Tag: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس‌:  عثمان بزادر کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس‌: عثمان بزادر کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع

    لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں آمدن سے زائداثاثہ جات انکوائری کے معاملے پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عثمان بزدار عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے، جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا پروگریس ہے ؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ عثمان بزدار تفتیش کیلئے نیب میں پیش نہیں ہوئے۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ عثمان بزدار کہاں ہیں؟ ،وکیل کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کی والدہ کودل کی تکلیف ہےوہ والدہ کیساتھ ہیں۔

    عدالت نےعثمان بزدار کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظورکر لی، نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ عثمان بزدار نےاثاثہ جات کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔

    وکیل نے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے مہلت طلب کی، فاضل جج نے کہا کہ کیس کوہومیوپیتھیک طریقے سےچلا رہے کبھی ملزم عدالت نہیں آتاکبھی نیب آفس نہیں جاتا، اگر عثمان بزدار شامل تفتیش نہیں ہوتےتو نتائج خراب ہو سکتے ہیں، آپ عدالت کے حکم کے باوجود انکوائری میں تعاون نہیں کر رہے۔

    عدالت نےعثمان بزادرکو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دیتے ہوئے عبوری ضمانت میں 18 مئی تک توسیع کردی اور کہا کہ 18مئی کو عبوری ضمانت کافیصلہ سنا دیا جائے گا۔

  • سلیمان شہباز  کی ایک اور کیس میں  حفاظتی ضمانت منظور

    سلیمان شہباز کی ایک اور کیس میں حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی سلیمان شہباز کی 14دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر اعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کے نیب ریفرنس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی۔

    سلیمان شہباز دوسری بار اپنے وکیل امجد پرویز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار نے کہا کہ دو ہزار اٹھارہ میں بیرون ملک گیا۔ دو ہزار بیس میں مقدمہ بنایا گیا، منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کا کوئی کال اپ نوٹس نہیں ملا۔

    چیف جسٹس کے استفسار پر وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ اسپیشل جج سینٹرل لاہور کی عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد وزیراعظم کے صاحبزادے کی چودہ روز کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور انہیں دو ہفتے کے اندر لاہور کی متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    اس سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کی ایف آئی اے کیس میں بھی 14 روز کی حفاظتی ضمانت منظورکی تھی۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس :  عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں توسیع

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں تیرہ دسمبر تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عثمان بزدار کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ نیب نےعثمان بزدارکےوارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیےہیں، نیب کوابھی عثمان بزدارکی گرفتاری مطلوب نہیں ہے۔

    عدالت نے عثمان بزدارکی عبوری ضمانت میں13دسمبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرانکوائری کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    عثمان بزدار نے سماعت کے بعد واپسی پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت میں سیاسی گفتگونہیں ہونی چاہیے، سیاسی گفتگو اسمبلی میں کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سابق وزیراعلیٰ کی 30نومبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سردار عثمان بزدار نے شراب لائسنس کیس میں احتساب عدالت سے ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : شہباز شریف کے فرنٹ مین کی ضمانت منظور

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : شہباز شریف کے فرنٹ مین کی ضمانت منظور

    لاہور : ہائی کورٹ نے شہباز شریف کے فرنٹ مین  احد چیمہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے احد چیمہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

    احد چیمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل تین سال سے جیل میں بند ہے، ریفرنس میں 210 گواہان ہیں جن میں سے 63 کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ احد چیمہ کے 9 رشتے داروں کو بے نامی دار بنایا گیا ہے، جنہیں ابھی نوٹس جاری نہیں ہوئے، اگر بے نامی داروں نے اپنی جائدادوں کے ثبوت فراہم کر دیئے تو تین سال قید کا ذمہ دار کون ہو گا۔

    وکیل نے استدعا کی عدالت مسلسل تاخیر پر ضمانت منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ انہیں جواب جمع کروانے کے لیے چند روز دیئے جائیں، ٹرائل کورٹ کی رپورٹ آنے دیں معلوم ہو جائے گا کہ کیس میں سب سے زیادہ التواء کس کی طرف سے مانگا گیا۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم احد چیمہ کی دس دس لاکھ کے دو مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • اثاثہ جات کیس : مریم نواز کے شوہر  کل نیب آفس میں پیش ہوں گے

    اثاثہ جات کیس : مریم نواز کے شوہر کل نیب آفس میں پیش ہوں گے

    لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس نیب طلبی کا نوٹس ملنے کی تصدیق کردی ، کیپٹن (ر)صفدر کل نیب آفس میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن (ر)صفدر کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلبی کے معاملے پر لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر)صفدر کل نیب آفس میں پیش ہوں گے ، انھوں نے نیب طلبی کانوٹس ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

    نیب نے محمد صفدر کو 10 مارچ صبح 11 بجے طلب کررکھا ہے اور سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کےقریب کیپٹن صفدر کے نام فلور مل کی تفصیلات طلب کی۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کے نام موضع مال پر 337 کنال، 12 مرلہ اراضی کی تفصیل دی جائے جبکہ موضع بدوکی میں 62 کنال، 2 مرلہ اراضی کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ موضع اسیل لکھووال میں 14 کنال، 1 مرلہ اراضی ، رائیونڈ میں 200 کنال اراضی کی تفصیلات دی جائیں جبکہ کیپٹن صفدر کے نام موضع بدوکی میں 20 کنال اراضی کی تفصیلات بھی طلب کی ہے۔

    نوٹس میں کیپٹن صفدر کے نام موضع لکھووال، لاہورمیں 30 تا40 کنال اراضی کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیپٹن (ر)صفدرتحصیل رائیونڈ میں 42 کنال اراضی کی تفصیلات ساتھ لائیں۔

    نیب کی جانب سے مریم نواز کے نام خریدشدہ 109 ایکڑ اراضی اور سقا ایگری کلچر فارم اینڈ جیو اسٹیٹ فارم ہاؤس کی تفصیلات بھی طلب کی ہے۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات  کیس: ‘رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے’

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: ‘رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے’

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں جواب جمع کرا دیا۔

    جس میں نیب نے رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کردی اور کہا رانا ثنااللہ نے قانونی کارروائی میں رکاوٹ کیلئےدرخواست دائر کی، ان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی 3شکایات موصول ہوئیں، ان پر بے نامی دار اورآمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔

    نیب جواب میں کہا گیا مجاز اتھارٹی نے رانا ثنااللہ کیخلاف انکوائری،انویسٹی گیشن کی منظوری دی، رانا ثنااللہ کو طلبی کے نوٹس جاری کیے اور کبھی بھی ہراساں نہیں کیا گیا۔

    نیب نے مزید کہا کہ نیب لاہور قانون کے مطابق راناثنااللہ کیخلاف تحقیقات کررہاہے، راناثنااللہ نے اثاثے جائز ذرائع آمدن سےبنائے توثابت کریں، آمدن سے زائداثاثوں کےکیس پردرخواست ضمانت پرسماعت16نومبرکوہوگی۔

  • مرحوم شخص آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب، چیئرمین اسٹیل ملز کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    مرحوم شخص آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب، چیئرمین اسٹیل ملز کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    سکھر/کراچی: جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 8 سال قبل انتقال کر جانے والے شخص کو طلب کر لیا ہے۔ دوسری طرف سابق چیئرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ و دیگر کی بریت کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما خورشید شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جے آئی ٹی نے آٹھ سال قبل انتقال کرنے والے شخص کو بلا لیا۔

    جے آئی ٹی نے خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو 3 مارچ کو طلب کیا ہے، جب کہ سید علی نواز کا 8 سال قبل انتقال ہو چکا ہے۔ خیال رہے کہ نیب ملتان کے ڈی جی کی سربراہی میں 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔

    ادھر سندھ ہائی کورٹ میں سابق چیئرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ و دیگر کی بریت کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا ہے، 90 کروڑ سے زائد کرپشن ریفرنس فیصلے کے خلاف چیئرمین نیب نے اپیل دائر کی، احتساب عدالت نے عدم شواہد پر معین آفتاب سمیت 3 ملزمان کو بری کیا تھا۔

    ڈائریکٹر کمرشل پاکستان اسٹیل مل ثمین اصغر اور کانٹریکٹر عبد الرشید بھی اس کیس میں شامل ہیں، نیب کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ معین آفتاب شیخ اور ثمین اصغر پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام تھا، معین آفتاب نے عبدالرشید کو کوئلہ خریدنے کا غیر قانونی ٹھیکا دیا، معین آفتاب نے مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں کوئلہ خریدا، ملزموں نے قومی خزانے کو 90 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

  • حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد

    حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری 12اپریل 2019 کو جاری کیے گئے، حمزہ شہباز کو 2013 سے 2017 تک 108 ملین روپے کے گفٹ ملے۔

    وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کو گفٹ شہباز شریف، سلمان شہباز اور بہن سے ملے، ان گفٹس کا نیب الزامات سے کوئی تعلق نہیں ہے، یکم جون 2005 سے فروری 2010 تک 3 قوانین بنائے گئے۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیے کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ2007 میں موجود ہے، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں یہ قانون لاگو نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم مطمئن نہیں کہ ملزم کے ذرائع آمدن کیا تھے، آپ نے کہا والد، بھائی اور بہن سے تحائف ملے،ان کے اثاثوں کو بھی دیکھنا ہوگا کہ ذرائع آمدن کیا ہیں۔

    عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ رمضان شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرچکی ہے۔

  • احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع

    احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع

    سکھر: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سکھر کی احتساب عدالت نے پی پی رہنما خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کی احتساب عدالت نے خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے 12 دسمبر کو دوبارہ پیشی کا حکم دے دیا۔

    نیب نے عدالت سے خورشید شاہ کے 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی تھی، تاہم عدالت نے صرف پانچ دن کا ریمانڈ منظور کیا۔ خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ خورشید شاہ کو 82 روز ہو گئے، نیب اب تک کوئی شواہد پیش نہیں کر سکا، ان پر کوئی کیس نہیں بنتا، ہم اس کیس میں ضمانت نہیں لے رہے تاکہ نیب مکمل انکوائری کر لے۔

    مزید پڑھیں:  خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    نیب وکیل کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ پر انویسٹی گیشن کرنے کے لیے چیئرمین نیب سے اجازت طلب کی ہے، انویسٹی گیشن کی اجازت ملنے پر عدالت کو آگاہ کریں گے، خورشید شاہ کے ریمانڈ کو ابھی 90 روز مکمل نہیں ہوئے،اس لیے مزید ریمانڈ دیا جائے، آصف زرداری تو 120 روز سے نیب تحویل میں ہیں۔

    خیال رہے کہ خورشید شاہ کی پیشی کے دوران احتساب عدالت اور اطراف میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، شیری رحمان، اویس شاہ اور دیگر رہنما بھی احتساب عدالت پہنچ گئے تھے، جیالوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

    خورشید شاہ کو 15 روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا، نیب تاحال ان کے خلاف ٹھوس ثبوت نہیں لا سکی ہے، خورشید شاہ کو 18 ستمبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر گرفتار کیا گیا تھا۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،  خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس، خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 13روز کی توسیع

    سکھر:آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 13 روز کی توسیع کردی، نیب نے عدالت سے 15 دن کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو نو 9روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت پہنچادیا گیا ، خورشید شاہ کی پیشی کےموقع پر پیپلزپارٹی کے اہم رہنما رضا ربانی، اعتزازاحسن، قمرزمان قاہرہ، چودھری منظور  احمد، ناصرحسین شاہ اوردیگر رہنما موجود ہیں جبکہ پولیس نے سیکورٹی انتہائی سخت اقدامات کیے ہیں۔

    سماعت میں نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، خورشیدشاہ کی جانب سے کیس میں رضا ربانی پیش ہوئے اور نیب کو مزید ریمانڈ دینے کی مخالفت کردی۔

    رضاربانی نے کہا تمام کاغذات میرے ساتھی وکیل مکیش کمار کے پاس ہیں، جس پر خورشید شاہ کے ایک وکیل کی عدم موجودگی پر سماعت آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کی گئی۔

    جج نے ریمارکس میں کہا شاہ صاحب جب تک آپ کے وکیل آ جائیں،آدھے گھنٹہ کارروائی معطل کرتے ہیں، نیب عدالت کا کورٹ روم چھوٹا ہے، آپ تمام کھڑے افراد کو بیٹھنے کے لئے نہیں کہہ سکتا، دور دور سے لوگ آئے ہیں مگر جگہ کی کمی کے باعث کھڑے ہیں۔

    خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار احتساب عدالت پہنچے تو سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا ، نیب نے بتایا کہ خورشیدشاہ کا گھر رفاہی پلاٹ پر بنا ہوا ہے اور ان کا گھر 60 ملین روپے کی لاگت سے بنا، گھر کی تعمیرآمدن سے زائد اثاثہ جات کی مد میں آتی ہے۔

    نیب کی جانب سے مزید کہنا تھا کہ خورشید شاہ خاندان کے 10 بینک اکاؤنٹس ہیں اور ان بینک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں، خورشید شاہ کی بے نامی بہت ساری جائیدادیں ہیں۔

    نیب نے احتساب عدالت سے15 دن کے مزید ریمانڈ کی استدعا کر دی ، جس پر وکیل مکیش کمار نے دلائل میں کہا خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہائی کورٹ پہلے ہی ان الزامات سے خورشید شاہ کو بری کرچکی ہے، آپ کے حکم کے باوجود مجھے اکیلے خورشید شاہ سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

    خورشید شاہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ انکوائری افسر کے سامنے میں اپنے موکل سے کیا بات کروں، نیب افسرکہتے ہیں آپ خورشید شاہ سے صرف اردو میں بات کریں گے ، نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں، خورشیدشاہ کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو آپ کے سامنے کیوں نہیں لاتے۔

    وکیل مکیش کمار نے کہا 5 سو ارب سے کہانی شروع ہوئی جواب 4 پلاٹس پر رک گئی ہے، باہر سے نیب افسران کو سکھرلا کر صرف ہراساں کیا جارہا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ نواز دور حکومت میں بھی خورشید شاہ کا احتساب ہوا، دوسرا احتساب مشرف دور میں شروع ہوا، اب میرے موکل کا یہ تیسرا احتساب کا عمل شروع ہواہے، انشااللہ اس  بار بھی آپ کی عدالت خورشید شاہ کو باعزت بری کرےگی۔

    خورشیدشاہ کے سابقہ کیسزمیں 5 عدالتی آرڈر نیب عدالت میں پیش کئے گئے۔

    وکیل خورشیدشاہ نے بتایا کہ خورشیدشاہ کاگھرنجی سوسائٹی میں ہے، نجی سوسائٹی اپنی مرضی سےپلاٹس کی ترتیب میں ردوبدل کرسکتی ہے، شاہ صاحب کاگھرکسی سرکاری پلاٹ پرنہیں بناہوا ، جس پرجج نے سوال کیا آپ یہ کاغذات نیب والوں کو کیوں مہیا نہیں کرتے۔

    وکیل نے کہا مزید ریمانڈ دینے کے بجائے خورشید شاہ کو جوڈیشل تحویل میں لیا جائے اور استدعا کی خورشیدشاہ کو جیل بھیجا جائے، اور عدالت نیب کو فوری تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے۔

    جج نے وکیل سے مکالمے میں کہا آپ اور موکل نیب سے تعاون کیوں نہیں کر رہے ، رضا ربانی نے جواب دیا کہ میرے موکل کو صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، جج صاحب خورشید شاہ کو پہلے الزامات سے سپریم کورٹ نے بھی بری کیا، نیب نے قانون کا مذاق بنا رکھا ہے، خورشیدشاہ کواسلام آبادسےگرفتار کرکےسیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اس طرح سیاستدانوں کو میڈیا ٹرائل کرکے بدنام کیا جا رہاہے، جب نیب نے سوال نامہ بھیجاتووکیل سے مشاورت کا موقع دیتے، نیب والے انسانی حقوق کا بھی خیال نہیں رکھتے، خورشید شاہ کو رہا کرکے نیب کو ٹھوس ثبوت جمع کرانے کا حکم دیں۔

    رضا ربانی نے مزید کہا نیب نےگزشتہ پیشی پرکہاتھا خورشیدشاہ کےخلاف ٹھوس ثبوت ہیں، کہاں ہیں وہ ثبوت،پیش کیوں نہیں کرتے، صرف زبانی الزامات کی قانون میں کیا اہمیت ہے، بےنامی جائیدادیں کہاں ہیں؟وہ فرنٹ مین کہاں ہیں۔

    نیب نے خورشید شاہ کے خلاف خفیہ ڈائری جج کوپیش کر دی ، جس پر وکیل نے کہا ہمیں بھی اس کی کاپی مہیا کی جائے، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نہیں آپ کوڈائری نہیں دے سکتے۔

    جج کا کہنا تھا کہ آپ پرانی ججمنٹ اوردیگرکاغذات نیب افسر کے حوالے کریں ، وکیل نے کہا خورشید شاہ کا مکمل اثاثہ جات کا ریکارڈ ایف بی آر،الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔

    رضا ربانی نے کہا مقدمےکی حساسیت کوسمجھیں،خورشیدشاہ کو ذہنی طورپرہراساں کیا گیا، مہربانی کرکے خورشید شاہ کو جیل بھیج کر وکلا سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مزید ریمانڈ دیاجائے تاکہ تحقیقات کو حتمی نتیجے پر پہنچاسکیں۔

    احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، جس کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے خورشید شاہ کے وکلا کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ میں 13روزکی توسیع کردی۔

    عدالت کا آئندہ سماعت پر نیب سکھر کو ٹھوس ثبوت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے خورشید شاہ کو 14اکتوبر کو پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    یاد رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ۔