Tag: آل پارٹیز کانفرنس

  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار ہو گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اب اے پی سی آئندہ ہفتے بلائے جانے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے اے پی سی آئندہ ہفتے بلائی جائے گی، کانفرنس میں تاخیر شہباز شریف کی علالت کے باعث ہوئی ہے، اسلام آباد میں اے پی سی کی میزبانی بلاول بھٹو کریں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی سے آل پارٹیز کانفرنس کے التوا کی درخواست کی تھی، شہباز شریف نے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن کی اے پی سی انتہائی اہم ہے، کانفرنس میں ذاتی طور پر شرکت کا خواہش مند ہوں، لیکن میرے کرونا ٹیسٹ کے نتائج آنے تک اے پی سی نہ بلائی جائے۔

    بلاول بھٹو نے اے پی سی پر سینئر پارٹی قیادت کا مشاورتی اجلاس آج طلب کر لیا ہے، وہ ویڈیو لنک پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کریں گے۔

    قبل ازیں، بلاول بھٹو نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی کو فون کیا، دونوں رہنماؤں نے قومی بجٹ کو مسترد کرنے پر اتفاق رائے کیا، بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت پر عوام کا اعتماد ختم ہو چکا ہے، حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی، عمران خان کو آئین پر تنقید سے فرصت نہیں، قیمتوں میں اضافہ کر کے مافیا کو فائدہ پہنچایا گیا۔

    اسفندیار ولی نے بھی بلاول بھٹو اور شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطوں میں اپنا مؤقف سامنے رکھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی ایما پر غریب دشمن بجٹ پیش کیا ہے، بجٹ میں غریب اور متوسط طبقے کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، محاصل کے اہداف زمینی حقائق کے بر عکس رکھے گئے ہیں، اپوزیشن 18 ویں ترمیم میں کسی صورت رد و بدل برداشت نہیں کرے گی۔

  • بلاول بھٹو نے مولانا کی دعوت قبول کر لی

    بلاول بھٹو نے مولانا کی دعوت قبول کر لی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے سب سے پہلے جے یو آئی ف کے سربراہ کی اے پی سی کے لیے دعوت قبول کر لی، مولانا نے ان سے رابطہ کر کے آل پارٹیز کانفرنس میں مدعو کیا تھا۔

    ترجمان بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی چیئرمین نے آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہونے کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بھی شریک ہوں گے۔

    تازہ ترین:  ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت گرانے کے سارے پلان فیل ہونے کے بعد انھوں نے ایک بار پھر اے پی سی بلا لی ہے، اس سلسلے میں انھوں نے گزشتہ رات تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے رابطے مکمل کر لیے تھے۔

    مولانا نے پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، قومی وطن پارٹی کے قائدین سمیت نیشنل پارٹی، جے یو پی، جمعیت اہل حدیث کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی قیادت بھی مدعو ہے۔

    میاں شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اے پی سی میں شرکت کے لیے ن لیگ کا اعلیٰ سطح کا وفد تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، ایاز صادق اور امیر مقام شامل ہیں۔

  • ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک اور آل پارٹیز کانفرنس کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی ایک اور آل پارٹیز کانفرنس بلائی جا رہی ہے جس کے سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے رابطے مکمل کر لیے ہیں۔

    مولانا نے پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، قومی وطن پارٹی کے قائدین سمیت نیشنل پارٹی، جے یو پی، جمعیت اہل حدیث کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دے دی ہے۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی قیادت بھی مدعو ہے۔

    میاں شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اے پی سی میں شرکت کے لیے ن لیگ کا اعلیٰ سطح کا وفد تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، ایاز صادق اور امیر مقام شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کے تہلکہ خیز انکشافات

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس 26 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمان کے تینوں پلان ناکام ہو گئے ہیں، پہلے انھوں نے اسلام آباد میں حکومت گرانے کے لیے دھرنا دیا، اس کے بعد مختلف شاہراہوں کو دھرنا دے کر روڈ بلاک کرنا شروع کر دیا جس کے باعث عوام شدید تکلیف میں مبتلا ہو گئے، اور پھر پلان سی کے تحت ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کا اعلان کیا گیا۔ لیکن اب انھوں نے ایک بار پھر اے پی سی بلا لی ہے۔

  • حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں احسن اقبال اور شیری رحمان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم اور متفق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر ن لیگ شہباز شریف کی ملاقات کے بعد احسن اقبال اور شیری رحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کی ملاقات میں ملکی صورت حال پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    احسن اقبال نے کہا حکومت پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہی ہے، اسے گھر بھیجنا ضروری ہے، مہنگائی معاشی بد انتظامی سے بڑھی، متوسط طبقہ بری طرح پس رہا ہے، صنعت بھی تباہی کے دہانے پر ہے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن جماعتوں کو مل کر مشترکہ لائحہ عمل بنانا چاہیے، اپوزیشن اتحاد کے ذریعے عوام کو اس حکومت سے نجات دلائے گی، بلاول بھٹو کل مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے، ن لیگ کا وفد بھی مولانا سے ملاقات کرے گا، بلاول بھٹو آج شہباز شریف کی دعوت پر تشریف لائے تھے، اتفاق پیدا کر کے جمہوری عمل آگے بڑھائیں گے، ملک میں جمہوری عمل آئینی بالا دستی ہی سے مضبوط ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بلاول اور شہباز ملاقات، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    احسن اقبال کا کہنا تھا موجودہ حکومت کا موازنہ پچھلی حکومتوں سے نہیں کیا جا سکتا، تبدیلی کے جو وعدے کیے گئے تھے وہ تو پورے نہیں ہوئے، اب صرف کابینہ میں تبدیلی کر کے بکرے قربان کیے جا رہے ہیں۔

    دریں اثنا، پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا حکومت عوام کا مینڈیٹ کھو چکی ہے، مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی، ہر روز منی بجٹ آ رہا ہے، حکومت پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھ رہی، آرڈیننس سے ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ کو تالا لگا دیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ عوام مشکل صورت حال سے گزر رہے ہیں، حکومت ہر چیز کا بوجھ عوام پر ڈالنے پر بہ ضد ہے، دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، اوگرا نے بھی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی۔

    انھوں نے کہا حکومت ملک میں اس وقت خوف ناک سیاسی اور اقتصادی تقسیم نظر آ رہی ہے، قومی اسمبلی میں 29 بل اٹھا کر بلڈوز کر دیے گئے، عوام کو ریلیف اور پارلیمان کو عزت دینے کا یہی وقت ہے، دورہ امریکا میں جو وعدے کیے گئے وہ قوم اور پارلیمنٹ سے شیئر کریں۔

  • ریاض : کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد

    ریاض : کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد

    ریاض : سعودی عرب میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے آرپارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی،جس میں پاکستانی کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور کشمیر بنے گا پاکستان کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا.

    تقریب سے  رانا عبدالرؤف، شیخ اسرار، حنیف بابر اور خالد رانا نے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں تمام سیاسی و سماجی جماعتیں کشمیر کے معاملے میں یکجا ہیں جبرو تشدد کے بل بوتے پر کسی بھی قوم سے اس کی آزادی کا حق چھینا نہیں جا سکتا۔

    مقررین نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں تمام سیاسی و سماجی جماعتیں کشمیر کے معاملے میں یکجا ہیں اور جبرو تشدد کے بل بوتے پر کسی بھی قوم سے اس کی آزادی کا حق چھینا نہیں جا سکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی26 کروڑوں عوام کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ مودی جو کر رہا ہے اس کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

    مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہو رہا ہے کشمیر کا مسئلہ دنیا کے کونے کونے میں اجاگر کرنے میں حکومت پاکستان کا بہت بڑا کردار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت مقبوضہ کشمیر کا تنازع پر امن طریقے سے حل کریں، سعودی عرب

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی تمام پارٹیز کے عہدے داروں کا کہنا تھا کہ کشمیر کے تین فریق ہیں انڈیا، پاکستان اور کشمیر اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کرنے کے لیے پاکستان اپنا اخلاقی اور سفارتی کردار ادا کرے گا۔

  • اپوزیشن کی اے پی سی، شہباز شریف اور بلاول شرکت نہیں کر سکیں گے

    اپوزیشن کی اے پی سی، شہباز شریف اور بلاول شرکت نہیں کر سکیں گے

    اسلام آباد: کل اپوزیشن کی بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس اپوزیشن رہنما میاں شہباز شریف اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بغیر منعقد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ن لیگ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کل اے پی سی میں شرکت نہیں کر سکیں گے، کمر میں تکلیف کے باعث شہباز شریف کو ڈاکٹر نے مکمل آرام کی ہدایت کی ہے۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے پارٹی کے سینئر قائدین پر مشتمل وفد کل اے پی سی میں شرکت کرے گا، جس میں خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق شامل ہوں گے۔

    دوسری طرف پی پی چیئرمین بلاول بھٹو بھی کل جماعتی کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے، بلاول بھٹو پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق گلگت بلتستان کے دورے کے لیے کل صبح اسکردو روانہ ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی کا وفد شرکت کرے گا، بلاول بھٹونے اے پی سی میں شرکت کے لیے ناموں کی منظوری دے دی ہے جن میں نیئر بخاری، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر شامل ہیں۔

    ادھر ذرایع کا کہنا ہے کہ آج مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں زرداری ہاؤس پہنچ کر بلاول بھٹو سے ملاقات کی، اور اپوزیشن کی کل ہونے والی اے پی سی کے حوالے سے بات چیت کی۔

    واضح رہے کہ کل اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اے پی سی کی میزبانی کریں گے۔

  • اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    اسلام آباد: سینیٹ میں چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے 14 اراکین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن رہنماؤں کا قاید حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر غور کیا گیا، بعد ازاں پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا کہ اگلے ہفتے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔

    اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری، میر حاصل بزنجو، مولانا اسد محمود، میاں افتخار حسین، خورشید شاہ اور شیری رحمان نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر نے کہا سینیٹ کے آیندہ اجلاس میں ہارس ٹریڈنگ کو بے نقاب کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک پیش کی تو 64 ارکان نے حمایت کی، لیکن 30 منٹ بعد خفیہ ووٹنگ میں 14 ووٹ کھسک گئے، ماضی کی تاریخ پھر دہرائی گئی، ضمیر بیچنے والوں نے جمہوریت کو کم زور کیا، اور حکومت بھی عوام کے سامنے شرمندہ ہو گئی ہے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    انھوں نے کہا کہ نظام کم زور کرنے والوں کی وقت آنے پر نشان دہی کریں گے، اگلے ہفتے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی، جس میں اپوزیشن کی آج کی میٹنگ کے آپشنز پر غور کیا جائے گا، اے پی سی میں جو فیصلے ہوں گے وہ قوم کے سامنے لائیں گے۔

    دریں اثنا، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام دشمن حکومت کے حملے جاری ہیں، ایک طرف عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے، دوسری طرف سینیٹ میں آج کھلے عام حملہ ہوا، خفیہ ووٹنگ میں 50 سینیٹرز نے جعلی چیئرمین کو ووٹ دیا، کس کس نے ضمیر بیچا ہم اس کا حساب لیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ جس نے پارٹی اور جمہوریت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ہم انھیں نہیں چھوڑیں گے، اے پی سی بلا رہے ہیں، یہ لڑائی سینیٹ میں لڑیں گے، سینیٹ میں صاف و شفاف الیکشن کی بات کریں گے۔

    انھوں نے اپنا پرانا مؤقف دہرایا کہ سڑکوں اور پارلیمان میں اپنی جدوجہد جاری رکھی جائے گی، آج ہم ہار کر بھی ان سب کے چہرے سامنے لے آئے ہیں، آج جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور دیگر اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں، حاصل بزنجو کو سلام پیش کرتا ہوں۔

  • نواز، شہباز شریف، حمزہ اور میں ایک ہیں، کوئی اختلاف نہیں، مریم نواز

    نواز، شہباز شریف، حمزہ اور میں ایک ہیں، کوئی اختلاف نہیں، مریم نواز

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ میں ایک ہیں، کوئی اختلاف نہیں، پوری پارٹی کا نواز شریف اور شہباز شریف پر بھرپور اعتماد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اے پی سی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری پارٹی کا نواز شریف اور شہباز شریف پر بھرپور اعتماد ہے، ہم ایک دوسرے کے ساتھ اختلاف تو کرسکتے ہیں، فیصلہ لیڈر شپ کا ہوتا ہے جو خوش دلی سے قبول ہوتا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اس حکومت کو قبول نہیں کرنا چاہئے، جتنے دن حکومت رہے گی ملکی صورت حال دگرگوں رہے گی، خدانخواستہ ایسا نہ ہو پاکستان پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ جائے۔

    مزید پڑھیں: اے پی سی: بلاول بھٹو کا حکومت مخالف تحریک چلانے سے انکار

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے سے تمام مسائل تو حل نہیں ہوں گے تاہم ان کو ہٹانے سے حکومت لرز جائے گی۔

    مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ایک دن میں پانچ پانچ روپے کی قدر گر رہی ہے، ڈالر بڑھ رہا ہے، صرف جون میں 14 ارب قرضوں میں اضافہ ہوا، ہر روز عوام نئے بجٹ کی وجہ سے پس رہے ہیں۔

    مریم نواز نے کہا کہ بجلی، گیس، آتا مہنگا، عوام کی زندگی جہنم بن گئی ہے، اسپتال میں مفت ادویات بند، دواؤں کی قیمتیں آسمان پر ہیں، لوگ علاج کرائیں یا بچوں کی فیسیں دیں، کیا کریں۔

  • اے پی سی: بلاول بھٹو کا حکومت مخالف تحریک چلانے سے انکار

    اے پی سی: بلاول بھٹو کا حکومت مخالف تحریک چلانے سے انکار

    اسلام آباد: آج اے پی سی میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اکثریتی جماعتوں نے اتفاق کیا تاہم پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے حکومت مخالف تحریک چلانے کی تا حال حمایت نہیں کی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے آل پارٹیز کانفرنس میں اکثریتی جماعتوں کے حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق کے باوجود تا حال اس کی حمایت نہیں کی ہے۔

    دوسری طرف دیگر جماعتیں بلاول بھٹو کو حکومت مخالف تحریک کے لیے قائل کرنے کی کوششوں میں لگی رہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ اے پی سی میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانےکی تجویز بھی سامنے آئی، اور کانفرنس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے طریقۂ کار پر مشاورت کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں کہا گیا کہ ضرورت پڑنے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا مستعفیٰ ہو سکتے ہیں۔

    ادھر اے پی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اب تک کیے جانے والے فیصلوں سے واضح ہو گیا ہے کہ صورت حال قابو میں نہیں ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اس صورت حال میں ضروری ہو گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔

  • اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اسلام آباد: اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس کے بعد اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی جانے والی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک کیے جانے والے فیصلوں سے واضح ہو گیا ہے کہ صورت حال قابو میں نہیں ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اس صورت حال میں ضروری ہو گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔

    اے پی سی میں میاں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، اسفند یار ولی، قومی وطن پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے رہنما اور وفود شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے پی سی، مولانا فضل الرحمان کی اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق اے پی سی میں ملکی معیشت پر خصوصی توجہ دی گئی، رہنماؤں نے معیشت کی موجودہ صورت حال پر واضح تشویش کا اظہار کیا۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز بھی دی، تاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے استعفے دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا۔