Tag: آم

  • ذیابیطس کا آسان اور قدرتی علاج

    ذیابیطس کا آسان اور قدرتی علاج

    آج کل غیر صحت مند اور غیر متحرک طرز زندگی کے باعث ذیابیطس کا مرض بے حد عام ہوتا جارہا ہے۔ ذیابیطس کا شکار افراد سینکڑوں مہنگی مہنگی دوائیاں کھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں جبکہ انہیں کڑا پرہیز بھی کرنا پڑتا ہے۔

    مگر حال ہی میں کی جانے والی ایک سائنسی تحقیق سے پتہ چلا کے آم کے پتے ذیابیطس کا قدرتی علاج ہیں۔

    مزید پڑھیں: فوری توجہ کی متقاضی ذیابیطس کی 8 علامات

    ذیابیطس دراصل اس وقت ہمارے جسم کو اپنا شکار بناتا ہے جب ہمارے جسم میں موجود لبلبہ درست طریقے سے کام کرنا چھوڑ دے اور زیادہ مقدار میں انسولین پیدا نہ کر سکے، جس کے باعث ہماری غذا میں موجود شکر ہضم نہیں ہو پاتی۔ یہ شکر ہمارے جسم میں ذخیرہ ہوتی رہتی ہے جو شوگر کی بیماری کے علاوہ بے شمار امراض پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کی آبادی کا 10 فیصد حصہ ذیابیطس یا شوگر کے مرض کا شکار ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان اس وقت ذیابیطس کے مریضوں کا ساتواں بڑا ملک ہے جبکہ سنہ 2030 تک یہ چوتھا بڑا ملک بن جائے گا جو ایک تشویش ناک بات ہے۔

    ذیابیطس کے علاج اور بچاؤ کے لیے کئی طریقے تجویز کیے جاتے ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ جسم کو حرکت دی جاسکے۔ ایک متحرک جسم میں ذیابیطس پیدا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جن میں ذیابیطس کا مرض ابتدائی مراحل میں ہو وہ اگر اپنے معمول سے صرف بیس منٹ زیادہ روزانہ پیدل چلیں تو ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت حد تک کم ہو سکتا ہے جبکہ دیگر امراض قلب میں بھی 8 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔

    تاہم اس کا ایک آسان اور قدرتی علاج آم کے پتے بھی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق آم کے پتوں میں وٹامن، انزائم، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر کئی عناصر موجود ہوتے ہیں جو جسم میں شوگر کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں۔

    آم کے پتوں کی اس خاصیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسے مندرجہ ذیل طریقے سے استعمال کریں۔

    دس سے 15 آم کے پتے لیں۔

    انہیں ایک گلاس پانی میں ابال لیں اور رات بھر کے لیے اسی پانی میں چھوڑ دیں۔

    صبح اٹھ کر پانی کو چھان لیں اور نہار منہ پی لیں۔

    بہترین نتائج کے لیے اسے 2 سے 3 ماہ تک استعمال کریں۔

    اس کا ایک اور طریقہ استعمال یہ ہے کہ ان پتوں کو خشک کرلیں۔ اس کے بعد انہیں پیس کر پاؤڈر کی شکل میں پانی میں ڈال کر دن میں دو بار پیئں۔

    اسی طرح چائے بناتے ہوئے آم کے پتوں کو شامل کرلیا جائے تو ذیابیطس کے علاوہ بخار، ڈائریا، دمہ، ٹھنڈ، اور بے خوابی وغیرہ میں بھی افاقہ ہوسکتا ہے۔ یہ جسم میں بلڈ پریشر کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں جبکہ خون کی نالیوں کی بھی صفائی کرتے ہیں جس سے دوران خون تیز ہوتا ہے۔


    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • آم سے کینسر اور موٹاپے سے متعلق امراض سے بچاؤ ممکن

    آم سے کینسر اور موٹاپے سے متعلق امراض سے بچاؤ ممکن

    واشنگٹن: امریکی ریاست اوکلا ہوما کی اسٹیٹ یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق آم کینسر اور موٹاپے سے متعلق امراض کی روک تھام میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق پھلوں کا بادشاہ آم غیر صحت بخش غذاﺅں کے مضر اثرات کو کم اور چربی کا باعث بننے والے خلیات کو ختم کرتا ہے۔ اسی طرح آم کا استعمال انسانوں میں آنتوں کی سرگرمی کو بڑھاتا ہے اور قبض کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

    mango-2

    فائبر، وٹامنز، معدنیات، اینٹی آکسیڈنٹس اور چربی گھلانے والے عناصر سے بھرپور آم صحت کے لیے نقصان دہ غذاﺅں کے استعمال کے اثرات کو کم کر کے موٹاپے میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔

    تعلیم یافتہ افراد میں دماغی کینسر کا زیادہ امکان *

    تحقیق کے لیے چوہوں پر تجربات کیے گئے تھے جس سے پتہ چلا کہ آم کے استعمال سے بریسٹ کینسر کے بڑھنے کی شرح میں کمی آئی۔ تاہم اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    ٹیکساس کی ایک یونیورسٹی میں اسی طرح کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ آم میٹا بولزم کو بہتر بناتا ہے جس سے موٹاپے کی روک تھام اور اس سے متعلقہ امراض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    سورج کی کرنیں موٹاپا کم کرنے میں مددگار *

    تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ آم میں پائے جانے فائبر کی بدولت قبض کے شکار افراد کی حالت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ خاص طور پر اکثر پیٹ کے اس مرض کے شکار افراد کی آنتوں میں ورم پیدا ہوجاتا ہے جس میں کمی کے لیے یہ پھل مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

  • آسٹریلیا اب بھارت کے بجائے پاکستان سے آم درآمد کرے گا

    آسٹریلیا اب بھارت کے بجائے پاکستان سے آم درآمد کرے گا

    آسٹریلیا: آسٹریلیا نے اپنی منڈی کے لیے بھارت سے مزید آم خریدنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان سے آموں کی کھیپ منگوانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا نے پاکستانی آم کے معیار،قسم، لذت اور قیمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستانی آموں کے لیےاپنی منڈی کھول دی ہے،اس سے قبل آسٹریلیا بھارت سے آموں کی تجارت کیا کرتا تھا۔

    Mango3

    پاکستان سے آم برآمد کرنے والے تاجروں کا کہنا ہے کہ رواں سیزن میں آسٹریلیا نے بھارتی آم درآمد کرنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستانی آم کیلئے منڈی کھول دی ہے،آسٹریلیا کے فیصلے کے باعث رواں سیزن میں چونسہ سمیت 500 ٹن آم آسٹریلیا برآمد کیا جائے گا۔

    Mango2

    جب کہ ایک پاکستان سے تعلق رکھنے والے معروف تاجر نے بتایا کہ آسٹریلوی فیصلے کے بعد پہلی بار پاکستان کے صوبے سندھ کا خاص اور مشہور سندھڑی آم کی 10 ٹن کی کھیپ آسٹریلیا پہنچ گئی ہے۔

    Mango1

    پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے،یہاں پیدا ہونے والے پھل دنیا بھر میں ہاتھوں ہاتھ لیے جاتے ہیں اورپاکستانی آم اپنی مٹھاس،رنگ اور ذائقے کے باعث دنیا بھر میں اپنی مثال آپ ہے،ضرورت محض اس امر کی ہے پاکستانی تاجرکو بنیادی سہولیات مہیا کیا جائے توپاکستان کے زر مبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

  • رواں سال آم کی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ

    رواں سال آم کی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ

    کراچی: رواں سال 2014ءمیں آم کے برآمدی سیزن کے دوران یورپی یونین کے ممالک کو تین کروڑ ڈالر مالیت کے آم برآمد کئے گئے۔

    آم کے برآمد کنندگان کے مطابق یورپی منڈی میں بھارتی آم کی درآمد پر پابندی عائد ہونے کی وجہ سے ملکی برآمد کنندگان گذشتہ سال جتنی تعداد میں برآمدات کرنے میں کامیاب رہے ، اعدادوشمار کے مطابق رواں سال یورپی ممالک کو6 ہزار ٹن آمد برآمد کئے گئے جبکہ گذشتہ برس24 ہزار ٹن آموں کی برآمد سے بھی تین کروڑ کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

     آم کے برآمد کنندگان کے مطابق یورپی منڈیوں میں بہترین معیار کے آم کی مارکیٹ بہت زیادہ ہے اور یورپی درآمد کنندگان اس کے بدلے بہترین قیمت دینے کو تیار ہوتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ برس 24 ہزار ٹن آموں کی برآمد سے اتنا زرمبادلہ کمایا جتنا رواں سال صرف 6 ہزار ٹن آموں سے حاصل ہوا ، گذشتہ برس یورپی ممالک کو اوسطاً دو پاﺅنڈ فی ڈیڑھ کلوگرام آمد برآمد کئے گئے تھے جبکہ رواں سال برآمدی سیزن کے دوران 1.5 کلوگرام آم کی اوسط قیمت4 تا 4.5 پاﺅنڈ رہی۔

  • یورپی یونین نے پاکستانی آم کی برآمد پرچیک ختم کردیا

    یورپی یونین نے پاکستانی آم کی برآمد پرچیک ختم کردیا

    اسلام آباد: یورپی یونین نے پاکستانی آم کی برآمد پر سیزن کے آغازمیں لگایا گیا چیک ہٹا دیا ہے اور وزارت تجارت اور وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے بروقت اقدامات اور فقید المثال تعاون کے باعث 2014میں پاکستانی آموں کی فقط 2کنسائنمنٹ رد کی گئیں ،

    وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کے ایک بیان کے مطابق سال 2013میں پاکستانی آموں کی 237کنسائنمنٹ رد کی گئیں،حکومت نے آم کے برآمد کنندگان کو ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے ذریعے آموں کو ہر قسم کے مضر صحت اثرات سے پاک کرنے کا پابند کیا ،

    جس کی بدولت اس سال آ م کی برآمد میں دس فیصد اضافہ ہوا اوراس سال آم کے ایکسپورٹرز نے ریکارڈ منافع حاصل کیا

  • آم بینائی کو برقرار رکھنے میں مفید ہیں

    آم بینائی کو برقرار رکھنے میں مفید ہیں

    آم بینائی برقرار رکھنے اور سورج کی تیز شعاعوں سے بچانے میں معاون ہے اور اس کے بہت سے فوائد ہیں ۔

    ماہرین طب کے مطابق آم میں وٹامن اے وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے، جو بینائی کو برقرار رکھنے میں مفید ہیں۔ یہ پھل، سورج اور بجلی کی تیز شعاعوں سے آنکھوں کو خراب ہونے سے بچاتا ہے۔

    آم میں پائے جانے والے اجزاء چھاتی اور مثانے کے کینسر سے بچاتے ہیں، اس میں وٹامن ای اور سی کیساتھ فائبر بھی ہوتا ہے۔ جو کولیسٹرول کو کنٹرول کرتا ہے اور وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

    ذیابیطس کے شکار افراد آم کے پتوں سے انسولین کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ آم خواتین کیلئے بہت ضروری عنصر آئرن کثرت سے فراہم کرتا ہے اور گردے کی پتھری کو خارج کرتا ہے۔