Tag: آغاز

  • پاکستان ریلوے کا پہلی بار سیفٹی آڈٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

    پاکستان ریلوے کا پہلی بار سیفٹی آڈٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان ریلوے نے پہلی بارسیفٹی آڈٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ چیئرمین ریلوے حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ 25 فروری کو میٹنگ میں سیفٹی آڈٹ سسٹم سفارشات پیش کی جائیں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین ریلوے نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کی بہتری کا 20گریڈ کا افسر تمام امور کا ذمہ دار ہوگا، سانحہ تیزگام کی رپورٹ پر 3سینئر افسران پر کمیٹی بنائی گئی ہے، کمیٹی سانحہ سے متعلق تینوں رپورٹوں کا جائزہ لے رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی تیزگام میں آگ لگنے کے 3امکانات کے تحت کام کر رہی ہے، سلنڈر سے آگ لگنا، شارٹ سرکٹ سے یا چنگاری سے آگ پھیلنے کا جائزہ لے گی، ذمہ داروں کا تعین کرکے سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 30 اکتوبر 2019 کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث 75 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

  • سمندری آلودگی کا جائزہ لینے کے لیے پاک بحریہ کی مشق بارہ کوڈا شروع

    سمندری آلودگی کا جائزہ لینے کے لیے پاک بحریہ کی مشق بارہ کوڈا شروع

    کراچی: بحری جہازوں سے رسنے والے تیل سے سمندری آلودگی اور اس کے تدارک کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے پاک بحریہ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی مشق بارہ کوڈا کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی کے زیر انتظام اور پاک بحریہ کے تعاون سے 10 ویں بارہ کوڈا مشق کا آغاز ہوگیا۔ مشق کا آغاز ہیڈ کوارٹر میری ٹائم سیکیورٹی میں پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ تقریب میں 11 دوست ممالک کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔ غیر ملکی مندوبین نے یادگار شہدا پر پھول بھی چڑھائے۔

    ترجمان کے مطابق غیر ملکی مندوبین نے ڈی جی پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی سے بھی ملاقات کی۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق مشق کا مقصد سمندر میں تیل کا رساؤ روکنا اور رسنے والے تیل سے نمٹنا اور بحری قذاقی یا ناگہانی آفت سے بچاؤ کے لیے آگاہی حاصل کرنا ہے۔

    اس سے قبل سمندر اور سمندری حیات کے تحفظ کے لیے کی جانے والی مشق بارہ کوڈا کی خصوصی ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی۔ ویڈیو میں سمندر اور سمندری حیات کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

    ویڈیو میں پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے سمندر کو آلودگی سے محفوظ بنانے کے اقدامات میں پاک بحریہ نے بھر پور تعاون کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سمندری ماحول کی حفاظت کے لیے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کا کردار قابل ستائش ہے۔ یہ مشق سنہ 2007 سے منعقد کی جارہی ہے۔

  • مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے مکہ معظمہ کواسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ معظمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے کہاکہ اس منصوبے کا مقصد حجاج کرام اور معمترین حضرات کو بیت اللہ کی زیارت کے لیے نقل وحمل کے جدید وسائل مہیا کرنا اور ان کی خدمت کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا مقصد مسجد حرام اور بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والوں کوٹرانسپورٹ کی آرام دہ سہولیات کو یقینی بنانا ہے، مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کی ذمہ داری ایک جاپانی کمپنی کوسونپی گئی ہے۔

    اس منصوبے کے تحت 2020ءمیں مکہ معظمہ میں 400 اسمارٹ بسیں چلائی جائیں گی جب کہ آئندہ پانچ سال کے دوران ان کی تعداد دو ہزار تک پہنچائی جائے گی۔

    مکہ معظمہ میں جنرل ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی بسوں کے لیے 12 مختلف روٹ تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس کے پہلے مرحلے میں ان روٹس پر400 بسیں چلائی جائیں گی۔ .

    ان میں درمیانے سائز کی 240 بسیں جن کی لمبائی 12 میٹر ہوگی جب کہ 160 بسوں کی 18 میٹر رکھی گئی ہے۔ یہ تمام جاپانی ساختہ ہوں گی۔ان بسوں کو جدید مواصلاتی نظام کے تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر تیار کیا جا رہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ ان بسوں کو دور سے ریمورٹ کنٹرول سسٹم کے ذریعے کنٹرول کرنے کے ساتھ ان میں جی پی ایس نظام نصب کیا جائے گا جس کی مدد سے بسوں کے مقامات کی نشاندہی کی جاسکے گی۔

    بسوں میں سوار ہونے والوں کی رہ نمائی کے لیے عربی اور انگریزی زبانوں میں اسکرین پر ہدایات چلائی جائیں گی، نیز مسافروں کی سہولت کے لیے ان بسوں میں انٹرنیٹ تک رسائی اور وائی فائی کی سہولت مہیا کی جائے گی، مکہ معظمہ میں اسمارٹ بسوں کے لیے 450 اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

  • چاند پر لینڈنگ کے بارے میں تنازعات کا آغاز کب ہوا؟

    چاند پر لینڈنگ کے بارے میں تنازعات کا آغاز کب ہوا؟

    آج ہم ایک ڈیجیٹل دور میں جی ر ہے ہیں جہاں کسی بھی خبر کو دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہنچنے میں چند منٹ لگتے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ ہی گھنٹوں میں اس سے متعلق مثبت اور منفی تبصرے زبان  ِزدِ عام ہوتے ہیں ۔ مگر0 5برس قبل جب امریکہ نے اپنا پہلاانسانی مشن چاند کی جانب بھیجا اور نیل آرم سٹرانگ نے چاند پر پہلا قدم رکھ کر خود کو تاریخ میں امر کیا ، اس وقت آج کی طرح نہ تیز تر مواصلاتی ذرا ئع تھے اور نہ ہی سوشل میڈیا مو جود تھا ۔لہذا ابتدا میں اس مشن کے متعلق جو چہ مگوئیاں ہوئیں اور شکوک وشبہات اٹھائے گئے وہ اخبارات کی سرخیوں تک محدود رہے جن میں بغیر ثبوت کے صرف سنی سنائی باتوں کے ذریعے یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ انسان کا چاند پر پہلا قدم اصلی نہیں بلکہ کسی سٹوڈیو میں فلمائی گئی ایک فلم تھی۔

    پچاس برس قبل عوام کے پاس تیز تر مواصلاتی ذرائع نہیں تھے لہذاٰاس دور میں مستند معلومات کا حصول محض کتابوں کے ذریعے ہی ممکن تھا۔ چاند کے سفر کے بارے میں شکوک و شبہات پہلی دفعہ 1974 میں بل کیسنگ کی کتاب ‘ وی نیور وینٹ ٹو مون” یا "انسان کبھی چاندپر نہیں گیا ” میں منظر ِ عام پر آئے۔ اگرچہ بل کیسنگ 1950 میں راکٹ ڈائن سے باحیثیت تکنیکی لکھاری وابستہ تھے اور اس حوالے سے کافی معلومات رکھتے تھے مگر پھر بھی انھوں نے کتاب میں سر سری حوالوں کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی اپولو الیون دراصل ایریا الیون نامی پروڈکشن سٹو ڈیو کی تیار کردہ ایک فلم تھی جسے ناسا نے لائیو نشریات کے طور پر دکھایا۔ کتاب کے جلد ہی مشہور ہوجانے کے بعد جب کیسنگ کو اس حوالے سے بحث کا سامنا کرنا پڑا تو انھوں نے اعتراف کیا کہ انکی نا صرف اپولو مشن بلکہ راکٹ کا بارے میں بھی معلومات سرسری ہیں ۔ اس کے باوجود انھوں نے اپنی کتاب میں برملا لکھا کہ اس مشن کے حقیقت ہونے کے امکانات محض 0.0017 فیصد ہیں ۔

    کیسنگ کی کتاب شائع ہوتے ہی اپولو مشن کو جعلی ریکارڈنگ سمجھنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھتی گئی کیونکہ اس دور میں ویت نام کی جنگ اور واٹر گیٹ سکینڈل کی وجہ سے امریکی حکومت عوام کا اعتبار پہلی ہی کھو چکی تھی۔ 1971میں نائٹ نیوز پیپر کی جانب سے ایک سروے کراوا یا گیا تو مون لینڈنگ پر یقین کرنے والے امریکیوں کی تعداد 30 فیصد تھی۔ جبکہ 1976 میں کیئے جانے والے ایک مستند پول میں یہ تعداد 28فیصد تھی۔ یعنی اس دوران ناسا یا امریکی حکومت کی جانب سے عوام کو حقیقت سے آگاہ کرنے کی تمام کوششیں ضائع ہو گئیں تھیں اور عوام ہنوز اسے متنا زع سمجھتے تھے۔

    اس کے کچھ عرصے بعد اپولو مشن ایک دفعہ پھر عوامی توجہ کا مرکز بن گیا جب فلیٹ ارتھ سوسائٹی کی جانب سے لینڈنگ پر تکنیکی اعتراضات اٹھائے گئے اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ لینڈنگ کی جو فلم ٹی وی پر براہ راست دکھائی گئی تھی وہ والٹ ڈزنی کے مالی تعاون سے تیار کی گئی تھی جس کا سکرپٹ آرتھر سی کلارک نے لکھا تھا۔ واضح رہے کہ فلیٹ ارتھ سوسائٹی ایسے اراکین پر مشتمل ہے جو زمین کے گول ہونے پر یقین نہیں رکھتے اور ان کا دعویٰ ہے کہ زمین ہموار ہے۔اس شدید تنقید کی ایک بڑی وجہ 1978 میں منظرِ عام پر آنے والی مریخ کے سفر پر بنائی گئی فلم "کیپریکون ون ” تھی جس میں دانستہ ایسے مناظر فلمائے گئے جو اپولو لینڈنگ سے کافی زیادہ مماثلت رکھتے تھے۔ اس فلم کو امریکی حکومت کی مخالف لابی نے سپانسر کر کے بنوایا تھا تا کہ عوام میں حکومت کے خلاف نفرت کو کچھ اور زیادہ بڑھایا جا سکے ۔ یعنی وہ عوام کی فلاح کے لیئے کام کرنے کے بجائے اس طرح کے جعلی لینڈنگ مشن دکھا کر عوام کو بے وقوف بنا نے کی کوشش کر رہی ہے۔ لہذا ایسے افرراد جو زیادہ سا ئنسی معلومات نہیں رکھتے تھے وہ اپولو الیون مشن کو جعلی سمجھنے لگے اور یہ سلسلہ وقت کے ساتھ دراز ہوتا چلا گیا۔

    اپولو الیون مشن کو جعلی قرار دینے کے لیئے سوویت یونین کی جانب سے ایک باقاعدہ منظم مہم بھی چلائی گئی جس میں سوویت یونین کی کمیونسٹ پارٹی اور سوویت سائنسدانوں نے اپولو مشن کو جعلی قرار دینے میں ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔ اس مقصد کے لیئے مشن کی جاری کی جانے والی ویڈیو پر بے شمار تکنیکی اعتراضات اٹھائے گئے جیسے امریکی جھنڈے کا ہوا میں لہرا نا ، تصاویر میں آسمان پر ستاروں کی عدم موجودگی اور نیل آرم سٹرانگ کی سپیس واک میں تکنیکی نقائص شامل ہیں ۔ صرف اپولو الیون ہی نہیں اس کے بعد چاند کی جانب بھیجے جانے والے اپولو سلسلے کے تمام مشنز کو بھی جعلی قرار دیا گیا اگرچہ عوام امریکہ اور روس کے درمیان عشروں سے جاری سپیس وار سے ناواقف نہیں تھے اور سائنسی معلومات رکھنے والے افراد جانتے تھے کہ سپیس ٹیکنالوجی میں روس امریکہ سے کافی آگے تھا۔ اور اپولو الیون سے پہلے چاند پر انسان بردار مشن بھیجنے کے لیئے پوری طرح پر عزم بھی مگر حیرت کی بات ہے کہ اس کے بعد روس نے چاند کی جانب اپنا مشن خود ہی ختم کر دیا مگر وہ امریکہ کے چاند مشن کو جعلی قرار دینے کے لیئے ہمیشہ لابنگ کرتا رہا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    دنیا بھر میں عوام کی ایک بڑی تعداد اب بھی اس مشن کو جعلی ہی سمجھتی اور پاکستان سمیت ترقی پزیر ممالک میں یہ آج بھی ہاٹ تاپک سمجھا جاتا ہے ۔ پاکستان میں سائنس میں بے رغبتی اور ملکی میڈیا کی جانب سے سائنسی خبروں کو اہمیت نہ دینے کے باعث اس طرح کی متنازع خبریں ہر دور میں پھیلتی رہی ہیں اور تعلیم یافتہ حلقوں کے انھیں رد کرنے اور عوام کو صحیح معلومات فراہم کرنے کی کوئی خاص کوشش نہیں کی جاتی ۔ حالانکہ ہمارا ہمسایہ اور حریف ملک بھارت 22 جولائی کو اپنا مشن "چندریان2″چاند کی جانب روانہ کرنے وا لا ہے اور چین نے بھی اسی برس چاند کی تاریک ترین سطح پر اپنا خلائی مشن بھیجا ہے مگر ہماری عوام آج بھی اپولو الیون کو جعلی قرار دینے میں جتی ہوئی ہے ۔ یہی وقت ہے کہ پاکستان کا خلائی تحقیقاتی ادارہ سپارکو ایک واضح لائحہ عمل کے ساتھ پاکستان کا خلائی پروگرام مضبوط بنیادوں پر شروع کرے۔جس سے عوام میں بھی سائنسی شعور بیدار ہوگا اور و روزمرہ زندگی میں خلائی سائنس کی اہمیت کو بخوبی سمجھ سکیں گے۔

  • ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    لندن : بٹ کوائنز جیسی ڈیجیٹل کوائنز (کرپٹو کرنسی) کو منی لانڈرنگ جیسے غیر قانونی عمل کےلئے استعمال کیے جانے سے روکنے کےلئے منی لانڈرنگ کے عالمی نگراں ادارے نے اقدامات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 30 سال قبل منی لانڈرنگ کو روکنے کےلئے قائم ہونے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اپنے رکن ممالک کو بتایا کہ کرپٹو کرنسی پر نظر رکھی جائے تاکہ ڈیجیٹل کوائنز کو کیش کی منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہونے سے روکا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے یہ اقدام عالمی قانون پر عمل در آمد کروانے والے اداروں کی کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں استعمال کیے جانے کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر سامنے آیا۔

    ایف اے ٹی ایف کے بیان میں کہا گیا کہ ممالک کرپٹو کرنسی سے متعلق اداروں، جیسے ایکسچینجز اور کسٹوڈینز کی نگرانی اور انہیں رجسٹر کریں گے، صارفین کا تفصیلی جائزہ لیں گے اور مشتبہ ٹرانزیکشنز کی اطلاع دیں گے۔

    ایف اے ٹی ایف کے صدر مارشل بلنگسلیا کے مطابق پوری دنیا کو اس کے خطرات کا سامنا ہے، قوموں کو فوری طور پر آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کا یہ اقدام عالمی سطح پر 300 ارب ڈالر کے کوائنز کی تجارت کرنے والی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہے۔دنیا بھر میں کرپٹو سے متعلق اداروں کی نمائندگی کرنے والے صنعتی ادارے گلوبل ڈیجیٹل فنانس نے ایف اے ٹی ایف کے قواعد کو قبول کیا۔

    ان کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیانا بیکر ٹیلر کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی، کرپٹو کرنسی کے بھیجنے اور وصول کرنے والے شخص کی تفصیلات فراہم کرنے کی تجاویز پر عمل کرنا مشکل کام ہوگا مگر ہمیں یہ کرنا ہوگا۔

  • انتخابی مہم کا آغاز کرنے والے ٹرمپ کئی باتیں بھول گئے، برنی سینڈرز

    انتخابی مہم کا آغاز کرنے والے ٹرمپ کئی باتیں بھول گئے، برنی سینڈرز

    واشنگٹن : سینڈرز نے ٹرمپ کو نسل پرست، جنسی تعصب زدہ، غیرملکیوں سے نفرت کرنیوالا اور مذہبی متعصب شخص قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارت کے لئے ڈیموکریٹس کے امیدوار برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ دوبارہ صدارتی امیدوار بننے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی باتیں بھول گئے۔

    برنی سینڈرز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ گن کلچر سے سالانہ 40 ہزار اموات ہورہی ہیں، اس سے کیسے نمٹیں گے، اور یہ بھی نہیں بتایا کہ ان کے ٹیکس منصوبے سے صرف امیر ترین افراد کو فائدہ ہوگا؟

    ڈیموکریٹ امیدوار برنی سینڈرز نے ٹرمپ کو نسل پرست، جنسی تعصب زدہ، غیر ملکیوں سے نفرت کرنے والا اور مذہبی متعصب شخص قرار دیا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز دوسری بار صدارت کے لیے انتخابی مہم شروع کی تھی۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز دوسری مرتبہ صدارت کی خواہش دل میں لیے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے صدارتی انتخابات 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو ووٹ دیناشدت پسندانہ سوشلزم کو پروان چڑھانے اورامریکی خواب کی تباہی کے مترادف قرار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آئندہ ہفتے صدارتی الیکشن میں شرکت کا باقاعدہ اعلان کروں گی، ہندو ایم پی تلسی گبّارڈ

    خیال رہے کہ رابرٹ کے علاوہ سینیٹر برنی سینڈرز، سینیٹر الزبتھ وارن، سینیٹر کمالا حارث، ہندو رکن کانگریس تلسی گبارڈ اور انڈیانا کے میئر پیٹی بٹیگیگ بھی ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ڈیموکریٹ سیاست دان کو سنہ 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی کے دیگر امیدواروں کو پارٹی الیکشن میں شکست دینا ہوگی، جو صدارتی الیکیشن سے پہلے ہوں گے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں ڈیموکریٹک کی جانب سے اب تک 19 امیدوار صدارتی انتخابات میں شامل ہوچکے ہیں۔

  • ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    بحیرہ عرب : امریکا ایران کشیدگی کے باعث دو روز سے بحیرہ عرب میں جنگی مشقیں جاری ہیں، جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی صدر کے ساتھ مذاکرات کی تجویز مسترد کر دی‘امریکی جارحیت ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا نے بحیرہ عرب میں ایرانی خدشات کا سامنا کرنے کے لیے فوجی مشق کا آغاز کردیا۔

    امریکی نیوی کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں غیر ظاہر شدہ ایرانی خدشات کے پیش نظر تعینات فضائی طیاروں سے لیس بحری بیڑے کے ساتھ انہوں نے بحیرہ عرب میں مشقیں کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ مشقیں اور تربیت امریکی ابراہم لنکن ایئرکرافٹ کیریئر کے ساتھ امریکی میرین کورپس کے تعاون سے کی گئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا کسی بھی قسم کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کے مطابق اس مشق میں خلیج فارس میں تعینات امریکی ففتھ فلیٹ کے 2 گروہوں نے شرکت کی۔امریکی نیوی کے مطابق 2 روز تک ہونے والی ان مشقوں میں فضا سے فضا میں حملوں کی تربیت کی گئی۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں ماہ ایران پر نئی معاشی پابندیوں کے فوری بعد مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار جہاز اور بی 52 بمبار طیارے تعینات کیے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے، جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔

    ایران امریکی صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرچکا ہے اور اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکی جارحیت ناقابلِ قبول ہے۔

  • نیٹو قیام کی 70ویں سالگرہ، واشنگٹن میں دو روزہ تقریبات جاری

    نیٹو قیام کی 70ویں سالگرہ، واشنگٹن میں دو روزہ تقریبات جاری

    واشنگٹن : مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے قیام کو 70برس بیت گئے، 70 سال قیام کی دو روزہ سالگرہ منانے کے لیے تقریبات امریکی دارلحکومت واشنگٹن میں شروع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی فوجی اتحاد کی سترویں سالگرہ کے سلسلے میں واشنگٹن میں خصوصی تقریبات جاری ہیں، نیٹو اتحاد چار اپریل 1949ء کو واشنگٹن میں قائم کیا گیا تھا۔

    مغربی دفاعی اتحاد کے ستّر برس پورے ہونے کے موقع پر منعقد ہونے والی ان تقریبات کے ساتھ ساتھ اس عسکری اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ روس کے ساتھ کشیدگی اور افغانستان کی صورتحال پر بھی صلاح و مشورے کریں گے۔

    امریکی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات (آج) کو ایک عشائیے کے موقع پر رکن ممالک کے دفاعی بجٹ بھی زیر بحث آئیں گے۔

    نیٹو کے قیام کو 70 برس پورے ہونے کے موقع پر ٹرمپ نے مغربی دفاعی اتحاد کے سکریٹری جنرل ڑینس اشٹولٹن برگ سے ملاقات کی اس دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جرمنی نیٹو کے اندر منصفانہ طریقے سے اپنے حصے کی ادائیگی نہیں کر رہا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے دفاعی اخراجات میں تیزی سے اضافہ کرنے والے اس عسکری اتحاد کے رکن ممالک کو کوششوں کو بھی سراہا۔

    واشنگٹن میں نیٹو کی سترہویں سالگرہ کی تقریبات میں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں، 1949ء میں اپنے قیام کے موقع پر نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یا نیٹو کے بارہ ارکان تھے بعدازاں ان کی تعداد 26 ہوگئی تھی اور اب اس کے رکن ممالک کی تعداد 29 ہو چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 2004 ء میں سابق سوویت یونین کا حصہ رہنے والے ممالک ایسٹونیا، لیٹویا اور لیتھوینیا کو بھی نیٹو کی رکنیت دے دی گئی جبکہ ان کے ساتھ ہی سلووینیا، سلوواکیا، بلغاریہ اور رومانیہ بھی نیٹو کے رکن بن چکے ہیں۔

  • خاشقجی قتل سے قبل بن سلمان نے ناقدین کو خاموش کرانے کیلئے مہم کا آغاز کیا تھا، رپورٹ

    خاشقجی قتل سے قبل بن سلمان نے ناقدین کو خاموش کرانے کیلئے مہم کا آغاز کیا تھا، رپورٹ

    واشنگٹن/ریاض : امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد بن سلمان نے اپنے ناقدین کو خاموش کرانے کیلئے ایک سال قبل ’سعودی رپیڈ انٹر وینشن گروپ‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے خفیہ طور پر ایک مہم کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد اپنے ناقدین کو خاموش کرانا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکام نے اس منصوبے کو ’سعودی رپیڈ انٹر وینشن گروپ‘ کا نام دیا تھا جس کی مقصد سعودی شہریوں کی نگرانی، ناقدین کا اغواء، گرفتار اور ان پر تشدد تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹیم کی سربراہی شاہی عدالت کے رکن سعودی القحطانی کررہے تھے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسی ٹیم کے کارندوں نے گزشتہ برس استنبول میں محمد بن سلمان کی پالیسیوں کے سخت ناقد صحافی جمال خاشقجی کو قتل کیا تھا۔

    امریکی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے سینیٹر کو بتایا گیا تھا کہ انہیں جمال خاشقجی کے قتل میں ولی عہد محمد بن سلمان ملوث ہونے پر یقین ہے تاہم سعودی حکومت مسلسل اس سے انکاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بعدازاں سعودی حکومت نے عالمی دباؤ پر صحافی کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے سزا دینے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی ریپڈ انٹروینشن گروپ نے ہی خواتین اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی خواتین رضاکاروں کو گرفتار کیا تھا اور اب تک انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ابھی تک سعودی رپیڈ انٹر وینشن گروپ کی تشکیل سے متعلق تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

  • مردم شماری کےدوسرے فیزکاآغازجمعےسےہوگا

    مردم شماری کےدوسرے فیزکاآغازجمعےسےہوگا

    اسلام آباد : چھٹی خانہ ومردم شماری کےپہلے مرحلے کادوسرا بلاک جمعے سے شروع ہورہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق مردم شماری کےپہلے مرحلے کا دوسرا بلاک جمعے سےشروع ہوگا۔جو اگلے مہینے کی تیرہ تاریخ کو مکمل ہوگا۔

    اس مرحلے کے دوران صوبہ خیبرپختونخوا کےچھ ہزار چارسوپینتالیس،فاٹا کےایک سو پچیس،پنجاب کےبیس ہزارایک سو اٹھاسی،سندھ کے نوہزار اکیاسی،بلوچستان کےدوہزار آٹھ سوچودہ، آزادکشمیر کےایک ہزاردوسوبائیس اورگلگت بلتستان کےتین سوساٹھ بلاک میں خانہ ومردم شماری ہوگی۔

    پہلےمرحلے کے دوسرے بلاک میں خانہ شماری کاعمل جمعے سے شروع ہوگااور تین روز تک جاری رہےگا۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان ادارہ شماریات میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہےجہاں اب تک شہریوں کی جانب سے1400شکایات موصول ہوئی ہیں۔


    مزید پڑھیں:مردم شماری: کوئٹہ میں ایک ہی والد کے 33 بچے


    یاد رہےکہ مردم شماری کے پہلے مرحلے میں کراچی میں رات کےوقت لوگوں کی گنتی کی گئی۔

    مردم شماری کی ٹیموں نےفٹ پاتھ پر زندگی بسرکرنےوالےافراد کا ڈیٹا جمع کیا۔ضلع جنوبی میں بےگھر افراد کی گنتی کی گئی۔مردم شماری کےپہلےمرحےکاپہلابلاک مکمل ہوگیا۔

    واضح رہےکہ ترجمان مردم شماری کےمطابق پہلے بلاک کے دوران خانہ شماری و مردم شماری مکمل کر لی گئی ۔ذرائع کےمطابق اب تک دس لاکھ سے زائد افراد کا ڈیٹا نادرا سے تصدیق کرایا جا چکا ہے۔