Tag: آصف زرداری

  • غنویٰ بھٹو کا بلاول کو اپنا نام بلاول بے نظیر رکھنے کا مشورہ

    غنویٰ بھٹو کا بلاول کو اپنا نام بلاول بے نظیر رکھنے کا مشورہ

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا نام تبدیل کر کے ’بلاول بے نظیر‘ رکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے غنویٰ بھٹو نے کہا بلاول مجرموں اور چوروں میں گھرا ہے، جتنی بھی کوشش کر لے بھٹو نہیں بن سکتا۔

    انھوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اصول پرست اور حقوق نسواں کے علمبر دار ہو تو کہو کہ آپ کو بلاول بے نظیر بلایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ون یونٹ بنانے کی کوشش کی، تو لات مار کر حکومت گرا دوں گا: بلاول بھٹو زرداری

    غنویٰ بھٹو نے اپنی تقریر میں آصف علی زرداری پر بھی شدید تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ ایک زرداری پر سب کا وار چلتا ہے، غنویٰ نے ان پر اپنے شوہر کے قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لالچ ختم کرو تو زرداری خود ختم ہو جائیں گے۔

    غنویٰ بھٹو نے وزیر اعظم عمران خان پر بھارتی وزیر اعظم مودی کے حوالے سے  بھی تنقید کی۔

    خیال رہے کہ حالیہ پاک بھارت تنازعے میں عمران خان کے پر امن اور بہترین کردار کی تعریف پوری دنیا نے کی جب کہ بھارتی وزیرِ اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقتول مرتضٰی بھٹو کی بیوہ نے ’فاطمہ فاطمہ، زرداری کا خاتمہ‘ کے نعرے بھی لگوائے۔

  • اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کے لیے مجھ پر کیسز بنائے جارہے ہیں، آصف زرداری

    اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کے لیے مجھ پر کیسز بنائے جارہے ہیں، آصف زرداری

    لاڑکانہ: سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم ختم کرنے کے لیے مجھ پر کیسز بنائے جارہے ہیں، ان کی نیت پر شک ہے یہ 18ویں ترمیم ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گڑھی بخدا بخش میں پیپلزپارٹی کے جلسے سے آصف زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کو 40 سال گزر چکے ہیں، ذوالفقار بھٹو کی سوچ ہمیں آج تک یاد ہے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ دور دراز سے لوگ ذوالفقار بھٹو کو سننے کے لیے آتے تھے، اس زمانے میں بھی اسٹیبلشمنٹ ذوالفقار بھٹو کا مذاق اڑاتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈالر 40 روپے مہنگا ہوگیا ہے، تیل چائے، پھل، سبزیوں کی قیمتیں دگنی ہوگئی ہیں، 10 سے 20 ہزار کمانے والا مہنگی بجلی کا بل کیسے ادا کرے گا۔

    مزید پڑھیں: آج ہم ذوالفقارعلی بھٹو کی وجہ سے بھارت کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرتے ہیں: بلاول بھٹو

    آصف زرداری نے کہا کہ چاہے میں جیل میں ہوں یا باہر ہوں اس سے فرق نہیں پڑتا ہے، عوام میرے ساتھ ہیں، بہت جلد مہم چلائیں گے۔

    سابق صدر نے کہا کہ اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے، سڑکوں پر رہیں گے، کارکنان تیاری کرلیں۔

    خیال رہے کہ آج پیپلز پارٹی کے بانی و چیئرمین سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی چالیس ویں برسی ملک بھر میں منائی جا رہی ہے، اس موقع پر پی پی کے زیر اہتمام دعائیہ تقریبات منعقد ہوئیں۔

  • لگژری گاڑیوں کی درآمد، آصف زرداری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: ایف بی آر

    لگژری گاڑیوں کی درآمد، آصف زرداری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف لگژری گاڑیوں کی درآمد کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو لگژری گاڑیوں کی درآمد سے متعلق کارروائی جاری ہے، سابق صدر کو ایف بی آر کی جانب سے نوٹس بھی بھیجا جا چکا ہے۔

    ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کراچی آفس اس معاملے کو دیکھ رہا ہے، اس کیس میں آصف زرداری کا پیش ہونا ضروری نہیں، ان کا وکیل بھی پیش ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کرلی ہے اور اس سلسلے میں تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس بھی جاری کر دیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    آصف زرداری اور فریال تالپور کو حفاظتی ضمانت کے لیے 10،10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی 8 اپریل کو پہلی پیشی ہے، انھوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، اس لیے ضمانت دی جائے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کرلی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ہمراہ پیش ہوں گے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے 10 اپریل تک آصف زرداری اورفریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10،10 لاکھ کے مچلکے کے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    آصف زرداری کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ہائیکورٹ داخلے پر پابندی تھی اور پولیس اور  رینجرز کے اہلکار ہائیکورٹ کے اندر اور باہر موجود تھے۔

    پولیس کے مطابق سیکیورٹی پر پندرہ سو سے زائد پولیس اہلکار اور دو سو رینجرزراہلکارتعینات کردیئے گئے جبکہ نو ڈی ایس پی،سترہ انسپکٹراورترانوے ایس آئی تعینات ہیں۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر معتلقہ افراد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی اور ہائی کورٹ جانے کےلیے صرف ایک راستہ استعمال کیا جارہا تھا، سیکورٹی انتظامات کی نگرانی ڈی آئی جی آپرئشنز وقار الدین سید کی خود کی۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو8اپریل کو طلب کرلیا، طلبی کا نوٹس احتساب عدالت نمبر دو کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت دیگر 24ملزمان کو 8اپریل کو طلب کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے خالد شاہ کے مطابق طلبی کے نوٹس میں آصف زرداری اور دیگر کو8 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، آصف زرداری کی طلبی کا نوٹس خصوصی طور پر ارسال کیا گیا۔

    آصف زرداری کو مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقلی پر طلب کیا گیا، آصف زرداری کے علاوہ 24دیگر ملزمان کو بھی عدالت نے طلب کر رکھا ہے، مذکورہ سمن بلاؤل ہاؤس کلفٹن کراچی کے ایڈریس پرارسال کیا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس میں نامزد فریال تالپور، حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں، نیب کی استدعا

    منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں، نیب کی استدعا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کردی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں نیب نے عدالتی حکم کے مطابق اپنا جواب جمع کرایا۔

    نیب نے جواب میں مؤقف اختیار کیا کہ کیس منتقلی قانونی ہے، نظرثانی درخواست ناقابل سماعت ہے، بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستیں دائر کرنے کا مقصد مقدمے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو آئندہ سماعت پر جواب الجواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو  نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں خارج کر دی تھیں۔

    بعد ازاں آصف علی زداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ مارچ 19 کو منی لانڈرنگ کیس کی منتقلی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی تھی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے آصف زرداری کے وکیل کی درخواست مسترد کردی، جس میں انہوں نے مقدمےکاریکارڈطلب کرنے کی استدعا کی تھی۔ فاضل جج نے فاروق ایچ نائیک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہیں گے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، اب مزید کیا بچتا ہے۔؟

    یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، احتساب عدالت کا آصف زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کو طلبی کا نوٹس

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے خلاف آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر کی درخواستوں پرسماعت کی تھی ۔ درخواست گزاروں میں فریال تالپور،انورمجید،عبدالغنی مجید اورمحمدہارون بھی شامل ہیں۔

  • بلاول والد کی کرپشن یا اپنے سیاسی مستقبل میں سے ایک کا انتخاب کریں، مراد سعید

    بلاول والد کی کرپشن یا اپنے سیاسی مستقبل میں سے ایک کا انتخاب کریں، مراد سعید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو والد آصف زرداری کی کرپشن یا اپنے سیاسی مستقبل میں سے ایک کا انتخاب کریں، انہوں نے بھی آج وہی کیا جو نوازشریف کیا کرتے تھے۔

    یہ بات انہوں نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی گفتگو پر اپنے رد عمل میں کہی، اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد سعید کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی نوازشریف سے ملاقات کے حقیقی رنگ سامنے آگئے ہیں، نواز شریف بھی نیب کی پیشی سے واپس آتے تھے تو اداروں کو للکارتے تھے، بلاول نے بھی آج وہی کیا جو سابق وزیر اعظم کیا کرتے تھے۔

    مراد سعید نے کہا کہ لندن جائیداد کے سوال پرنوازشریف نے ووٹ کو عزت دو نعرہ لگایا جبکہ بلاول سے کرپشن اور لوٹ مار کی دولت کا سوال کیا گیا جواب آیا کہ تین وزیر نکالو، بلاول نے بتایا نہیں وفاقی کابینہ کا ان کے والد کی چوری سے کیا تعلق ہے؟

    انہوں نے مزید کہا کہ بلاول زرداری کو اپنی چوری بچانے کیلئے سیاست کے استعمال کا مشورہ جس نے بھی دیا وہ ان کا خیرخواہ نہیں ہے، بلاول سمجھ لیں کہ سیاست کی آڑ میں سنگین جرائم کے تحفظ کا نسخہ اب کارگر نہیں رہا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی اگر احتساب سے نجات چاہتے ہیں تو خود پر لگے الزامات کا سنجیدگی سے جواب دیں، ان کو والد کی کرپشن یا اپنے سیاسی مستقبل میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، کچھ بھی ہوجائے کرپشن اور لوٹ مار سے کمائی گئی دولت کا حساب تو بہرحال انہیں دینا ہی ہو گا۔

  • نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

    نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات نے پیپلزپارٹی کے کارکنان کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس پر حملہ میں ملوث افراد کے علاوہ دیگر کو فوری رہا کردیا جائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ کے ذریعے انہوں نے آگاہ کیا کہ وزارتِ داخلہ کو نیب دفتر کے باہر سے گرفتار ہونے والے پیپلزپارٹی کے کارکنان کو رہا کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں کے علاوہ دیگر کو رہا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، پیپلزپارٹی کے رہنما تفتیش سے بچنے کے لیے ایسے اقدامات کررہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

    مزید پڑھیں: بلاول کی نواز شریف سےملاقات کے حقیقی رنگ سامنے آگئے ، مراد سعید

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تفتیش میں سابق صدرآصف زرداری اور پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نیب راولپنڈی نے طلب کیا تھا، رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر  پی پی کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی اورکارکنان کے پتھراو سے پانچ اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے کارکنان کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا تھا۔

    پی پی کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی پر فواد چوہدری نے بیان جاری کیا تھا کہ اگر کسی نے حد عبور کرنے کی کوشش کی تو ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کارکنان کو رہا نہ کرنے پر انتہائی قدم اٹھانے کا عندیہ دیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیب پر تنقید کی اور کہا تھا کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں احتساب قانون میں تبدیلی نہیں کی جو ہماری بہت بڑی غلطی ہے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھے جبکہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی پر اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا آصف زرداری اور بلاول بھٹو آج نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 2 گھنٹے سوالات کیے، فی الحال 3 مقدمات میں سوالات کیے گئے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا ڈی جی نیب کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نےسوالات پوچھے ، کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا، انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کی نگرانی میں ہورہی ہے۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب نے ابتدائی تفتیش مکمل کر لی ہے ، دونوں باپ بیٹا تحقیقات کے لئے اسلام آباد میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے۔ یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    تفتیشی حکام نے دونوں سے الگ الگ کمرے میں پوچھ گچھ کی اور تحریری سوالنامہ بھی دیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران آڈیوو یڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی، بلاول بھٹو نے سوالوں کا جواب دینے کے بعد کہا امیدکرتاہوں آئندہ مجھےنیب نہیں بلائےگا، اس دوران آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو نیب آفس کے ہال میں بٹھایا گیا تھا۔

  • پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے  پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر  بیان ریکارڈ کرادیا ، نیب کی جانب سے دونوں رہنماؤں کو سوال نامہ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج والد آصف علی زرداری کے ساتھ نیب دفتر پہنچ گئے ، دونوں 19گاڑیوں کےقافلےمیں نیب دفترپہنچے ، نیب کے پرانے ہیڈ کوارٹرزکو پنڈی آفس قرار دیا گیا ہے، اس موقع پر نیب کی درخواست پرسیکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے ہیں۔

    نیب آفس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری، اسپیشل برانچ اور رینجرز اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔

    پی پی کارکنان کی نیب دفترمیں گھسنےکی کوشش ، 5 پولیس اہلکار زخمی ، 50 زیرحراست


    نیب دفتر کے باہر پیپلزپارٹی کارکنان جمع ہوکر حکومت کےخلاف نعرے بازی کی اور نیب دفترمیں گھسنےکی کوشش کی، نادرہ چوک کے قریب 2 پولیس اہلکار پتھر لگنے سے زخمی ہوئے۔

    جیالوں اورپولیس کےدرمیان ہاتھا پائی میں 5 پولیس اہلکار زخمی جبکہ 50 افراد کو زیرحراست لے لیا گیا۔

    جیالوں نے نیب دفتر کےگیٹ سے ہٹنےسےانکار کیا، جیالوں کی ہٹ دھرمی کی باعث پارٹی قیادت کی گاڑی ایک ہی جگہ کھڑی رہی، جیالے کوئی  بھی بات ماننے کو تیارنہیں اور پارٹی قیادت کےساتھ جانے پر بضد رہے۔

    پارٹی رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پولیس پر حملہ کیا اور دھکے دیے جبکہ کارکنوں کو پولیس پر حملے کے لیے اکساتے رہے۔

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو نیب کے سامنے پیش


    آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نیب کی تفتیشی ٹیموں کے سامنے پیش ہوئے ، نیب کی 16رکنی ٹیم نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے پوچھ گچھ  کی۔

    نیب کی آصف زرداری اوربلاول بھٹوسے تفتیش کی حکمت عملی طے


    نیب نے آصف زرداری اوربلاول بھٹوسے تفتیش کی حکمت عملی طے کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کو  سوالنامہ فراہم کیا اور کہا گیا دونوں سے الگ الگ ٹیمیں نے سوالات کیے جائیں گے جبکہ ضرورت پڑنے پر دونوں سے مشترکہ سوالات بھی کیےجائیں گے، تفتیشی ٹیموں میں مجموعی طورپر16افسران شامل ہیں، جس میں نیب کے 4 نگران کیس افسران بھی موجود ہیں۔

    نیب کا بلاول بھٹو کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو ہال میں بٹھا یا گیا۔

    بلاول بھٹو نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور   بیان ریکارڈ کرایا اور کہا امیدکرتاہوں آئندہ مجھےنیب نہیں بلائے گا۔

    نیب دفترمیں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کابیان قلم بند کرلیا گیا ہے ،دونوں کو سوالات پرمشتمل سوالنامہ فراہم کیاگیا اور 3 سے 4 دن میں جوابات جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے، جس کے بعدبلاول بھٹواورآصف زرداری اپنی پنی گاڑیوں بیٹھ کر روانہ ہوگئے۔

    اس سے قبل پیپلزپارٹی نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے رابطہ کرلیا ہے، دو مشترکہ تحقیقاتی ٹیمز نیب کے پرانےہیڈکوارٹرمیں موجود ہے،  دونوں ٹیموں کو الگ الگ کمروں میں بٹھایا جائے گا، ایک ٹیم آصف زرداری، دوسری بلاول بھٹو کا بیان ریکارڈ کرے گی جبکہ نیب کے انٹیلی جنس ونگ کو بھی طلب کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں جے آئی ٹی آصف زرداری اور بلاول بھٹوکے بیانات ریکارڈ کرے گی ،جے آئی ٹی ارکان کی جانب سے زبانی سوالات کے ساتھ ساتھ سوالنامےبھی تیار کئے گئے ہیں جن کے تحریری جوابات طلب کئے جائیں گے۔

    پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، نیب

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے،دونوں 25،25فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنےکااختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کےبطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    جے آئی ٹی وزیراعلیٰ سندھ ،فریال تالپوراوردیگرافرادکوبھی طلب کرےگی۔ تمام نامزد افرادکےبیانات رکارڈ کئے جائیں گے۔

    دونوں رہنماؤں کی نیب میں پیشی پر اظہار یکجہتی کے لئے کارکنان کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہیں۔

    پیشی سے قبل بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ظلم کی بات کو ،جہل کی رات کومیں نہیں مانتا۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو نے وکلا اور پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ سابق صدر آصف زرداری نے نیب میں طلبی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کل نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور آصف زرداری کو تفتیش کے لئے نیب میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔