Tag: آنسو

  • سعودی عرب: شدید سردی میں اونٹ کے آنسو جم گئے

    سعودی عرب: شدید سردی میں اونٹ کے آنسو جم گئے

    سعودی شہر طریف میں اونٹ کی آنکھوں سے نکلتے آنسو منجمد ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، صارفین نے اس منظر کو ناقابل یقین قرار دیا ہے۔

    طریف میں درجہ حرارت منفی 5 تک جاچکا ہے، شدید سردی کے باعث اونٹ کی آنکھوں سے نکلنے والے آنسو بہنے کے بجائے جم رہے ہیں۔

    دوسری جانب قومی مرکز موسمیات نے ریاض اور قصیم کے باشندوں کو تنبیہہ کی ہے کہ وہ جمعہ اور ہفتے کے روز جنگلات کا رخ نہ کریں، ان دنوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے تین ڈگری نیچے ہوگا۔

    مرکز موسمیات کا کہنا ہے کہ شمالی مملکت میں شدید سردی کی لہر ابھی جاری رہے گی اور درجہ حرارت تدریجی طور پر بڑھنا شروع ہوگا۔

    مرکز کا مزید کہنا ہے کہ سردی کی شدید لہر مملکت کے مشرقی اور وسطی علاقوں کا رخ کرے گی، ہفتے اور اتوار کے روز سے مملکت کے جنوبی علاقے اس لہر کی لپیٹ میں ہوں گے۔

  • کیا ہمارے آنسو واقعی نمکین ہوتے ہیں؟

    کیا ہمارے آنسو واقعی نمکین ہوتے ہیں؟

    ہمارے آنسو عموماً نمکین ہوتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں مختلف مواقعوں پر آنکھوں میں آنے والے تمام آنسو نمکین نہیں ہوتے؟

    دراصل آنسوؤں کا نمکین ہونا ہماری جسمانی کیفیت پر منحصر ہوتا ہے۔

    جب ہم دکھ یا تکلیف میں رو رہے ہوتے ہیں اس وقت ہمارے تھائی رائیڈ گلینڈ زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور دل کی دھڑکن بھی تیز ہوتی ہے، اس وقت ہمارے آنسو نمکین ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: تتلیاں کچھوؤں کے آنسو پیتی ہیں

    اس کے برعکس جب ہم خوشی سے روتے ہیں تب ہمارے آنسو نمکین نہیں ہوتے۔ ان آنسوؤں کو اگر مائیکرو اسکوپ میں دیکھا جائے تو یہ تکلیف میں آنے والے آنسوؤں سے مختلف ہوتے ہیں۔

  • محبوب کی جدائی میں رونے سے وزن کم ہوتا ہے، تحقیق

    محبوب کی جدائی میں رونے سے وزن کم ہوتا ہے، تحقیق

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک شخص اپنی زندگی میں اوسطاً 16.5 گیلن ( 70 لیٹر سے زیادہ)آنسو بہاتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آنسو بہانا وزن کم کرنے اور دل کے سکون کا باعث ہے۔

    کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنے جذبات اور آنسوؤں کو چھپا کر رکھتے ہیں اور اشک بہانے پر شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو یہ بتایا جائے تو کیا ہوگا کہ جذبات پر قابو نہ پا کر اگر روئیں تو وزن بڑھنے کا امکان کم ہو جاتا ہے؟ ۔

    جی ہاں! تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ محبوب کی جدائی میں رونے والے افراد کا وزن دکھ سے کم ہو جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، جذبات پر قابو نہ پا کر رونے والے افراد کے آنسوؤں میں مخصوص ہارمونز خارج ہوتے ہیں جو کارٹیسول کی سطح کو بڑھا دیتا ہے، انہیں پرولیکٹن، لیو اینکفلن اور ایڈرینو کورٹیکو ٹروپن(اے سی ٹی ایچ)کہا جاتا ہے۔

    یہ تمام ہارمونز اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب ہم شدید دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، ان ہی سے ہمارا وزن کم ہوتا ہے اور دل کو سکون بھی ملتا ہے۔

    اس سلسلے میں ماہرین نے مزید بتایا ہے کہ رونے کے لیے بہتر وقت شام سات سے رات 10 بجے تک ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب لوگ اپنے محبوب کےساتھ ہوتے ہیں یا اپنی پسندیدہ فلم دیکھتے ہیں جو انہیں رونے پر مجبور کر دیتی ہے۔

    لہذا اگر آپ کا ریلیشن شپ ختم ہو چکا ہے اور آپ مشکل وقت سے گزر رہے ہیں تو دل کی بھڑاس نکالیں۔ دل کھول کر رونے سے بوجھ کم ہو جاتا ہے اور اس عمل سے ہمیں اپنے ذہن کو سکون دینے اور نئی شروعات کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔

  • پیاز کاٹنے کے دوران رونے سے کیسے بچا جائے؟

    پیاز کاٹنے کے دوران رونے سے کیسے بچا جائے؟

    آپ اپنے گھر میں تقریباً ہر روز پیاز کٹنے کے باعث رونے پر مجبور ہوتے ہوں گے۔ پیاز چاہے آپ کاٹ رہے ہوں یا کوئی اور، وہاں موجود ہر شخص کو رونا پڑتا ہے۔

    لیکن ایک طریقہ ایسا بھی ہے جس پر عمل کرنے کے بعد آپ پیاز کٹنے کے دوران ہرگز نہیں روئیں گے۔

    دراصل پیاز میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو ویسے تو بے ضرر ہوتے ہیں لیکن جب پیاز کو ٹکڑوں کی شکل میں کاٹا جائے تو یہ اپنی جگہ تبدیل کرلیتے ہیں جس کے باعث ایک تیز قسم کی گیس خارج ہوتی ہے۔

    یہ گیس آپ کی آنکھوں میں جلن پیدا کرتی ہے جس کے بعد آپ کے دماغ کو سگنل ملتے ہیں کہ فوری طور ان اجزا کو آنکھوں سے دھو دیا جائے یوں آپ کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں۔

    پیاز کٹنے کے دوران رونے سے بچنے کی ایک ترکیب یہ ہے کہ پیاز کو فریج میں رکھ دیا جائے۔

    جب یہ مرکبات ٹھنڈے ہوں گے تو جلن پیدا کرنے والی گیس خارج نہیں کریں گے۔ یوں آپ کی آنکھیں بھی جلنے سے بچیں گی اور آپ کو رونا بھی نہیں پڑے گا۔