Tag: آصف زرداری

  • میگا منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں ایک بار پھر توسیع

    میگا منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں ایک بار پھر توسیع

    کراچی: جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں ایک بار پھر 23 جنوری تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور آج بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے علاوہ عدالت میں نمر مجید، شہزاد علی، اقبال خان نوری اور ذوالقرنین مجید بھی پیش ہوئے۔

    انور مجید کی میڈیکل رپورٹ بینکنگ کورٹ میں جمع کروا دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق انور مجید کو بیماری کے باعث پیش نہیں کیا جاسکتا۔

    ملزمان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو حتمی چالان جمع کروانے کا حکم دیا جائے جس پر بینکنگ کورٹ کے جج نے کہا کہ ہمیں تو سپریم کورٹ نے کارروائی سے روکا ہوا ہے، سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر ہم مزید کارروائی نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع کردی۔

    یاد رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پر سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لے رکھا ہے۔

    نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4 ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کیس میں آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔

    24 دسمبر کو سپریم کورٹ میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پیش کی گئی تھی جس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق زرداری گروپ نے 53.4 بلین کے قرضے حاصل کیے، زرداری گروپ نے 24 بلین قرضہ سندھ بینک سے لیا۔ اومنی نے گروپ کو 5 حصوں میں تقسیم کر کے قرضے لیے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ فریال تالپور کے اکاؤنٹ میں 1.22 ارب روپے کی رقم جمع ہوئی۔ رقم سے بلاول ہاؤس کراچی، لاہور، ٹنڈو آدم کے لیے زمین خریدی گئی۔ سندھ بینک نے اومنی گروپ کو 24 ارب قرض دیے۔

    رپورٹ کے مطابق 1997 میں اومنی گروپ تشکیل دیا گیا جس نے مزید 6 کمپنیاں بنائیں، اب اومنی گروپ کی 83 کمپنیاں ہیں۔ کے ڈی اے نے اومنی کے نام مندر، لائبریری اور عجائب گھر کے پلاٹ منتقل کیے۔ پلاٹس پہلے رہائشی پھر کمرشل کر کے فروخت کردیے گئے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو تا حکم ثانی منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    28 دسمبر کو وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر آصف زرداری، فریال تالپور، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت 172 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے تھے۔

    تاہم بعد ازاں چیف جسٹس نے ای سی ایل میں نام ڈالنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا تھا کہ وفاقی حکومت نے ان سب کے نام ای سی ایل میں کیوں ڈالے، آپ کے پاس کیا جواز ہے؟

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ اقدام شخصی آزادیوں کے منافی ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے وزیر داخلہ شہریار خان آفریدی سے جواب طلب کیا تھا۔

    انہوں نے حکم دیا تھا کہ نام ای سی ایل میں ڈالنے پر نظر ثانی کریں اور معاملہ کابینہ میں لے جائیں۔

    2 جنوری کو وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام ناموں کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے بعد انہیں ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب 5 جنوری کو منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے فریال تالپور، آصف زرداری اور اومنی گروپ کی ملک اور بیرون ملک تمام جائیدادیں منجمد کرنے کی سفارش کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں زرداری گروپ، اومنی گروپ کے اثاثوں اور قرضوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ دونوں گروپس نے حکومتی فنڈز میں بے ضابطگیاں کیں، کمیشن لیا اور غیر قانونی پیسہ ہنڈی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ زرداری اور اومنی گروپس کے مختلف کمپنیوں کے تحت رکھے گئے اثاثے احتساب عدالت کے فیصلے تک منجمد کیے جائیں، غالب گمان ہے کہ کہیں یہ اثاثے اس سے قبل ہی بیرون ملک منتقل نہ ہوجائیں۔

  • سپریم کورٹ نے پرویزمشرف اور آصف زرداری کے خلاف این آراو کیس ختم کردیا

    سپریم کورٹ نے پرویزمشرف اور آصف زرداری کے خلاف این آراو کیس ختم کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پرویزمشرف، آصف زرداری اور ملک قیوم کے خلاف این آراو کیس ختم کردیا، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اثاثوں کی تفصیلات آچکی ہیں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے این آراو کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے درخواست گزار کہاں ہیں؟ ہم نے دونوں سابقہ صدور سے دوبارہ بیان حلفی مانگے تھے۔

    جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار فیروز شاہ گیلانی ان دنوں علیل ہیں، سپریم کورٹ نے فیروز شاہ گیلانی کی درخواست نمٹاتے ہوئے سابق صدور آصف زرداری، پرویز مشرف اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خلاف این آر او کیس ختم کر دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آصف علی زرداری، پرویز مشرف اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آچکی ہے اور اومنی گروپ کیس میں بھی بہت پیش رفت ہو چکی ہے، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

    مزید پڑھیں: این آر او کیس ، آصف زرداری کےاثاثوں کی تفصیل اورحلف نامہ سپریم کورٹ میں جمع

    واضح رہے کہ درخواست گزار نے سابق صدور کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ این آر و سے کرپشن کیسز ختم کیے گئے جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔درخواست گزار نے استدعا کی تھی ملک کی لوٹی ہوئی رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے آصف زرداری سےپھر گزشتہ 10سال کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کیں تھیں اور بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم برقرار رکھا تھا جبکہ سابق صدر کی بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات نہ مانگنے کی نظرثانی اپیل منظور کرلی تھی۔

  • آصف زرداری کے خلاف پوری چارج شیٹ آگئی ہے، شہزاد اکبر

    آصف زرداری کے خلاف پوری چارج شیٹ آگئی ہے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ آصف زرداری کے خلاف پوری چارج شیٹ آگئی ہے، جے آئی ٹی تمام حقیقت سامنے لے آئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، شہزاد اکبر نے کہا کہ جے آئی ٹی حکومت نے نہیں سپریم کورٹ نے بنائی ہے، جے آئی ٹی اس لیے بنائی گئی تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما کی جے آئی ٹی بھی پی ٹی آئی پٹیشن پر سپریم کورٹ نے بنائی تھی، اپوزیشن جے آئی ٹی بنانا چاہتی ہے تو جائیں عدالت اور پٹیشن دائر کریں۔

    ایک سوال کے جواب میں شہزاد اکبر نے کہا کہ علیمہ خان نے سرکاری عہدہ کبھی نہیں رکھا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس پر جے آئی ٹی سپریم کورٹ پر حکم پر بنائی گئی ہے، میں نے کل جو باتیں کیں وہ سب جے آئی ٹی میں لکھا ہے، میں جے آئی ٹی سے نہیں ملا، کئی بار تردید کرچکا ہوں۔

    یہ پڑھیں: جے آئی ٹی نے زرداری سسٹم کو بے نقاب کر دیا ہے: شہزاد اکبر

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جے آئی ٹی نے زرداری سسٹم کو بے نقاب کردیا ہے، منی لانڈرنگ سمجھنے کے لیے صدیوں تک آصف زرداری کی داستان کا ذکر رہے گا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پیسے ایک سے دوسرے اور پھر تیسرے اکاؤنٹ میں ڈالے جاتے رہے، منی لانڈرنگ کیس دیکھا جائے تو اس کے سامنے نواز شریف کو بے چارہ سمجھتا ہوں، غیر ملکی سرمایہ کاری کے نام پر بینک اکاؤنٹس کے بجائے بینک ہی بنا لیا گیا۔

  • جھوٹے دستاویزات کے ذریعے ہمیں ڈرایا، دھمکایا نہیں جاسکتا، آصف زرداری

    جھوٹے دستاویزات کے ذریعے ہمیں ڈرایا، دھمکایا نہیں جاسکتا، آصف زرداری

    کراچی: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جھوٹے دستاویزات کے ذریعے ہمیں ڈرایا، دھمکایا نہیں جاسکتا ہے، ہم پر جتنا ظلم کیا جائے گا ہم برداشت کا بھی اتنا حوصلہ رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری، بلاول بھٹو کی زیر صدارت بلاول ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں خورشید شاہ، قائم علی شاہ، قمر زمان کائرہ اور نثار احمد کھوڑو، مراد علی شاہ، مدد جتک، ہمایوں خان، چوہدری لطیف بھی شریک تھے۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم مشکل حالات سے گھبرانے والے نہیں ہیں، مشکل حالات میں ہمیشہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوکر ابھرتے ہیں، ہم اتنا برداشت کریں گے کہ ظلم کرنے والے تھک جائیں گے۔

    سابق صدر نے کہا کہ موجودہ حالات کو مشکل وقت نہیں سمجھتا، مشکل وقت وہ تھا جس کا سامنا شہید بی بی نے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف لگائے جانے والے تمام الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، کوئی فلیٹ میرے نام پر نہیں ہے، جے آئی ٹی یا دیگر الزامات بے بنیاد ہیں، اگر بے بنیاد الزامات پر مقدمات بنائے تو اس کا بھی مقابلہ کریں گے۔

    سابق صدر نے کہا کہ کوئی فلیٹ میرے نام پر نہیں ہے، جے آئی ٹی یا دیگر الزامات بے بنیاد ہیں، ٹی وی پر جو دستاویزات دکھائے جارہے ہیں وہ جعلی ہیں۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

    آصف زرداری نے کہا کہ جب پیپلزپارٹی پر سختیاں ہوتی ہیں تو کارکنان ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں، پیپلزپارٹی کے جیالوں کے لیے جیل کی سختیاں، الزامات نئی بات نہیں ہے۔

    شہید بھٹو نے 1973 کا آئین دیا، آمروں نے حلیہ بگاڑ دیا، بلاول بھٹو

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا یوم شہادت بھرپور عقیدت و احترام سے منائیں گے، سی ای سی اجلاس میں پارٹی کی نئی حکمت عملی تشکیل دیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بھٹو نے 1973 کا آئین دیا، آمروں نے حلیہ بگاڑ دیا، 18 ویں ترمیم سے 1973 کے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم 18 ویں ترمیم کے معاملے پر کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گے، 27 دسمبر کو عوام گڑھی خدا بخش میں سازشی عناصر کو شکست دیں گے۔

  • 24 دسمبر کو کیا ہونے جا رہا ہے؟

    24 دسمبر کو کیا ہونے جا رہا ہے؟

    اسلام آباد: 2018 کے رواں مہینے دسمبر کی 24 تاریخ نہایت اہمیت اختیار کر گئی ہے، ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے خلاف مختلف ریفرنسز کا آغاز اور فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیر، چوبیس دسمبر کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف دو ریفرنسز العزیزیہ اور فلیگ شپ کا فیصلہ سامنے آ رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف گرفتار ہوں گے یا آزاد؟ قوم فیصلے کی شدت سے منتظر ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں اہم سماعت ہونے والی ہے۔

    نواز شریف کے خلاف کرپشن کیسز کا فیصلہ صرف دو دن دور ہے، جس کے بعد فیصلہ ہوگا کہ وہ گرفتار ہوں گے یا آزاد، احتساب عدالت نے اس سلسلے میں بڑا فیصلہ مرتب کر لیا ہے جو چوبیس دسمبر کو سنایا جائے گا۔

    عوام ذہنوں میں بہت سارے سوال لے کر اس بات کے شدت سے منتظر ہیں کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں کیا ہے؟ جعلی اکاؤنٹس کیوں کھولے گئے؟ رقم کہاں سے آئی تھی؟ گئی کہاں؟ منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی نے کیا گتھی سلجھائی؟

    [bs-quote quote=”سپریم میں پیش کی جانے والی جے آئی ٹی رپورٹ پر آصف زرداری کا مستقبل کیا ہوگا؟ کیا نواز شریف والی تاریخ دہرائی جائے گی جب انھیں پہلی ہی رپورٹ پر نا اہل قرار دے دیا گیا تھا؟” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خیال رہے کہ پہلی جے آئی ٹی رپورٹ پر ہی نواز شریف نا اہل ہوئے تھے، اب جے آئی ٹی رپورٹ پر آصف زرداری کا مستقبل کیا ہوگا؟ دوسری طرف اگر آصف زرداری سے متعلق کوئی انکشاف ہوا تو نتائج کیا برآمد ہوں گے؟

    ادھر احتساب عدالت کے جج نے العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ لکھنا شروع کر دیا ہے، عدالتی عملے کی ہفتہ اور اتوار کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں، اسٹاف کو دیر تک رکنے کی ہدایت جاری ہو چکی۔

    جج ارشد ملک نے چوبیس دسمبر کو سیکورٹی انتظامات کے لیے ڈی سی کو طلب کرلیا۔ عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی جانب سے پیش کردہ نئی دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنا لیا ہے، جب کہ نواز شریف کے وکلا نے فیصلے کا دن تبدیل کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

    آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیوں کھولے؟ رقم کہاں سے آئی؟ کہاں گئی؟ سپریم کورٹ نے یہ گتھی سلجھانے کے لیے جے آئی ٹی بنائی۔ جعلی اکاؤنٹس کا انکشاف سب سے پہلے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ سے ہوا تھا۔ کیس اس وقت اہمیت اختیار کر گیا جب آصف زرداری اور فریال تالپور کے نام سامنے آئے۔ دونوں بہن بھائی اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل


    جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کا معاملہ 2013 میں شروع ہوا، 2015 میں اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مشکوک اکاؤنٹس کی رپورٹ کی تو پہلی بار اس بڑے اسکینڈل کا بھانڈا پھوٹا جس کے بعد ایف آئی اے نے تفتیش شروع کر دی۔ یہ کیس اس وقت توجہ کا مرکز بنا جب اس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور کے نام سامنے آئے۔

    ابتدا میں 29 جعلی بینک اکاؤنٹس سے 35 ارب کی منی لانڈرنگ کی کہانی منظرِ عام پر آئی لیکن جوں جوں تحقیقات آگے بڑھیں اکاؤنٹس اور رقم کی تعداد بھی بڑھتی چلی گئی۔ جعلی اکاؤنٹس تین بینکوں کی مختلف برانچوں میں کھولے گئے تھے۔ تحقیقات کئی سال سست روی کا شکار رہیں۔ تاہم 2018 میں سپریم کورٹ کے ایکشن لینے پر تحقیقات میں تیزی آ گئی لیکن بڑا سوال یہ تھا کہ جعلی اکاؤنٹس سے اصل فائدہ کس نے اٹھایا؟ یہ بات معما ہی بنی رہی۔

    [bs-quote quote=”6 جولائی کا دن کون بھول سکتا ہے، ایک طرف کرپشن کیسز میں نواز شریف فیملی کو سزا سنائی گئی تو دوسری جانب اسی دن نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ 15 اگست کو اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو بیٹے سمیت گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا، تفتیش دھیرے دھیرے آگے بڑھتی رہی، اور پھر فراڈ کا کھوج لگانے 6 ستمبر کو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تحقیقات میں پیش رفت ہوتی چلی گئی، جے آئی ٹی نے 24 ستمبر کو پہلی اور 22 اکتوبر کو دوسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی، اس دوران 29 ستمبر کو کراچی میں فالودے والے کے اکاؤنٹ سے 2 ارب سے زائد ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا جس کے بعد تو جیسے تانتا بندھ گیا۔ پھر کبھی ویلڈر تو کبھی رکشے والے کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کے راز افشا ہونے لگے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کو نا اہل کیا جائے، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست


    28 نومبر کو آصف زرداری اور فریال تالپور نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا، جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔ سابق صدر اور ان کی بہن نے عبوری ضمانت لے رکھی ہے۔ دونوں بہن بھائی سماعت کے موقع پر عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔ حسین لوائی، انور مجید اور ان کے بیٹے عبد الغنی مجید کو جیل سے پیشی پر لایا جاتا ہے۔

    کیس میں متحدہ عرب امارات کی شہريت رکھنے والے نصير حسين لوتھا سمیت کئی ملزمان اشتہاری قرار دیے گئے ہیں اور ان کی جائیداد ضبطی کا بھی حکم ہے۔

  • آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل

    آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہو رہی ہے، پی پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارٹی حالات دیکھ کر ردِ عمل کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیرِ بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ کل کیا ہوگا، حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے، اگر زیادتی ہوگی تو احتجاج ہمارا حق ہے، کریں گے، آصف زرداری ہمارے اور اس ملک کے لیے رول ماڈل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ بلدیات سندھ”][/bs-quote]

    سعید غنی نے کہا ’احتساب کے نام پر ہماری قیادت سے انتقام لیا جا رہا ہے، وزیرِ اعظم اور وزرا لوگوں کے پکڑے جانے کی پیش گوئیاں کرتے ہیں، ماضی میں بھی اس قسم کے ہتھکنڈوں کا عدالتوں میں مقابلہ کیا ہے، ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔‘

    انھوں نے مزید کہا ’جے آئی ٹی میں مداخلت ہو رہی ہے تو سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے، وزرا کے دعوؤں کا بھی نوٹس لیا جانا چاہیے، پیپلز پارٹی حقائق بتا رہی ہے، ماضی میں بھی الزامات لگے، وقت نے ثابت کیا کہ لگنے والے الزامات جھوٹے تھے۔‘

    مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے قومی احتساب بیورو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نیب کے پیچھے وفاقی حکومت ہے، جب کہ وفاقی حکومت خود بھی کہتی ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے اراکین سندھ اسمبلی کو بلاول ہاؤس طلب کرلیا


    ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ اعظم کے مشیر کی جے آئی ٹی سے ملاقات کی قانونی حیثیت بتائی جائے، شہزاد اکبر کا ایف آئی اے جا کر گواہ بلانا معنی خیز ہے، پی پی قیادت کو سیف الرحمان احتساب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو ہو رہا ہے اسے اب کوئی احتساب نہیں مانے گا۔

    واضح رہے کہ 24 دسمبر کو سپریم کورٹ میں آصف علی زرداری کے حوالے سے جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت شروع ہوگی۔ چوبیس دسمبر کو نواز شریف کے خلاف بھی دائر دو ریفرنسز میں احتساب عدالت اپنا محفوظ شدہ فیصلہ سنائے گی۔

  • احتساب سے خوف زدہ اپوزیشن نے گرینڈ الائنس بنانے کے لیے سر جوڑ لیے

    احتساب سے خوف زدہ اپوزیشن نے گرینڈ الائنس بنانے کے لیے سر جوڑ لیے

    لاہور: احتساب سے خوف زدہ اپوزیشن نے گرینڈ الائنس بنانے کے لیے رابطے شروع کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق کے احتساب کا شکنجہ کستے ہی پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا گٹھ جوڑ بڑھنے لگا ہے دونوں جماعتوں میں گرینڈ اپوزیشن الائنس پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف یا آصف زرداری کے خلاف کارروائی پر مل کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، دونوں جماعتیں دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریں گی۔

    دونوں جماعتوں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو سزا ہوئی تو ن لیگ فوری ری ایکشن دے گی اور پی پی اس کا ساتھ دے گی اور اگر آصف زرداری کو گرفتار کیا گیا تو ن لیگ ساتھ دے گی۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف اور آصف علی زرداری میں پچھلے دو ہفتے سے بیک ڈور رابطے ہیں، رابطہ کرانے میں شہباز شریف، خورشید شاہ ودیگر رہنماؤں کا اہم کردار ہے۔

    مزید پڑھیں: آصف زرداری جانتے ہیں کہ اب ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، شیخ رشید

    تجزیہ کاروں کے مطابق احتساب کے معاملے میں اپوزیشن متفق نہیں ہیں، بعض سیاسی جماعتیں ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا کڑا احتساب چاہتی ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل شہباز شریف اور آصف زرداری اسمبلی اجلاس کے موقع پر بھی سرگوشیاں کرتے ہوئے دکھائی دئیے تھے۔

    یاد ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کے خلاف محفوظ کیا جانے والا فیصلہ 24 دسمبر کو سنایا جائے گا۔

    دوسری جانب میگامنی لانڈرنگ کیس کی سماعت کل کراچی کی بینکنگ کورٹ میں ہوگی جس میں آصف علی زرداری پیش ہوں گے۔

  • آصف زرداری جانتے ہیں کہ اب ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، شیخ رشید

    آصف زرداری جانتے ہیں کہ اب ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، شیخ رشید

    لاہور : وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ آصف زرداری جانتے ہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے اسی لیے جلسے جلوسوں پر چلے گئے ہیں مگر لوگ ان کے لیے نہیں نکلیں گے، فالودے والے کا کیس آیا تو لگ پتا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پیپلز پارٹی کے حیدرآباد میں ہونے والے جلسے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو اپنا نامہ اعمال نظر آرہا ہے۔

    زرداری جانتے ہیں کہ اب ان کے ساتھ کیا ہونے والاہے، اسی لیے وہ جلسےجلوس کررہے ہیں کہ لوگ انہیں بچالیں گے۔ آصف زرداری کو معلوم ہے کہ فالودے والا اور ویلڈنگ والا کون ہے؟

    انہوں نے کہا کہ سندھ کی قیادت کے ملازمین اور ڈرائیوروں کے 4، 4 ٹاور نکل رہے ہیں، جلسے کرنے سے پیپلز پارٹی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا، فالودے والے کا کیس آیا تو لگ پتا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار جو کام کر رہے ہیں اس کے لیے پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔

    واضح رہے کہ اس حوالے سے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا بھی کہنا ہے کہ زرداری اپنے دور حکومت کے سو دن کے بجائے اپنی سیاست کے آخری سو دن پر توجہ دیں۔ زرداری چاہے جتنے مرضی فلسفے بیان کریں، پوری قوم جانتی ہے کہ پیسہ کس نے لوٹا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جوکام ضیاءالحق نہ کرسکے، وہ کام آصف زرداری نے کیا، زرداری نے پیپلزپارٹی کو قومی جماعت سے علاقائی جماعت بنا دیا ہے، قوم پوچھتی ہے آپ کو قوم کا پیسہ لوٹنے کا حق کس نے دیا؟

  • میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے میگا منی لاوٴنڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع کردی، نفیسہ شاہ کا  کہنا ہےکہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینکنگ کورٹ میں سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، کیس میں نامزد ملزمان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، ہمشیرہ فریال تالپور، نمرجید و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مختصر دلائل سننے کے بعد آصف زرداری اورفریال تالپور سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں اکیس دسمبر تک توسیع کردی۔

      انور مجید کےگرفتار بیٹے عبدالغنی مجید کوبھی پیشی کے لئے عدالت لایاگیا تھا، کمرہ عدالت میں آصف زرداری سےانور مجید کے بیٹوں نے ملاقات کی آصف زرداری نے نمر مجید کواپنے برابر بٹھا کر ملاقات کی۔

    نفیسہ شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں، آج پانچویں بار آصف علی زرداری اور فریال تالپر پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، بعد ازاں عدالت نے انہیں 3 ستمبر تک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    یاد رہے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔

  • بےنظیرقتل کیس سےمتعلق حالات کوٹھنڈاکرنےکی کوشش کی جارہی ہے،آصف زرداری

    بےنظیرقتل کیس سےمتعلق حالات کوٹھنڈاکرنےکی کوشش کی جارہی ہے،آصف زرداری

    خیرپور : سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ بے نظیرقتل کیس سے متعلق حالات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، عوام پریشان ہے، ہر چیزکی قیمت بڑھ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیرپور میں سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بھاشا ڈیم سب کی سوچ میں تھا اور ہے، پانی سےمتعلق مسائل حل کرنے کی سب کوشش کررہے ہیں، پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کام کیا اور کررہے ہیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے کام کیا لوگوں کی زمینوں کے پیسے دیے، عوام پریشان ہے، ہر چیزکی قیمت بڑھ گئی ہے، سیاست میں اب دوسرے پلیئرزکھیلیں گے، کھلاڑیوں میں بلاول بھی شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بےنظیرقتل کیس سے متعلق حالات کو ٹھنڈا کرنےکی کوشش کی جارہی ہے، کبھی حالات کو ٹھنڈا کیا جاتا ہے کبھی حالات گرم کیے جاتے ہیں۔

    گذشتہ روز آصف زرداری نے خیرپور میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاست عبادت کا نام ہے، صرف نمازیں پڑھ کر بخشش نہیں مل سکتی، انسانیت کی خدمت پر میرا رب مجھے بخش دے تو الگ بات ہے۔

    مزید پڑھیں : مجھے گرفتار کرنے کا راستہ تلاش کیا جارہا ہے، اگر گرفتار ہوا تو مشہور ہو جاؤں گا ،آصف زرداری

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ سیاست کا اصل مقصد انسانوں کی خدمت ہے، حلقےکےمسائل حل کریں گے، آبادی بہت بڑھ گئی ہے، ضروریات زندگی پورے کرنے کےاقدامات کرنے پڑیں گے۔

    اس سے قبل سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مجھ گرفتار کرنے کا راستہ تلاش کیا جارہا ہے، اگر گرفتار ہوا تو مشہور ہوجاوٴں گا، مقدمہ سے ڈرنے والا نہیں۔