Tag: آف شور کمپنیاں

  • آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیاں کیس، علیم خان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیاں کیس، علیم خان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کوکل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، نیب کی جانب سے15روزکی توسیع کی درخواست کی جائےگی، گزشتہ سماعت میں نیب نےعلیم خان کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کوکل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کیس کی سماعت کریں گے اور مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    نیب کی جانب سے15روزکی توسیع کی درخواست کی جائےگی اور پراسیکیوٹر وارث علی جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر دلائل دیں گے۔

    گزشتہ سماعت میں نیب نے علیم خان کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا، علیم خان کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ علیم خان نے مجموعی طور پر35 کمپنیاں بنا رکھی ہیں ، علیم خان 35 کمپنیوں میں 1ارب سے زائد اور 600 ملین سےمتعلق مطمئن نہیں کرسکے۔

    مزید پڑھیں : علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    واضح رہے 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتار کرلیا تھا، ذرائع کے مطابق علیم خان نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکے۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفی وزیر اعلی پنجاب کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

    نیب لاہور نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں عبدالعلیم خان کو گرفتارکرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا عبدالعلیم خان کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • برطانوی قوانین میں تبدیلی، شریف خاندان کے گرد پاناما کا گھیرا تنگ ہوگیا

    برطانوی قوانین میں تبدیلی، شریف خاندان کے گرد پاناما کا گھیرا تنگ ہوگیا

    لندن: برطانوی قوانین میں تبدیلی کے بعد شریف خاندان کے گرد پاناما کا گھیرا مزید تنگ ہوگیا ہے جسے پہلے ہی احتساب عدالت میں پیشیوں کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، نئے قانون کے رو سے برطانوی اوورسیز علاقوں میں رجسٹرڈ لاکھوں کمپنیوں کو ان کی ملکیت کے ساتھ رجسٹر کرانا لازم ہوگیا ہے۔

    برطانوی قوانین میں تبدیلی کے بعد تمام آف شور کمپنیاں رکھنے والے غیر ملکیوں پر لازم ہوگیا ہے کہ وہ تفصیلات فراہم کریں، خیال رہے کہ برطانیہ کے اوورسیز علاقوں میں پاناما، برٹش ورجن آئی لینڈ، کیمن آئی لینڈ بھی شامل ہیں۔

    اس تبدیلی کے بعد شریف خاندان سے منسوب نیلسن اور نیسکول کمپنیوں کے بارے میں حقیقت معلوم ہوجائے گی کہ ان کا اصل مالک کون ہے۔ اصل ملکیت سامنے آنے پر امکان ہے کہ شریف خاندان کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوجائے گا۔

    پاناما کیسزکی وجہ سے ملک میں غیریقینی کی صورت حال ہے‘ نوازشریف

    واضح رہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ میں آف شور کمپنیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے، جب کہ پاناما میں آف شور کمپنیوں کی تعداد چالیس ہزار سے زائد ہے اور مجموعی طور پر آف شور کمپنیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

    یاد رہے کہ برطانوی حکومت نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے سلسلے میں غیر ملکی کمپنیوں کے اثاثے عوام کے سامنے ظاہر کیے جانے کے لیے کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے عالمی بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے کی جانے والی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نےعمران خان اور جہانگیر ترین کو نوٹسز جاری کردیے

    سپریم کورٹ نےعمران خان اور جہانگیر ترین کو نوٹسز جاری کردیے

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نےتحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور جہانگیر ترین کوآف شورکمپنیوں کےحوالےسے نوٹسز جاری کردیے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے عمران خان اور جہانگیر ترین کے آف شور کمپنیوں کے خلاف درخواستیں جمع کرائیں جنہیں عدالت عظمیٰ کے دورکنی بینچ نے سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

    سپریم کورٹ میں حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین سے پوچھا جائے کہ انہوں نے اپنی آف شور کمپنیوں کے متعلق حکام کو بتایا تھا؟۔

    درخواست گزار نے عدالت سے التجاکی ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ اور جنرل سیکریٹری کی آف شور کمپنیوں کا کیس پانامالیکس کے ساتھ ہی سناجائے،عدالت نے عمران خان او رجہانگیر ترین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 15نومبر تک ملتوی کردی۔

    عدالت عظمیٰ کےباہر میڈیاسے بات کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہناتھا کہ عمران خان نے بے نامی زمین اور شوکت خانم اسپتال کے دستاویزات میں گڑ بڑ کی ہے،انہوں نے کہا کہ اب عمران خان اور جہانگیر ترین تلاشی کے لیے تیا ر ہو جائیں۔

    مزید پڑھیں:پاناما لیکس: سپریم کورٹ کاتمام فریقین کو15نومبرتک دستاویزات جمع کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ اس سے قبل آج سپریم کورٹ میں پانامالیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں عدالت نے تمام فریقین کو 15 نومبر تک متعلقہ دستاویزات جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • کیپٹن صفدرنے اہلیہ کی آف شور کمپنی سے انکارکردیا

    کیپٹن صفدرنے اہلیہ کی آف شور کمپنی سے انکارکردیا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے دامادکیپٹن صفدر نے اپنی اہلیہ مریم نواز کی آف شور کمپنی کی موجودگی سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق کیپٹن صفدر نے آف شور کمپنیوں کے حوالے سے لگائے گئے عمران خان کے الزامات پر سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہے لہذٰا ان کی درخواستوں کو خارج کیا جائے۔

    کیپٹن صفدر نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کی اہلیہ مریم نواز باقاعدگی سے ٹیکس اداکرتی ہیں اور انہوں نے اپنے ٹیکس ریٹرنز میں اپنے تمام اثاثے ظاہر کیے ہیں۔

    انہوں نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ عمران خان نے میری نااہلی کےلیے اسپیکر کو کوئی ریفرنس نہیں بھیجا جبکہ دفعہ 62اور 63کے تحت نااہلی کا دائرہ کار بہت محدود ہے ۔

    کیپٹن صفدر نے کہا ہےکہ الیکشن سے پہلے آرٹیکل 62کے تحت نااہلی کا سوال نہیں اٹھایا گیا،انہوں نے کہا کہ میرے خلاف عمران خان نے جھوٹا مقدمہ بنایا جسے خارج کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: پاناما لیکس: ذرائع آمدنی نہ بتانے پرجائیداد بے نامی ہونے کا امکان

    واضح رہےکہ گزشتہ روزسپریم کورٹ کا کہناتھاکہ وزیر اعظم کے صاحبزادوں حسن نواز، حسین نوازاورصاحبزادی مریم صفدر کواپنی جائیداد بنانے کے ذرائع کی تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کرنا ضروری ہوگا اگر ایسا نہیں ہوا تو نیب آرڈیننس کے مطابق ان کی جائیداد بے نامی قراردی جاسکتی ہے۔

  • آف شور کمپنیاں وزیراعظم نوازشریف کی ذاتی ملکیت ہیں، لطیف کھوسہ

    آف شور کمپنیاں وزیراعظم نوازشریف کی ذاتی ملکیت ہیں، لطیف کھوسہ

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے دعوٰی کیا ہے کہ آف شور کمپنیاں وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی ملکیت ہیں، مذکورہ کمپنیاں جب بنائی گئیں اس وقت وزیراعظم کے بچے نابالغ تھے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، لطیف کھوسہ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے کاغذات نامزدگی میں آف شور کمپنیاں ظاہر نہیں کیں۔

    انہوں نے آف شور کمپنیوں سے متعلق غلط بیانی کی۔ شریف خاندان کے بڑوں نے مہنگی جائیدادیں بنائیں جب پھنسنے لگے تو بچوں کا نام لے لیا۔ آف شور کمپنیاں حسن نواز اور مریم نواز کی نہیں بلکہ نوازشریف کی ذاتی ملکیت ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کوڈر ہے کہ بات کھلی تو گھرجانا پڑے گا، شاہی خاندان نے قوم کو مقروض کردیا، اب آنے والی نسلیں بھی پاکستان کا قرضہ ادا کریں گی۔

    لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے ممبران کا یہ بیان غلط ہے کہ سعودی عرب میں اسٹیل مل فروخت کرکے لندن میں فلیٹس خریدے گئے۔ حالانکہ پارک لین میں 1993 اور1995 میں فلیٹس خریدے گئے تھے۔