لاہور : آصف زرداری نے وزیراعلیٰ کو ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سےروک دیا۔
تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے سندھ اسمبلی کے اراکین اور مشیروں کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری منظور کرنے کا نوٹس لے لیا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن آصف علی زرداری نے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کو ہدایت دی ہے کہ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں تین سو فیصد اضافے کو فوری طور پر روک دیا جائے۔
آصف زرداری نے فیصلہ موجودہ معاشی صورتحال کی وجہ سے کیا، سابق صدر کا کہنا ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال اس وقت اس اضافے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے ارکان اسمبلی کیلئے خزانے کے منہ کھول دیئے، وزیراعلیٰ سندھ اسپیکر و ڈپٹی اسپیکرکی تنخواہوں اورمراعات میں300فیصد اضافہ کی منظوری دے دی۔
اس فیصلے سے سرکاری خزانے پر سالانہ 25 سے 30 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، سمری کی منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ کی تنخواہ 35 ہزار روپے سے بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ روپے ہوگئی۔
کراچی : آصف زرداری اور فریال تالپور نے عمران خان کو ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا، پی پی رہنماؤں نے حیدرآباد جلسے میں بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر پچاس کروڑ روپے ہرجانہ کا نوٹس دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں حیدرآباد میں ہونے والے تحریک انصاف کے جلسے میں خطاب کے دوران چیئرمین عمران خان کی جانب سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پر کرپشن کے الزامات اور ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
جس پر پیپلز پارٹی بھی خم ٹھونک کر عمران خان کے خلاف میدان میں نکل آئی، آصف علی زرداری اور ان کی بہن ممبر قومی اسمبلی فریال تالپور نے عمران خان کیخلاف 50کروڑ روپے ہرجانےکا نوٹس بھجوا دیا۔
مذکورہ نوٹس پی پی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی جانب سےبھیجاگیا ہے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نیازی14روز میں پیپلز پارٹی کی قیادت سے غیر مشروط طور پر معافی مانگیں ورنہ وہ ہرجانے کے طور پر50کروڑ روپے ادا کریں۔
یاد رہے کہ عمران خان نے حیدرآباد جلسے میں اپنے خطاب میں کہا تھا کہ جو سندھ کی بیماری ہے وہ آصف زرداری ہے، زرداری کے پاس ایک لاکھ ایکڑ زمین،19شوگر ملز، لندن، پیرس اور امریکا میں ہوٹل اور محل ہیں، یہ شخص بھی نواز شریف کی طرح عوام کا پیسہ چوری کرکے باہر لے گیاہے۔
اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو 16 برس بعد غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس سے بری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری پر غیر قانونی اثاثہ جات بنانے سے متعلق ریفرنس دائر تھا جس میں بریت کے لیے آصف زرداری کے حق میں پی پی رہنما فاروق ایچ نائیک نے درخواست دائر کی ہوئی تھی، اب انہیں اس مقدمے سے بری کردیا گیا ہے۔
یہ ریفرنس احتساب عدالت کے جج خالد محمود کی عدالت میں زیر سماعت تھا، جس میں دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت نے انہیں بری کردیا۔
اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرآصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف کو مائنس نہیں کرسکتے، کیونکہ موجودہ وزیراعظم خود کہتا ہے نوازشریف میرے وزیراعظم ہیں، نواز شریف اپنے ذاتی کاروبار کی وجہ سے بھارت سے تعلقات چاہتے ہیں، ن لیگ نے کبھی الیکشن نہیں جیتے،انہیں ہمیشہ جتوایاگیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ آصف زرداری نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ2018کے الیکشن اپنے وقت پر ہی ہونگے، 2013الیکشن آر او الیکشن تھےپھر بھی تسلیم کیا۔
نوازشریف اپنے ذاتی کاروبار کی وجہ سے بھارت سے تعلقات چاہتے ہیں
آصف زرداری نے کہا کہ ملک اور بزنس چلانے میں بہت فرق ہے، نوازشریف کے فلیٹس تو بہت معمولی سی کرپشن ہے، نوازشریف کا پاکستان میں دس ارب ڈالرکا بزنس پورٹ فولیو ہے، 10ارب ڈالر کے بزنس میں پارٹنرز ہیں، وہ بزنس کس کےنام ہے یہ تو الگ بات ہے، نوازشریف کے بزنس پارٹنرز کا پتہ چلانا ایف آئی اے کا کام ہے، نواز شریف اپنے ذاتی کاروبار کی وجہ سے بھارت سے تعلقات چاہتے ہیں۔
نوازشریف کو مائنس نہیں کرسکتے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو مائنس نہیں کرسکتے، وہ اب بھی میرے سیاسی حریف ہیں، ان کیلئے کوئی سافٹ کارنر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے کرسی کے بہادر ہیں کرسی نہ ہو تو رنگ پیلے ہوجاتے ہیں، ن لیگ نوازشریف کو مائنس نہیں کرسکتی اور نہ ہی ن لیگ کے پاس کبھی بھی عوام کا مینڈیٹ نہیں رہا۔
نوازشریف کے گھرکی سیکیورٹی اب بھی وزیراعظم جیسی ہے، موجودہ وزیر اعظم آج بھی کہتا ہے کہ نواز شریف میرا وزیر اعظم ہے، آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کےپاس کبھی عوام کا مینڈیٹ نہیں رہا، ان کو ہمیشہ پاور میں لایا جاتا ہے۔
نوازشریف نکالے جانے کے قابل تھے اسلئے نکالا گیا
سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ نوازشریف نکالے جانے کے قابل تھے اس لئے انہیں نکال دیا گیا، پاناما پیپرز پرسمجھتا ہوں کہ اللہ نے غریبوں کی سن لی ہے، پاناما کیس شریف خاندان پر اسکائی لیب کی طرح گرا، میاں صاحب گریٹر پنجاب بنانا چاہتےہیں، بھارت سے تعلقات اور گریٹرپنجاب بنانے میں فرق ہے،ایک بینک سےتین بینک ہوگئے،ایک انڈسٹری سے25ہوگئیں۔
میاں صاحب گریٹر پنجاب بنانا چاہتے ہیں
گریٹر پنجاب میں ہرچیز جائے توان کا مال بکتاہے، یہ تو سوداگران پنجاب ہیں، بھارت کا لالو پرساد کہتا ہے کہ میاں صاحب کے ساتھ بزنس کرسکتے ہیں، میری تعریف اگر اس طرح بھارت سے آئے تو یہ پاکستان کیلئے اچھی بات نہیں ہوگی، میاں صاحب پر بھارت نوازی کا کوئی الزام نہیں لگارہا، یہ بات میں گارنٹی سے کہہ رہاہوں مجھے یقین ہے، کہ میاں صاحب گریٹر پنجاب بنانا چاہتے ہیں۔
سیاسی طورپربنگلادیش کے قیام کو چلایا جاتا تو معاملہ حل ہوجاتا
بھٹوصاحب کی جنگ ہی کشمیر کاز پر شروع ہوتی تھی، مقبوضہ کشمیر میں بچے پاکستانی جھنڈا لے کر چلتے ہیں تو بھارتی فوجی انہیں اندھا کردیتےہیں۔
میں جب عمرہ پرگیا تو وہاں بھارتی مسلمان ملا جو رونے لگا،اس نے مجھ سے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر بہت ظلم ہورہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کے پاس اتنا پیسہ نہیں کہ انہیں برداشت کرسکے، سیاسی طور پربنگلادیش کے قیام کو چلایا جاتا تو معاملہ حل ہوجاتا، مکتی باہنی سےبھارتی فوج ملی ہوئی تھی لیکن یہ بعد کاعمل تھا۔
لاہور : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمیں دھمکائے مت ہم پاکستانی اور مسلمان ہیں، پاکستانیوں کی قربانیاں امریکیوں سے کہیں زیادہ ہیں، میں نے نوازشریف کی حکومت جمہوریت کی خاطر بچائی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، آصف زرداری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ کو لڑائی کرنی ہے تو افغانستان میں کریں، ہمیں نہ دھمکائیں ہم مسلمان اور پاکستانی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان کا درد ہے اس لیے ٹرمپ کی تقریر سننے کے لیے رات بھر جاگا، اگر امریکہ پاکستان کے ساتھ حساب برابر کرنا چاہتا ہے تو ہم پہلے اس کے ساتھ پائی پائی کا حساب کریں گے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف جو چاہتے تھے وہی آج ٹرمپ نے کہا، نوازشریف،مودی کا دوست ہے اس لیے امریکہ میں لابیسٹ نہیں رکھا۔ ٹرمپ کوپتا ہونا چاہیے یہ پاکستان ہے افغانستان نہیں۔
نواز شریف کے اعمال ایسے نہیں تھے کہ اپنی مدت پوری کرتے
سابق صدر نے کہا کہ این اے 120 کا انتخاب پیپلزپارٹی اور کارکنوں کا الیکشن ہے، میں نے نوازشریف کی حکومت جمہوریت کی خاطر بچائی، جمہوریت کو بچانے کی خاطر نوازشریف کا ساتھ دیا لیکن ان کے اعمال ایسے نہیں تھے کہ وہ اپنی پانچ سال کی مدت پوری کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت جتنی بھی خراب ہو وہ آمریت سے لاکھ درجہ بہتر ہے، ہمیں پاکستان کو ذہانت اور محنت کرکے بچانا ہے۔
لاہور: سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ماضی میں مجھے مشکل میں دیکھ کر غیر سیاسی قوت کی خوشنودی کے لیے نواز شریف مجھ سے نہیں ملے تھے۔ اب کسی ایک شخص کو بچانے کے لیے کیسا گرینڈ ڈائیلاگ، عدالت نے فیصلہ کر دیا تو نواز شریف مان کیوں نہیں لیتے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ رضا ربانی آزاد دانشور اور چیئرمین سینٹ ہیں۔ میر ی آواز اعتزاز احسن ہے۔
انہوں نے ایک اور انکشاف کیا کہ نواز شریف کے بھائی کے انتقال پر وہ اظہار تعزیت کے لیے ان کے پاس جانا چاہتے تھے لیکن انہوں نے غیر سیاسی قوتوں کو خوش کرنے کے لیے تعزیت کے لیے بھی ملنے سے انکار کر دیا تھا۔ نواز شریف مجھے مشکل میں دیکھ کر غیر سیاسی قوت کی خوشنودی کے لیے مجھ سے نہیں ملے تھے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف تو جنرل مشرف سے سمجھوتہ کر کے چلے گئے، جیل تو میں نے کاٹی، ذرا سی مسکراہٹ دیتا تو جنرل مشرف سے سب کچھ لے سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سیاسی قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوئے اور انہیں اکٹھا کرنے کی کوشش کی۔ گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی جگہ پارلیمنٹ ہے، کسی ایک شخص کو بچانے کے لیے کیسا گرینڈ ڈائیلاگ، عدالت نے فیصلہ کر دیا ہے تو نواز شریف مان کیوں نہیں لیتے۔ میں بھی ایک وزیر اعظم کو ہٹا کر دوسرا لے آیا تھا۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ جمہوری عمل کو چلنے دیا جائے۔ میں نہیں تو جمہوری عمل بھی نہیں، نواز شریف کی یہ سوچ خطرناک ہے۔ سنہ 2013 کے انتخاب میں آر اوز مینڈنٹ کو تسلیم نہ کرتا تو بڑا بحران پیدا ہوجاتا۔
یاد رہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے گزشتہ روز بھی بلاول ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے ایک بار پھر شریف خاندان کا ساتھ نہ دینے کا دو ٹوک اعلان کیا تھا۔
لاہور: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62، 63 کا معاملہ پارلیمنٹ میں آیا تو جائزہ لیں گے۔ شریف خاندان کو مستقبل کی سیاست میں نہیں دیکھ رہا۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بلاول ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس کی۔
ویڈیو دیکھیں:
اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا طرز حکمرانی سیاسی نہیں تھا۔ ’شریف خاندان کو مستقبل کی سیاست میں نہیں دیکھ رہا‘۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا ساتھ کبھی نہیں دیا، ہم نے پارلیمنٹ کا ساتھ دیا تھا۔ ہم پارلیمنٹ اور جمہوریت کے ساتھ ہیں۔ ’ہم نے جمہوریت بچائی تھی، جمہوریت کے علاوہ پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ہے اپنی پوزیشن بنا کر پارٹی کی نظریاتی سیاست کریں۔ این اے 120 تو شروعات ہے اب ہم یہاں بیٹھے ہیں فرق پڑے گا۔
زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے 62، 63 ختم کرنے کی بات کی تو ان کی سمجھ میں نہیں آئی، اب یہ معاملہ پارلیمنٹ میں آیا تو جائزہ لیں گے۔
شریف خاندان کا ساتھ نہیں دیں گے
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کو پیپلز پارٹی سے کسی ریلیف کی توقع ہے تو یہ ممکن نہیں۔
انہوں نے ایک بار پھر دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نواز شریف اور ان کے خاندان کا ساتھ نہیں دیں گے۔ ’قوم جانتی ہے نواز شریف معصوم نہیں مجرم ہیں‘۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ احتساب سب کا ہونا چاہیئے لیکن ایسا لگتا ہے کہ احتساب قوانین صرف پیپلز پارٹی کے لیے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ 19 اگست کو مانسہرہ اور 26 اگست کو اٹک میں جلسہ کریں گے۔
اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پاکستان کے70ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے،
ان خیالات کااظہار انہوں نے جشن آزادی کے موقع پر اپنے ایک جاری بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سانحے میں ملک کیلئے اپنی جان قربان کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے یوم آزادی کے موقع پر کوئٹہ میں پھر حملہ کیا، کوئٹہ حملےمیں بہادر فوجی اور شہری شہید ہوئے، کوئٹہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
بزدل دشمن کے مکمل خاتمے تک دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ آج ملک اور ملکی اقدارکو سنگین خطرات درپیش ہیں، کالعدم تنظیمیں نئے ناموں سے دوبارہ زندہ ہورہی ہیں۔
قانون اور نیشنل ایکشن پلان کا کوئی خیال نہیں کیا جا رہا، ہماری سوچ ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کی ہونی چاہئیے، عوام کی فلاح و بہبود سے ہی ملک کی سلامتی مستحکم ہوگی۔
کراچی : سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے بعد بڑی انتخابی مہم چلائی جائے گی، ہم اس شخص کا ساتھ نہیں دیں گے جو جمہوریت کے خلاف ہوگا، ان کا کہنا ہے کہ وہ خود آئندہ الیکشن میں کامیابی کے لئے ہرصوبے میں جائیں گے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے دبئی میں ملاقات کیلئے آنے والے سابق سینیٹر اورنومنتخب رکن صوبائی اسمبلی سعید غنی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر انہوں نے عید الاضحیٰ نواب شاہ میں منانے کا اعلان بھی کیا۔
آصف زرداری نے کہا کہ میں نے میاں صاحب کو کہا بھی تھا کہ مستعفی ہوجائیں ورنہ دمادم مست قلندر ہوگا، اب عدالتی فیصلے کے بعد دما دم مست قلندرکا نعرہ عوام نے ہی لگادیا۔
پی پی شریک چیئرمین نے کہا کہ ہم کبھی اس شخص کا ساتھ نہیں دیں گے جو جمہوریت کے خلاف ہوگا، انہوں نے کہا ہم نے اداروں کو آئینی طریقے سے مضبوط کیا، جمہوریت کو نقصان پہنچانے والوں کے راستے آئینی طریقے سے بند کئے۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ مخالفت کرنے والوں کے ہی گلے آگیا، روایات برقرار رکھی جاتی تو میاں صاحب کو یہ دن دیکھنا نہ پڑتے۔
اسلام آباد : پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی صدر فریال تالپور نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 1973 کا آئین اصل صورت میں بحال کیا، جیل میں طویل عرصہ اسیر رہنے کے باوجود اصولوں پر ثابت قدم رہے، اقتصادی راہداری آصف زرداری کا وژن ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں آصف زرداری کی سالگرہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فریال تالپور نے کہا کہ پارلیمنٹ کو خود مختار کرکے آصف زرداری نے بینظیر بھٹو کا مشن پورا کیا۔
صوبوں کی خود مختاری سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وعدے کی تکمیل ہوئی، آصف زرداری نے سوات میں قومی پرچم لہرا کر وعدے کو پورا کیا، گلگت بلتستان اور کے پی کے عوام کو شناخت بھی آصف زرداری نے دی۔