Tag: آلہ

  • سعودی طلبا کا اہم کارنامہ

    سعودی طلبا کا اہم کارنامہ

    ریاض: سعودی عرب میں طلبا نے کرونا وائرس کی مانیٹرنگ کا آلہ تیار کرلیا، آلے کی مدد سے کسی مقام پر آنے والے افراد کو اسکین کیا جاسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی طلبا کے ایک گروپ نے ایسا آلہ تیار کیا ہے جو پبلک مقامات جیسے کلینک وغیرہ پر مریضوں کے پہنچتے ہی انہیں سکین کرتا ہے اور اگر ان کا ٹمپریچر غیر معمولی ہو تو فوراً عملے کو الرٹ کر دیتا ہے۔

    یہ ڈیوائس درجہ حرارت معلوم کرنے کے فوراً بعد اسے سینی ٹائزنگ کے عمل سے جوڑتی ہے جس میں موجود الٹرا وائلٹ شعاعیں والٹ اور موبائل فون جیسی اشیا کو سینی ٹائز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

    صنعتی الیکڑانکس اور انجینئرنگ کی تعلیم سے وابستہ طالب علم عادل التوبیتی کا کہنا ہے کہ ٹیم وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد کرنے کی خواہش کی وجہ سے اس پر کام کرنا چاہتی تھی۔

    ٹیلی کام اینڈ الیکڑانکس کالج کے طلبا نے یہ آلہ گریجویشن پروجیکٹ کے طور پر تیار کیا ہے، طلبا کے پروفیسر السوریہی کا کہنا ہے کہ ہم کسی ایسی چیز پر کام کرنا چاہتے تھے جو لوگوں کی خدمت کے لیے کارآمد ثابت ہو سکے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے عام اصولوں کو یقینی بنانا اب بے حد ضروری ہوگیا ہے، ذاتی طور پر جانچ کرنے کے روایتی طریقوں کی جگہ کچھ ایسی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیئے جو زیادہ مناسب ہو۔

    ٹیم کے مطابق اس منصوبے کو 2 ماہ میں مکمل کیا گیا ہے اور اب یہ مارکیٹنگ اور فروخت کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔

  • صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کی تشخیص کرنے والا قلم

    صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کی تشخیص کرنے والا قلم

    ٹیکسس: امریکی ریاست میں یونیورسٹی آف ٹیکسس کے ماہرین طب نے ایسا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کے خلیات کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    قلم کی طرح دکھائی دینے والا یہ آلہ عام طریقہ علاج سے زیادہ بہتر اور محفوظ طریقے سے ٹیومر یا کینسر کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع کیے گئے جس کے بعد امکان ظاہر کیا گیا کہ یہ ٹیکنالوجی 96 فیصد تک کامیاب اور مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔


    تشخیص کا طریقہ کار

    قلم نما یہ آلہ کینسر کے مشتبہ خلیے کو چھونے کے بعد ان پر پانی کا ایک قطرہ ٹپکاتا ہے۔ اس کے بعد اس متحرک خلیے میں موجود کیمیکلز اس پانی کے قطرے میں شامل ہوجاتے ہیں اور یہ قلم اس قطرے کو واپس کھینچ لیتا ہے جس کے بعد ان کیمیکلز کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔

    تجزیے کے دوران ماہرین طب نتائج اخذ کر سکتے ہیں کہ مشتبہ خلیے سے آںے والے کیمیکلز آیا صحت مند ہیں یا کسی قسم کے کینسر کا شکار ہیں۔

    تاہم ابھی ماہرین کو اس چیلنج کا سامنا ہے کہ ایک صحت مند اور ایک کینسر زدہ خلیے کے کیمیکلز کی بالکل درست پہچان کی جاسکے۔

    مزید پڑھیں: روز کھائی جانے والی یہ اشیا آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہیں

    بعض اوقات صحت مند اور کینسر کا شکار خلیات کے کمیکلز میں بہت معمولی سا فرق ہوتا ہے جو پکڑ میں نہیں آ پاتا یوں کینسر کی تشخیص نہ ہوسکنے کا امکان بھی بہرحال موجود ہے۔

    ماہرین اس قلم پر مزید کام کر رہے ہیں تاکہ اسے درستگی سے کام کرنے والا، بالکل درست نتائج دینے والا اور عام افراد کے لیے بھی قابل دسترس بنایا جاسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دس سالہ بچے کی حیرت انگیز ایجاد

    دس سالہ بچے کی حیرت انگیز ایجاد

    کیا آپ جانتے ہیں کسی بند گاڑی میں چھوٹے بچے یا جانور کو چھوڑ دینا ایک نہایت خطرناک عمل ہے جو اس بچے یا جانور کی جان بھی لے سکتا ہے؟

    یہ رجحان زیادہ تر مغربی ممالک میں پایا جاتا ہے جہاں اکیلے رہنے والے افراد شاپنگ یا دیگر ضروری کاموں کے لیے نکلتے ہوئے مجبوراً چھوٹے بچے یا پالتو جانور کو بھی ساتھ لے لیتے ہیں، اور کام سے جاتے ہوئے انہیں لاکڈ گاڑی میں ہی چھوڑ جاتے ہیں۔

    لیکن جب وہ واپس لوٹتے ہیں تب تک گاڑی کا درجہ حرارت اس قدر گرم ہوچکا ہوتا ہے کہ اندر موجود بچہ یا جانور ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو کر ہلاک ہوچکا ہوتا ہے۔

    سنہ 1998 سے لے کر اب تک صرف امریکا میں اس قسم کے واقعات میں 712 بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تاہم اب ایک 10 سالہ بچے نے اس درد ناک حادثے سے بچوں اور والدین کو بچانے کے لیے ایک انوکھی ایجاد کرلی ہے۔

    امریکی ریاست ٹیکسس سے تعلق رکھنے والے بچے بشپ کیوری نے اپنی اس ایجاد کو اوسس یعنی نخلستان کا نام دیا ہے۔

    اس کا بنایا ہوا یہ ننھا سا گیجٹ کار کے اندر کے درجہ حرات کو مانیٹر کرتا ہے۔

    جب درجہ حرارت اس حد سے بڑھ جائے جو اندر موجود بچے کے لیے مکنہ طور پر جان لیوا ثابت ہوسکتا ہو تو یہ آلہ معمولی مقدار میں ٹھنڈی ہوا کا اخراج شروع کردیتا ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک اینٹینا کے ذریعے والدین کو بھی خبردار کرتا ہے۔

    بشپ کو اس ایجاد کا خیال اس وقت آیا جب اس کے پڑوس میں ایک 6 ماہ کا بچہ اسی نوعیت کے حادثے میں ہلاک ہوگیا۔

    فی الحال بشپ کے پاس اس ایجاد کا چکنی مٹی سے بنایا گیا تھری ڈی ماڈل موجود ہے، اور اس کے والد اس ڈیوائس کی باقاعدہ تیاری کے لیے متعلقہ کمپنیوں سے رابطے میں ہیں۔

    بشپ کو امید ہے کہ اس کی ایجاد کئی معصوم بچوں اور جانوروں کی جانیں بچانے میں معاون ثابت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جوتوں کے تسمے باندھنے سے نجات دینے والا آلہ

    جوتوں کے تسمے باندھنے سے نجات دینے والا آلہ

    ہم میں سے کئی افراد خاص طور پر چھوٹے بچے جوتوں کے تسمے باندھنے سے پریشان رہتے ہیں۔ بعض افراد صحیح طرح سے اپنے جوتوں کے تسمے نہیں باندھ پاتے جس کے باعث چلنے پھرنے کے دوران ان کے جوتے اتر جاتے ہیں اور وہ مستقل پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔

    اگر آپ کا شمار بھی انہی افراد میں ہوتا ہے تو پھر خوش ہوجائیں کیونکہ ایسا مقناطیسی آلہ بنا لیا گیا ہے جسے لگانے سے جوتوں کے تسمے باندھنے سے نجات مل جائے گی۔

    zubit-4

    زوبٹ نامی یہ آلہ مقناطیسی قوت سے جڑ جاتا ہے اور جوتوں کو مضبوطی سے جکڑے رکھتا ہے۔ یہ وزنی سے وزنی جوتوں کو بھی سنبھالے رکھتا ہے اور اسے استعمال کے بعد آپ کبھی بھی جوتے اترنے کی پریشانی کا شکار نہیں ہوں گے۔

    اس کو استعمال کرنے کے لیے صرف ایک بار اسے تسموں میں پھنسانا ہوگا، اس کے بعد جب بھی جوتے پہننے ہوں باآسانی انہیں جوڑ کر جوتے پہنے جاسکتے ہیں۔

    zubit-3

    یہ آلہ آرام سے کھل بھی جاتا ہے جس کے بعد آپ بغیر جھکے باآسانی اپنے جوتے اتار سکتے ہیں۔