Tag: آمدن سے زائد اثاثے

  • خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے اثاثے اربوں تک پہنچ چکے ہیں، عدالت میں درخواست دائر

    خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے اثاثے اربوں تک پہنچ چکے ہیں، عدالت میں درخواست دائر

    لاہور: پی ٹی آئی رہنما خسرو بختیار اور ان کے بھائی ہاشم جواں بخت کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے خلاف ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں بھائیوں نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے، اور ظاہر نہیں کیے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ خسرو بختیار اور ان کے بھائی کے اثاثے اربوں تک پہنچ چکے ہیں، دونوں بھائی صادق و امین نہیں ہیں، اس لیے خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کے خلاف نیب تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    اس درخواست میں نیب، خسرو بختیار اور ہاشم بخت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک فیصلہ جاری کرتے ہوئے اثاثے چھپانے یا ڈیکلیئر نہ کرنے پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ بنانا غیر قانونی قرار دے دیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اثاثے جرم کی رقم سے نہ بنے ہوں تو منی لانڈرنگ ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوگا، منی لانڈرنگ مقدمے کے لیے جرم کے پیسے سے اثاثے ثابت کرنا ضروری ہے۔

  • نیب کی خاتون افسر کے دائر کردہ ریفرنس میں سرکاری افسر کو 10 سال کی سزا

    نیب کی خاتون افسر کے دائر کردہ ریفرنس میں سرکاری افسر کو 10 سال کی سزا

    راولپنڈی: آمدن سے زائد اثاثوں کے کیسز میں نیب کو ایک اور کامیابی مل گئی ہے، ایک سی ڈی اے افسر کو 10 سال کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری افسران کے آمدن سے زائد اثاثوں کے خلاف کیسز میں نیب کی ایک اور کامیابی سامنے آ گئی، نیب راولپنڈی کے ریفرنس میں کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ایک افسر کو 10 سال سزا سنا دی گئی۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے غلام مرتضیٰ ملک پر 5 کروڑ 70 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے، غلام مرتضیٰ ملک اثاثوں کے ذرائع آمدن نہ دکھا سکے تھے۔

    احتساب عدالت راولپنڈی نے جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی، یہ ریفرنس نیب کی تفتیشی افسر مریم بنت سعید نے دائر کیا تھا، جب کہ احتساب عدالت میں پراسیکیوٹر سردار طاہر ایوب نے کیس کی پیروی کی۔

    واضح رہے کہ غلام مرتضیٰ ملک صفا گولڈ مال کیس میں بھی سزا یافتہ ہیں۔

  • راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب کا بڑا قدم

    راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب کا بڑا قدم

    کراچی: سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب نے ان کے خلاف جاری انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج نیب کراچی ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں 3 انکوائریز کو تفتیش میں تبدیل کرنے کی سفارش منظور کی گئی، جب کہ ایک انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دی گئی۔

    نیب نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی، 9 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی، ان تمام کیسز میں اربوں روپے کی رقم خورد برد کی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے جمع کرنے کا الزام ہے، نیب نے اس الزام کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی منظوری دی، ریکارڈ کے مطابق ملزم نے اربوں روپے سے زائد کے اثاثے جمع کیے۔

    دوسری طرف اجلاس میں این آئی سی وی ڈی افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیلی کی سفارش سامنے آئی، جس میں کہا گیا کہ اس کیس میں غیر قانونی تقرریوں اور کروڑوں کے غیر قانونی الاؤنس دیے گئے ہیں، افسران، عہدے داروں نے طبی آلات کی خریداری میں بے ضابطگیاں کیں۔

    نیب کے مطابق ڈاکٹر احسان اور شاہد یوسف کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ان ملزمان نے کرپشن کے ذریعے خزانے کو 325 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔

  • نیب نے پیپلز پارٹی کے ایم این اے کو خاندان کے 19 افراد سمیت طلب کر لیا

    نیب نے پیپلز پارٹی کے ایم این اے کو خاندان کے 19 افراد سمیت طلب کر لیا

    سکھر: قومی احتساب بیورو سکھر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے رمیش لال کو کل طلب کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم این اے رمیش لال پر نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس پر انھیں اہل خانہ سمیت طلب کر لیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ رمیش لال کی والدہ، 2 بھائی، اور دیگر رشتہ داروں کو بھی آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش میں شامل کیا گیا ہے، رمیش لال سمیت مجموعی طور پر خاندان کے 19 افراد کو طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نیب نے جواب مانگا ہے کہ انھوں نے ایک ارب روپے سے زائد کے اثاثے کیسے بنائے؟ پی پی ایم این اے سے 50 کروڑ سے زائد کی میڈیسن کمپنی، ریزیڈنسی اور اپارٹمنٹس کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    مشتعل ایم این اے نے موٹر وے کے درمیان کار کھڑی کر کے ٹریفک روک دی

    نیب نے رمیش لال کو نوٹس جاری کر دیا ہے، جس میں مدن لعل رائس ملز اور دیگر اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

  • شہباز شریف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    شہباز شریف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے شہباز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے نیب کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 13 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے 14 روزہ ریمانڈ منظور کر لیا۔

    نیب حکام نے آج میاں شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا، نیب نے احتساب عدالت سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، کیس میں شہباز شریف کے اہل خانہ بھی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی نے عدالت میں حاضری لگائی۔

    عدالت سے جویریہ علی کو بڑا ریلیف مل گیا، عدالت نے انھیں کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی، جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے عدالت میں حمزہ کی حاضری معافی کی درخواست پیش کی گئی۔

    شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سخت سیکورٹی رہی، کنٹینر اور خاردار تاریں بچھا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، صورت حال کنٹرول میں رکھنے کے لیے احتساب عدالت کے اندر رینجرز اہل کار بھی تعینات کیے گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف اور فیملی کے اثاثہ جات چند کروڑ سے اربوں میں پہنچ گئے، نیب کو جواب میں کہا گیا کہ بچے میری زیر کفالت ہیں، جب کہ ہائی کورٹ میں کہا گیا کہ بچے خود مختار ہیں، شہباز شریف وقفے وقفے سے 1990 سے اقتدار میں رہے، 1990 میں اثاثے 20 لاکھ ظاہر کیے پھر اربوں میں کس طرح پہنچ گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہباز شریف سے اہم معاملات پر تفتیش باقی ہے، کل شہباز شریف سے جو سوالات پوچھے گئے انھوں نے ان کا جواب دینے سے انکار کیا، شہباز شریف نے کہا جو بتانا تھا بتاچکا ہوں اب کچھ نہیں بتاؤں گا۔

    عدالت میں شہباز شریف نے اپنے ادوار میں کیےگیے ترقیاتی کاموں کا کتابچہ پیش کیا، جس پر جج جواد الحسن نے پوچھا کہ کیا آپ یہ کتابچہ پیش کر رہے ہیں تاکہ اسے ریکارڈ کاحصہ بنا دیا جائے، شہباز شریف نے کہا ہاں، جس پر جج نے نیب تفتیشی افسر کو کتابچےکو ریکارڈ کاحصہ بنانے کی ہدایت کر دی۔ شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا جج صاحب میں کوئی دلائل نہیں دے سکتا، بس معروضات پیش کی ہیں، آپ کے سامنے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی گئی ہے اس پر جو فیصلہ ہو۔

  • شہباز شریف کا اپنے کیس کی پیروی کے لیے وکیل نہ کرنے کا فیصلہ

    شہباز شریف کا اپنے کیس کی پیروی کے لیے وکیل نہ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: ذرایع نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنے کیس کی پیروی کے لیے وکیل نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف آج آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے، اس سے قبل انھوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ وکیل نہیں کریں گے اور عدالت میں وکیل پیش نہیں ہوں گے۔

    ذرایع ن لیگ نے بتایا کہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ اپنا کیس اللہ کی عدالت میں چھوڑ رہے ہیں، نیب جتنے دن چاہے ریمانڈ لے لے، اپنا کیس خود لڑوں گا کسی سے مدد نہیں لوں گا۔

    دریں اثنا، جسمانی ریمانڈ کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہو کر شہباز شریف نے کہا انصاف کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، نیب نیازی گٹھ جوڑ کی وجہ سے انصاف نہیں ہو رہا، جب والد کی جانب سے اثاثے تقسیم ہوئے تو اس وقت ہم جلا وطن تھے، جب میں ملک واپس آیا تو 100 فی صد اثاثے بچوں کومنتقل کر دیے۔

    ضمانت مسترد ، نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    شہباز شریف نے کہا جن کمپنیوں کی بات کی جا رہی ہے ان کا میں ڈائریکٹر تھا نہ ہی پارٹنر، کبھی کمپنیوں سے پیسہ نہیں لیا، کہا جا رہا ہے کہ یہ میرے بے نامی اثاثے ہیں، 2017 میں میرے سب سڈی نہ دینے کے فیصلے سے میرے بیٹے کی مل کو 90 کروڑ کا نقصان ہوا، میں نے پورے ہوش و حواس میں رہ کر یہ فیصلہ کیا تھا، میں اپنے بچوں کے معاملات کا جواب دہ نہیں۔

    انھوں نے عدالت کو بتایا کہ میں نے ایتھنول پر 2 روپے ٹیکس لگایا تھا جب کہ میرے خاندان کی بھی اس کی فیکٹریاں تھیں، موجودہ حکومت نے ایتھنول پر جو خط لکھا وہ میری دیانت داری کا ثبوت ہے، پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت نے اس 2 روپے لیٹر ٹیکس کو واپس لے لیا، میرے خاندان کی فیکٹریوں کو 1972 میں نیشنلائز کر دیا گیا، میرے والد اور چچا نے 6 ماہ میں 6 مزید فیکٹریاں لگائیں، اس وقت ہم کون سا اقتدار میں تھے۔

    ادھر نیب عدالت سے شہباز شریف کا جسمانی ریمانڈ چاہتی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے 2 بیٹوں نے 9 صنعتی یونٹس سے 10 برس میں اربوں کے اثاثے بنائے، شہباز شریف نے فرنٹ مین، ملازمین اور منی چینجرز سے اربوں کے اثاثے بنائے، انھوں نے متعدد بے نامی اکاونٹس سے اربوں کی منی لانڈرنگ کی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 1990 میں شہباز شریف کے اثاثے 2 اعشاریہ 212 ملین روپے تھے، 2018 میں شہباز شریف کے اثاثے 7 اعشاریہ 32 ارب تک پہنچ گئے، 376 اعشاریہ 22 ملین، 11 صنعتی یونٹس، 4 بے نامی کمپنیاں شہباز شریف نے بنائیں۔

  • برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے لاہور ہائی کورٹ سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ نون کے ایم این اے برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی نیب انکوائری سے متعلق کیس میں 6 صفحات کا تحریری جواب جمع کرا دیا۔

    تحریری جواب میں برجیس طاہر کی ضمانت کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی جا رہی ہے۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ برجیس طاہر کے خلاف نیب کو 9 اپریل 2020 کو اثاثوں کی تحقیقات کے لیے درخواست موصول ہوئی، جس پر چیئرمین نیب نے انکوائری کی منظوری دی۔

    شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نیب نے کہا کہ برجیس طاہر کے خلاف اب آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کر رہے ہیں، قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد برجیس طاہر سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئیں، نیب نے مختلف محکموں سے بھی ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ برجیس طاہر کے تاحال وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے ہیں لہٰذا عدالت ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دے۔

  • نیب نے شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا

    نیب نے شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں نیب نے شہباز شریف کو کل پھر طلب کر لیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کو مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ کل دن 12 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، نیب نے اس کیس میں شہباز شریف کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے، شہباز شریف دونوں مرتبہ ملک میں ہونے کے باوجود نیب میں پیش نہیں ہوئے۔

    دونوں مرتبہ ن لیگی رہنما نے اپنے نمایندے کے ذریعے جوابات جمع کرائے تھے، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب شہباز شریف کی جانب سے بھیجے گئے جوابات سے مطمئن نہیں۔

    شہباز شریف نے تعاون نہیں کیا تو نیب قانونی راستہ اپنائے گا: اعلامیہ

    نیب نے اپنے نوٹس میں کہا ہے کہ شہباز شریف قانون کے مطابق خود پیش ہوں اور مطلوبہ معلومات فراہم کریں، اور اپنے خلاف جاری تحقیقات میں قومی ادارے کے ساتھ تعاون کریں۔

    واضح رہے کہ 22 اپریل کو طلبی پر قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو تنبیہی پیغام جاری کر کے کہا تھا کہ اگر انھوں نے تعاون نہیں کیا تو ان کے خلاف نیب قانونی راستہ اپنائے گا۔ اس سے قبل 17 اپریل کو بھی انھیں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ کرونا وائرس کا عذر کر کے پیش نہیں ہوئے، نیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر مکمل حفاظتی اقدامات اپنائے جائیں گے۔

  • رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے نیب کے نوٹسز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ نے ہائی کورٹ میں نیب کے نوٹسز کو چیلنج کر دیا ہے، عدالت میں دی جانے والی درخواست میں نیب کی اثاثوں کے چھان بین کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    درخواست میں ان کہا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو تحقیقات کا حکم دینے کا اختیار نہیں، تمام اثاثے گوشواروں میں ظاہر ہیں، نوٹسز بد نیتی پر مبنی ہیں، استدعا کی جاتی ہے کہ عدالت نیب کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے۔

    رانا ثنا کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کل سماعت کرے گا۔

    رانا ثنا اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں پیش رفت

    خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو 6 مارچ کو طلب کر رکھا ہے، ان سے بجلی، گیس، ٹیلی فون، نوکر سمیت دیگر اخراجات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، انھیں ہدایت کی گئی ہے کہ گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ یا کم از کم 3 سال کا ریکارڈ پیشی پر ساتھ لائیں۔

    نیب نے رانا ثنا اللہ کو ہدایت کی تھی کہ بتایا جائے5 سال میں کرائے کی مد میں کتنی رقم ادا کی، آپ کے پاس کتنے نوکر ہیں، ان کی تنخواہ کتنی ہے؟ گھر کا سالانہ اوسط خرچ کتنا ہے، کچن، کپٹروں، میڈیکل کی صورت میں 5 سال میں کتنا خرچ کیا؟

  • مرحوم شخص آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب، چیئرمین اسٹیل ملز کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    مرحوم شخص آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب، چیئرمین اسٹیل ملز کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    سکھر/کراچی: جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 8 سال قبل انتقال کر جانے والے شخص کو طلب کر لیا ہے۔ دوسری طرف سابق چیئرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ و دیگر کی بریت کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما خورشید شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جے آئی ٹی نے آٹھ سال قبل انتقال کرنے والے شخص کو بلا لیا۔

    جے آئی ٹی نے خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو 3 مارچ کو طلب کیا ہے، جب کہ سید علی نواز کا 8 سال قبل انتقال ہو چکا ہے۔ خیال رہے کہ نیب ملتان کے ڈی جی کی سربراہی میں 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔

    ادھر سندھ ہائی کورٹ میں سابق چیئرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ و دیگر کی بریت کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا ہے، 90 کروڑ سے زائد کرپشن ریفرنس فیصلے کے خلاف چیئرمین نیب نے اپیل دائر کی، احتساب عدالت نے عدم شواہد پر معین آفتاب سمیت 3 ملزمان کو بری کیا تھا۔

    ڈائریکٹر کمرشل پاکستان اسٹیل مل ثمین اصغر اور کانٹریکٹر عبد الرشید بھی اس کیس میں شامل ہیں، نیب کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ معین آفتاب شیخ اور ثمین اصغر پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام تھا، معین آفتاب نے عبدالرشید کو کوئلہ خریدنے کا غیر قانونی ٹھیکا دیا، معین آفتاب نے مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں کوئلہ خریدا، ملزموں نے قومی خزانے کو 90 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا۔