟ کیالوگوں کی تنخواہیں بڑھ گئی ہیں؟ میرےدورمیں تو سب کی تنخواہیں بڑھتی تھیں۔

    صحافی نے سوال کیا عمران خان نے کہا ہے میری جان بھی چلی جائے تو کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑوں گا،سابق صدر نے جواب میں کہا یہی وہ کوئی پہلی بار نہیں کہہ رہا، وہ یہ بھی کہتا تھا کہ میں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا خود کو گولی مار لوں گا۔

    آصف زرداری نے مشورہ دیا عمران خان میری بات مانے تو استعفیٰ دے اور گھرجائے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دے دیا

    یاد رہے گرفتاری کے بعد ریمانڈ کے لئے احتساب عدالت میں پیشی پر سابق صدر آصف زرداری نے میڈیا سے بات چیت میں کہا تھا گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے، میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہیں، میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔

    صحافی نے سوال کیا تھاجس طرح نواز شریف کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کردیا گیا، کیا آپ پر بھی وہی فارمولا اپلائی کیا جارہا ہے، آصف علی زر داری نے جواب دیا تھا کہ فرق کیا پڑے گا، میں نہیں ہوں گا تو بلاول ہوگا، بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

    بعد ازاں سابق صدرآصف زرداری کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس  :گرفتاری کے بعد آصف زرداری کی  احتساب عدالت میں پہلی پیشی

    جعلی اکاؤنٹس کیس :گرفتاری کے بعد آصف زرداری کی احتساب عدالت میں پہلی پیشی

    اسلام آباد :جعلی اکاؤنٹس کیس میں احتساب عدالت کے حکم پر نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو عدالت میں پیش کردیا جبکہ فریال تالپور اور دیگرملزمان کی استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں اور سماعت27 جون تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت میں مسلسل عدم حاضری پر آصف زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا اور تیس دن میں پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دیا جائے گا، احتساب عدالت کے باہر اشتہار لگا دیا گیا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری پیشی کے معاملے پر جج محمد ارشد ملک نے سابق صدر آصف علی زرداری کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ، جس کے بعد نیب ٹیم آصف زرداری کو لے کر عدالت پہنچ گئی ، آصف زرداری کو سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت لایا گیا۔

    احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس ریفرنس پر سماعت میں آصف زرداری کو پیش کیا گیا، فاروق نائیک نےفریال تالپورکی آج کی استثنیٰ کی درخواست دے دی جبکہ آئی او نے ملزم اقبال آرائیں کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کردیا۔

    تفتیشی افسر نے کہا ملزم داؤدی مورکاس ایک اور کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں، اس لیے انھیں پیش نہیں کیا جاسکا۔

    سماعت میں 7 ملزمان کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست دائرکردی اور شریک ملزم راحیل مبین کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ، تفتیشی افسر نے کہا راحیل مبین ایف آئی آرمیں میرےپاس نہیں۔

    وکیل صفائی کا کہنا تھا شیرمحمدفلائٹ ایشوکی وجہ سےپیش نہیں ہوسکے، نصرعبداللہ اوراعظم وزیرخان فارن نیشنل ہیں۔

    عدالت نے ملزمان نصرعبداللہ اور اعظم وزیرخان کی رپورٹ طلب کرلی، تفتیشی افسر نے بتایا اقبال آرائیں9 مئی 2014 کو انتقال کرگئےہیں، احتساب عدالت نے ہدایت کی اقبال آرائیں کی رپورٹ آج لکھوادیں۔

    چیف سیکرٹری سندھ کو شوکاز نوٹس جاری نہ ہونے پر جج عملے پر برہم ہوئے اور کہا چیف سیکرٹری سندھ نےگوارابھی نہیں کیا کہ عدالت میں پیش ہوجائیں یاجواب دے دیں، چیف سیکرٹری کےخلاف کارروائی کروں گا، چھوڑوں گا تو نہیں۔

    وکیل صفائی دیکھ لیں کہ نوٹس جاری ہوگیااوران کومل بھی گیاہو، جس پر جج کے عملے سے پوچھنے پر معلوم ہوا کہ نوٹس جاری ہی نہیں ہوا، احتساب عدالت کےجج نے عملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 20 دن ہوگئے نوٹس ہی نہیں بھیج سکے، چیف سیکرٹری سندھ کو شوکاز جاری کرنے کے احکامات دوبارہ جاری کردیئے۔

    ملزمو کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم نہ کرنے پر وکلاصفائی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ابھی تک ملزموں کوپتہ نہیں کہ ان پرالزام کیاہے، تفتیشی سےپوچھیں توکہتےہیں میرےخیال میں یہ الزام ہے، تفتیشی افسر نے بتایا میں نےریفرنس کی نقول رجسٹرارآفس میں جمع کرادی ہیں، جس پر عدالت نے ہدایت کی ریفرنس کی نقول ملزموں کوآج ہی فراہم کریں۔

    عدالت نے فریال تالپور اور دیگرملزمان کی استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں ، وکلا نے کہا آصف زرداری سےجیل میں ملناچاہتےہیں اجازت دی جائے، جس پر جج کا کہنا تھا آپ الگ سےدرخواست لکھ کردےدیں۔

    آصف زرداری سمیت دیگرملزمان کیخلاف کیس کی سماعت27 جون تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں سیکورٹی سخت کی گئی اور کسی بھی غیر متعلقہ افراد کی احاطہ میں آنے پر پابندی تھی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس :جج کی رخصت کے باعث احتساب عدالت میں سماعت ملتوی

    گزشتہ سماعت پر جج ارشد ملک کی رخصت کے باعث ڈیوٹی جج محمد بشیر نے سماعت کی، عدالت نے ملزمان کی حاضری لگا کر سماعت 14 جون تک ملتوی کردی تھی۔

    عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کو آج بھی طلب کر رکھا ہے اور نیب کو ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

  • شیری رحمان کا آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ، پی پی عوامی رابطہ مہم کے لیے سرگرم

    شیری رحمان کا آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ، پی پی عوامی رابطہ مہم کے لیے سرگرم

    اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کیا ہے، پی پی رہنما نے کہا کہ گرفتار اراکین کے پروڈکشن آرڈرز کا اجرا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیری رحمان نے اسپیکر سے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر بلا تاخیر جمعے کے لیے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں۔

    سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرز کے فوری اجرا پر سمجھوتا نہیں ہوگا، فوری پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہوا تو اسے متعصبانہ رویہ سمجھا جائے گا۔

    دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی عوامی رابطہ مہم کے لیے سرگرم ہو گئی ہے، مہم کے سلسلے میں کوآرڈینیشن کمیٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کا آر آئی سی میں طبی معائنہ، صحت تسلی بخش قرار

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف کمیٹی کا حصہ ہوں گے، فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری، قائم علی شاہ، تاج حیدر، نجم الدین خان، صابر بلوچ بھی شامل ہوں گے۔

    پیپلز پارٹی کے صوبائی پارٹی صدور اور جنرل سیکریٹریز بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے، پی پی آزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان کے صدور بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

    پیپلز پارٹی کی یہ کوآرڈینیشن کمیٹی عوامی رابطہ مہم سے متعلق امور دیکھے گی۔

  • آصف زرداری کا آر آئی سی میں طبی معائنہ، صحت تسلی بخش قرار

    آصف زرداری کا آر آئی سی میں طبی معائنہ، صحت تسلی بخش قرار

    راولپنڈی: سابق صدر آصف علی زرداری کو طبیعت کی ناسازی پر راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کیا گیا، جہاں ان کا طبی معائنہ کر کے میڈیکل بورڈ نے صحت تسلی بخش قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان نیب نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا آر آئی سی میں طبی معائنہ کیا گیا، بعد ازاں نیب ٹیم آصف زرداری کو اسپتال سے لے کر روانہ ہوگئی، ترجمان نے کہا کہ آصف زرداری کو میڈیکل بورڈ کی سفارش پر چیک اپ کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کا طبی معائنہ معمول کے مطابق تھا، میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔

    دوسری طرف آر آئی سی میں آصف زرداری کی آمد پر ایمرجنسی بند کر دی گئی، جس کے باعث مریض اور لواحقین شدید پریشانی میں مبتلا ہو گئے، اسپتال آنے والے تمام افراد کو باہر نکال دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    ادھر ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو سٹی اینجیو ٹیسٹ کے لیے آر آئی سی منتقل کیا گیا، 3 رکنی خصوصی میڈیکل ٹیم ان کے ہم راہ تھی، آصف زرداری کی دل کی شریانیں چیک کی گئیں۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کراچی کے اسپتال منتقل ہونے پر اصرار کیا، تاہم انھیں وی وی آئی پی روم دیا گیا، ذرایع نے یہ بھی بتایا کہ آصف زرداری کا بلڈ پریشر بڑھ گیا تھا۔

    اسپتال ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کی حالت نارمل ہے، ان کا معمول کا چیک اپ کیا گیا، چیک اپ کے بعد اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔

    پیپلز پارٹی کے ذرایع نے کہا کہ نیب کے میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے لیے ٹیسٹ تجویز کیے تھے، جس کے لیے نیب ٹیم انھیں اسپتال لے کر گئی۔ دریں اثنا، آصف زرداری سے ملنے پیپلز پارٹی رہنما بھی آر آئی سی پہنچے، جن میں خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور اور نیئر بخاری شامل تھے۔

  • آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دے دیا

    آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دے دیا

    اسلام آباد:  جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دیتے ہوئے کہا میری گرفتاری  پریشر ٹیکٹکس ہے، چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی پر سابق صدر آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کی ، صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ کمرہ عدالت میں سگریٹ پینا ممنوع ہے پھر بھی آپ نے ایساکیا؟ جس پر آصف زرداری نے کہا عدالت تب ہوتی ہے جب جج موجود ہو، ابھی یہ صرف کمرہ ہے۔

    صحافی نے سوال کیا جس طرح نواز شریف کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کردیا گیا، کیا آپ پر بھی وہی فارمولا اپلائی کیا جارہا ہے، آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ فرق کیا پڑے گا، میں نہیں ہوں گا تو بلاول ہوگا، بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی۔

    سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے

    سابق صدر کا کہنا تھا سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے، مشرف منتخب نہیں تھا اس لئے جیل جانے کو تیار نہیں، مشرف نے ووٹ نہیں مانگنے ،ہم نے ووٹ مانگنے جانا ہے۔

    آصف زرداری نے کہاکہ گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے، میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہیں، میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری21جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    ان کا کہنا تھا جیل اور گرفتاری سیاست کا حسن ہے،جو سیاست کرے گا اس کو جیل جانا پڑے گا۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ نیب کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن اتفاق رائے نہیں ہوا۔

    جو سیاست کرے گا اس کو جیل جانا پڑے گا

    صحافی نے سوال کیا روز گرفتاریاں ہورہی ہیں کیا کہیں گے؟ کیا مزید گرفتاریاں ہوں گی تو آصف زرداری نے جواب دیا تو اپنا خیال کر ، کہیں خود نہ گرفتار ہوجانا ، اچھا ہے مزید گرفتاریاں ہوں۔

    خیال رہے سابق صدرآصف زرداری کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں نیب حکام نے آصف زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  آصف زرداری21جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری21جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدرآصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا، نیب نے آصف زرداری کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدرآصف زرداری کو احتساب عدالت پہنچا دیا گیا ،انھیں عقبی دروازے سے عدالت پہنچایاگیا۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق سماعت میں آصف زرداری کواحتساب عدالت میں پیش کردیاگیا، سماعت میں نیب حکام نے آصف زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی ، جس پر آصف زرداری کےوکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

    نیب کی جانب سے آصف زرداری کی گرفتاری سے متعلق شواہد عدالت میں پیش کئے گئے، جس میں کہا گیا جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشن سےغیرقانونی آمدن کوجائزکرنےکامنصوبہ تھا، آصف زرداری نےفرنٹ مین وبےنامی داروں سےمنی لانڈرنگ کی، آصف زرداری کی گرفتاری کے لیے 8 ٹھوس گراؤنڈز ہیں۔

    آصف زرداری کی 2 میڈیکل رپورٹس احتساب عدالت میں پیش گئیں ، نیب پراسیکیوٹرسردارمظفر نے کہا بینک حکام کی معاونت سےجعلی اکاؤنٹس کھولےگئے، ملزم کوگرفتار کیا ہے، تفتیش کے لئے ریمانڈ کی ضرورت ہے، جس پر احتساب عدالت کے جج کا کہناتھا آصف زرداری کوکن بنیادوں پرگرفتارکیا پہلے یہ بتائیں۔

    سردارمظفرعباسی نے بتایا میں گرفتاری کی بنیاد پڑھ کر بتادیتاہوں، کمرہ عدالت میں دیگرافرادکی گفتگوپرجج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا پہلےآپ باتیں کرلیں میں کیس بعدمیں سن لیتاہوں، آپ عدالتی کارروائی سننےآئےہیں توباتیں نہ کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا آصف رادری کوضمانت خارج ہونےپرگرفتارکیاگیا، ملزم کی گرفتاری کیلئےتمام ترقانونی تقاضےپورےکیےگئے ، بادی النظرمیں آصف زرداری جعلی اکاؤنٹس کے بینفشری ہیں۔

    سردارمظفر نے بتایا جعلی اکاؤنٹس کےذریعے4.4ارب روپےکی منی لانڈرنگ کی گئی، آصف زرداری جعلی اکاؤنٹس کےذریعےمنی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، انھوں نےاومنی گروپ کوجعلی اکاؤنٹس کیلئےاستعمال کیا، اومنی گروپ نےزرداری اورجعلی اکاؤنٹس میں پل کاکرداراداکیا، آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈکی منظوری کیلئے کافی ثبوت ہیں۔

    سابق صدرآصف ذرداری کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے آصف زرداری کی نیب حوالات میں اضافی سہولتوں کی درخواست کردی، آصف زرداری نے کہا ایک خدمت گزارساتھ رکھنےکی اجازت دی جائے اور میڈیکل کی بھی تمام سہولتیں مہیا کی جائیں۔

    نیب کی جانب سے آصف زرداری کے میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کئے گئے ، سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا گرفتاری کےبعدآصف زرداری کاطبی معائنہ کرایا، آصف زرداری مکمل صحت منداورفٹ ہیں، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا ان کی اپنی دستاویزمیں بلڈ پریشر سامنے لکھا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا یہ معمولی بیماریاں پہلےسےموجودتھیں،فاروق نائیک نے کہا یعنی آپ خودتسلیم کررہےہیں زرداری مکمل فٹ نہیں ہیں، جس پر سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا آصف زرداری کوکوئی ایسی خطرناک بیماری نہیں ہے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا سپریم کورٹ نےتحقیقات کیلئےجےآئی ٹی تشکیل دی، جےآئی ٹی سےیہ کیس نیب کومنتقل کر دیاگیا، نیب کو تفتیش اور ریفرنس کیلئے2ماہ کاوقت دیاگیا، نیب نےمدت میں توسیع کیلئےعدالت سےرجوع نہیں کیا اور سپریم کورٹ نےنیب کودی گئی مدت میں توسیع نہیں کی، مدت میں توسیع نہ ہونےپرنیب تفتیش نہیں کرسکتی۔

    وکیل آصف زرداری نے کہا چیئرمین نیب کےپاس وارنٹ جاری کرنےکااختیارنہیں، ایف آئی آرمیں درج ہے بینکرز نےجعلی اکاؤنٹ کھولے، ایف آئی آر کے مطابق ڈیڑھ کروڑ روپے مجھے بھیجےگئے، ایف آئی آر میں میرانام بطورملزم درج ہی نہیں ہے، اسلم خان اورعارف خان ملزم نامزد ہیں، جعلی اکاؤنٹس سےمیرا توکوئی تعلق ہی نہیں ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نےآصف زرداری کی رہائی کی استدعا کرتے ہوئے کہا ضمانت کی درخواست پرکہا گیاکیس لاز دےدیں، میں وہ فوٹو کاپیز کرانےگیا تو ضمانت منسوخی کا آرڈر ہوگیا، کیس میں26 ملزمان ہیں، صرف زرداری کوگرفتار کیاگیا، ان کوگرفتارکرکےامتیازی سلوک کیا گیا۔

    وکیل صفائی نے استدعا کی ریفرنس عدالت میں زیرسماعت ہے،تفتیش کامرحلہ نہیں، عدالت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنےکاحکم دے۔

    فاروق نائیک کا کہنا تھا نیب نےزرداری کوگرفتارکرکےعدالت کی توہین کی، ضمانتی مچلکےاس عدالت میں جمع ہیں پھربھی گرفتارکرلیا؟آصف زرداری کی رہائی کےاحکامات جاری کردیں، ہائیکورٹ کااس گرفتاری سےتعلق نہیں اس عدالت کاہے، صرف ڈیڑھ کروڑ لینے پر جیل میں ڈال دیاگیا یہ کون ساانصاف ہے؟

    نیب پراسیکیوٹرنے کہا عدالت کےمچلکوں کاچیئرمین نیب کےوارنٹس سےتعلق نہیں ، سپریم کورٹ نےحکم دیاتھااورہر2ہفتےبعدرپورٹ دی گئی، کل آصف زرداری کوگرفتارکیاگیا، انھیں گراؤنڈزآف اریسٹ فراہم کیےاورانہوں نےدستخط کیے۔

    عدالت نے پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا نیب نے عدالت سے اجازت کیوں نہیں لی، ریفرنس یہاں چل رہاہےتو نیب کواس عدالت سے اجازت لینی چاہیے تھی، فاروق ایچ نائیک نے کہا بات یہ ہے نیب نے عدالت کو اعتماد میں بھی نہیں لیا۔

    وکیل نیب نے بتایا نیب نےخود نہیں بلکہ ہائی کورٹ نے ضمانت خارج کی توگرفتار کیا گیا، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا پھر عدلیہ کی آزادی کہاں گئی، جوڈیشل کسٹڈی ہواورکسی اورکیس میں تحقیقات کرنی ہوں تواجازت ضروری ہے۔

    جج احتساب عدالت نے کہا آپ کے دلائل سے پہلے بھی اسی بات کو سوچ رہا تھا، میں نے مچلکے منظور کیے تو معلوم کیاتھا کیا وارنٹ جاری کیے ہیں، وکیل کا کہنا تھا جج احتساب عتب انہوں نے مچلکے لینے کے عدالتی فیصلے کی مخالفت بھی نہیں کی۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا شوگر کا مریض ہوں اور رات کوشوگر کم ہو جاتی ہے، مجھے اٹینڈنٹ دیاجائے جو رات کوشوگر چیک کرے، جس پر وکیل نیب نے کہا آصف علی زرداری ان کی زندگی کا مسئلہ ہےاور ہمارا اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں ، عدالت کو بھی اٹینڈنٹ پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

    آصف علی زرداری نے مزید کہا اٹینڈنٹ 24 گھنٹے میرے پاس بیٹھا نہیں رہے گا ، جب ضرورت ہو گی تو بلایا جائے گا۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس سےمتعلق سماعت میں آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدرآصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا۔

    پیشی سے قبل پولی کلینک کے 3رکنی بورڈ کی جانب سے آصف زرداری کاطبی معائنہ کیا گیا تھا ، جس میں‌ شوگر، بلڈ پریشر سمیت ان کے تمام ٹیسٹ معمول کے مطابق نکلے اور انھیں پیشی کے لئے فٹ قرار دیا تھا۔

    پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندراور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، 300 اہلکار نیب راولپنڈی آفس کی سیکیورٹی جبکہ نیب عدالت کے باہر500اہلکار اور نیب راولپنڈی آفس سےنیب عدالت تک 200ٹریفک اہلکار تعینات تھے۔

    نیب راولپنڈی کے دونوں اطراف کی سٹرکیں مکمل بند کردی گئی جبکہ نیب عدالت کےجی الیون روڈبھی سیکیورٹی کی وجہ سے بند رہی ، نیب عدالت اور نیب راولپنڈی کے باہر رینجرز اہلکارگشت پر مامور رہے۔

    پی پی کارکنان آئے تو آبپارہ چوک سےآگےجانےکی اجازت نہیں ہوگی ، پی پی کارکنان نیب عدالت پہنچےتوان کوپراجیکٹ موڑپرروک لیا جائے گا۔

    نیب  کی آصف زرداری کی اٹینڈینٹ رکھنےکی درخواست منظور


    دوسری جانب نیب نےآصف زرداری کی اٹینڈینٹ رکھنےکی درخواست منظور کرتے ہوئے دن اور رات کے اوقات میں اٹینڈنٹ ساتھ رکھنے کی اجازت دے دی، نیب ذرائع کا کہنا ہے آصف زرداری کے اٹینڈنٹ نہال چند نیب راولپنڈی پہنچ گئے جبکہ دوسرا اٹینڈنٹ لیاقت علی آج کسی بھی وقت نیب راولپنڈی پہنچ جائے گا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے گزشتہ روز سابق صدرآصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹ کیس اوردیگرمقدمات میں عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے پرگرفتار کیاگیا تھا۔

    نیب ٹیم نے آصف زرداری کو نیب ہیڈکوارٹرز راولپنڈی پہنچایا، جہاں انہیں حوالات کےخصوصی کمرے میں رکھا گیا۔

    گرفتاری کے بعد پولی کلینک کے3رکنی میڈیکل بورڈ نے سابق صدرآصف زرداری کا طبی معائنہ کیا تھا، کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹرآصف عرفان میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں جبکہ ڈاکٹر حامد اقبال، نیب سرجن ڈاکٹر امتیاز احمد بورڈ کا حصہ ہیں۔

    آصف زرداری نے مطمئن اندازمیں ڈاکٹرز کے سوالات کے جوابات دیئے اور میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو صحت مندقرار دے دیا تھااور آصف زرداری کے کلینیکل ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا تھاجبکہ بورڈ نے مختلف کلینکل ٹیسٹ تجویز کئے تھے۔

    بعد ازاں میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • آصف زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار

    آصف زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست آج سپریم کورٹ میں دائر کریں گے ، جس میں کہا گیا مختصر فیصلہ  جاری کرکے درخواست ضمانت خارج کردی گئی، سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کی جانب سے اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار کرلی گئی، فاروق ایچ نائیک نے درخواست تیار کی ہے، درخواست آج سپریم کورٹ میں دائرکی جائےگی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا اسلام آبادہائی کورٹ نے ہمارے مؤقف کو نظر انداز کردیا اور مختصرفیصلہ جاری کرکےدرخواست ضمانت خارج کردی گئی، سپریم کورٹ ہمارے مؤقف کوسن کر فیصلہ کردے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    گزشتہ روز سابق صدرآصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹ کیس اوردیگرمقدمات میں عبوری ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے پرگرفتار کیاگیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں درخواست ضمانت مسترد ہونے پر آصف زرداری نے قانونی ٹیم کوطلب کیا گیا اور ہائی کورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پر مشاورت کی تھی۔

    خیال رہے نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • میڈیکل بورڈ کا آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ

    میڈیکل بورڈ کا آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد میڈیکل بورڈ نے آج پھر ان کا طبی معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ کیا ہے، آصف زرداری کا دوسرا طبی معائنہ آج صبح کیا جائے گا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے کلینیکل ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، بورڈ نے مختلف کلینکل ٹیسٹ تجویز کر دیے۔

    [bs-quote quote=”سابق صدر کی میڈیکل ہسٹری میں عارضۂ قلب، کمر درد، ذیابیطس کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرایع کے مطابق آصف زرداری کے دل، جگر اور گردوں کے ٹیسٹ آج ہوں گے، جن میں ایکوکارڈیوگرام، آرایف ٹی، ایل ایف ٹی ٹیسٹ شامل ہیں، یہ ٹیسٹ نیب راولپنڈی کے دفتر میں ہوں گے، ٹیسٹ کے لیے مشینیں پولی کلینک سے نیب دفتر لائی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آصف زرداری کی گرفتاری کے بعد میڈیکل بورڈ نے ان کا طبی معائنہ کیا تھا جس کے بعد انھیں صحت مند قرار دیا گیا، طبی معائنہ پولی کلینک کے 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا، طبی معائنہ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا تھا۔

    میڈیکل بورڈ نے معائنے کے بعد آصف زرداری کا میڈیکل سرٹیفکیٹ نیب حکام کے حوالے کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا شوگر لیول 170، نبض کی رفتار 88 فی منٹ تھی، بلڈ پریشر کا لیول 170/80 ریکارڈ ہوا، آصف زرداری نے مطمین انداز میں ڈاکٹرز کے سوالات کے جوابات دیے۔

    سابق صدر کی میڈیکل ہسٹری میں عارضۂ قلب، کمر درد، ذیابیطس کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    طبی معائنہ کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر آصف عرفان تھے، ڈاکٹر حامد اقبال، نیب سرجن ڈاکٹر امتیاز احمد بورڈ کا حصہ ہیں، یہ خصوصی میڈیکل بورڈ نیب کی درخواست پر تشکیل دیا گیا۔

  • تمام جعلی اکاؤنٹس کا سراغ بلاول اور زرداری ہاؤس سے نکلتا ہے، فواد چوہدری

    تمام جعلی اکاؤنٹس کا سراغ بلاول اور زرداری ہاؤس سے نکلتا ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تمام جعلی اکاؤنٹس کا سراغ بلاول اور زررداری ہاؤس سے نکلتا ہے، عوام کو پتا ہے پیپلزپارٹی کے لوگ اربوں کی کرپشن میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کی ضمانت منسوخی کا تعلق حکومت سے نہیں ہے، مقدمات 2015 میں ن لیگ کی حکومت میں قائم کیے گئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر داخلہ نے 2016 میں جعلی اکاؤنٹس سے متعلق بیان دیا، چوہدری نثار نے کہا تھا جعلی اکاؤنٹس کا تعلق بلاول ہاؤس سے ہے، عدالت نے نوٹس لے کر ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا تھا، ایف آئی اے نے رپورٹ میں 16 ریفرنسز کی سفارش کی تھی۔

    مزید پڑھیں: قوم نوافل ادا کرے کہ بڑے مگرمچھ گرفتار ہو رہے ہیں: شوکت یوسفزئی

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے بینکنگ کورٹ پھر نیب اور اب ہائیکورٹ تک مقدمہ سنا گیا، یہ تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے کا معاملہ ہے، 5 ہزار کے قریب اکاؤنٹس کی چھان بین ہوئی، 31 جعلی نکلے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ووٹ کی وجہ احتساب کو منطقی انجام تک پہنچانا تھا، کیسز کو منطقی انجام تک پہنچا کر پیسے برآمد کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن کے پاس احتجاج کے لیے کوئی بیانیہ نہیں ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عوام آصف علی زرداری اور نوازشریف کی کرپشن بچانے کے لیے کیوں نکلیں گے۔