Tag: آلودہ ترین شہروں

  • دنیا کے 20 آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں 13 بھارتی شہروں کا فضائی معیار آلودہ قرار

    دنیا کے 20 آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں 13 بھارتی شہروں کا فضائی معیار آلودہ قرار

    دنیا کے 20 آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں 13 بھارتی شہروں کا فضائی معیار آلودہ قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوئس ایئرکوالٹی ٹیکنالوجی کمپنی آئی کیوایئر نے ورلڈ ایئر کوالٹی رپورٹ 2024 جاری کردی۔

    کوالٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ آلودہ ترین دارالحکومتوں میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سرِ فہرست ہیں جبکہ دنیا کے 20 سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں سے 13 بھارتی شہر شامل ہیں جن کا فضائی معیار آلودہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی ریاست آسام کا صنعتی علاقہ بیرنیہاٹ 2024 میں فضائی آلودگی میں سرِفہرست رہا۔

    دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ 20 شہروں میں بھارتی شہر برنیہاٹ، دہلی، پنجاب کےمولان پور، فرید آباد، لونی، گروگرام، گنگانگر، گریٹرنوئیڈا، بھیواڑی، مظفر نگر، ہنومان گڑھ اور نوئیڈا شامل ہیں۔

    بھارت میں آلودگی پہلےسےہی صحت کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور بھارت میں کرپٹ صحت کے نظام کے باعث بھارتی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    گزشتہ سال شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 2009 سے 2019 تک ہر سال بھارت میں الودگی کے باعث1.5 ملین اموات ہوئیں۔

    گزشتہ سال بھی آلودہ ترین شہروں میں دہلی کا ائیر کوالٹی انڈیکس 1267 ریکارڈ کیا گیا ، بھارت میں آلودگی کی بڑھتی شرح بیماریوں کاسبب بننے لگی، جس کے باعث صحت کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔

    بھارت کی جانب سے خطے میں برقرار الودگی پر اقوام متحدہ کو ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوسرے اور کراچی چوتھے نمبر پر

    دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوسرے اور کراچی چوتھے نمبر پر

    لاہور/ کراچی : دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور دوسرے اور کراچی چوتھے نمبر پر آگیا ، لاہور میں ایئرکوالٹی انڈیکس 371 اور کراچی میں 237 رہا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں ماحولیاتی آلودگی میں کمی نہ آسکی،لاہور کا فضائی معیارآج صبح بھی خطرناک درجے تک مضر صحت ہے، جہاں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد تین سو اکہتر ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوسرے نمبر پر ہے۔

    کراچی کا فضائی معیار بھی آج انتہائی مضرِصحت ہے، ائیرکولٹی انڈکیس کے مطابق کراچی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر رہا، جہاں فضا میں آلودگی دوسو پچپن پرٹیکیولیٹ میٹرریکارڈ کی گئی ہے

    ۔دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں بھارت کا دارالحکومت دہلی پہلے نمبر پر ہے جس کی فضا میں آلودگی تین سوتیراسی پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ ہوئی۔

    خیال رہے اسموگ کے تدارک کے لئے محکمہ ٹرانسپورٹ اور سیف سٹی بھی ایکٹو ہو گے، دھواں چھوڑتی گاڑیوں اور شہر میں کوڑے کرکٹ کو آگ لگانے والوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا ہے۔

    سیف سٹی کی نشاندہی پر لاہور میں 60 سے زائد دھواں چھوڑتی گاڑیوں کو بھاری جرمانے اور کوڑے کرکٹ کو آگ لگانے والے 15 افراد کو گرفتار کروایا۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ابراہیم حسن مراد کا کہنا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا سات ہزار روپے تک کا چالان کیا جائے گا ۔

    لاہور میں آلودگی کی شرح اوسطاً 345 جبکہ شہر کا آلودہ ترین علاقہ کینٹ پولو گراونڈ ہے جہاں کا ایئر کوالٹی انڈیکس 472 ریکارڈ کیا گیا، ڈی ایچ اے فیز 8 میں 460، بھٹہ چوک 447, شملہ پہاڑی 428 اور گلبرگ میں آلودگی کی شرح 417 ریکارڈ کی گئی۔

  • فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ،  لاہور آج بھی  دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست

    فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ، لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست

    لاہور :فضائی آلودگی کے لحاظ سے آج بھی لاہور شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں ، جس کے باعث شہر کا ائیرکوالٹی انڈیکس کی شرح خطرناک حدتک پہنچ گئی ہے۔

    فضائی آلودگی کے لحاظ آج بھی لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا، جہاں مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح498 تک جاپہنچی ، جبکہ بھارت کے شہر دہلی کا 279 شرح کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ لاہورمیں اسموگ سےآنکھوں میں جلن،گلےکی خراش کی شکایت ہورہی ہے۔

    درجہ بندی کے مطابق 151سے200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے، 201سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے، 301سے زائد درجہ ، خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔

    فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں۔

    فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔

    خیال رہے سرما کی آمد کیساتھ ہی لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس سے حدنگاہ کم ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی متاثرہے۔

    شدیددھند کے باعث موٹروے ایم ٹو لاہور سے شیخو پورہ تک بند کرنا پڑی ، موٹروے پولیس نےشہریوں کو محتاط ڈرائیونگ، فوگ لائٹس کے استعمال اورغیرضروری سفرنہ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

  • آلودہ ترین شہروں میں لاہورآج بھی پہلے نمبر پر

    آلودہ ترین شہروں میں لاہورآج بھی پہلے نمبر پر

    فضائی آلودگی کے حوالے سے لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ گلبرگ میں ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح سب سے زیادہ تین سو پینتیس ریکارڈ کی گئی ڈیفنس میں ایئرکوالٹی انڈیکس دو سو اکہتر اورماڈل ٹاؤن میں دو سو اکتیس ریکارڈ کی گئی۔

    لاہور میں فضائی آلودگی سے گلے، آنکھ اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے ، طبی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ شہری ماسک اورگلاسز کا استعمال کریں۔

    لاہور میں سردیوں کے دوران اسموگ کا مسئلہ کئی برسوں سے ہے لیکن اب کراچی بھی آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوگیا ہے۔

    کچھ عرصہ پہلے تک چین کا دارالحکومت بیجنگ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل تھا لیکن چینی حکومت نے منصوبہ بندی کے ذریعے اس مسئلے پر قابو پا لیا۔

  • لاہورآج بھی دنیا کےآلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر

    لاہورآج بھی دنیا کےآلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر

    لاہور: دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا آج بھی پہلا نمبر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس 348 ریکارڈ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ لاہورکے مختلف علاقوں میں ایئرکوالٹی انڈیکس 400 سے بڑھ گیا۔

    آلودگی پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت نے لاہور میں سرکاری، نجی اسکول اور نجی کمپنیاں 3 روز بند رکھنے کی ہدایت کی ہے، ملازمین گھروں سے کام کر سکیں گے۔

    یاد رہے لاہور گزشتہ کئی روز سے ائیر کوالٹی انڈیکس پر دنیا کا پہلا آلودہ ترین قرار دیا جا رہا ہے۔

    فضائی آلودگی کی وجہ سے لاہور کے اسپتالوں میں مریضوں کا رش بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور بچوں، بڑوں اور خواتین کو سانس کی تکلیف سمیت متعدد طبی مسائل کا سامنا ہے۔

    محکمۂ ماحولیات کے مطابق ایئر کوالٹی انڈیکس صفر سے 50 تک بہترین ہوتا ہے، 50 سے 100 معتدل، 100 سے 150 حساس افراد کے لیے غیر صحت مند، 150 سے 200 مضرِ صحت، 200 سے 300 انتہائی مضرِ صحت اور 300 سے 500 خطرناک ہوتا ہے۔