Tag: آلو

  • غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    ہماری روزمرہ میں استعمال ہونے والی تمام غذائی اشیا اپنے اندر علیحدہ افادیت رکھتی ہیں۔ اگر انہیں مناسب مقدار اور وقت پر کھایا جائے تو یہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند بن جاتی ہیں۔

    یہ نقصان صرف اس صورت میں دیتی ہیں جب انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے یا کسی ایسی بیماری کے دوران کھایا جائے جب یہ اس بیماری کو بڑھاوا دیں۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے کھانے کا ایک مقررہ وقت ہے۔ اگر اس مناسب وقت پر اس شے کو کھایا جائے تو نہ صرف یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہیں بلکہ یہ جسم کو فائدہ بھی پہنچاتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہماری غذا میں شامل اجزا کے کھانے کا مناسب وقت کون سا ہے۔


    :چاکلیٹ

    11

    چاکلیٹ کے کچھ ٹکڑے ناشتہ کے وقت کھانا جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ چاکلیٹ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن اس کی زیادہ مقدار سے جسم میں چربی ذخیرہ ہونا شروع ہوجائے گی جو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنے گی۔


    دودھ

    نیم گرم دودھ جسم اور دماغ کے خلیات کو پرسکون کر کے اچھی نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے لہٰذا اسے رات میں سونے سے قبل پینا چاہیئے۔

    اس کے برعکس دن میں دودھ پینا نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے اور آپ کے دن بھر کے کھانے کا معمول خراب ہوسکتا ہے۔


    دہی

    دہی کو کھانے کا بہترین وقت دن میں ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔

    لیکن رات کے وقت دہی کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ گلے کی خرابی یا کھانسی کا شکار ہیں تو ایسی صورت میں رات میں دہی کھانے سے گریز کریں۔


    :پنیر

    4

    کم چکنائی والا پنیر ان افراد کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے کھانے کا صحیح وقت صبح ناشتہ کا ہے۔ رات میں پنیر کھانا ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


    :گوشت

    9

    گوشت کو دوپہر کے کھانے میں کھانا چاہیئے۔ یہ ہضم ہونے میں تقریباً 5 گھنٹے لیتا ہے اور اگر اسے رات کے کھانے میں کھایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے۔

    گوشت آئرن حاصل کرنے ک بہترین ذریعہ ہے اور یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔


    دالیں

    دالوں میں ریشہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضمہ میں بہتری اور کولیسٹرول میں کمی کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی طرح دالیں بہتر نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    دالوں کی ان خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہیں شام یا رات میں کھانا چاہیئے۔ صبح ناشتے کے وقت یا دن کے درمیان دالوں سے بنی ڈش جلدی ہضم ہو کر بے وقت بھوک پیدا کرسکتی ہے۔


    :چاول

    2

    اکثر افراد رات کے کھانے میں چاول کھاتے ہیں جو ان میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ چاول کھانے کا بہترین وقت دوپہر میں ہے۔


     :آلو

    6

    آلو سے بنی اشیا کا ناشتہ میں استعمال آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرے گا۔ البتہ رات کے کھانے میں آلو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔


    :ٹماٹر

    7

    ناشتہ میں ایک ٹماٹر کھانا نظام ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ لیکن خیال رہے اس کی زیادہ مقدار گردوں میں پتھری اور جسم کو سوجن میں مبتلا کرسکتی ہے۔


    :چینی

    1

    چینی سے بنی اشیا کا استعمال کیلوریز میں اضافہ کا سبب بنتا ہے لہٰذا بہتر ہے کہ میٹھی چیزوں کو شام سے پہلے کھا لیا جائے تاکہ دن بھر چلنے پھرنے کے دوران یہ ہضم ہوجائے۔ رات کے وقت چینی سے بنی اشیا کھانا آپ کے وزن میں اضافہ کر سکتی ہیں۔


    :خشک میوہ جات

    10

    دن بھر میں خشک میوہ جات کا استعمال آپ کو بے وقت کھانے سے بچائے گا یوں آپ کے وزن میں اضافہ نہیں ہوگا۔ لیکن خیال رہے کہ خشک میوہ جات جیسے بادام، پستہ، اخروٹ وغیرہ بھرپور غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لہٰذا انہیں رات میں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔


    :نارنگی

    8

    نارنگی کو دن میں کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے لیکن اسے صبح ناشتہ میں خصوصاً خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ نارنگی کھانے سے جسم میں الرجی پیدا ہوسکتی ہے۔


    :کیلا

    5

    کیلا ایک ریشہ دار غذا ہے۔ ناشتہ میں یا دن کے کسی بھی حصہ میں کیلا کھانا آپ کے ہاضمہ کے عمل کو تیز کرسکتا ہے۔ البتہ شام یا رات میں کیلا کھانا نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔


    :سیب

    3

    روزانہ ایک سیب کھانا ویسے تو آپ کو ڈاکٹر سے محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن خیال رہے یہ سیب صبح ناشتہ میں کھایا جائے۔ رات میں سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے پر مجبور کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • افطار میں مزیدار پنیر بالز تیار کریں

    افطار میں مزیدار پنیر بالز تیار کریں

    آج افطار میں آلو کے مزیدار پنیر بالز پیش کریں جو یقیناً آپ کے افطار دستر خوان کی رونق بڑھائیں گے۔

    اجزا

    آلو: ابلے اور بھرتہ کیے ہوئے آدھا کلو

    پنیر: کدوکش کیا ہوا 150 گرام

    ہرا دھنیہ: کترا ہوا آدھی گڈی

    لہسن: 5 جوئے

    ہری مرچیں: کتری ہوئی 4 عدد

    پسی ہوئی لال مرچ: 1 کھانے کا چمچ

    پسا ہوا سفید زیرہ: 1 کھانے کا چمچ

    میدہ: چھنا ہو آدھی پیالی

    انڈے: 4 عدد

    ڈبل روٹی کا چورا: ایک پیالی

    نمک: حسب ذائقہ

    تیل: حسب ذائقہ

    سلاد کے پتے: سجانے کے لیے

    ترکیب

    ایک پیالے میں پنیر، دھنیہ، لہسن، ہری مرچیں، زیرہ اور نمک ملالیں۔

    ہتھیلی کو گیلا کر کے تھوڑے سے آلو رکھیں اور اس کے درمیان میں پنیر کا تھوڑا سا آمیزہ بھر کر گیند کی شکل دے دیں۔

    گیند کو پہلے میدے اور پھر انڈے اور ڈبل روٹی کے چورے میں لپیٹ لیں۔

    اس عمل کو دہراتے ہوئے سارے آلوؤں کی بالز تیار کرلیں۔

    تمام آلوؤں کی بالز بنانے کے بعد کڑاہی میں تیل گرم کریں اور بالز کو سنہری ہونے تک تل کر نکال لیں۔

    ڈش کو سلاد کے پتوں کے ساتھ سجا کر آلو کے پنیری بالز اس پر رکھیں اور ٹماٹو کیچپ کے ساتھ پیش کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چار ہزار سال پرانے آلو دریافت

    چار ہزار سال پرانے آلو دریافت

    اوٹاوا: کینیڈا کے ساحلی علاقے سے کھدائی کے دوران قدیم ترین آلو دریافت ہوئے ہیں۔ یہ آلو جن کی رنگت بالکل سیاہ ہوچکی ہے اور اب یہ کھانے کے قابل نہیں رہے، ماہرین کے مطابق 3 ہزار 8 سو سال قدیم ہیں۔

    جرنل سائنس کے تازہ ترین شمارے میں شائع کردہ مضمون کے مطابق یہ آلو ہزاروں سال قبل رہنے والے افراد کی زراعت اور باغبانی کا ثبوت ہیں۔

    potato-2

    ماہرین کے مطابق جس دور میں یہ آلو اگائے گئے اس وقت یہاں کاٹز نامی قدیم قبیلہ آباد تھا۔

    ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ان آلوؤں کا یہاں سے ملنا ظاہر کرتا ہے کہ اس دور میں یہاں آباد لوگ بحر الکاہل کے پانی سے زراعت اور باغبانی کیا کرتے تھے۔

    ملنے والے آلو جو کسی زمانے میں گہرے رنگ کے بھورے ہوا کرتے تھے، اب بالکل سیاہ ہوچکے ہیں البتہ ان کے اندر موجود نشاستہ یا کاربو ہائیڈریٹس اب بھی برقرار ہے۔

  • ان اشیا کو دوبارہ گرم کرنے سے پرہیز کریں

    ان اشیا کو دوبارہ گرم کرنے سے پرہیز کریں

    ہم میں سے اکثر افراد کھانے کو دوبارہ گرم کر کے کھاتے ہیں۔ یہ ایک عام عادت ہے جو کم و بیش ہر گھر میں دن میں کئی بار دہرائی جاتی ہے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ غذائی اشیا ایسی ہوتی ہیں جو دوبارہ گرم کرنے پر زہر میں تبدیل ہوجاتی ہیں اور یہ آپ کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں۔ یہی نہیں اگر ان اشیا کو درست طریقے سے محفوظ نہ کیا جائے تو انہیں کھانا اپنی صحت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہوتا ہے۔

    ماہرین نے ایسی ہی کچھ اشیا بتائی ہیں جنہیں دوبارہ گرم کر کے کھانے سے سختی سے پرہیز کرنا چاہیئے اور انہیں درست طریقے سے محفوظ کرنا چاہیئے۔ ماہرین کے مطابق یہ اشیا دوبارہ گرم ہونے کے بعد ہمارے جسم کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

    :چاول

    food-1

    چاولوں کو پکانے کے بعد درست طریقے سے محفوظ کرنا ضروری ہے۔ اگر چاولوں کو معمول کے روم ٹمپریچر میں رکھا جائے تو اس میں زہریلے عناصر پیدا ہونے لگتے ہیں جو کھانے کے بعد ڈائریا اور الٹیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

    چاولوں کو دوبارہ گرم کرنے سے بھی یہ اجزا ختم نہیں ہوں گے، لہٰذا چاولوں کو کسی ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھیں۔

    :چکن

    food-2

    چکن سمیت پولٹری کی تمام اشیا میں سالمونیلا نامی ایک جراثیم موجود ہوتا ہے۔ یہ ویسے تو بے ضرر ہوتا ہے لیکن پکانے کے بعد دوبارہ درجہ حرارت ملنے کی صورت میں یہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے لہٰذا مرغی کو دوبارہ گرم کرنے سے گریز کیا جائے۔

    :مشروم

    food-3

    مشروم میں پروٹین کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو ہمارے جسم میں جا کر ہضم ہوجاتی ہے تاہم اگر مشروم ایک دن سے پرانا ہوجائے تو اس میں شامل پروٹینز کی ساخت بگڑ جاتی ہے جو معدے کو بیمار کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

    اگر مشروم ایک دن پرانا ہو اور اسے دوبارہ گرم کیا جائے تو یہ جسم کو نقصان پہنچانے والی غذا بن جاتی ہے۔

    :آلو

    food-4

    آلو کو پکانے کے بعد فریج میں رکھ دینا چاہیئے۔ معمول کا روم ٹمپریچر اس میں بوٹول ازم نامی جراثیم کی افزائش میں معاونت کرتا ہے جو جسم کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔

  • حکومت نے مزید ایک لاکھ ٹن آلو بغیر ڈیوٹی کے درآمد کرنے کی اجازت دے دی

    حکومت نے مزید ایک لاکھ ٹن آلو بغیر ڈیوٹی کے درآمد کرنے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : آلو کی قیمت کو نیچےلانے کے لیے حکومت نے مزید ایک لاکھ ٹن آلو بغیر ڈیوٹی کے درآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی نے اپریل میں بھی دو لاکھ ٹن آلو درآمد کرنےکی اجازت دی تھی تاہم آلو کی اسمگلنگ کےباعث اس کی قیمت نیچے لانے میں حکومت کامیاب نہیں ہوسکی، اب پھر درآمد کنندگان کو ڈیوٹی فری آلو پندرہ نومبر تک درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ نےدعوی کیا کہ رمضان میں دو ارب روپےکےریلف پیکج کےباعث اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں استحکام ہے، اجلاس میں توارقی اسٹیل مل کو رعایتی قیمت پرگیس فراہم کرنےکا جائزہ لینےکے لیے ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی، اجلاس میں بائیو ماس گیس سے چلنے والے پاور پلانٹس کی سمری پر نیپرا سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔