Tag: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن

  • آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز نے صنعتیں بند ہونیکا خدشہ ظاہر کردیا

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز نے صنعتیں بند ہونیکا خدشہ ظاہر کردیا

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بجادی، توانائی کی بلند قیمتوں کے باعث بڑے پیمانے پرانڈسٹری بند ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے چند ماہ میں بڑی صنعتیں بند ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت توانائی، وزارت تجارت اور ایس آئی ایف سی کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    اپٹما کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کے بند ہونے سے ملازمتوں میں کمی آئے گی اور بے روزگاری بڑھے گی۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان برآمدی مارکیٹ شیئر کھو رہا ہے اور صنعت دم توڑرہی ہے۔ انڈسٹری کو اس وقت 50 روپے فی یونٹ میں بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

    اپٹما کا خط میں کہنا تھا کہ فی یونٹ بجلی 18.5 سینٹ فی کلو واٹ ریجنل ممالک سے زائد ہے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے گیس اور آر ایل این جی کی قیمتیں بھی دگنی ہیں

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز نے لکھے گئے خط میں کہا کہ گزشتہ سال صنعتوں کیلئے گیس کی قیمت میں 250 فیصد کا اضافہ کیا جاچکا ہے۔

  • ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    کراچی: ٹیکسٹائل تنظیموں نے مطالبات مانے جانے تک ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے نمایندوں نے ریفنڈ کی فوری ادائیگی اور گیس ٹیرف میں کمی نہ کرنے کی صورت میں ہفتہ وار بنیادوں پر ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    کراچی پریس کلب میں اپٹما اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے رہنما جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت کی قائم کردہ گیس ٹیرف کمیٹی میں وزرا اور سیکریٹریز کو شامل کیا گیا ہے لیکن کوئی اسٹیک ہولڈر شامل نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ریفنڈز کی اقساط میں ادائیگیوں سے ایکسپورٹ صنعتیں مالی بحران کا شکار ہیں اور 10 فی صد برآمدی صنعتیں بند ہو گئی ہیں، جس کے بعد تاجر موجودہ حالات میں صنعتیں منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لائے، اور پانچ برآمدی شعبوں کی زیرو ریٹنگ سہولت کو بحال کرے۔

    سیمنٹ کی برآمدات میں اضافہ

    آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسویسی ایشن (اے پی سی ایم اے) نے کہا ہے کہ سیمنٹ کی مقامی کھپت 5.95 فی صد اضافے سے جنوری 2020 میں 3.265 ملین ٹن رہی جو جنوری 2019 میں 3.082 ملین ٹن تھی۔ جب کہ سیمنٹ برآمدات میں 39.49 فی صد اضافہ ہوا جو جنوری 2019 میں 0.579 ملین ٹن سے بڑھ کر جنوری 2020 میں 0.808 ملین ٹن ہو گئیں۔

    ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ جنوری میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 4.074 ملین ٹن رہی جو 11.26 فی صد اضافے کے ساتھ ہے جو گزشتہ برس اسی مدت کے لیے 3.662 ملین ٹن تھی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں سیمنٹ کی کھپت 7.15 فی صد اضافے سے 28.824 ملین ٹن ہو گئی، گزشتہ برس یہ 26.9 ملین ٹن تھی۔

    ترجمان کے مطابق مقامی کھپت میں 3.86 فی صد اضافہ ہوا جو 23.638 ملین ٹن ہوگئی جب کہ گزشتہ سال اسی مدت کے لیے یہ 22.759 ملین ٹن تھی۔ برآمدات میں اضافہ 25.23 فی صد ہوا اور یہ 5.186 ملین ٹن ہوگئیں جو گزشتہ سال 4.141 ملین ٹن تھیں۔

  • کپاس کی پیداوار سے روزگاراور معاشی ترقی کے مواقع جڑے ہیں، وزیراعظم

    کپاس کی پیداوار سے روزگاراور معاشی ترقی کے مواقع جڑے ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کپاس کی پیداوارسے روزگاراور معاشی ترقی کے مواقع جڑے ہیں، کپاس پیداوار کے معاملات کو دیکھنے کے لیے ماہر فوکل پرسن تعینات کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں مشیر تجارت، مشیرخزانہ، چیئرمین سرمایہ کاری، چیئرمین ایف بی آر، سیکریٹری تجارت اور اعلیٰ حکام شریک تھے۔

    اپٹما وفد نے وزیراعظم اور حکومت کی معاشی ٹیم کے حالیہ اقدامات کو سراہتے ہوئے ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافے سےمتعلق کیے گئے اقدامات پر بھی اظہار تشکر کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کپاس پیداوار کے معاملات کو دیکھنے کے لیے ماہر فوکل پرسن تعینات کیا جائے، کپاس کی پیداوار سے روزگار اور معاشی ترقی کے مواقع جڑے ہیں، ملکی برآمدات کا 60 فیصد حصہ کپاس کی فصل سے ملحقہ ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین کے اشتراک سے پیداوارمیں اضافے کے لیے ریسرچ پر توجہ دے رہے ہیں، سیڈایکٹ میں ترامیم، کاٹن سیس کو کپاس کی ریسرچ کے لیے مختص کرنے پرغور کیا جائے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مختلف اقسام کے بیج کی رجسٹریشن اور ٹیکس ریفنڈ کےعمل کو آسان بنایا جائے، زرعی ادویات، بیج کی اقسام میں ملاوٹ مافیا کے خلاف اقدامات کیے جائیں گے۔