Tag: آمدن سے زائد اثاثے

  • آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیاں کیس، علیم خان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیاں کیس، علیم خان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کوکل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، نیب کی جانب سے15روزکی توسیع کی درخواست کی جائےگی، گزشتہ سماعت میں نیب نےعلیم خان کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کوکل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کیس کی سماعت کریں گے اور مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    نیب کی جانب سے15روزکی توسیع کی درخواست کی جائےگی اور پراسیکیوٹر وارث علی جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر دلائل دیں گے۔

    گزشتہ سماعت میں نیب نے علیم خان کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا، علیم خان کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ علیم خان نے مجموعی طور پر35 کمپنیاں بنا رکھی ہیں ، علیم خان 35 کمپنیوں میں 1ارب سے زائد اور 600 ملین سےمتعلق مطمئن نہیں کرسکے۔

    مزید پڑھیں : علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    واضح رہے 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتار کرلیا تھا، ذرائع کے مطابق علیم خان نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکے۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفی وزیر اعلی پنجاب کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

    نیب لاہور نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں عبدالعلیم خان کو گرفتارکرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا عبدالعلیم خان کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کا 15  فروری تک جسمانی ریمانڈ منطور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں اورآف شور کمپنی  رکھنےکے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو آج لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، نیب کی جانب سے پندرہ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی ، تاہم عدالت نے نویں دن علیم خان کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اس موقع پرعلیم خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب کوتمام دستاویزات جمع کرادی ہیں ،ریمانڈکاکیس نہیں بنتا۔ انہوں نے یہ بھی کہ علیم خان کے تمام اثاثے قانونی ہیں ، جن کی دستاویزات نیب کو فراہم کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب نے آف شور کمپنیوں سے متعلق کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کیا۔ علیم خان کاروبار کرتے ہیں اور اس کے ساتھ پبلک آفس ہولڈر ہونا جرم نہیں ہے۔

    وکیل کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ علیم خان نے نہ تو کوئی کرپشن کی ہے اور نہ ہی عہدے کا غلط استعمال کیا۔ 12 بار سوالات کے جوابات دستاویزات کے ساتھ نیب کو جمع کراچکے ہیں۔

    دوسری جانب احتساب عدالت میں سماعت کےدوران نیب کی جانب سے کہا گیا کہ علیم خان کاسنہ 2002 میں ایک کروڑ90لاکھ کاپرائزبانڈنکلا، 109ملین باہر سےان کےوالدکوآمدن آئی مگربھیجنےوالا کوئی نہیں۔ اس پر احتساب عدالت نے کہا کہ اگروالد فوت ہوچکے ہیں تو ان کا نام نہیں لینا چاہیے۔

     نیب کے مطابق اےاینڈ اےسے علیم خان کی والدہ کو سنہ 2012 میں 198ملین آمدن کی مد میں بھیجے گئے، باہرسےآنےوالی آمدن کوتسلیم نہیں کرتےالبتہ بانڈکوتسلیم کرتےہیں۔ نیب علیم خان نے2018میں871ملین اثاثےظاہرکیے جو کہ ان کی آمدن سےمطابقت نہیں رکھتے۔

    عدالتنے فریقین کے دلائل سننے کے بعد علیم خان کو  9 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ  گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے سینئر صوبائی وزیر بلدیات کی وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    علیم خان کو نیب حوالات منتقل کردیا گیا

    پی ٹی آئی رہنما کی گرفتاری کے بعد گزشتہ روز نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ قومی احتساب بیور نے علیم خان کو مبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا۔

    علیم خان سنہ 2011 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے ، گزشتہ سات سال سے وہ اس جماعت سے وابستہ ہیں۔ اس سے قبل وہ مشرف دور میں پنجاب حکومت میں آئی ٹی کے صوبائی وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، ان کی وزارت کا دورانیہ سنہ 2003 سے 2007 تک محیط ہے۔

    یاد رہے کہ پنجاب حکومت کا حصہ بننے سے قبل علیم خان نے دعوی ٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف دس اداروں میں تحقیقات ہوئی ہیں، 130 مختلف دستاویزات جمع کروا نے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ایک موقع پر علیم خان نے کہا تھا کہ یا تو انہیں گرفتار کیا جائے یا پھر ان کے خلاف مقدمات ختم کیےجائیں۔

  • آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ، مریم اورنگزیب کے خلاف نیب انکوائری شروع ، ذرائع

    آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ، مریم اورنگزیب کے خلاف نیب انکوائری شروع ، ذرائع

    اسلام آباد :نیب نے  مسلم لیگ ن رہنما مریم اورنگزیب کے خلاف  انکوائری شروع کردی  ، مریم اورنگزیب پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور سرکاری فنڈ سے ن لیگ کی اشتہاری مہم چلانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن رہنما مریم اورنگزیب کے گرد نیب نے گھیرا تنگ کردیا ہے، قومی احتساب بیورو (نیب ) نے مریم اورنگزیب کے خلاف انکوائری کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم اورنگزیب پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور سرکاری فنڈ سے ن لیگ کی اشتہاری مہم چلانے کا الزام ہے۔

    نیب نے مریم اورنگزیب کے اثاثوں سے متعلق مختلف محکموں سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔

    خیال رہے اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج  ہونے پر قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا ۔

    یاد رہے رواں سال جولائی میں سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کو درخواست جمع کروائی گئی تھی، درخواست میں اختیارات کے غلط استعمال اور اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیر مریم اورنگزیب پر اثاثے بنانے کا الزام عائد، نیب کو درخواست

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ مریم اورنگزیب نے سرکاری رہائش گاہ پر بجٹ سے 4 ملین زیادہ خرچ کیے۔ مریم اورنگزیب نے ایف 7 اور ای 11 میں جائیدادیں خریدیں اور پاکستان ٹیلی ویژن میں مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کے کئی ارکان کو بھرتی کروایا گیا۔ ن لیگ سوشل میڈیا ٹیم کے سرگرم رکن عمار مسعود کی تعیناتی شامل تھی۔

    نیب میں دائر درخواست کے مطابق ن لیگ سوشل میڈیا کے 21 لوگوں کو پیمرا میں لگانے کی کوشش کی گئی تھی۔ ن لیگ کے خصوصی نغموں کے لیے پی ٹی وی کے وسائل استعمال کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا مریم اورنگزیب نے اشتہاری مہم میں کمپنیوں سے ذاتی مالی فوائد حاصل کیےاور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کی تقریب کی مد میں 15 ملین کک بیکس لینے کا بھی الزام لگایا گیا۔

  • نیب نے شہباز شریف کے بیٹوں کو کل طلب کر لیا

    نیب نے شہباز شریف کے بیٹوں کو کل طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے بیٹوں کو کل طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں کل پھر طلب کر لیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”حمزہ شہباز اثاثہ جات کی تفصیل کے ساتھ نیب میں پیش ہوں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سلمان شہباز ملک سے باہر ہیں جب کہ حمزہ شہباز اثاثہ جات کی تفصیل کے ساتھ نیب میں پیش ہوں گے، نیب نے گزشتہ ہفتے حمزہ شہباز کو طلب کیا تھا لیکن سیکورٹی خدشات پر وہ پیش نہیں ہو سکے تھے۔

    2 نومبر کو عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کا مؤقف تھا کہ وہ شہر کے حالات کی وجہ سے نیب میں پیش نہیں ہوئے۔ جس پر نیب کی جانب سے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سے دونوں بھائیوں‌ کو 30 اکتوبر کو بھی طلب کیا گیا تھا، مگر  وہ نیب ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس:‌ حمزہ شہباز نیب میں پیش نہیں ہوئے


    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے۔ حمزہ شہباز نے گزشتہ پیشی پر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست بھی دی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی نوعیت کے مقدمے میں نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی 13 نومبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو انھیں آئندہ سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 نومبرتک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 نومبرتک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت 9 نومبرتک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت کی۔

    ضمنی ریفرنس کے شریک ملزمان کمرہ عدالت میں موجود ہیں، سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد اور وکیل تاحال عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ وکیل قاضی مصباح استغاثہ کے گواہ طارق جاوید پر جرح کی۔

    سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرگئی، عدالت نے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت 9 نومبرتک ملتوی کردی۔

    اسحاق ڈارکی گاڑیاں اورجائیداد نیلام کرنے کا حکم

    یاد رہے 2 اکتوبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔

    احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اسحاق ڈارکی قرق جائیداد نیلام کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو ہے، صوبائی حکومت کو اختیار ہے جائیدادیں نیلام کرے یا اپنے پاس رکھے۔

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

  • آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام : امیرمقام نیب کے سامنے پیش

    آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام : امیرمقام نیب کے سامنے پیش

    پشاور: مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں پیشی کے لیے نیب خیبرپختونخوا کے ہیڈکوارٹر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی صدرامیرمقام آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں آج پشاور میں نیب کے دفتر پیشی کے لیے پہنچ گئے۔

    امیرمقام پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے اور نیب میں یہ ان کی تیسری پیشی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سماعت پر امیر مقام نے نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب نے ایک فارم دیا ہے جس میں اثاثوں کی تفصیل بتانی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا تھا کہ نیب کو مذکورہ کیس میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور پوری تفصیل دی جائے گی کہ ہمارا تعمیرات کا کاروبار ہے اور اس پیشے سے 1989 سے وابستہ ہیں۔

    امیر مقام نے اپنے اثاثوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے اثاثوں کی مالیت اربوں روپے ہے جو کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق نیب کی تحقیقات جاری ہے اور انہیں امید ہے کہ وہ اس کیس میں بری ہوجائیں گے۔

    آمدنی سے زائد اثاثے: نیب کا امیرمقام و دیگرکے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں نیب نے خیبرپختونخواہ میں مسلم لیگ ن کے صدر امیرمقام کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • آمدن سےزائد اثاثوں کا الزام : امیرمقام نیب کے سامنے پیش

    آمدن سےزائد اثاثوں کا الزام : امیرمقام نیب کے سامنے پیش

    پشاور: مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں آج نیب خیبرپختونخوا کے سامنے پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی صدرامیرمقام آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں آج پشاور میں نیب کے دفتر پہنچے جہاں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے نیب حکام کو بتایا کہ وہ انتخابات کے باعث مصروف تھے جس کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے۔

    امیر مقام نے نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے ایک فارم دیا ہے جس میں اثاثوں کی تفصیل بتانی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کو مذکورہ کیس میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور پوری تفصیل دی جائے گی کہ ہمارا تعمیرات کا کاروبار ہے اور اس پیشے سے 1989 سے وابستہ ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے اپنے اثاثوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے اثاثوں کی مالیت اربوں روپے ہے جو کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

    امیرمقام نے کہا آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق نیب کی تحقیقات جاری ہے اور انہیں امید ہے کہ وہ اس کیس میں بری ہوجائیں گے۔

    آمدنی سے زائد اثاثے: نیب کا امیرمقام و دیگرکے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں نیب نے خیبرپختونخواہ میں مسلم لیگ ن کے صدر امیرمقام کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا تھا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی

    اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصوررضا عدالت میں موجود تھے۔


    گواہ شیرخان کا بیان قلمبند

    احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر استغاثہ کے گواہ شیرخان نے عدالت کو بتایا کہ آج کل دی جی فنانس ہوں، مجھےنیب لاہورنے سمن بھیجا، 22 اگست کونیب لاہورمیں تفتیشی افسرکے سامنے پیش ہوا۔

    شیرخان کا کہنا تھا کہ نیب نے اسحاق ڈارکی تنخواہ اورالاؤنسزکا ریکارڈ طلب کیا تھا، اسحاق ڈارکےبطورایم این اے 1993 سے 96 تک کا ریکارڈ پیش کیا۔

    استغاثہ کے گواہ کا کہنا تھا کہ میں نے ایک کورنگ لیٹرکے ساتھ ریکارڈ نیب کو پیش کیا، تفتیشی افسرکواسحاق ڈارکوکی گئی ادائیگی کی تفصیلات پیش کیں۔

    شیرخان کا کہنا تھا کہ نیب نے دستاویزوصول کرکے مجھ سے ایک میموپردستخط بھی لیے، 4 سال میں اسحاق ڈارکو7لاکھ 26ہزار640 روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    عدالت میں گواہ محمد عظیم پر جرح نہ ہوسکی جس کے بعد سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے استغاثہ کے گواہ محمدعظیم کے بیان کو ضمنی ریفرنس کا حصہ بنا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی

    اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزمان کے خلاف بیان ریکارڈ کرنے کی کارروائی 25 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرمعاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب ایڈووکیٹ بیمار ہیں اور اسپتال میں داخل ہیں، لہذا کارروائی موخر کرتے ہوئے گواہوں کے بیانات آئندہ سماعت پرریکارڈ کیے جائیں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ کیا حشمت حبیب پہلے سے شوگر کے مریض ہیں؟ جس پر معاون وکیل نے بتایا کہ حشمت حبیب کو شوگر کا مسئلہ ہے جو اب بڑھ کر پانچ سو سے زائد ہوگئی ہے۔

    احتساب عدالت نے معاون وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی۔

    اسحاق ڈار کےخلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس‘ شریک ملزمان پرفرد جرم عائد

    یاد رہے کہ رواں ماہ 5 اپریل کو سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا پرفرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے رواں سال 26 فروری 2018 کو دائر کیے گئے اثاثہ جات ریفرنس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا کو بطور شریک ملزمان نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • آمدن سے زائد اثاثے: اسحاق ڈارکی درخواست خارج، احتساب عدالت کا حکم برقرار

    آمدن سے زائد اثاثے: اسحاق ڈارکی درخواست خارج، احتساب عدالت کا حکم برقرار

    اسلام آباد : آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس میں عدالت نے اسحاق ڈار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کا حکم برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کیخلاف آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے۔

    اسلام آباد ڈویژن بینچ میں جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی، صدر نیشنل بینک کی جانب سےحشمت حبیب ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے اسحاق ڈار کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی، اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا احتساب عدالت کا حکم برقرار رکھا گیا ہے۔

    یا د رہے کہ احتساب عدالت نے ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد کی تھی ،جس کیخلاف صدر نیشنل بینک سعید احمد خان نے احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔

    یاد رہے کہ 26 فروری کو احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کیا تھا، گزشتہ ماہ 23 فروری کو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    علاوہ ازیں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل ہوگی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کریں گے، اس موقع پر نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدرعدالت میں پیش ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔