Tag: آل پارٹیز کانفرنس

  • آل پارٹیز کانفرنس سے اپوزیشن کا بائیکاٹ، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا رد عمل

    آل پارٹیز کانفرنس سے اپوزیشن کا بائیکاٹ، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا رد عمل

    پشاور: آل پارٹیز کانفرنس سے اپوزیشن کے بائیکاٹ پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وضاحت کی کہ اے پی سی صوبے کے عوام اور امن و امان کے لیے ہو رہی ہے تاکہ سب آئیں اور اپنا مشورہ دیں۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ اگر کوئی امن پر سیاست کرتا ہے تو ان کی مرضی ہے، میں نے صوبے کے امن کے لیے سب کو دعوت دی کہ آ کر اپنا مشورہ دیں، عوام کو سمجھ آنی چاہیے کہ کون ان کے خیر خواہ ہیں۔

    علی امین کا کہنا تھا کہ وہ اپنا کام کر رہے ہیں اور اسی طرح کرتے رہیں گے، انھوں نے کہا ’’میں اپنی ذمہ داری پوری کرتا رہوں گا، اگر کوئی آل پارٹیز کانفرنس میں نہیں آتا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں کام نہیں کروں گا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا میں نے تو سب کو موقع دیا کہ آ کر دیکھیں کیا کام کیا اور کیا کرنے جا رہے ہیں، میں صرف اپوزیشن سے میٹنگ نہیں کر رہا، تمام قبائل سے بھی جرگے کر چکا ہوں، اے پی سی کے بعد تمام قبائلی جرگے سے بھی مشاورت کروں گا۔


    پی ٹی آئی کی اے پی سی، اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا ڈاکٹر عباداللہ کا بڑا بیان سامنے آگیا


    علی امین کا کہنا تھا کہ عوام کے اعتماد کے بغیر نہ ترقی ممکن ہے اور نہ امن ممکن ہے، اگر کوئی اے پی سی میں آتا ہے تو خوش آمدید، سب کو خود دعوت دی ہے، لیکن کوئی آل پارٹیز کانفرنس میں نہیں آتا تو میں کیا کہہ سکتا ہوں۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں، صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے، عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ خیال رہے کہ پیپلز پارٹی نے بھی خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

  • خیبرپختونخوا حکومت نے امن و امان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس طلب کر لی

    خیبرپختونخوا حکومت نے امن و امان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس طلب کر لی

    پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے امن و امان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی حکومت نے کل صوبے میں امن و امان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیاسی جماعتوں اور مختلف مکاتب فکر کو دعوت نامے ارسال کر دیے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر حکمت عملی کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا، صوبے میں امن و امان کی بحالی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا دہشتگردی کا دوبارہ سر اٹھانا تشویش ناک ہے، اس کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا، اور ہم سب کو اختلافات سے بالاتر ہو کر امن کے لیے اکٹھا ہونا ہوگا۔


    یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری کو 10، 10 سال قید کی سزا


    دریں اثنا، علی امین گنڈاپور نے ملک میں جاری صورت حال پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انصاف کا جنازہ نکالا جا چکا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کو دی جانے والی سزائیں آئین و قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر رہنماؤں کی سزا کو ظلم قرار دیا۔

    انھوں نے کہا ظلم کی ہر رات ختم ہو جاتی ہے، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے، تاریخ ان فیصلوں کو معاف نہیں کرے گی۔

  • اللہ کا شکر ہے اسرائیلی وزیراعظم سے ہاتھ نہیں ملانا پڑا، وزیراعظم شہباز شریف

    اللہ کا شکر ہے اسرائیلی وزیراعظم سے ہاتھ نہیں ملانا پڑا، وزیراعظم شہباز شریف

    وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم سے ہاتھ نہیں ملانا پڑا۔

    آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے کانفرنس میں آنیوالے مہمانوں کی تقاریر اور تجاویز کو غورسے سنا ہے، یہ اجتماع گواہی دیتا ہے پاکستان کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجز پر پوری قیادت متحد ہے، اے پی سی میں شرکت کرنیوالی تمام سیاسی قیادت کا شکر گزار ہوں

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین میں ہونیوالا ظلم اور زیادتی کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، 42 ہزار شہادتیں ہوچکی ہیں، یتیم بچے ماں باپ کو پکار رہے ہیں، فلسطین کی صورتحال دیکھ کر کم سے کم عالمی ضمیر کو آج جاگنا چاہیے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ نے کہا کہ اسرائیل کا بدترین ظلم و ستم اور ایسی خونریزی کبھی نہیں دیکھی، فلسطینیوں کی طرح مقبوضہ وادی میں دن رات کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے۔

    انھوں نے سوال کیا کہ کیا فلسطینی بچوں کی آواز عالمی ضمیر تک نہیں پہنچ رہیں؟ سب سے پہلے اس خونریزی کو بند کرانا اولین فرض ہے، وقت آگیا ہے کہ ہمیں فلسطین میں ہونیوالی خونریزی بند کرانے کیلئے ہر اقدام کرنا ہوگا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ دعا کریں اللہ یہ خونریزی بند کرانے میں ہماری مدد کرے اور فلسطین کو آزادی ملے، فلسطین میں سیزفائر اسوقت کی سب سے اہم ضرورت ہے، اللہ سے دعا ہے دوست ممالک کیساتھ ملکر سیزفائر میں کامیابی حاصل ہو۔

    انھوں نے کہا کہ اے پی سی کے ذریعے قرارداد منظور کرکے ورکنگ گروپ بنائیں گے، سفارتی ماہرین کی ٹیم بنا کر دنیا کے اہم ممالک میں بھیجیں اور فلسطین کیلئے آواز اٹھائیں۔

    شہبازشریف نے کہا کہ فلسطین کی آزاد ریاست کا قیام اور القدس شریف اس کا حتمی دارالخلافہ ہونا چاہیے، عالمی دنیا کو آگے بڑھنا چاہیے اور عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا کہ آج پاکستان میں مخلوط حکومت ہے، ہمیں اتفاق کیساتھ ملک کو آگے لیکر جانا ہے، غربت و بیروزگاری کا بھی خاتمہ کرنا ہے، پاکستان ترقی یافتہ اور خوشحال ہوگا تو ہماری آواز بھی مضبوط ہوگی۔

  • بانی پی ٹی آئی کا ملک کی خاطر حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان

    بانی پی ٹی آئی کا ملک کی خاطر حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی نے کہا ہے کہ  ہم حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی نے میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ ہم حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے، یہ ملکی ایشو ہے اور ملک کی خاطر اس اے پی سی میں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آپ طالبان کیخلاف آپریشن کریں گے تو وہ بھاگ کر افغانستان کے اندر چلے جائیں گے، جب تک افغانستان سے تعاون نہیں ملے گا آپ آپریشن میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔

    بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کے اندر ہونے والی اختلافات سے متعلق کہا کہ کل مجھے اپنی ٹیم سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، ملاقات ہوتی تو میں ان کے اختلافات ختم کرادیتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں، آپ اختلافات عوام میں لے جائیں گے تو اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے۔

    بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ بھوک  ہڑتال پر مشاورت کر رہا ہوں انصاف نہ ملا تو بھوک ہڑتال کروں گا۔

  • وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی

    وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر آل پارٹیز کانفرنس بلا لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر اے پی سی بلا لی ہے، جس کا انعقاد پیر کو وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اے پی سی میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق امور پر مشاورت کی جائے گی، حکومتی اتحادیوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    گزشتہ روز سندھ کے دورے کے موقع پر شہباز شریف نے سندھ حکومت کو سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے 15 ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیراعظم کا سندھ کے سیلاب متاثرین کیلیے 15 ارب روپے دینے کا اعلان

    وزیر اعظم آج بلوچستان کے ضلع جعفر آباد کے سیلاب سے متاثرہ گاؤں حاجی اللہ دینو کا دورہ کریں گے، چیف سیکریٹری بلوچستان، ڈی جی پی ڈی ایم اے تباہ شدہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی پر بریفنگ دیں گے۔ وزیر اعظم حفیظ آباد، گابی خان، قادرپور اور شکارپور کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا بھی فضائی دورہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب گزشتہ روز ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا ہے، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

  • جمہوریت بہترین انتقام ہے، بلاول بھٹو

    جمہوریت بہترین انتقام ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس حکومت سےحساب لیں گی،سلیکٹڈ تجربے کے 2 سال پاکستان کے لیے تباہ کن رہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

    پیپلزپارٹی کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی میزبانی میں اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگی۔آل پارٹیز کانفرنس کی میزبانی بلاول بھٹوزرداری کریں گے۔

    اے پی سی میں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے اور خطاب بھی کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور مریم نواز کے خطابات انتہائی اہم ہوں گے۔فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی،آفتاب شیر پاؤ بھی خطاب کریں گے۔

  • اے پی سی، متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان، نواز شریف خطاب کریں گے

    اے پی سی، متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان، نواز شریف خطاب کریں گے

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کا مقام ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے، کانفرنس میں متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان ہے، سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف بھی خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں حسین نواز نے تصدیق کر دی ہے کہ میاں نواز شریف اے پی سی سے خطاب کریں گے، انھوں نے کہا کہ نواز شریف کی آواز کروڑوں چاہنے والوں تک پہنچنے سے روکنا نا ممکن ہے، نواز شریف کے خطاب کا سن کر حکمرانوں کی صفوں میں پریشانی نظر آ رہی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خطاب کو سوشل میڈیا پر بھی نشر کرنے کے انتظامات کر لیے گئے ہیں، ان کا خطاب فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر براہ راست نشر ہوگا، معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف اپنے بیٹے حسن نواز کے دفتر سے ورچوئل خطاب کریں گے، اس سلسلے میں مسلم لیگ ن برطانیہ کا سوشل میڈیا سیل متحرک ہو گیا ہے۔

    ادھر پیپلز پارٹی کے ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کا مقام ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے، اب اے پی سی اسلام آباد میں آغا خان روڈ پر واقع ہوٹل میں ہوگی، شرکا کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے مقام تبدیل کیا گیا ہے۔

    لاہور میں ذرایع کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں متحد ہ اپوزیشن کی تجویز پیش کیے جانے کا امکان ہے، امکان ہے کہ اپوزیشن الائنس میں تبدیل ہو جائے، اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) نے اہم اجلاس آج شام اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق نواز شریف ایک سال بعد کسی سیاسی سرگرمی میں شریک ہوں گے، نواز شریف کی آمادگی کے بعد آصف زرداری نے بھی شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ان کو اب مشترکہ اور مؤثر جدوجہد کے لیے حکومت مخالف اتحاد تشکیل دینا چاہیے۔

    خیال رہے کہ اے پی سی کل 20 ستمبر کو ہوگی، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اے پی سی کے لیے آج رات اسلام آباد روانہ ہوں گے، جس کی وجہ سے ان کی آج پارٹی اجلاس میں شرکت مشکوک ہے۔ دوسری طرف مریم نواز اے پی سی میں شرکت کے لیے اسلام آباد روانہ ہو چکی ہیں۔

    اے پی سی میں شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگ کا 13 رکنی وفد شرکت کرے گا، جس میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ آصف اور رانا ثنا اللہ شامل ہوں گے، ذرایع کے مطابق مریم نواز اپنے والد کی ہدایت پر شریک ہو رہی ہیں۔

    مریم نواز نے آج ایک ٹویٹ میں کہا کہ جب نواز شریف بولنے لگا ہے تو کیوں جان پر بن گئی؟ ان کی آواز اب گھر گھر گونجے گی، روک سکو تو روک لو۔

  • نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کر لی

    نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کر لی

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے اے پی سی میں شرکت کے لیے میاں نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی اور انھیں آل پارٹیز کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی دعوت دی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے فون پر گفتگو میں نواز شریف سے کہا کہ ویڈیو لنک پر اے پی سی میں شرکت کر لیں، نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کرتے ہوئے ورچوئل شرکت کی ہامی بھر لی ہے۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، نواز شریف نے کہا آل پارٹیز کانفرنس کی کامیابی کا خواہاں ہوں، میری دعا اور تمام ہمدردیاں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔

    پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک

    بعد ازاں، بلاول بھٹو نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کی نواز شریف سے کچھ دیر قبل بات ہوئی ہے جس میں ان کی خیریت دریافت کی، اور نواز شریف کو 20 ستمبر کو ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ مل کر میثاق جمہوریت کو لے کر آگے بڑھیں گی۔

    دونوں رہنماؤں کی گفتگو کے بعد نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز نے بھی ٹویٹ کیا ’شکریہ بلاول بھٹو، آپ کے لیے بہت ساری دعائیں۔‘

  • مولانا فضل الرحمان کا محرم کے بعد ہم خیال اپوزیشن کی اے پی سی بلانے کا فیصلہ

    مولانا فضل الرحمان کا محرم کے بعد ہم خیال اپوزیشن کی اے پی سی بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے محرم کے بعد ہم خیال اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے ہم خیال اپوزیشن کی اے پی سی بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرایع کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سوا اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    اے پی سی کے سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کے ساتھ پیپلز پارٹی سے بھی رابطے کیے، جن رہنماؤں سے رابطے کیے گئے ان میں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی اور پیپلز پارٹی کی قیادت شامل ہے، ذرایع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما مولانا فضل الرحمان سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    شہباز شریف کی آئندہ ہفتے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا بھی امکان ہے، دوسری طرف ن لیگ اور پی پی کی اے پی سی میں مولانا نے اپنی شرکت کو مشروط کر دیا ہے۔

    اے پی سی بلانے سے متعلق کوئی اختلاف نہیں، فضل الرحمان

    جے یو آئی ذرایع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ایف اے ٹی ایف بل کی منظوری پر نالاں ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ بل کے سلسلے میں حکومت کی حمایت کرنے پر انھیں مطمئن کیا جائے، انھوں نے اعتراض کیا ہے کہ اسپیکر سے میٹنگ میں جے یو آئی کو کیوں نہ بلایا گیا، اور جے یو آئی نمائندے کو نہ بلانے پر اپوزیشن لیڈر نے احتجاج کیوں نہیں کیا۔

  • کراچی میں جے یو آئی کی اے پی سی، سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار

    کراچی میں جے یو آئی کی اے پی سی، سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار

    کراچی: جے یو آئی ف کے زیر اہتمام کراچی میں اے پی سی کی تیاریاں جاری ہیں، دوسری طرف مرکزی رہنماؤں کی شرکت کے سلسلے میں بڑی سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار ہو گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اٹھارویں ترمیم، این ایف سی ایورڈ اور ملک کی معیشت کے سلسلے میں جمعت علمائے اسلام (ف) نے کراچی میں آل پارٹیز کانفرنس کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اے پی سی کے مہمان خصوصی ہوں گے، تاہم بڑی سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں کی شرکت ایک سوالیہ نشان بن گئی ہے، سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر مشاورت شروع کر دی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دے دی گئی ہے، تاہم مرکزی رہنماؤں کی شرکت پر بڑی سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ذرایع نے کہا ہے کہ یہ جے یو آئی کا صوبائی شو ہے۔

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

    جے یو آئی سندھ کے رہنما اسلم غوری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس سندھ کی سطح پر ہے، کسی سیاسی جماعت نے شرکت سے معذرت نہیں کی ہے، پنجاب میں بھی اے پی سی اپنے ایجنڈے پر ہوگی۔

    ادھر آج بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے فون پر رابطہ کیا ہے، جس میں علاقائی سیاسی صورت حال پر گفتگو کی گئی، مولانا فضل الرحمان نے 9 جولائی کو کراچی میں اے پی سی میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

    بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی گئی، تاہم انھوں نے مولانا سے ون آن ون ملاقات کی خواہش کا اظہار بھی کر دیا ہے، جس پر مولانا نے اتفاق کیا۔

    مسلم لیگ ن کی طرف سے ترجمان مریم اورنگ زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اے پی سی پر متحد و متفق ہیں، پنجاب میں کُل جماعتی کانفرنس جلد منعقد کی جائے گی، شہباز شریف اے پی سی کی میزبانی کریں گے، سیاسی قائدین اور جماعتوں کی مشاورت سے تاریخ طے کی جائے گی، اے پی سی میں حکومت کی کرپشن اور مسائل پر غور ہوگا، اور مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔