Tag: آل پارٹیز کانفرنس

  • پیپلز پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا

    پیپلز پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے اے پی سی میں شرکت کے لیے پانچ رکنی وفد کا اعلان کر دیا، بلاول بھٹو اے پی سی میں شرکت کریں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ کل ہوگا۔

    پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، رضا ربانی، نیئر بخاری، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر شامل ہیں۔

    اے پی سی میں بلاول بھٹو کی شرکت کا فیصلہ پی پی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ہوگا، اجلاس میں بجٹ مسترد کیے جانے سے متعلق حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    پیپلز پارٹی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، کل اے پی سی میں وفد کی صورت شرکت کریں گے: شہباز شریف

    خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی کہہ دیا ہے کہ آج اے پی سی میں وفد کی صورت میں شرکت کریں گے۔

    ادھر جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو دعوت دے دی گئی ہے، ایم ایم اے میں شامل سربراہان کو بھی دعوت نامے بھجوا دیے گئے۔

    دو دن قبل ذرایع نے بتایا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے مولانا فضل الرحمان کو اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا تھا، تاہم انھوں نے اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار کیا، مولانا نے کہا کہ اراکین کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں اس لیے اب یہ ممکن نہیں۔

    جے یو آئی سربراہ نے بھی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتوں کو استعفے دینے کا مشورہ دیا ہے۔

  • اے پی سی: فضل الرحمان کی جانب سے اپوزیشن سربراہان کو باقاعدہ دعوت دے دی گئی

    اے پی سی: فضل الرحمان کی جانب سے اپوزیشن سربراہان کو باقاعدہ دعوت دے دی گئی

    اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے لیے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اپوزیشن کے سربراہوں کو باقاعدہ دعوت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو دعوت دے دی گئی ہے، ایم ایم اے میں شامل سربراہان کو بھی دعوت نامے بھجوائے گئے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی۔

    جے یو آئی ف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حاصل بزنجو، اختر مینگل، محمود خان اچکزئی، اسفندیار ولی، آفتاب شیرپاؤ، سراج الحق، ساجد نقوی، ساجد میر اور اویس نورانی کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا کا اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار، اپوزیشن کو استعفوں کی تجویز

    ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام پارلیمانی جماعتوں کو دعوت دی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ ایک دن قبل ذرایع نے بتایا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے مولانا فضل الرحمان کو اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا تھا، تاہم انھوں نے اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار کیا، مولانا نے کہا کہ اراکین کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں اس لیے اب یہ ممکن نہیں۔

    ادھر جے یو آئی سربراہ نے بھی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتوں کو استعفے دینے کا مشورہ دیا ہے۔

  • مولانا کا اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار، اپوزیشن کو استعفوں کی تجویز

    مولانا کا اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار، اپوزیشن کو استعفوں کی تجویز

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر اپوزیشن کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز دے دی، ادھر اپوزیشن جماعتوں نے انھیں اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پرانی خواہش مولانا فضل الرحمان کی زبان پر پھر آ گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قیادت سے ملاقاتوں میں انھوں نے اسمبلی سے استعفوں کی تجویز دی۔

    دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دیا تاہم انھوں نے اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار کر دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ تاریخ میں تبدیلی کی تجویز ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے دی، تاہم مولانا نے کہا کہ اراکین کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں اس لیے اب یہ ممکن نہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے کہ اے پی سی 26 جون ہی کو صبح 11 بجے ہوگی، جب کہ اپوزیشن جماعتیں بجٹ اجلاس میں بحث کے باعث تاریخ کی تبدیلی چاہتی تھیں۔

    ادھر مولانا نے تجویز دی کہ اپوزیشن جماعتیں ارکان سے استعفے جمع کر لیں، اپوزیشن ارکان سے استعفے لے کر حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ استعفوں کے آپشن کو آخری ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اپوزیشن قیادت نے فضل الرحمان کو پارٹیوں میں مشاورت کی یقین دہانی کرائی، ذرایع نے بتایا کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں استعفوں کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

  • آصف زرداری نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق فیصلہ اے پی سی پر چھوڑ دیا

    آصف زرداری نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق فیصلہ اے پی سی پر چھوڑ دیا

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق فیصلہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 10 سالہ قرضوں کی تحقیقات کے لیے بنائے جانے والے ہائی پاورڈ کمیشن سے متعلق پی پی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ اس کا فیصلہ اے پی سی کرے گی۔

    آصف زرداری سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کا ایجنڈا حکومت گرانا نہیں تو پھر کیا ہے؟ جس پر انھوں نے جواب دیا کہ حکومت گرانے کا فیصلہ اے پی سی ہی کرے گی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کی تحقیقاتی کمیشن کو قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ اے پی سی کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو طلب

    صحافی کے سوال کہ کیا این آر او کو میثاقِ معیشت کا نام دیا گیا ہے، پر آصف علی زرداری نے کہا کہ اِن سے کچھ لینا ہوتا تو بار بار جیل تھوڑی جاتے، این آر او لینا ہوتا تو 12،12 سال قید نہیں کاٹتے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو صبح 11 بجے اسلام آباد میں ہوگی، مولانا فضل الرحمان اے پی سی کی سربراہی کریں گے۔

    اے پی سی میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے اور اے این پی شریک ہوں گی۔

  • اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو طلب

    اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو طلب

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی طلب کر لی گئی ہے، آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو صبح 11 بجے اسلام آباد میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو طلب کر لی گئی، مولانا فضل الرحمان اے پی سی کی سربراہی کریں گے۔

    اے پی سی میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے اور اے این پی شریک ہوں گی۔

    مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے مشاورت کے بعد اے پی سی بلائی ہے، آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت مخالف تحریک اور لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کی سربراہی میں وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اے پی سی پر مشاورت

    اے پی سی میں چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی اور بجٹ کی منظوری سے متعلق امور پر بھی غور ہوگا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں قائد حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد میں ان کی رہایش گاہ پر ملاقات کی تھی جس میں اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

    ان ملاقاتوں میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپوزیشن کی کوشش ہوگی کہ عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو، اور جون کے آخری عشرے میں اپوزیشن کی اے پی سی بلائی جائے۔

  • شہباز شریف کی سربراہی میں وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اے پی سی پر مشاورت

    شہباز شریف کی سربراہی میں وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اے پی سی پر مشاورت

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی سربراہی میں ایک وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے، جس میں پارلیمان سے باہر اپوزیشن کی اے پی سی پر مشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بلاول بھٹو کے بعد اپوزیشن کے ایک اور وفد نے شہباز شریف کی سربراہی میں ملاقات کی ہے۔

    وفد میں راجہ ظفرالحق، شاہد خاقان عباسی، رانا ثنا اللہ، رانا تنویر، مرتضیٰ جاوید عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب، مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا واسع، مولانا اسعد محمود اور دیگر شریک تھے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پارلیمنٹ سے باہر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے سلسلے میں مشاورت کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

    مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کے وفد کو پی پی چیئرمین بلاول بھٹو سے ہونے والی ملاقات سے بھی آگاہ کیا، شہباز شریف نے مولانا کو حکومتی بجٹ اور قومی اسمبلی کی کارروائی پر بریف کیا۔

    شہباز شریف

    دریں اثنا، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اے پی سی جلد ہوگی، مزید مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا، اس ضمن میں اکیلے فیصلہ نہیں کرنا، پوری ٹیم ہے اور بھی جماعتیں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے، پاکستان دشمن بجٹ کی مخالفت کرتے ہیں، اپوزیشن مل کر عوام، غریبوں، یتیموں اور بیواؤں کی آواز بنے گی، حکومت کو عوام دوست بجٹ لانے پر مجبور کریں گے۔

    مولانا فضل الرحمان

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ شہباز شریف اور ان کی ٹیم کے شکر گزار ہیں کہ وہ ملاقات کے لیے آئے، آج کی مشاورت سے مطمئن ہوں، یہ طے ہے کہ اے پی سی بہت جلد ہوگی، جعلی حکومت، نصب کردہ حکمران کسی طور قوم کو قبول نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ 25 جولائی 2018 کے بعد ایک ہفتے میں مؤقف پیش کیا تھا، دیر آید درست آید لیکن ہمارا مؤقف ابھی بھی وہی ہے، گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جا رہے، خدشہ ہے مزید گرفتاریاں ہوں گی تاکہ بجٹ مخالف ووٹ کم پڑیں۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی تجاویز اور تنقید سنے، اس وقت حکومت ملک کی معاشی قاتل بنی ہوئی ہے، پاکستان ایسے تجربات کو برداشت کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا، اے پی سی کا فورم جو فیصلہ کرے گا اس کے مطابق چلیں گے۔

  • اے پی سی میں حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پر عمل ہوگا: شاہد خاقان عباسی

    اے پی سی میں حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پر عمل ہوگا: شاہد خاقان عباسی

    لاہور: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں اگر حکومت گرانے کا فیصلہ کیا گیا تو اس پر عمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں تمام آپشنز پر غور ہوگا، اگر حکومت گرانے کا فیصلہ ہوا تو اس پرعمل ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نا کام ہو چکی ہے، ایک سال نہیں ہوا اور ہر آدمی پریشان ہو گیا ہے، عوام کی مشکلات حل کرنے کے لیے آپس کے اختلاف دور رکھنے ہوں گے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آئین کے اندر رہ کر اقدماات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ شاہد خاقان نے اے پی سی کی تاریخ کے سوال پر کہا کہ اس کی تاریخ مولانا فضل الرحمان نے طے کرنی ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت کے خلاف ملک کی دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے عید کے بعد احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ برس اکتوبر میں بھی حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی کوشش کی تھی لیکن دیگر جماعتوں کی طرف سے حامی بھرنے کے باوجود کچھ مسائل پر اختلاف کے باعث مولانا کو اے پی سی مؤخر کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا تھا۔

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اے پی سی سے متعلق تجاویز دی ہیں جن پر غور کیا گیا۔

  • مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کُل جماعتی کانفرنس چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی، وہ گزشتہ ایک ہفتے سے اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان سے اے پی سی میں شرکت کے لیے رابطے کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے کوششیں وقتی طور پر ترک کرتے ہوئے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی ہے۔

    [bs-quote quote=”اے پی سی سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوگا: مولانا فضل الرحمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اے پی سی سے متعلق تجاویز دیں جن پر غور کیا گیا، راجہ ظفر الحق نے آگاہ کیا کہ ن لیگ کا اعلیٰ سطح وفد شریک ہوگا، اب اتفاق ہوا ہے کہ اے پی سی سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہو۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمانی قائدین اے پی سی سے متعلق اجلاس میں شریک ہوں گے جن میں شہباز شریف، آصف زرداری اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کا اجلاس بھی اس سلسلے میں منعقد ہوگا جس کے فیصلے سے لیگی قیادت کو آگاہ کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے جس کے بعد مولانا فضل الرحمان اپنی اے پی سی کے انعقاد کے سلسلے میں اکیلے ہو گئے تھے۔

  • اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہیں، قمر زمان کائرہ

    اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہیں، قمر زمان کائرہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمارا مؤقف ہے کہ اپوزیشن جماعتیں مسائل پر مل بیٹھیں، اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہی ہیں۔

    پی پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے عندیہ دیا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرنا چاہتے ہیں، وہ اے پی سی بلا رہے ہیں، ایجنڈے کا کچھ دنوں میں معلوم ہوگا۔

    [bs-quote quote=”ہمارے دور میں مہنگائی بڑھی تھی لیکن ہم نے تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کیا: قمر زمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایجنڈے کے سوال پر قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس کی نوعیت کیا ہوگی یہ آئندہ دنوں میں پتا چل جائے گا، اے پی سی کرانے والی جماعت ہی ایجنڈا بھی دیتی ہے۔

    این آر او کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کے این آر او سے متعلق بیان کی کوئی حقیقت نہیں، ہمارا مؤقف ہے کہ حکومت گرانی نہیں چاہیے مگر وہ اپنی سمت درست کرے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارے دور میں بھی مہنگائی بڑھی تھی لیکن ہم نے اس کے ساتھ ساتھ تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کر دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ


    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت معیشت کے استحکام کے لیے کام کرے، 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے لیے حکومت کے پاس سکت نہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے وفود شریک ہوں گے، دونوں جماعتوں کے سربراہان نے اے پی سی میں خود شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر کے مولانا فضل الرحمان کو تنہا کر دیا ہے۔

  • ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن چیمبر میں نواز شریف کی زیرِ صدارت مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اے پی سی میں لیگی وفد بھیجا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”اے پی سی کے انعقاد سے پہلے ہی حکومت پریشان دکھائی دیتی ہے: مریم اورنگ زیب” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگ زیب نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشاورتی اجلاس میں نواز شریف اور شہباز شریف نے مشاورت کی، جس میں مولانا فضل الرحمان کی اے پی سی کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ اے پی سی میں نواز شریف شرکت نہیں کریں گے بلکہ راجہ ظفر الحق کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطح کا وفد شریک ہوگا۔

    مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ حکومتی کارکردگی پر فضل الرحمان کی اے پی سی کا خیرِ مقدم کرتے ہیں، اے پی سی کے انعقاد سے پہلے ہی حکومت پریشان دکھائی دیتی ہے، اے پی سی انعقاد سے پہلے ہی اپنے مقاصد حاصل کر چکی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا اپوزیشن اے پی سی میں بھرپور شرکت کا فیصلہ


    خیال رہے کہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں پیپلز پارٹی کا بھی صرف وفد ہی شریک ہوگا، کہا گیا ہے کہ شہباز شریف گرفتاری کے باعث نواز شریف اے پی سی میں شرکت نہیں کر سکتے۔

    تاہم گزشتہ روز اطلاع تھی کہ پاکستان پیپلز پارٹی اے پی سی میں بھرپور شرکت کرے گی، بلاول بھٹو نے بھی کانفرنس میں بھرپور شرکت کی تصدیق کی تھی۔