Tag: آنکھیں

  • بینائی کے لیے خاموش قاتل ’گلوکوما‘ کیا ہے؟

    بینائی کے لیے خاموش قاتل ’گلوکوما‘ کیا ہے؟

    آنکھوں کی ایک بیماری ’گلوکوما‘ کے بارے میں اکثر لوگ نہیں جانتے، تاہم اسے انسانی آنکھوں کی بینائی کے لے قاتل تصور کیا جاتا ہے۔

    انسانوں کی عمر جیسے جیسے بڑھتی جاتی ہے آنکھوں کی بیماری ’گلوکوما‘ کا خطرہ بھی بڑھتا جاتا ہے، اس بیماری میں کسی شخص کی بینائی آہستہ آہستہ نہایت کمزور ہوجاتی ہے یا مکمل طور پر وہ شخص بینائی سے محروم ہوجاتا ہے۔

    بنیادی طور پر یہ آہستہ آہستہ بڑھنے والی بیماری ہے جس سے لوگوں کی ’آپٹک نرو‘ کو نقصان پہنچتا ہے اور بینائی متاثر ہوتی ہے، 40 سال کی عمر سے زائد کے افراد کو اس بیماری سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں ماہر چشم ڈاکٹر عمیر قدوائی نے بتایا کہ گلوکوما بغیر علامت ہی بینائی چھین لیتی ہے، انسان کو پتا نہیں چلتا ہے کہ اسے گلوکوما ہے اور آہستہ آہستہ اس کی نظر خراب ہوتی رہتی ہے۔

    ڈاکٹر عمیر نے بتایا کہ جن کی فیملی میں گلوکوما یا کالا پانی کی بیماری موجود ہے وہ 20 سال کی عمر سے ہی باقاعدہ اپنا چیک اپ کرواتے رہیں تاکہ اس کے بارے میں پتا لگ سکے۔

    مناسب یہ ہے کہ کسی آنکھوں کے ڈاکٹر کو دکھایا جائے تو کچھ بنیادی ٹیسٹ کریگا، نس کو دیکھے گا اور ڈاکٹر گلوکوما کے بارے میں پتا لگاسکتے ہیں کسی شخص کو یہ بیماری ہے یا نہیں۔

    ماہر چشم نے بتایا کہ جو خطرناک گلوکوما ہے اس میں مریض میں کوئی آثار ظاہر نہیں ہوتے اور یہ ایک مسئلہ ہے، کاش کہ کوئی علامت ہوتی تو اس بیماری کے بارے میں جلدی پتا چل جاتا، اسی لیے آنکھوں کے لیے خاموش قاتل کہا جاتا ہے۔

    ہماری نظر کے دو حصے ہیں، ایک بیچ کا حصہ ہے جبکہ دوسرا سائیڈوں کا حصہ ہے، کالا پانی میں یہ ہوتا ہے کہ نظر کا پریشر بڑھ جاتا ہے اور یہ نس کر آہستہ آہستہ نقصان پہنچاتا ہے یہ آنکھ کی سائیڈوں کو خراب کرتا ہے اور بیچ کی نظر کو خراب کرتا ہے۔

    ڈاکٹر جب خاص ٹیسٹنگ کے ذریعے آنکھ کی سائیڈوں کو چیک کرتا ہے تو پتا چلتا ہے کہ مریض کو گلوکوما ہوچکا ہے، گلوکوما میں جو نقصان ہوچکا ہے اسے واپس نہیں لایا جاسکتا مگر پتا لگنے پر اسے وہیں روکا جاسکتا ہے۔

    آنکھیں اللہ رب العزت کی بہت بڑی نعمت ہیں جن کی مناسب دیکھ بھال نہایت ضروری ہے، گلوکوما کا شکار آنکھوں کی بینائی واپس نہیں آتی اس لیے اپنی آنکھوں کی نعمت کی قدر کرنا بہت ضروری ہے۔

  • آنکھیں ہماری صحت سے متعلق کیا انکشافات کرتی ہیں؟

    آنکھیں ہماری صحت سے متعلق کیا انکشافات کرتی ہیں؟

    ایک مثل مشہور ہے کہ انسان کا چہرہ اور اس کی آنکھیں اندر کی کہانی بتاتی ہیں، بالکل اسی طرح سائنسی حقیقت بھی ہے کہ آنکھیں ہماری مجموعی صحت سے متعلق تمام کیفیت بیان کردیتی ہیں۔

    جی ہاں ! یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ آنکھیں ہماری صحت کی عکاس ہیں، یہ آنکھیں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور دیگر حالات کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔

    یوجین، اوریگون پیس ہیلتھ کے آپٹومیٹرسٹ ڈاکٹر ڈیوڈ نیڈاؤ کا کہنا ہے کہ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، تھائی رائیڈ کی بیماری کے علاوہ لوپس یا رمیٹیوئڈ آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کی نشانیاں آنکھوں میں ظاہر ہوسکتی ہیں۔

    بیماریاں

    ان کا کہنا ہے کہ آنکھوں کے پچھلے حصے میں خون کی نالیاں اور اعصاب ہوتے ہیں جو دماغ اور دل سے جڑے ہوتے ہیں، کچھ بیماریاں جیسے کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر آنکھ کی خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

    اس کی ایک اور مثال ریٹینا میں خون کے چھوٹے چھوٹے ذرات ہیں جو آنکھ کے پچھلے حصے میں روشنی کیلئے حساس ٹشو ہیں۔ یہ بے قابو ذیابیطس کی ایک عام علامت ہے، یہ بغیر کنٹرول کے ذیابیطس کا ایک عام نشان ہے، جو بالغ افراد میں نابینا پن کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    ڈاکٹر نیڈاؤ نے نشاندہی کی کہ ریٹینا جسم میں واحد جگہ ہے جہاں خون کی نالیاں کھال کو کاٹے بغیر دیکھی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آنکھوں کے معائنے کے دوران میں ریٹینا میں اس نقصان کو باآسانی دیکھ سکتا ہوں۔

    آنکھوں کے ڈاکٹر بعض حالات میں اس بات کے اشارے واضح طور پر محسوس کرسکتے ہیں کہ مریض کی حالت خراب ہو رہی ہے، بعض اوقات وہ ایسی بیماریوں کا انکشاف بھی کرسکتے ہیں جن کا مریض کو بھی علم نہیں ہوتا۔

    eye exam

    آنکھوں سے متعلق بہت سے امراض علامات کے بغیر بڑھ سکتے ہیں، یہ خاص طور پر ان لوگوں کیلئے ہے جن کی عمر 50 سال سے زیادہ ہے، بہت سے مسائل اکثر لوگوں کے بڑے ہوتے ہی شروع ہو جاتے ہیں۔

    جیسے موتیا، پُتلی کے پیچھے ایک قدرتی بادل، چیزوں کو ابر آلود یا دھندلا بنا سکتا ہے، اس سے رات کے وقت دیکھنے میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آنکھوں کی صحت کی تفصیلات امراض قلب کی نگرانی کرنے والے ڈاکٹروں کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ سال میں ایک بار آنکھوں کا معائنہ لازمی کروایا جائے۔

  • کیا کھیرا واقعی آنکھوں کے لیے فائدہ مند ہے؟

    کیا کھیرا واقعی آنکھوں کے لیے فائدہ مند ہے؟

    کھیرا ایک نہایت صحت بخش اور فائدہ مند پھل ہے جو آنکھوں کے لیے بے حد مفید ہے، اسے ہمیشہ سے آنکھوں کی سوجن، حلقے اور تھکن دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    آنکھوں کے گرد سوجن اور سیاہ حلقوں کو کم کرنے کے لیے لوگ ایک عرصے سے اپنی آنکھوں پر کھیرے کے ٹکڑے لگاتے آرہے ہیں۔ ان لوگوں کا ماننا ہے کہ کھیرا جلد کو نرم اور تروتازہ کرتا ہے، لیکن کیا یہ خیال واقعی سائنسی اعتبار سے درست ہے؟

    جلد کی بہت سی کریمیں کھیرے کے عرق پر مشتمل ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں، اس کے علاوہ ایلو ویرا کے مقبول ہونے سے پہلے برسوں تک کھیرا جلد کی صحت اور خوبصورتی کی مصنوعات جیسے آنکھوں کے لوشن اور جیل کا حصہ تھا۔

    چونکہ کھیروں میں بہت زیادہ پانی ہوتا ہے اس لیے جب آپ ان کا استعمال کریں گے تو آپ کی آنکھیں ٹھنڈک محسوس کریں گی، یہ کولڈ کمپریس کے طور پر کام کرسکتا ہے۔

    خاص طور پر اگر آپ نے استعمال سے پہلے کھیرے کو ٹھنڈا کرلیا ہو، آنکھ پر ہلکی اور ٹھنڈی چیز لگانے سے آپ آنکھیں بند کرلیں گے۔ اس سے آپ کو آرام ملتا ہے۔

    کھیرے وٹامن سی (اینٹی آکسیڈنٹ) اور فولک ایسڈ (بی وٹامنز) سے بھرپور ہوتا ہے۔ وٹامن سی آپ کی آنکھوں کے ارد گرد جلد میں نئے خلیوں کی نشوونما کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے اور فولک ایسڈ آنکھوں کے نیچے سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے لہٰذا کھیرے کے ٹکڑے اینٹی آکسیڈنٹس کو متحرک کرنے میں مدد کرسکتے ہیں جو آپ کی جلد میں ٹاکسن سے لڑتے ہیں۔

    یہ خراب جلد کو صاف اور نرم کر سکتا ہے، سنہ 2012 میں ایک تحقیقی جائزے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ وٹامن کی وجہ سے جلد پر کھیرے کا استعمال آنکھ کے سیاہ دھبوں کو کم کرسکتا ہے۔

    کھیرا جلد کی رنگت کو ہلکا بھی کرسکتا ہے کیونکہ یہ ٹائرو سینیس نامی انزائم کو روک سکتا ہے، ٹائرو سینیس آپ کے جسم میں زیادہ میلانن پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ میلانن ایک روغن ہے جو آپ کی جلد کو سیاہ کرتا ہے اور اسے سورج کی یو وی شعاعوں سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔

    لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ یہ سب کھیرے کے دو ٹکڑوں سے کیا جا سکتا ہے۔ آپ کی آنکھوں پر کھیرے کے ٹکڑوں کا استعمال جادو نہیں کرتا۔ تاہم اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ کھیرے کا جوس، بیج کا عرق اور پھول اضافی اجزا کے طور پر استعمال ہونے پر جلد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں۔

    کھیرے پر مشتمل آنکھوں کے جیل یا کریم جلد کو نمی بخش سکتے ہیں اور 2010 میں کم از کم ایک تحقیق کے مطابق یہ جیل جھریاں بھی روک سکتی ہے۔

  • آنکھوں کے نیچے حلقے کیسے ختم کیے جائیں؟

    آنکھوں کے نیچے حلقے کیسے ختم کیے جائیں؟

    آنکھوں کے نیچے اگر سیاہ حلقے ہوں تو پورے چہرے کا تاثر خراب ہوسکتا ہے، اس سے چھٹکارا پانا مشکل تو ہوتا ہے لیکن ناممکن نہیں۔

    اکثر آنکھوں کے پپوٹوں کی رنگت چہرے کی جلد کی نسبت کافی گہری ہوجاتی ہے جس سے چہرہ تھکا ہوا اور مضطرب محسوس ہوتا ہے، یہ عموماً نیند کی کمی، جلدی الرجی، حمل، جینیات، ادویات کا استعمال، سورج کی مضر شعاعیں، غیر صحت مند طرز زندگی اور عمر رسیدگی کی وجہ سے جنم لینے لگتے ہیں۔

    آنکھوں کے گرد جلد کی رنگت کا گہرا ہونا کوئی خطرے کی بات نہیں ہے لیکن یہ بنیادی صحت کے مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہے۔

    اس کے لیے ضروری ہے کہ جلد کو ہائیڈریٹ رکھا جائے، ہائیڈریٹ رہنا آپ کی مجموعی صحت اور جلد کی تندرستی کے لیے انتہائی اہم ہے، سوتے وقت سر کو اونچا کرنا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

    اس کے لیے کچھ قدرتی علاج بھی اس ضمن میں کار گر ثابت ہوں گے جو یہاں پیش کیے جارہے ہیں۔

    ٹماٹر

    ٹماٹر ایک مقبول قدرتی علاج ہے، اس کا مسلسل استعمال سیاہ دھبوں کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    ٹماٹر کا ایک ٹکڑا براہ راست ہر آنکھ پر 10 منٹ کے لیے رکھ سکتے ہیں، بہترین نتائج کے لیے ہفتے میں تین بار اس عمل کو دہرائیں۔

    کھیرا

    کھیرے کے ٹکڑے آنکھوں کے گرد گہری رنگت کو صاف کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتے کیونکہ ان میں جلد کو ہلکا کرنے کے ساتھ تیزابی خصوصیات بھی ہوتی ہیں۔

    ٹماٹر کے ٹکڑوں کی طرح کھیرے کے ٹکڑوں کو 10 سے 15 منٹ تک آنکھوں پر رکھا جاسکتا ہے۔

    ٹی بیگز

    سبز اور کالی چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس سوزش اور رنگت کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، دو استعمال شدہ ٹی بیگز کو 2 گھنٹے کے لیے فریج میں رکھنے کے بعد انہیں 15 منٹ کے لیے آنکھوں پر رکھیں، ساتھ ہی پلکوں پر بادام کے تیل کا مساج بھی کریں۔

  • آنکھوں کے گرد پڑی جھریاں کیسے دور کریں؟

    جس طرح خوب صورت آنکھیں انسان کی شخصیت کو پرکشش بنانے میں کردار ادا کرتی ہیں، اسی طرح اگر آنکھوں کے نیچے جھریاں پڑ جائیں تو شخصیت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

    آنکھوں کے نیچے اگر جھریاں پیدا ہوں، اور حلقے پڑ جائیں تو آپ اپنی عمر سے کئی برس بڑے دکھائی دینے لگتے ہیں، اس کی وجوہ میں نیند کی کمی، ذہنی دباؤ، غیرمتوازن غذا اور جسمانی سرگرمی نہ ہونا شامل ہیں۔

    ایک اور وجہ بھی ہے، جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، ہماری جلد میں پیدا ہونے والے کولیجن اور ایلاسٹن کی مقدار کم ہوتی جاتی ہے، جو کہ عمر بڑھنے کا ناگزیر نتیجہ ہے۔

    سورج کی کرنوں اور جینیاتی عمل کے ساتھ ساتھ مذکورہ بالا وجہ بھی آنکھوں کے نیچے جھریوں کا ایک اہم سبب ہے، جس سے ہم تھکے ہوئے یا اپنی اصل سے زیادہ بوڑھے دکھائی دینے لگتے ہیں۔

    آنکھوں کے نیچے موجود جھریوں کے لیے اگرچہ مختلف جدید کاسمیٹک ٹریٹمنٹس دستیاب ہیں، جیسا کہ: فلرز یعنی آنکھوں کے نیچے بنے باریک سوراخ، ہموار باریک لکیریں قدرتی سیرم سے بھرنا، پیلز یعنی آنکھوں کے نیچے کی جلد کی اوپری سطح کو کیمیکل کے ذریعے چھیل دینا، لیزر، بوٹوکس انجیکشن اور جھریوں کی سرجری۔

    تاہم، یہاں ہم ایسا نسخہ بتاتے ہیں جسے بہت ساری خواتین گھروں میں تیار کرنا پسند کرتی ہیں، یہ سیرم آنکھوں کے نیچے جھریوں اور سیاہ حلقوں کا مسئلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    اجزا:

    روز آئل: 2 چائے کے چمچ

    گلیسرین: 1 چائے کا چمچ

    ایلوویرا جیل: 1 چائے کا چمچ

    وٹامن ای آئل: آدھا چائے کا چمچ

    ترکیب:

    ان تمام اجزا کو ایک ایک پیالی میں ڈال کر اچھی طرح مکس کر کے ایک شیشی میں محفوظ کر لیں۔

    استعمال کا طریقہ:

    اگرچہ یہ سیرم کسی بھی وقت لگایا جا سکتا ہے، لیکن بہتر نتائج کے لیے اسے رات میں لگائیں، سب سے پہلے چہرے کو اچھی طرح سے دھو لیں، اور پھر سیرم کا صرف ایک قطرہ لے کر آنکھوں کے گرد انگلیوں کے پوروں کی مدد سے ہلکے ہلکے مساج کریں، تاکہ سیرم جلد میں مکمل جذب ہو جائے۔

    اس کے بعد پھر کوئی بھی نائٹ کریم لگا کر چھوڑ دیں۔

  • بھارت کے گاؤں میں عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش، حیرت انگیز تصاویر

    بھارت کے گاؤں میں عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش، حیرت انگیز تصاویر

    نئی دہلی: بھارت میں ایک کسان کی گائے نے 3 آنکھوں والے بچھڑے کو جنم دیا ہے جس کے بعد لوگ اس کی پوجا کرنے کے لیے پہنچ گئے، بچھڑے کے نتھنوں میں بھی 4 سوراخ موجود ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اس عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش ریاست چھتیس گڑھ کے گاؤں راج نند میں ہوئی ہے جہاں ایک گائے نے 3 آنکھوں اور نتھنے میں 4 سوراخوں والے بچھڑے کو جنم دیا ہے۔

    اس عجیب الخلقت بچھڑے کی پیدائش نے پورے گاؤں میں ایک ہلچل پیدا کردی ہے، لوگ جوق در جوق اسے دیکھنے آرہے ہیں۔

    کچھ اس کی پیدائش کو مذہبی معجزہ سمجھ کر اس کی پوجا کر رہے ہیں اور پیسوں کے چڑھاوے بھی چڑھا رہے ہیں۔

    گائے کا مالک ہیمنت چندیل نام کا شخص ہے جو کھیتی باڑی کے علاوہ مویشی بھی پالتا ہے۔

    اس کا کہنا ہے کہ گاؤں کے افراد قطاریں لگا کر اسے دیکھنے کے لیے کھڑے ہیں، فی الحال یہ بچھڑا صحت مند ہے اور اس کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔

  • مہارت سے آئی لائنر لگانے کا طریقہ

    مہارت سے آئی لائنر لگانے کا طریقہ

    آنکھوں پر آئی لائنر لگانا بعض اوقات ایک مشکل مرحلہ ہوسکتا ہے کیونکہ اگر دونوں آنکھوں پر یکساں طور پر نہ لگے تو یہ چہرے کو خراب تاثر دیتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں بیوٹی ایکسپرٹ نادیہ حسین نے آئی لائنر لگانے کا طریقہ سکھایا۔

    نادیہ نے بتایا کہ آئی لائنر کو آنکھ کی اندر سے باہر کی طرف اور باہر سے اندر کی طرف، دونوں طرح سے لگایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج کل ونگ آئی لائنر ٹرینڈنگ میں ہے۔

    نادیہ کے مطابق باہر سے اندر کی طرف لگانے کے لیے آئی برو کے ختم ہونے کی سمت سے ایک لائن بنائیں، اور اندر کی طرف باریک کر کے لگائیں۔

    مزید رہنمائی کے لیے ویڈیو دیکھیں۔

  • بینائی کو بہتر بنانے کے آسان طریقے

    بینائی کو بہتر بنانے کے آسان طریقے

    بینائی کا دھندلا جانا آج کل ایک عام مسئلہ بن گیا ہے جس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ آگے چل کر آنکھوں کو مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس کے لیے بینائی کا شروع سے ہی خیال رکھنا بہترین طریقہ ہے۔

    اپنی بینائی کو کمزوری سے بچانے کے لیے ان طریقوں پر عمل کریں۔

    ورزش

    آنکھوں کی ورزش کے لیے مختلف سمتوں میں دیکھنا بہترین ورزش ہے۔

    سب سے پہلے اوپر اور نیچے کی جانب آنکھ کی پتلی کو گھمائیں۔ اوپر اور نیچے کی جانب 5 بار دیکھیں اور یہ عمل 3 بار دہرائیں۔

    اس کے بعد آنکھوں کی پتلیوں کو دائیں اور بائیں جانب حرکت دیں اور اس میں بھی 5 بار دائیں اور 5 بار بائیں دیکھیں اور یہ عمل بھی 3 بار دہرائیں۔

    ایک اور ورزش میں آپ آنکھوں کو ترچھا کر سکتے ہیں اور دائیں اور اوپر کے جانب دیکھنے کی بجائے درمیان میں دیکھیں اور پھر آنکھ کی پتلی کو نیچے بائیں جانب لائیں۔ اسے بھی اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق دہرائیں۔

    مساج

    آنکھوں کا مساج بہترین ورزش ہے۔ اپنی آنکھوں کو ہتھیلیوں کی مدد سے مساج کر کے پرسکون بنانے کے ساتھ نظر کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے آنکھوں اور ارد گرد خون کی گردش بہتر ہوگی۔

    مساج درج ذیل طریقہ سے کریں۔

    رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھ کر آنکھوں کی اندر کی جانب والے کناروں کا مساج ضرور کریں۔ ان جگہوں کو ایک سے دو منٹ تک دبائیں۔

    ایک تولیے کو گرم پانی اور دوسرے کو ٹھنڈے پانی میں بھگوئیں۔ گرم تولیے کو چہرے پر اس طرح رکھیں کہ آنکھیں بھی ہلکا سا کور ہوجائیں۔ دو سے تین منٹ بعد گرم تولیے کو ہٹائیں اور ٹھنڈے تولیے کو 3 منٹ تک رکھیں۔

    تولیے کو گرم پانی میں بھگو کر آنکھوں، ماتھے، گالوں اور چہرے پر لگائیں اور آنکھیں بند کر کے ماتھے اور آنکھوں کا مساج کریں۔

    اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، اپنی آنکھوں کو بند کریں اور اپنے انگلیوں کی مدد سے بھنوﺅں کے اوپر ایک سے دو منٹ تک مساج کریں۔ ساتھ ہی آنکھوں پر ہلکا سا دباؤ بھی ڈالتے جائیں۔ اس طرح آنکھوں کا دوران خون بہتر ہو جائے گا۔

  • یہ غذائیں آنکھوں کو صحت مند رکھ سکتی ہیں

    یہ غذائیں آنکھوں کو صحت مند رکھ سکتی ہیں

    آنکھیں ہماری زندگی کو رنگ عطا کرتی ہیں، اگر ہماری آنکھیں تکلیف میں ہوں تو ہماری پوری زندگی ڈسٹرب ہوجاتی ہے، لہٰذا آنکھوں کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔

    آج آپ کو ایسی غذائیں بتائی جارہی ہیں جو آپ کی آنکھوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

    گاجریں

    گاجروں میں بیٹا کیروٹین نامی ایک کمپاؤنڈ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے، جو استعمال کے بعد وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ یہ وٹامن آنکھوں اور نظر کے لیے بہت مفید ہے۔

    شکر قندی

    شکر قندی میں بھی گاجروں کی طرح بھرپور بیٹا کیروٹین ہوتا ہے۔ یعنی یہ بھی وٹامن اے حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ شکر قندی کا مستقل استعمال بھی نظر کو بہتر بنانے اور آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہے۔

    ترش پھل

    کینو، موسمیاں، چکوترے اور ایسے ہی دیگر ترش پھل وٹامن سی سے مالا مال ہوتے ہیں، جو قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے اہم ترین چیز ہے۔ ان میں فلیونائیڈز بھی ہوتے ہیں جو آنکھوں کو موتیے جیسے خطرناک مرض سے بچاتے ہیں۔

    ہری سبزیاں

    سبز گوبھی، پالک اور سلاد کے پتوں سمیت تمام ہرے رنگ کی سبزیوں میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو آنکھ کے مختلف امراض سے بچانے کے لیے بہت اہم ہیں۔

    دودھ کی مصنوعات

    دودھ کی مصنوعات وٹامن اے اور دوسرے کمپاؤنڈز سے بھرپور ہوتی ہیں، جو مجموعی صحت کے لیے اور بینائی کے لیے بھی بہترین ہوتی ہیں۔ دودھ اور دہی میں زنک بھی پایا جاتا ہے جو ایک اہم منرل ہے اور جسم کے ساتھ ساتھ آنکھ کے لیے بہت مفید ہے۔

    زنک کی کمی سے رات کے وقت اندھے پن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے دودھ اور اس کی مصنوعات کا استعمال اپنا روزمرہ معمول بنائیں۔

    انڈے

    انڈے، خاص طور پر زردی بھی اور زنک سے بھرپور ہوتی ہے، جو آنکھ کو صحت مند رکھتے ہیں اور انہیں خراب ہونے سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس لیے انڈوں کو اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ بنائیں۔

    مچھلی

    مچھلی کا استعمال آنکھوں کے لیے کافی مفید سمجھا جاتا ہے۔ مچھلیوں میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں، جو آنکھ کو خشک ہونے سے بچاتے ہیں اور آنکھ کے پردے کو خراب ہونے سے بچا کر نظر کو بہتر بناتے ہیں۔

  • پفی آنکھوں سے کیسے چھٹکارا پایا جائے؟

    پفی آنکھوں سے کیسے چھٹکارا پایا جائے؟

    بعض جسمانی خرابیوں یا نیند کے بے ترتیب شیڈول سے آنکھیں بسا اوقات سوج جاتی ہیں، ایسی پفی آنکھوں کا گھر میں ہی نہایت آسانی سے علاج کیا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر کاشف نے شرکت کی اور اس کا آسان حل بتایا۔

    ڈاکٹر کاشف کا کہنا تھا نیند کی کمی، بے ترتیب شیڈول یا خون کی کمی آنکھوں کی تھکن اور اس کے نیچے حلقوں کا سبب بنتی ہیں۔ پہلے ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے اس کے لیے ایک ٹوٹکا بھی بتایا۔ چنے کی دال کا پیسٹ، ماش کی دال کا پیسٹ اور کھیرے کا پیسٹ ملا لیں اور اس کو روز رات کو سونے سے قبل آنکھوں کے نیچے لگائیں۔

    ڈاکٹر کاشف کے مطابق اسے ایک گھنٹے تک لگا کر رکھیں، کوشش کریں کہ یہ آمیزہ آنکھوں میں نہ جائے۔ ایک گھنٹے بعد سادے پانی سے دھو لیں۔

    روزانہ اس عمل کو انجام دینے سے آہستہ آہستہ آنکھوں کے نیچے حلقے اور سوجن ختم ہوجائے گی۔