Tag: آمدنی

  • فیس بک نے صارفین کے لیے آمدنی کے نئے منصوبے کا اعلان کردیا

    فیس بک نے صارفین کے لیے آمدنی کے نئے منصوبے کا اعلان کردیا

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا یعنی فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ اور انسٹاگرام پر اب تک ویڈیوز کے ذریعے پیسے کمانے کے سب سے بڑے منصوبے کا اعلان کردیا۔

    مارک زکربرگ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ وہ انسٹاگرام اور فیس بک پر کانٹینٹ کریئٹرز کو پیسے کمانے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے سمیت مونیٹائزیشن کے نئے ضوابط پر کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ان کی کمپنی تخلیق کاروں کے لیے پیسے کمانے کے نئے مواقع پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور جلد ہی ایسے فیچرز متعارف کروائے جائیں گے، جس سے لوگ پیسے کمانا شروع کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ جلد ہی انسٹاگرام صارفین کو اپنی ریلز یعنی مختصر ویڈیوز کو فیس بک پر بھی شیئر کرنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ انہیں فیس بک اور انسٹاگرام پر بیک وقت مونیٹائزیشن کی اجازت بھی دی جائے گی۔

    ان کے مطابق ریلز کے ذریعے پیسے کمانے کے منصوبے کا آغاز فوری طور پر امریکا سے شروع کیا جا رہا ہے اور وہاں کے صارفین جن کی مختصر ویڈیوز کو ایک لاکھ بار دیکھا جا چکا ہے اور جنہوں نے صرف کچھ ہی ویڈیوز بنائی ہیں، وہ بھی مونیٹائیزیشن کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں انہوں نے متعدد دیگر منصوبوں کا بھی اعلان کیا، جس سے کانٹینٹ کریئٹرز مستقبل میں پیسے کما سکیں گے۔

    فیس بک اسٹارز: مذکورہ منصوبے کے تحت فیس بک پر کانٹنیٹ کریئٹرز کو ریلز کے علاوہ لائیو اور ویڈیو آن ڈیمانڈ (وی او ڈی) پر بھی پیسے دینا شروع کیے جائیں گے۔

    کریئٹر مارکیٹ پلیس: اس فیچر کے تحت فیس بک میں ایک نیا فیچر متعارف کروایا جائے گا، جس میں کاروباری ادارے اور کانٹینٹ کریئٹرز ایک دوسرے سے شراکت داری یعنی پیسوں کے عوض پروموشنل ویڈیوز کے حوالے سے معاملات طے کر سکیں گے۔

    اس فیچر کے تحت انسٹا گرام کاروباری حضرات کو مشہور کانٹنیٹ کریئٹرز کی خدمات پیش کرے گا جب کہ کانٹینٹ کریئٹرز کو اداروں کی تجاویز دی جائیں گی۔

  • انسٹاگرام نے آمدنی کے لیے مزید سہولیات فراہم کردیں

    انسٹاگرام نے آمدنی کے لیے مزید سہولیات فراہم کردیں

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام نے اپنی تخلیق کاروں کی آمدنی کے لیے مزید سہولیات فراہم کردی ہیں۔

    انسٹاگرام نے اپنے پلیٹ فارم پر موجود مشہورشخصیات، فنکاروں اور گلوکاروں وغیرہ کی آمدنی کے لیے ایک لائیو سبسکرپشن کی آزمائش کی ہے۔

    اس طرح انسٹاگرامر رقم کے لیے اپنے فالوور کو یوٹیوب یا ٹک ٹاک پر بلانے کے بجائے خود اسی پلیٹ فارم سے رقم کما سکیں گے۔

    اس آپشن کے تحت لائیو اسٹریم کو صرف رقم دینے والے سبسکرائبر ہی دیکھ سکیں گے، اس طرح تخلیق کاروں کی آمدنی کی نئی راہ کھلے گی۔

    انسٹاگرام نے کہا ہے کہ سبسکرپشن کے تحت تخلیقی فنکار اپنے مداحوں سے دیرپا رابطہ رکھتے ہوئے اپنی آمدنی بڑھاسکیں گے۔ دوسری جانب صارفین خاص پروگرام اور پرفارمنس سے محظوظ ہوسکیں گے۔

    انسٹاگرام نے بعض بڑے فنکاروں کو اس کی لائیو ٹیسٹنگ کی پیشکش بھی کی ہے، ان تمام انسٹاگرامرز کا تعلق امریکا سے زیادہ ہے۔ لائیو پرفارمنس کے دوران سبسکرائب بٹن آن ہوگیا اور لوگوں کی بڑی تعداد کا بہاؤ سبسکرپشن کی جانب دیکھا گیا۔

    انسٹاگرامرز نے سبسکرپشن کی فیس 99 سینٹس سے لے کر 99 ڈالر اور 99 سینٹس ماہانہ تک رکھی ہے، اس سہولت کے ساتھ فالوورز فنکاروں کی لائیو پرفرمانس، خاص الخاص اسٹوریز، بیجز اور شناخت تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔

  • کرونا وبا میں لوگوں کی آمدنی کتنی کم ہوئی؟ اہم رپورٹ جاری

    کرونا وبا میں لوگوں کی آمدنی کتنی کم ہوئی؟ اہم رپورٹ جاری

    واشنگٹن: امريکی کمپنی ’گيلپ‘ کے ايک تازہ سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کرونا وبا کے دوران دنيا کے ہر دوسرے شخص کی آمدنی ميں کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گيلپ کے ايک تازہ سروے میں کہا گیا ہے کہ کرونا وبا کے دوران آمدنی ميں سب سے زيادہ کمی تھائی لينڈ ميں ہوئی ہے، جب کہ مہلک ترین عالمی وبا کے دوران دنيا کے ہر دوسرے شخص کی آمدنی ميں کمی واقع ہوئی۔

    گيلپ کے سروے کے مطابق آمدنی ميں سب سے زيادہ کمی تھائی لينڈ ميں ديکھی گئی، جہاں لوگوں کی ماہانہ تنخواہ ميں 76 في صد تک کمی آئی، جب کہ سب سے کم کمی سوئٹزرلينڈ ميں ديکھی گئی، جہاں يہ تناسب 10 في صد رہا۔

    گيلپ کا کہنا ہے کہ آمدنی ميں کمی سے دنیا بھر میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 1.6 بلين بنتی ہے، غريب ممالک کرونا وبا سے زیادہ متاثر ہوئے، جب کہ عورتيں مردوں کے مقابلے ميں زيادہ متاثر ہوئيں۔

    وہ ملک جس کا کرونا بھی کچھ نہ بگاڑ سکا

    واضح رہے کہ گيلپ نے اس سروے کے لیے 117 ممالک ميں 3 لاکھ افراد سے ان کی رائے لی تھی۔

    کرونا وبا سے دنیا بھر میں 220 ممالک اور علاقوں میں اب تک 32 لاکھ، 27 ہزار 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب وائرس مجموعی طور پر 15 کروڑ 41 لاکھ 97 ہزار افراد کو متاثر کر چکا ہے، جن میں 13 کروڑ 16 لاکھ اور 17 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • امریکی پابندی سے ہواوے کمپنی کی آمدنی 10 ارب ڈالر کم ہو جائے گی

    امریکی پابندی سے ہواوے کمپنی کی آمدنی 10 ارب ڈالر کم ہو جائے گی

    بیجنگ:برطانوی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پابندی کے سبب ہواوے کمپنی امریکی کمپنیوں سے اہم اجزاءنہیں خرید سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹکنالوجی کی دنیا کی مشہور چینی کمپنی ہواوے نے کہاہے کہ امریکی پابندی کے سبب رواں سال کمپنی کی کاروباری آمدنی میں کم از کم 10 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے، اس پابندی کے سبب ہواوے کمپنی امریکی کمپنیوں سے اہم اجزاءنہیں خرید سکے گی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے پیر کے روز مزید 90 دن کی مہلت کا اعلان کیا تھا، اس مہلت کے وران امریکی ٹکنالوجی کمپنیاں چینی کمپنی ہواوے کو ایسی مصنوعات کی فروخت جاری رکھ سکتی ہیں جو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہواوے کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے لیے مذکورہ مہلت کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور کمپنی اور اس کے ملازمین امریکی پابندی کے تحت مستقبل میں کام کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

    ہواوے کمپنی کے نائب چیئرمین ایرک ڑو نے کمپنی کی نئی چپ سیٹ کو متعارف کرانے کے ایونٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ ہواوے کمپنی کو درپیش اس صورت حال کی شدت میں جلد کوئی کمی واقع ہو گی۔

    اس سے پہلے کمپنی نے رواں ماہ اپنے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور اسمارٹ ڈیوائس کے لیے اپنے خصوصی آپریٹنگ سسٹم کا انکشاف کیا تھا، اس بارے میں کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت ہواوے کو گوگل کے اینڈروئڈ سسٹم کا متبادل فراہم کر سکتی ہے۔

    کمپنی کا کہناتھا کہ وہ ایسینڈ 910 کو براہ راست مارکیٹ میں پیش نہیں کرے گی۔،کمپنی کے نائب چیئرمین ایرک ڑو کے مطابق یہ چپ سیٹ دنیا میں کسی بھی دوسرے پروسیسنگ یونٹ سے زیادہ بڑے ڈیٹا کے حساب کتاب کی صلاحیت رکھتی ہے۔

  • بدترین صنفی امتیاز کو واضح کرتی سب سے زیادہ آمدنی والے مردوں کی فہرست جاری

    بدترین صنفی امتیاز کو واضح کرتی سب سے زیادہ آمدنی والے مردوں کی فہرست جاری

    امریکی میگزین فوربز نے رواں سال سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والی اداکاراؤں کے بعد اداکاروں کی فہرست بھی جاری کردی جس نے ایک بار پھر خواتین اور مرد اداکاروں کے معاوضوں اور آمدنی میں وسیع ترین فرق کو واضح کردیا۔

    فوربز کے مطابق رواں سال سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والے فنکار کا اعزاز مارک والبرگ کے نام رہا جنہوں نے اس برس اپنی فلموں ’ڈیڈیز ہوم 2‘ اور ’ٹرانسفارمرز: دا لاسٹ نائٹ‘ سے 6 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کی آمدنی حاصل کی۔

    اس کے برعکس گزشتہ ہفتے جاری کی جانے والی فہرست کے مطابق سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والی اداکارہ ایما اسٹون کی آمدنی صرف 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز رہی۔

    فوربز نے اپنی فہرست کے ساتھ ایک بار پھر معاوضوں میں بدترین صنفی تفریق کی طرف اشارہ کیا۔

    مزید پڑھیں: ایما اسٹون سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والی اداکارہ

    میگزین کا کہنا ہے کہ رواں برس سب سے زیادہ کمانے والے سرفہرست 10 مردوں کی کل آمدنی مجموعی طور پر 48.85 کروڑ ڈالرز بنتی ہے، جبکہ سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والی سرفہرست 10 خواتین کی کل رقم صرف 17.25 کروڑ ہے جو مردوں کی کل آمدنی سے 3 گنا کم ہے۔

    دوسری جانب 46 سالہ ہالی ووڈ اداکار مارک والبرگ نے رواں سال کی اس کثیر آمدنی سے گزشتہ برس سب سے زیادہ کمانے والے اداکار ڈوائن دا راک جانسن کو دوسرے نمبر پر دھکیل دیا جنہوں نے رواں برس 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی آمدنی حاصل کی۔

    فلم ’پائریٹس آف دی کیریبئن‘ کے اداکار جونی ڈیپ جو آمدنی کے حوالے سے گزشتہ کئی سال سے ٹاپ 5 میں شامل تھے، اس بار ٹاپ 20 میں بھی اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہے۔

    رواں برس بالی ووڈ کے 3 اداکار شاہ رخ خان، سلمان خان اور اکشے کمار بھی بالترتیب 3 کروڑ 80 لاکھ، 3 کروڑ 70 لاکھ، اور 3 کروڑ 55 کے ساتھ آٹھویں، نویں اور دسویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رواں مالی سال ریونیو میں کمی متوقع

    رواں مالی سال ریونیو میں کمی متوقع

    آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں تاہم رواں مالی سال حکومتی آمدنی اندازوں اور اہداف سے کافی کم رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال حکومتی وصولی میں خاصی کمی متوقع ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق نان ٹیکس آمدنی میں 174 ارب روپے کی کمی متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں: ایف بی آر کی کوششوں سے ٹیکس دہندگان میں معمولی اضافہ

    رواں مالی سال امریکہ نے کولیشن سپورٹ فنڈ کا صرف 21 فیصد جاری کیا۔ اس کے علاوہ تھری جی لائسنس کی نیلامی سے بھی متوقع رقم حاصل ہونے کا امکان نہیں۔

    دوسری جانب ایف بی آر کی وصولی بھی کافی مایوس کن رہی۔

    رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ٹیکس وصولیاں ہدف سے 161 ارب روپے کم رہیں جبکہ وصولی میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔