Tag: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے حمزہ اور عائشہ احد کو طلب کر لیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے حمزہ اور عائشہ احد کو طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لیگی رہنما حمزہ شہباز شریف اور عائشہ احد کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کو 30 اپریل کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز دوپہر 3 بجے نیب لاہور آفس میں پیش ہوں گے۔

    دوسری طرف نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عائشہ احد کو بھی طلب کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ عائشہ احد کو بھی 30 اپریل کی دوپہر 12 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ عائشہ احد لیگی رہنما حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعوے دار رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع

    یاد رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے اثاثہ جات، صاف پانی انکوائری اور رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع کر دی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی توسیع میں درخواستوں پر سماعت کی، وکیل نے کہا کہ نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا چاہتا ہے مگر وجوہات بیان نہیں کی جا رہی ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دستاویزات خفیہ رکھی جا رہی ہیں، منی لانڈرنگ قانون کے تحت تفتیش کرنا فنانشنل ایجنسی کا کام ہے، نیب کو اس حوالےسے تحقیقات اور گرفتار کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : نیب نے حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : نیب نے حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز آج نیب کے سامنے پیش ہوں گے، انہیں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز کوسہ پہر3 بجے نیب میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اس سے قبل بھی نیب کے سامنے اسی کیس میں پیش ہو چکے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز گزشتہ ہفتے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے، حمزہ شہباز سے مجموعی طور پر 8 سوالات پوچھے گئے تھے۔

    اس سے قبل 12 اپریل کو زائداثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے تاہم انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیے تھے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتےہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتاہوں۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کے محافظوں نے نیب اہلکاروں کو دھمکیاں دیں‌۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : نیب نے حمزہ شہباز کو 22 اپریل کوطلب کرلیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : نیب نے حمزہ شہباز کو 22 اپریل کوطلب کرلیا

    لاہور : نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو بائیس اپریل کو پھر طلب کرلیا، 16 اپریل کو حمزہ شہباز نیب میں پیش ہوئے تھے تاہم سوالات کے جوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کی مشکلات کم نہ ہوئیں، نیب لاہور نے حمزہ شہباز کو بائیس اپریل کو پھر طلب کرلیا ہے ۔

    ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیاگیا ہے اور انھیں پیر کو تین بجے نیب دفتر میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے 16اپریل کو اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے ، جس میں حمزہ شہباز سے مجموعی طور پر 8 سوالات پوچھے گئے۔

    مزید پڑھیں : آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز نیب میں پیش

    اس سے قبل 12 اپریل کو زائداثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے تاہم انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے، حمزہ شہباز نے کہا تھا مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتے ہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتا ہوں۔

    خیال رہے حمزہ شہباز نے رمضان شوگر، صاف پانی اور آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس میں پچیس اپریل تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

    واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

  • میں نے جو بھی کیا پاکستان اور ٹیکس قوانین کے مطابق کیا: حمزہ شہباز

    میں نے جو بھی کیا پاکستان اور ٹیکس قوانین کے مطابق کیا: حمزہ شہباز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ انھوں نے جو بھی کیا وہ پاکستان اور ٹیکس قوانین کے مطابق کیا، ٹی ٹی سے جس دور میں پیسا آیا، اس وقت وہ عوامی نمائندے نہیں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ان پر الزامات اربوں روپے کے لگائے گئے لیکن نیب نے صرف اٹھارہ کروڑ کا پوچھا۔

    انھوں نے کہا ’ایک طرف فواد چوہدری اور شہزاد اکبر 85 ارب کی بات کرتے ہیں، وزارت داخلہ نے 33 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا، جب کہ نیب نے مجھ سے صرف 18 کروڑ کا سوال کیا ہے۔‘

    حمزہ شہباز نے مزید کہا ’2005 سے 2008 تک مجھے ٹی ٹی کے ذریعے پیسا آیا ہے، اس دور میں میں عوامی نمائندہ نہیں تھا، پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا تو کس بات کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کی۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز نیب میں پیش

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ ان کے خلاف روز پریس کانفرنس ہوتی ہے اور الزامات لگائے جاتے ہیں، لیکن منی لانڈرنگ اور کرپشن ثابت نہ ہوئی تو عمران خان کو معافی مانگنا پڑے گی، شہباز شریف پر آشیانہ، صاف پانی کیس پر الزامات لگائے گئے، فیصلہ آیا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھیں پرویز مشرف کے دور میں اغوا کر کے گروی رکھا گیا تھا، پاکستان سے باہر جانے کی اجازت بھی نہیں تھی، مشرف کا دور تھا اور میں اکیلا یہاں موجود تھا، نیب 6،6 گھنٹے بلا کر بٹھاتا تھا۔

    حمزہ شہباز نے ہزار گنجی میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں، پشاور میں اے ایس آئی کی شہادت پر افسوس ہوا۔

    انھوں نے کہا ’مہنگائی کا سونامی ریڑھی والے کو گھیرنے والا ہے، معاشی دیوالیہ نکالا جا رہا ہے، ابھی پتا چل رہا ہے کہ 80 فی صد گیس مہنگی ہونے والی ہے، میری پیشیوں سے معاشی حالات بہتر ہو جائیں تو روز بلائیں۔‘

  • آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز   نیب میں پیش

    آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز نیب میں پیش

    لاہور : حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیش ہوگئے ،حمزہ شہباز 12اپریل کوآمدن سےزائداثاثہ،مبینہ منی لانڈنگ میں پیش ہوچکےہیں، انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوگئے، حمزہ شہباز سے مجموعی طور پر 8 سوالات پوچھے گئے ہیں۔

    حمزہ شہبازسے 2006 سے 2008 کے ٹیکس ریٹرنز اور ذرائع آمدن کی تفصیلات مانگی گئیں ، نیب نوٹس میں کہا گیا حمزہ شہبازنے3سال کی ٹیکس ریٹرنزانکم ٹیکس میں جمع نہیں کرائیں، 2005 سے2017میں بڑھنےوالےاثاثوں کی تفصیلی وضاحت پیش کی جائے۔

    نیب کا کہنا ہے حمزہ شہباز کو موصول تحائف، وصول تنخواہوں کی تفصیلات کی ہدایت کی گئی ہے، تفصیلات کی عدم فراہمی،عدم پیشی پرقانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    دوسری جانب ترجمان حمزہ شہباز عطاتارڑ کا کہنا تھا آمدن سےزائداثاثےکیس میں حمزہ شہبازکوطلب کیاگیا، اس معاملےپرہمیشہ تسلی بخش جوابات جمع کرائےہیں، حمزہ شہبازکی بہن جویریہ کی طلبی کاکل نوٹس ملا، نیب کی جانب سے کہا گیا تھاسوالنامہ بھجوایاجائیگا، نیب کاشریف فیملی کی خواتین کیلئےسوالنامہ موصول نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب نے شریف خاندان کی خواتین کوجاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کردیئے

    گذشتہ روز رمضان شوگر مل نالہ تعیمر کیس میں حمزہ شہباز نیب میں پیش ہوئے تھے، حمزہ شہباز سے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک تفتیش کی، نیب ٹیم نے حمزہ شہباز سے رمضان شوگر مل نالہ تعمیر کے حوالے سے سوالات کئے تھے۔

    نیب ٹیم نے کہا تھا یہ 21 کروڑ روپے سے نالے کی تعمیر صرف رمضان شوگر مل کے لیے کی گئی اور نالے کی تعیمر سرکاری فنڈر سے کی گئی، جس پر حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا یہ نالہ رمضان شوگر مل کے لیے نہیں بلکہ عوام کی بہتری کے لیے تعمیر کیا گیا اور اسکا ابتدائی ریفرنس عدالت میں دائر ہو چکا ہے ، آج طلبی کا کوئی جواز نہیں تھا۔

    حمزہ شہباز شریف نے نالہ کی تعیمر سے متعلق کچھ دستاویزات بھی نیب ٹیم کے حوالے کیں ، نیب حکام حمزہ شہباز کے جواب کا جائزہ لیں گے اور اس کے بعد آئندہ کی کارروائی کا جائزہ لیا جائے گا ۔ نیب ٹیم اگر مطمیئن نہ ہوئی تو دوبارہ پھر حمزہ شہباز کو طلب کیا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز نیب دفتر میں پیش ، منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات سے متعلق پوچھ گچھ

    اس سے قبل 12 اپریل کو زائداثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے تاہم انھوں نے نامکمل ریکارڈ اور سوالات کےجوابات تسلی بخش نہیں دیئے تھے۔

    حمزہ شہباز نے کہا تھا مالی معاملات سلمان شہباز دیکھتےہیں، میں صرف سیاسی معاملات دیکھتاہوں۔

    خیال رہے چیئرمین نیب نے شریف خاندان کی خواتین کو جاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا نیب خواتین کی حرمت، چادر و چار دیواری کے تقدس پریقین رکھتاہے، خواتین کوطلبی کی بجائے سوالنامے ارسال کئے جائیں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ،  شہبازشریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ، شہبازشریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد

    اسلام آباد اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی جبکہ وزارت داخلہ نےشہبازشریف کانام ای سی ایل پر ڈالنے کیلئے سمری تیارکرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر شہباز شریف کا نام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل کرلیاگیا ہے، فہرست میں شامل افراد کے 30 دن کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

    [bs-quote quote=” شہبازشریف کانام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر  ڈالنے کیلئے سمری تیار کرلی ہے، ان کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کیلئے سمری وفاقی کابینہ کو بھیجی جائے گی، شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے تک عبوری قومی شناختی فہرست میں رہےگا۔

    گذشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کرتے ہوئے  مراسلہ بھیج دیا تھا، مراسلے میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شہباز  شریف کا نام آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    یاد رہے کہ اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا، جس کے بعد 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:  شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    خیال رہےآشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد سمیت 10 ملزمان پر فردِ جرم عائد کر دی گئی جبکہ نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا شہباز شریف نے بہ طور وزیرِ اعلیٰ اختیارات کا نا جائز استعمال کیا، رمضان شوگر ملز کے لیے دس کلو میٹر طویل نالہ بنوایا، جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

  • نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارتِ داخلہ کو مراسلہ لکھ دیا

    نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارتِ داخلہ کو مراسلہ لکھ دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیے وزارتِ داخلہ کو سفارش کر دی، نیب کی جانب سے مراسلہ بھیج دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد سمیت 10 ملزمان پر فردِ جرم عائد۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مراسلے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز شریف کا نام آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    یاد رہے کہ اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    دوسری طرف آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد سمیت 10 ملزمان پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے، تاہم ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ خدا کی قسم میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے۔ ادھر احتساب عدالت نے تاخیری حربوں پر شہباز شریف کے وکیل کو ڈانٹ پلا دی۔

    تفصیل پڑھیں:  شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    نیب نے شہباز شریف کے گرد شکنجہ مزید سخت کر دیا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دی گئیں۔

    نیب کا مؤقف تھا کہ شہباز شریف نے بہ طور وزیرِ اعلیٰ اختیارات کا نا جائز استعمال کیا، رمضان شوگر ملز کے لیے دس کلو میٹر طویل نالہ بنوایا، جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

  • شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش

    شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش

    لاہور : آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش ہوئے اور سوالنامے کے جوابات جمع کرائے، نیب ٹیم حمزہ شہبازکی جانب سے فراہم کی گئیں دستاویزات کا جائزہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے الزام میں گرفتار شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش ہوگئے، نیب کی دورکنی تحقیقاتی ٹیم نے حمزہ شہباز سے اڑھائی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔

    حمزہ شہباز نے نیب ٹیم کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے کے جوابات جمع کرائے، انھیں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا تھا۔

    نیب ٹیم حمزہ شہباز کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات اور سوالوں کے جوابات کا جائزہ لے گی اور اگر مطمئن نہ ہوئی تو دونوں بھائیوں کو دوبارہ طلب کرے گی۔

    نیب نے سلمان شہباز کو بھی آج طلب کر رکھا تھا لیکن وہ بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے۔

    خیال رہے نیب اس سے قبل دونوں بھائیوں کو دو مرتبہ طلب کر چکا ہے، سلمان شہباز ایک مرتبہ پیش ہو چکے ہیں جبکہ حمزہ شہباز آج پہلی مرتبہ اس کیس میں پیش ہوئے۔

    مزید  پڑھیں:  آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس:‌ حمزہ شہباز نیب میں پیش نہیں ہوئے

    نیب نے گزشتہ ہفتے حمزہ شہباز کو طلب کیا تھا لیکن سیکورٹی خدشات پر وہ پیش نہیں ہو سکے تھے، عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کا مؤقف تھا کہ وہ شہر کے حالات کی وجہ سے نیب میں پیش نہیں ہوئے، جس پر نیب کی جانب سے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس سے قبل نیب کی جانب سے دونوں بھائیوں‌ کو 30 اکتوبر کو بھی طلب کیا گیا تھا، مگر وہ نیب ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے، حمزہ شہباز نے گزشتہ پیشی پر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست بھی دی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی نوعیت کے مقدمے میں نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی 13 نومبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو انھیں آئندہ سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔