Tag: آنکھیں

  • سوجی ہوئی آنکھوں کا گھر میں علاج ممکن

    سوجی ہوئی آنکھوں کا گھر میں علاج ممکن

    بعض جسمانی خرابیوں یا نیند کے بے ترتیب شیڈول سے آنکھیں بسا اوقات سوج جاتی ہیں، ایسی پفی آنکھوں کا گھر میں ہی نہایت آسانی سے علاج کیا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں رانی آپا نے سوجی ہوئی آنکھوں کا آسان علاج بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ زیادہ تر معدے کی خرابی سے ہوتا ہے، کسی میڈیکشن کے سببب بھی ہونے لگتا ہے یا بعض لوگوں کو بغیر کسی وجہ کے سو کر اٹھنے کے بعد یہ شکایت ہوتی ہے۔

    رانی آپا کے مطابق کچی کیری آنکھوں کے لیے بہترین ہے، اس میں اے، بی اور سی تینوں وٹامن ہوتے ہیں۔ ایک کیری لے کر اسے پانی کے ساتھ اچھی طرح بلینڈ کرلیں اور تین چار چمچے ایک پیالے میں الگ کریں۔

    اب اس میں 2 چٹکی سہاگہ، ایک چمچ خشک دودھ، اور چند قطرے بادام کے تیل کے شامل کریں۔

    اچھی طرح مکس کرنے کے بعد آنکھوں کے اوپر ململ کا کپڑا رکھیں اور اس آمیزے کو اس کے اوپر لگا لیں، پندرہ منٹ لگائے رکھنے کے بعد صاف پانی سے آنکھیں دھو لیں۔

    رانی آپا کے مطابق اس عمل کو 15 روز تک باقاعدگی سے دہرائیں، آنکھوں کی سوجن، اس کے ار گرد جھریاں اور سیاہ حلقے غائب ہوجائیں گے۔

  • دوا کی جگہ خاتون نے آنکھ میں گلو ڈال دیا، پھر کیا ہوا؟

    دوا کی جگہ خاتون نے آنکھ میں گلو ڈال دیا، پھر کیا ہوا؟

    لندن: برطانیہ میں ایک خاتون نے ٹی وی پر اپنا پسندیدہ ڈراما دیکھتے ہوئے آنکھ میں غلطی سے دوا کی جگہ گلو ڈال دیا، جس سے ان کی آنکھ بند ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک برطانوی خاتون 35 سالہ کیٹی بیتھ نے اتفاقی طور پر ’ہے فیور‘ کے ڈراپس کی جگہ نیل گلو ڈال دیا، جس سے ان کی ایک آنکھ کی پلکیں آپس میں چپک گئیں۔

    کیٹی بیتھ ایک پرانا پسندیدہ ڈراما ’اے پلیس ان دی سن‘ دیکھ رہی تھیں، اس دوران ان کی آنکھ میں الرجی سے تکلیف ہونے لگی تو انھوں نے ہاتھ بڑھا کر ہے فیور (الرجی والا زکام) کا ڈراپس اٹھانا چاہا لیکن انھوں نے غلطی سے ناخنوں پر استعمال ہونے والا گلو اٹھا لیا۔

    ڈراما دیکھتے ہوئے انھوں نے آنکھ میں تیزی سے خشک ہونے والے گلو کے دو قطرے ڈال دیے، جس پر ان کی آنکھ میں شدید جلن ہونے لگی، اور تکلیف ذرا سی دیر میں ناقابل برداشت ہو گئی۔

    کیٹی بیتھ نے واقعے سے متعلق بعد میں بتایا کہ انھوں نے آنکھ میں جلن محسوس ہونے پر ہینڈ بیگ سے ڈارپس نکالنا چاہا لیکن وہ بیگ میں نہیں تھا، سائیڈ میز پر ویسی ہی بوتل پڑی تھی تو میں نے جلدی سے وہی اٹھا لی، اور شیشے کے پاس جا کر آنکھ میں ایک قطرہ ڈالا، جس پر شدید جلن ہوئی، تو میں نے مزید ایک قطرہ ڈال دیا تاکہ مقدار درست ہو، اور جلن جلد دور ہو۔

    خاتون نے کہا لیکن آنکھیں جب شدید جلنے لگیں تب میں نے بوتل کی طرف دیکھا، اور میرے اوسان خطا ہو گئے، دوڑ کر کچن گئی اور آنکھ دھونا شروع کیا، تاہم دو قطروں نے بھی آنکھ کو پوری طرح بند کر دیا تھا۔

    اس کے بعد وہ بھاگ کر پڑوسن کے پاس گئیں اور پھر 15 میل دور کلینک پہنچیں، ستم ظریفی یہ تھی کہ جس وقت وہ کلینک پہنچیں، اسی وقت ایک اور شخص بھی آنکھ میں گلو ڈال کر وہاں پہنچا ہوا تھا۔

    خاتون ڈاکٹر نے فوری طور پر علاج شروع کیا اور آنکھ سے گلو صاف کر دیا، جس کے بعد رات تک کیٹی کی آنکھ کھلنے کے لائق ہو گئی۔

    واضح رہے کہ گلو کے سلسلے میں ایک کیس پوری دنیا میں بہت مشہور ہے، فروری 2020 میں امریکی ریاست لوزیانا میں ایک خاتون ٹیسیکا براؤن (جو اب گوریلا گلو گرل کے نام سے مشہور ہے) نے بالوں میں ہیئر اسپرے کی جگہ گوریلا گلو ڈال لیا تھا، جس پر انھیں سرجری کروانی پڑی تھی۔

  • کافی پینے سے بینائی کو خطرہ؟

    کافی پینے سے بینائی کو خطرہ؟

    ہم میں سے تقریباً ہر شخص کافی پیتا ہے لیکن اب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وہ افراد جن کے خاندان میں موتیا موجود ہو، وہ کافی کا استعمال کم کردیں۔

    بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ خوراک اور جینیاتی ردعمل کے نتیجے میں گلوکوما (کالا موتیا) کی بیماری لاحق ہوسکتی ہے اور آنکھوں پر پڑنے والے اس دباؤ کے نتیجے میں بینائی متاثر ہوسکتی ہے۔

    ایچن اسکول آف میڈیسن ماؤنٹ سینائی نیویارک میں کی گئی اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وہ مریض جن کے خاندان میں موتیا کی ہسٹری ہو، یعنی جینیاتی طور پر گلوکوما کی بیماری خاندان سے منتقل ہونے کا خدشہ ہو انہیں کیفین والے مشروبات کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیئے۔

    محققین کے مطابق کیفین کے استعمال سے ان میں نابینا پن کے خطرات تین گنا تک بڑھ سکتے ہیں۔

  • 15 منٹ میں آنکھوں کے حلقے ختم کرنے کا طریقہ

    15 منٹ میں آنکھوں کے حلقے ختم کرنے کا طریقہ

    نیند پوری نہ ہونا اور رات دیر تک جاگنا عام ہوچکا ہے جس کی وجہ سے آنکھوں کے نیچے گہرے سیاہ حلقے پڑجاتے ہیں، تاہم ان حلقوں کو نہایت آسانی سے ختم کیا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بتول نے آنکھوں کے حلقے فوری دور کرنے کا مؤثر طریقہ بتایا۔ اس طریقے سے آنکھوں کی سوجن اور حلقے 15 منٹ کے اندر ختم ہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر بتول نے بتایا کہ آم کا موسم ہے اور اس کے چھلکے میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے، ان چھلکوں کو پھینکیں مت۔

    آم کے چھلکے کو اسٹیل کے چمچ پر اچھی طرح رگڑیں، اس کے بعد اس پر وٹامن سی کے 2 قطرے ٹپکائیں اور چمچے کو فریزر میں رکھ دیں۔

    ٹھنڈا ہوجانے کے بعد اسے نکال کر الٹی طرف سے آنکھوں پر مساج کریں، آنکھوں کی سوجن اور حلقے فوراً ختم ہوجائیں گے۔

    ڈاکٹر بتول نے بتایا کہ چمچے کا اسٹیل جلد کے اندر فائبر کو جوڑتا ہے، ایسے افراد جن کی گردن یا چہرے پر جھریاں پڑ رہی ہوں اور جلد ڈھیلی ہو وہ چمچے کو اسی طرح فریز کر کے پورے چہرے پر اس کا مساج کرسکتے ہیں۔

  • سفاک ماں کا بیٹی پر اندوہناک ظلم۔ ۔۔۔ کمزور دل افراد نہ پڑھیں!

    سفاک ماں کا بیٹی پر اندوہناک ظلم۔ ۔۔۔ کمزور دل افراد نہ پڑھیں!

    برازیل میں ایک ماں نے قینچی سے اپنی 5 سالہ بچی کی آنکھیں نکال لیں جبکہ اس کی زبان بھی کاٹ دی، معصوم بچی سخت اذیت سہنے کے بعد ہلاک ہوگئی، پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ شمال مشرقی برازیل کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں پولیس 5 سالہ بچی کے قتل کی تحقیقات کر رہی ہے، بچی کی آنکھیں اس کی اپنی ہی ماں نے نہایت سفاکی سے نکال لیں اور اس کی زبان بھی کاٹ دی جس کے بعد بچی سخت تکلیف میں ہلاک ہوگئی۔

    پولیس کے مطابق ماں نے بچی کی زبان کاٹ کر اسے چبایا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں شام 4 بجے ایک معمر خاتون کی کال موصول ہوئی جس نے بتایا کہ ان کی 30 سالہ بیٹی جیسمئیر گومز اپنی 5 سالہ بچی کو لے کر گزشتہ آدھے گھنٹے سے باتھ روم میں بند ہے اور اس نے دروازہ کھولنے سے انکار کردیا ہے۔

    تاہم پولیس کے وہاں پہنچنے سے قبل ہی گھر والوں نے بیرونی نالیوں سے خون بہتا دیکھا تو باتھ روم کا دروازہ توڑ دیا جہاں بچی خون میں لت پت مردہ حالت میں موجود تھی جبکہ اس کے قریب ہی ایک خون آلود قینچی بھی موجود تھی۔

    پولیس کے مطابق جب وہ وہاں پہنچی تو ماں نے ایک مالا اپنے ہاتھ میں پکڑ رکھی تھی اور وہ اس پر کچھ پڑھ رہی تھی، مقتول بچی کی نانی نے بتایا کہ اس کی بیٹی (قاتل ماں) اکثر یہ کہتے پائی گئی تھی کہ اس کی 5 سالہ بچی پر شیطانوں نے قبضہ کرلیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اگلے روز جب ملزمہ کو بیان دینے کے لیے لایا گیا تو وہ مبہم زبان میں بات کرنے لگی جو مختلف زبانوں کا مجموعہ تھی۔ خاندان والوں کے مطابق ملزمہ ذہنی امراض کا بھی شکار رہی ہے اور کچھ عرصہ قبل اس کی ذہنی حالت خاصی بگڑ گئی تھی۔

  • سینی ٹائزر سے بچوں کو خطرہ، والدین ہوشیار

    سینی ٹائزر سے بچوں کو خطرہ، والدین ہوشیار

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران سینی ٹائزر کا استعمال لازمی بن چکا ہے تاہم ماہرین نے سینی ٹائزر کو بچوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں پتہ چلا کہ سینی ٹائزر کا غلط استعمال بچوں کی آنکھوں کے لیے خطرناک ہوتا ہے اور بعض سینی ٹائزرز بے حد خطرناک ہوتے ہیں۔

    طبی جریدے جاما نیٹ ورک میں شائع ایک تحقیق کے مطابق سینی ٹائزر کے ڈراپس براہ راست آنکھوں میں جانے یا سینی ٹائزر کے استعمال کے بعد ہاتھوں کو آنکھوں سے لگانے سے بچوں کے لیے مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

    فرانسیسی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ اپریل سے لے کر اگست 2020 تک سینی ٹائزر استعمال کرنے والے زیادہ تر بچوں کی آنکھوں کے پردے (کورنیا) پھٹ گئے اور ہنگامی بنیادوں پر ان کی سرجری کرنی پڑی۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ جن بچوں کی آنکھوں کے کورنیا پھٹے ان میں سے زیادہ تر بچوں کی آنکھوں میں سینی ٹائزرز کے ڈراپس چلے گئے تھے، تاہم بعض بچوں نے سینی ٹائزر کے استعمال کے بعد آنکھوں پر ہاتھ بھی لگائے تھے۔

    مذکورہ تحقیق میں بھارتی ماہرین نے بھی فرانسیسی ماہرین کی معاونت کی اور انہوں نے بھی ایسے واقعات بتائے، جن سے ثابت ہوا کہ سینی ٹائزر بچوں کی آنکھوں کے لیے خطرناک ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق زیادہ تر سینی ٹائزرز میں الکوحل کی ہلکی قسم ایتھنول یا ایتھنائل ہوتی ہے، جسے عام طور پر مشروبات میں بھی آمیزش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس مادے میں شامل بعض ذرات اتنے شدید ہوتے ہیں کہ وہ آنکھوں کے پردوں کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    ماہرین نے تجویز دی کہ بچوں کو سینی ٹائزر کے بجائے صابن استعمال کرنے کی ترغیب دی جائے یا پھر سینی ٹائزر کے بعد سادہ پانی سے بچوں کے ہاتھ دھو دیے جائیں۔

  • آنکھوں کو پرکشش بنانے کا آسان طریقہ

    آنکھوں کو پرکشش بنانے کا آسان طریقہ

    موسم سرما میں شادیوں کا موسم بھی عروج پر ہوتا ہے، ایسے میں گہرے اور چمکتے ہوئے رنگوں کے لباس اور میک اپ نہایت شاندار لگتے ہیں۔

    معروف بیوٹیشن نادیہ حسین نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں آنکھوں کو خوبصورت اور دلکش بنانے کا طریقہ بتایا۔

    انہوں نے سب سے پہلے آنکھوں کی اوپری سطح پر ہلکا گلابی رنگ کا آئی شیڈو لگایا اور آنکھوں کے کناروں پر پرپل رنگ کا آئی شیڈو لگایا۔

    اس کے بعد گلیٹر سبز سے آنکھوں کی اوپری سطح پر آئی شیڈو لگایا۔

    نادیہ کے مطابق پہلے آنکھ کے گرد آؤٹ لائن بنائی جائے اس کے بعد بقیہ آنکھ کا میک اپ کیا جائے، اس سے آنکھوں کی دلکشی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

  • کینسر کا شکار بچے کی آنکھیں حلقوں سے باہر نکل آئیں

    کینسر کا شکار بچے کی آنکھیں حلقوں سے باہر نکل آئیں

    نئی دہلی: بھارت سے تعلق رکھنے والا ایک بچہ اس وقت نہایت تکلیف کا شکار ہوگیا جب کینسر کے باعث اس کی آنکھیں سوج کر حلقوں سے باہر نکل آئیں اور وہ اپنی بینائی کھو بیٹھا۔

    ساگر ڈورجی نامی یہ بچہ پیدائشی طور پر خون کے خلیات کے کینسر لیو کیمیا کا شکار تھا۔ جب وہ 4 برس کا تھا تو اس کا کینسر اس قدر شدید ہوگیا کہ اس کی آنکھیں سوج گئیں، ان میں سے خون بہنے لگا اور وہ حلقوں سے باہر نکل آئیں۔

    بچے کی تکلیف میں مبتلا تصاویر جب سوشل میڈیا پر پھیلیں تو ریاست آسام کے ایک وزیر ہمنت بسوا نے وفاقی حکومت سے مدد درخواست کی جس کے بعد یہ بچہ 18 سو میل دور بنگلور لایا گیا جہاں بہترین اسپتال میں اس کی کیمو تھراپی کروانے کے لیے اسے داخل کیا گیا۔

    تاہم اب علاج کے اخراجات غریب والدین کے لیے امتحان تھے۔ ایسے میں ایک برطانوی بینکر سامنے آئیں اور انہوں نے بچے کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی نیتھا شرما کو جب اخبارات کے ذریعے بچے کی حالت کا علم ہوا تو انہوں نے اس کی آنکھیں واپس لانے کے مشکل آپریشن کے اخراجات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

    اب اس آپریشن کے بعد ساگر، جو اب 7 سال کا ہوچکا ہے، کینسر سے نجات پاچکا ہے۔ ساگر بہت جلد اسکول بھی جانا شروع کردے گا۔

    نیتھا نے بچے کے علاج کے لیے ساڑھے 3 ہزار پاؤنڈز دیے جس سے بچے کی آنکھ کا کورنیا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ اس دوران نیتھا نے بچے کے خاندان کی مالی کفالت بھی کی۔

    نیتھا کہتی ہیں کہ وہ بہت خوش ہیں کہ وہ بچہ جو سخت تکلیف میں مبتلا تھا، اور اس کے بچنے کے کوئی آثار نہیں دکھائی دیتے تھے، اب صحت مند ہے اور بہت جلد اسکول جانا شروع کردے گا۔

    وہ کہتی ہیں اتنے طویل اور تکلیف دہ علاج کے دوران بھی اس باہمت بچے نے ہنسنا مسکرانا نہیں چھوڑا، یقیناً ایک کامیاب اور روشن زندگی اس بچے کی منتظر ہے۔

    بچے کے والد جو ایک کسان تھے اپنے بیٹے کی صحت یابی پر بہت خوش ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ نیتھا نے نہ صرف اس عرصے کے دوران ان کی مالی مدد کی، بلکہ وہ ان کا حوصلہ بھی بڑھاتی رہیں کہ ان کا بیٹا جلد صحت یاب ہوجائے گا۔

    بچے کے والدین نیتھا کے بہت مشکور ہیں اور ساتھ ہی اپنے بیٹے کی نارمل اور بہترین زندگی کے لیے پرامید بھی ہیں۔

  • آنکھوں کے امراض کی چند بنیادی وجوہات

    آنکھوں کے امراض کی چند بنیادی وجوہات

    آنکھیں ہمارے وجود کا انمول حصّہ اور بینائی عظیم نعمت ہے۔

    انسانی جسم کا یہ نازک اور نہایت حساس عضو کسی حادثے کے نتیجے میں‌، ہماری غفلت یا بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ کم زور اور مختلف بیماریوں کا شکار ہوسکتا ہے. ضعفِ بصر کے علاوہ بعض صورتوں‌ میں‌ ہم بینائی سے بھی محروم ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے آنکھوں سے متعلق کسی بھی قسم کی پیچیدگی کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ آنکھوں کے بعض امراض فوری طبی معائنہ اور علاج چاہتے ہیں جب کہ معمولی اور عام شکایت کی صورت میں بھی آنکھوں کا باقاعدہ طبی معائنہ کروانا ہی بہتر ہوتا ہے، کیوں کہ ذرا سی غفلت سے تاریکی ہمارا مقدر بن سکتی ہے۔

    آنکھ کے امراض کا سبب متعدد قسم کی جسمانی کم زوریاں اور وہ کمی ہو سکتی ہیں جس سے آنکھوں کی طاقت اور بینائی متاثر ہوتی ہے جس میں ناقص غذا اور جسم کا ضروری غذائی اجزا سے محروم ہونا شامل ہے۔ اس کے علاوہ حادثات کی وجہ سے نقصان جیسے سر یا آنکھ پر ضرب یا شدید چوٹ لگنے سے بھی بلواسطہ یا براہِ راست اس عضو کو نقصان پہنچے اور یہ بینائی کو متاثر کرے۔ ہماری کھوپڑی یا سَر کی پشت اور دماغ پر ضرب بھی آنکھوں کو نقصان پہنچاسکتی ہے۔ فضائی آلودگی سے بھی آنکھیں متاثر ہوتی ہیں۔

    آنکھوں کے مختلف مسائل کی ایک دوسری وجہ عمر کا بڑھنا ہے جس کے سبب پیدا ہونے والی شکایات سے مکمل طور پر نجات حاصل کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ ان میں بہت زیادہ روشنی اور آنکھوں کے آگے اکثر کالے دھبے ابھر آنے کی شکایت عام ہے۔ یہ مسئلہ عموماً پچاس سال کی عمر کے افراد کو لاحق ہوتا ہے۔ تاہم ایسے دس میں سے نو افراد مزید کسی پیچیدگی کا شکار نہیں ہوتے۔ تاہم کئی ایسے امراض اور پیچیدگیاں بھی ہیں جو پاکستان میں امراضِ چشم میں اضافے کا سبب ہیں۔

    ان میں آلودگی کی وجہ سے آنکھ کی سوزش اور اس پر توجہ نہ دینے کی صورت میں رفتہ رفتہ بینائی سے محرومی، آنکھوں میں درد رہنا، مسلسل خارش، ذیابیطس کی وجہ سے آنکھ کے پردے کو ہونے والا نقصان اور بینائی کا متاثر ہونا، سفید اور کالا موتیا جیسے امراض جو اندھے پن کی بڑی وجہ ہیں۔

    ماہرینِ امراضِ چشم کے مطابق روانہ آنکھوں کو صاف پانی سے دھونا چاہیے۔ موجودہ دور میں جہاں برقی آلات اور اسکرینوں کا استعمال بڑھ گیا ہے، وہیں بعض لوگوں کا تیز روشنی، شعلوں یا ایسے گرد و غبار میں خاصا وقت گزرتا ہے جس میں دھاتی اور ریتیلے ذرات شامل ہوں۔ ایسے افراد آنکھوں کے مختلف مسائل، طبی پیچیدگیوں اور امراض کا جلد شکار ہو جاتے ہیں۔

    ویلڈر، مختلف بھٹیوں پر کام کرنے والے، دھاتی صنعت سے وابستہ افراد یا کھلے میدانوں میں دھوپ اور گرد و غبار میں رہنے والے جن کی آنکھیں عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ انھیں باقاعدگی سے اپنی آنکھوں کا معائنہ کروانا چاہیے جب کہ کسی بھی قسم کی چبھن، جلن، آنکھوں سے پانی بہنے کی شکایت اور کم نظر آنے، دھندلا دکھائی دینے یا بصارت کے عمل کے دوران ارد گرد مختلف دھبے یا دائرے نظر آنے پر طبی معائنہ کروانا چاہیے۔

    اسی طرح اپنی غذا اور خوراک میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے جس سے آنکھ کے خلیات کو تقویت اور اس کی ضرورت کے مطابق طاقت بخشتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اسکرین، کتاب سے مخصوص فاصلہ رکھنا، مناسب و ضروری روشنی میں لکھنا، پڑھنا اور آنکھوں کی صفائی کے ساتھ ان کو آرام دینے سے عام شکایات سے بچا جاسکتا ہے۔

  • آنکھیں ملانے کے وہ حیران کن فائدے جو آپ کی زندگی  بدل دیں

    آنکھیں ملانے کے وہ حیران کن فائدے جو آپ کی زندگی بدل دیں

    عمومی طور پر لوگ بات چیت کے دوران ایک دوسرے سے 30 سے 60 فیصد آنکھیں ملاتے ہیں لیکن اگر آپ جذباتی تعلق رکھنا چاہتے ہیں تو دوران گفتگو 70 فیصد سے زائد آنکھوں سے رابطہ جوڑنا ہوگا۔

    آنکھوں سے رابطے کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کرنا ایک ایسی مہارت ہے جسے عملی طور پر کرنا انتہائی آسان ہے چاہے آپ کسی میٹنگ میں اپنی بات کا وزن پیدا کرنا چاہیں یا کسی کے ساتھ محفل جمائیں،آپ کی نگاہیں آپ کے الفاظ سے زیادہ کہہ سکتی ہیں۔

    خوداعتمادی اور اپنے بارے میں جاننا

    اگر کوئی آپ کو گھور رہا ہو تو آپ اپنے انداز، طریقہ کار اور ایکشن پر فوری طور پرتوجہ دینے لگتے ہیں، اس عمل کو مثبت انداز میں لیں اور اس بات کو سمجھیں کہ جو کچھ آپ کررہے ہیں وہ آپ اپنی بہتری کے لیے کررہے ہیں مگر اس کے لیے مناسب طریقہ کار اپنائیں۔

    نظریں چرانا یا پلکیں جھپکانے سے انسان خود اعتمادی کھو دیتا ہے اور احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ ہاں اگر کوئی ٹکٹکی باندھ کر دیکھ رہا ہے تو اسے نظر انداز کریں۔

    الفاظ کو زیادہ یادگار بناتے ہیں

    نگاہیں خلوص اور اعتماد کی علامت ہوتی ہیں یہ انتہائی موثر طریقہ ہے کہ کوئی آپ کی باتوں پر پوری طرح دھیان دے اور ان الفاظ کو یاد رکھے، یہ تکنیک انتہائی موثر اور کارگر ثابت ہوتی ہے چاہے آپ کہیں پریزنٹیشن دے رہے ہوں، پڑھا رہے ہوں یا بچوں کو کچھ سمجھا رہے ہوں۔یہ بات ایک تحقیق میں بھی ثابت ہوچکی ہے۔

    جھوٹ پکڑنے میں مددگار


    آپ نے ایک جملہ اکثر سنا ہوگا کہ” میری آنکھوں میں دیکھو اور سچ سچ بتاؤ "۔ سچ اگلوانے کے لیے یہ ایک فطری طریقہ اور ایک متھ بھی ہے کہ براہ راست آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے سے سامنے والا جھوٹ بولنے سے کتراتا ہے۔ اس منطق کو سائنس بھی مانتی ہے کہ جھوٹ بولنے والا آنکھوں سے رابطہ کم رکھتا ہے اور نگھائیں چرانے لگتا ہے۔

    ہم لاشعوری طور پر یقین رکھتے ہیں کہ ہماری آنکھیں ان الفاظ سے کہیں زیادہ معلومات دیتی ہیں جو ہم کہہ رہےہوتے ہیں لہذا ہم کسی کی طرف براہ راست دیکھتے ہوئے جھوٹ بولنے سے پرہیز کرتے ہیں۔

    محبت یا دوستی میں مبتلا کرنا

    فلموں میں سب سے زیادہ رومانی مناظر وہ ہوتے ہیں، جس میں محبت کرنے والے ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں جمائے ہوتے ہیں، اس کے پیچھے بھی ایک سائنس ہے ۔ محققین نے ایک تحقیق کے ذریعے یہ پتہ لگایا ہے کہ اگر کوئی مرد 8عشاریہ 2 سیکنڈ تک کسی خاتون کو مسلسل دیکھتا ہے تو اس کا مطلب وہ اس کی محبت میں گرفتار ہوچکاہے بجائے اس شخص کے جو 4.5 سیکنڈ تک کسی خاتون پر نظریں جمائے ۔

    لہذا آپ ایک عورت ہیں اور کوئی آدمی آپ کی طرف 8.2 سیکنڈ سے زیادہ آپ کی طرف دیکھ رہا ہے تو ، بس اتنا جان لیں کہ وہ آپ کے لئے احساسات رکھتا ہے۔

    عزت و احترام دیکھانا

    گفتگو کے دوران مثبت آئی کنٹیکٹ اس بات کی علامت ہے کہ وہ شخص آپ کی عزت کے ساتھ ساتھ قدر بھی کرتا ہےخاص کر مغربی ممالک اور امریکا میں ایسا عمل کرنے والے کو اچھا سمجھا جاتا ہے۔اس سے یہ ابھی اظہار ہوتا ہے کہ آپ سامنے والے کو اپنے مساوی سمجھتے ہیں۔اگر آپ اس سے ہچکچاتے ہیں تو لوگ آپ کو نااہل یا ناقابل اعتماد سمجھے گے۔

    کبھی نہ بھولنے والے لوگ

    آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ کامیاب لوگ سامنے والے سے بات چیت کے دوران اپنی نگھاؤں کے اندازاور چہرے کے تاثرات تبدیل کرتے رہتے ہیں، اس برتاؤ کا گہرا ثر ہوتا ہے۔ یہ عمل ان لوگوں کی کامیابی کی کنجی کی ضمانت ہوتی ہے۔

    ایسے لوگوں کی بات چیت کے دوران حرکات سامعین سے گہرا تعلق جوڑ لیتی ہیں اور اسی بنیاد پر بولنے اور سننے والا ایک دوسرے کو یاد رکھتے ہیں اور انہیں بھول نہیں پاتے۔