Tag: آمدن

  • مالی سال 23-2022: عام آدمی کی آمدن میں 11 فیصد کمی

    مالی سال 23-2022: عام آدمی کی آمدن میں 11 فیصد کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال 23-2022 کے دوران ملکی معیشت کے مجموعی حجم میں 33.4 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ فی کس آمدن میں 11 فیصد کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کے مجموعی حجم میں 33.4 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مالی سال 23-2022 میں معاشی حجم 375 ارب ڈالر سے کم ہو کر 341.6 ارب ڈالر پر آگیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی سال پاکستان کی فی کس آمدنی میں 198 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی اور فی کس آمدن 15 سو 68 ڈالرز رہی۔

    سال 2022 کے دوران فی کس آمدنی 17 سو 66 ڈالر اور 2021 میں فی کس آمدنی 16 سو 77 ڈالر تھی۔ ایک سال میں فی کس آمدن میں 11.38 فیصد کمی آئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ صحت کے شعبے میں بہتری دیکھنے میں آئی اور اس شعبے میں کارکردگی 8.3 فیصد ہدف کے مقابلے میں 8.49 فیصد رہی۔

    تعلیم کے شعبے میں بھی بہتری دیکھی گئی اور ہدف کے 9.4 فیصد کے مقابلے میں 10.44 فیصد کارکردگی دیکھی گئی۔ انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن کی کارکردگی 6 فیصد ہدف سے بہتر 6.93 فیصد رہی۔

  • 3 سال میں ہائی وے اتھارٹی کو 99 ارب روپے کی آمدن ہوئی: مراد سعید

    3 سال میں ہائی وے اتھارٹی کو 99 ارب روپے کی آمدن ہوئی: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی کل آمدن میں 3 سالوں میں 124.50 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 99 ارب روپے ہے۔ موجودہ حکومت نے کسی ٹول پلازہ کے اوپر کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی کل آمدن میں 3 سالوں میں 124.50 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 99 ارب روپے ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ احتساب سے کل 24.2 ارب روپے ریکوری اور سادگی سے 100 کروڑ روپے کی بچت ہوئی جبکہ 5 ارب روپے مالیت کی زمین واگزار کروائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ 200 کلو میٹر سڑکوں پر کام مکمل ہوا جبکہ 6 ہزار 118 کلو میٹر کی منصوبہ بندی ہوئی۔ شفافیت کے لیے ای پروکیورمنٹ کا آغاز اور تمام سڑکوں کا جی آئی ایس فیلڈ سروے مکمل کیا گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آمدن میں یہ اضافہ گورننس کو بہتر کر کے حاصل کیا گیا ۔ جن 3 موٹر ویز پر ٹیکس بڑھتا ہے اس کا معاہدہ پچھلی حکومت 20 سال کے لیے کر کے گئی تھی یعنی سنہ 2034 تک۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 117 ٹول پلازوں میں سے کسی کے اوپر بھی کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا۔

  • فیس بک کی پروفیشنل پروفائل: پیسے کمانا بھی ممکن

    فیس بک کی پروفیشنل پروفائل: پیسے کمانا بھی ممکن

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے نئے اور مشہور تخلیق کاروں کے لیے پروفیشنل پروفائل کی سہولت لانچ کردی ہے تاکہ وہ اپنے مداح اور شائقین خود تخلیق کرسکیں۔

    اس مقصد کے لیے ایپ میں پروفیشنل موڈ کا اضافہ کیا گیا ہے جس کی معلومات کری ایٹر پیجز میں جمع ہوجاتی ہیں، اس طرح ہر شعبے سے وابستہ افراد اپنے ہم مزاج مداحوں اور لوگوں سے جڑ سکیں گے۔

    فیس بک نے ٹریکنگ ٹولز کو بطورِ خاص تیار کیا ہے جن کی بدولت لوگ اپنے پسندیدہ فنکار یا تخلیق کار کو فوری طور پر تلاش بھی کر سکیں گے۔

    اس طرح مختلف شعبوں سے وابستہ افراد بھی فیس بک پروفائل کی طرح اپنے آپ کو آگے بڑھا سکیں گے، دلچسپ بات یہ ہے کہ پروفیشنل موڈ میں جانے کے بعد صارف اشتہاراتی آمدنی وغیرہ کے بھی اہل ہوسکیں گے، یوں نئی پیشکش کی بدولت لوگ اپنا دائرہ وسیع کرسکیں گے۔

    اگر آپ بھی کسی فن کے ماہر ہیں اور اب بھی اپنی شاعری، گلوکاری، موسیقی اور تحریر وغیرہ پوسٹ کرتے رہتے ہیں تو آپ پروفیشنل موڈ میں جاسکتے ہیں۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ کوئی بھی پیشہ وارانہ ماہر تیزی سے رقم بھی بنا سکتے ہیں اور ان کےلیے مونی ٹائزیشن آسان بنادی گئی ہے۔

    فی الحال اسے امریکا میں آزمایا گیا ہے اور اگلے برس تک پوری دنیا میں عام کردیا جائے گا۔

    اس دوران فیس بک کے پروفیشنل ماہرین کی ہدایات میں آپ اپنے پیج کو بہتر سے بہتر بناسکتے ہیں، اس پیشکش کا مقصد یہ ہے کہ فیس بک کو ٹک ٹاک کی طرح مقبول بنایا جائے تاکہ لوگ نوجوانوں سے جڑ سکیں۔

  • اب ٹویٹر سے بھی پیسے کمائے جاسکیں گے

    اب ٹویٹر سے بھی پیسے کمائے جاسکیں گے

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر بھی اب آمدنی کا ذریعہ بن سکتا ہے اور ہر شخص اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، صارفین کو اس فیچر کی دستیابی کا علم ایک پروموٹ کے ذریعے ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کی جانب سے ایک نیا فیچر ٹپ جار متعارف کروایا گیا ہے جو صارفین کو اکاؤنٹ بائیو میں مختلف ڈیجیٹل پیمنٹ اکاؤنٹس کے اضافے کی سہولت فراہم کرے گا۔

    اس کی مدد سے ٹویٹر صارفین چند ڈالر اس فرد کو دے سکیں گے جس کا ٹویٹ ان کے دل میں جگہ بنالے گا۔

    ہوسکتا ہے کہ یہ وہ روزانہ کی خبروں کا تجزیہ ہو جو آپ اپنے فالوورز کو فراہم کرتے ہوں یا ایسی میک اپ ٹپس جو دیگر کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہوں، یا کسی کو مشکل میں دیکھ کر آپ اس کی مدد کرنا چاہتے ہوں تو یہ فیچر مددگار ثابت ہوگا۔

    ٹویٹر کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس فیچر کا اعلان کیا گیا اور اس میں ایک اینی میٹڈ تصویر کے ذریعے اس کا طریقہ کار بھی سمجھایا گیا۔ فی الحال یہ فیچر ہر ایک کو دستیاب نہیں بلکہ کمپنی کا کہنا تھا کہ اسے ابھی محدود تعداد میں صارفین کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔

    صارفین کو اس فیچر کی دستیابی کا علم ایک پروموٹ کے ذریعے ہوگا۔

    جب کوئی صارف ٹپ جار کو ایکٹیویٹ کردے گا تو وہ اپنے اکاؤنٹ میں مختلف پیمنٹ پلیٹ فارمز جیسے کیش ایپ، پے پال وینمو اور دیگر سے منسلک کرسکے گا۔ ٹویٹر کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کی جانب سے بھیجے جانے والی رقم میں کوئی کٹوتی نہیں کرے گا۔

  • پی آئی اے کے مالی خسارے میں کمی، آمدن میں اضافہ

    پی آئی اے کے مالی خسارے میں کمی، آمدن میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن پی آئی اے کے مالی خسارے میں کمی اور آمدن میں اضافہ ہوا ہے، ایس ای سی پی نے پی آئی اے کو دیوالیہ فہرست سے نکال دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے سینیٹ اجلاس میں بتایا کہ قومی ایئر لائن پی آئی اے کے مالی خسارے اور اخراجات میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ آمدن میں اضافہ ہوا ہے۔

    غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ سنہ 2015 سے 2018 تک کا آڈٹ مکمل کرلیا۔ سابقہ حکومت میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے پی آئی اے کو دیوالیہ فہرست میں ڈالا۔ اب قومی ایئر لائن کو دیوالیہ ہونے والے اداروں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر آڈٹ شدہ اعداد و شمار کے مطابق ادارے کو سنہ 2019 میں 11 ارب خسارہ ہوا۔

    وفاقی وزیر کے مطابق اندرونی انٹرٹینمنٹ نظام کی نیلامی میں شفافیت کو ترجیح دی گئی، پری کوالیفائی کمپنی کو کام دیا گیا اور نہ ہی ادائیگی کی گئی۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے بھی پی آئی اے کا نام ڈیفالٹر لسٹ سے نکال کر نارمل ٹریڈنگ لسٹ میں شامل کرلیا تھا۔

    سنہ 2018 میں ناقص حکمت عملی سے قومی ایئر لائن کو 67 ارب 32 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا تھا جو 2017 کے خسارے کا 32 فیصد زائد تھا۔ 2017 میں ادارے کو 50 ارب 98 کروڑ کا خسارہ ہوا تھا۔