Tag: آنگ سان سوچی

  • میانمار کی فوج نے آنگ سان سوچی کی پارٹی تحلیل کر دی

    میانمار کی فوج نے آنگ سان سوچی کی پارٹی تحلیل کر دی

    میانمار میں فوجی جنتا حکومت نے سابق وزیر اعظم آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ ڈیموکریسی پارٹی کو تحلیل کر دیا۔

    میانمار کے سرکاری میڈیا کے مطابق نیشنل لیگ ڈیموکریسی کو فوجی جنتا کے الیکشن سے متعلق بنائے گئے نئے قوانین کے تحت دوبارہ رجسٹریشن کروانے میں ناکامی کی بعد تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سرکاری میڈیا نے کہا کہ 63 پارٹیوں نے مقامی یا قومی سطح پر رجسٹریشن کرائی ہے، سرکاری میڈیا کے مطابق 40 پارٹیاں منگل کی آخری تاریخ تک سائن اپ کرنے میں ناکامی پر خود بخود تحلیل ہو گئیں۔

    میانمار : معزول رہنما آنگ سان سوچی کو مزید 7 سال قید

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں فوج نے نئے انتخابات سے قبل ایک سخت نئے انتخابی قانون کے تحت سیاسی جماعتوں کو دوبارہ رجسٹر کرنے کو کہا تھا اور اس کے لیے دوماہ کا وقت دیا گیا تھا، تاہم فوج کی مخالف جمہوری پارٹیوں کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات نہ تو آزاد اور نہ ہی منصفانہ ہوں گے۔

    این ایل ڈی نے کہا تھا کہ وہ فوج کی قیادت میں ہونے والے اس طرح کے غیر قانونی الیکشن میں شامل نہیں ہو گی۔

  • میانمار: آنگ سان سُو چی کو 4 نئے الزامات کا سامنا

    میانمار: آنگ سان سُو چی کو 4 نئے الزامات کا سامنا

    میانمار: معزول رہنما آنگ سان سُوچی کو بدعنوانی کے 4 نئے الزامات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار کی معزول قائد آنگ سان سُو چی کے وکلا نے بتایا ہے کہ استغاثہ نے ان پر بدعنوانی کے چار نئے مقدمات قائم کیے ہیں۔

    وکلا نے منگل کے روز بتایا کہ نئے الزامات سے متعلق عدالتی کارروائی کا آغاز 22 جولائی سے ہوگا، لیکن وہ ان کی تفصیلات سے لا علم ہیں کیوں کہ متعلقہ دستاویزات تک ان کی رسائی نہیں ہے۔

    ملک کے سرکاری میڈیا نے گزشتہ ماہ اطلاع دی تھی کہ محترمہ سُو چی نے ایک علاقائی حکومتی عہدے دار سے 6 لاکھ ڈالر نقد اور تقریباً 11 کلوگرام سونا وصول کیا تھا۔ میڈیا کے مطابق انھوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے، اپنے ایک ادارے کے ذریعے مارکیٹ ریٹ سے کم پر جائیدادیں کرائے پر دی تھیں۔

    نئے مقدمات کا تعلق اِن الزامات سے ہو سکتا ہے، واضح رہے کہ سابق اسٹیٹ کونسلر پر پہلے ہی 6 مقدمات میں فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔ 5 الزامات کے تحت مقدمات کی کارروائی شروع ہو چکی ہے، تاہم ان کی پیش رفت وکلا کی توقع سے سست ہے کیوں کہ استغاثہ اضافی شہادتیں جمع کروا رہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مزید الزامات کے ذریعے فوج، بظاہر آنگ سان سو چی کی حراست کو طول دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

  • میانمار میں فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، آنگ سان سوچی گرفتار

    میانمار میں فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، آنگ سان سوچی گرفتار

    میانمار کی فوج نے ملک کے صدر یوون منٹ اور برسر اقتدار جماعت کی رہنما آنگ سان سوچی کو گرفتار کرنے کے بعد ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق میانمار میں انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جس کے بعد اب فوج نے بغاوت کرتے ہوئے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    فوج نے برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی رہنما آنگ سان سوچی، ملک کے صدر یوون منٹ اور دیگر رہنماؤں کو بھی گرفتار کرلیا۔

    آنگ سان سوچی کے پاس کوئی باقاعدہ سیاسی عہدہ موجود نہیں تھا تاہم وہ برسر اقتدار جماعت کی سربراہی کر رہی ہیں اور ان کی طویل سیاسی جدوجہد کے باعث انہیں ہی ملک کی حقیقی رہنما سمجھا جاتا ہے۔

    سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کے چند گھنٹے بعد میانمار کی فوج نے ٹی وی پر اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ایک سال کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر رہی ہے۔ فوج کی جانب سے کہا گیا کہ کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو اختیارات سونپے جارہے ہیں۔

    فوج کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریاں الیکشن میں فراڈ کے نتیجے میں عمل میں لائی گئیں۔

    دوسری جانب سوموار کی صبح حکومتی جماعت کے ترجمان میو نیونٹ نے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو فون پر بتایا کہ آنگ سان سوچی، صدر یوون منٹ اور دیگر رہنماؤں کو صبح سویرے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ عجلت میں ردعمل کا اظہار نہ کریں اور قانون کے مطابق کام کریں۔

    ادھر کئی وزرائے اعلیٰ کے اہل خانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صبح کے وقت فوجی اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں ساتھ لے کر چلے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت دارالحکومت اور مرکزی شہر ینگون کی سڑکوں پر فوجی موجود ہیں۔ ملک کے اہم شہروں میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس منقطع کردی گئی ہے۔

    میانمار کے ریاستی نشریاتی ادارے ایم آر ٹی وی کا کہنا ہے کہ انہیں تکنیکی مسائل کا سامنا ہے جس کے باعث ان کی نشریات عارضی طور پر معطل ہیں۔

    فوجی بغاوت کے بعد ملک میں بے یقینی اور خوف کی فضا طاری ہے اور پیر کا روز ہونے کے باوجود سڑکوں پر سناٹا ہے، رہائشی علاقوں کے اے ٹی ایمز پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جو غیر یقینی صورتحال کے باعث نقد رقم نکالنے وہاں جا پہنچی۔

    یاد رہے کہ میانمار یا برما پر سنہ 2011 تک فوج کی حکومت رہی ہے، ملک میں نومبر میں ہونے والے انتخابات میں این ایل ڈی نے حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں حاصل کر لی تھیں تاہم فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    پارلیمنٹ کے نو منتخب ایوان نے آج یعنی پیر کے روز پہلا اجلاس کرنا تھا لیکن فوج نے التوا کا مطالبہ کر رکھا تھا۔

    ایسے حالات میں اس بارے میں خدشات بڑھ رہے تھے کہ فوج بغاوت کی تیاری کر رہی ہے چنانچہ ان خدشات کے پیش نظر ہفتے کے روز میانمار کی مسلح افواج نے آئین کی پاسداری کا وعدہ بھی کیا تھا جو وفا نہ ہوسکا۔

  • برما کی لیڈر آنگ سان سوچی کے گھر پر بم حملہ

    برما کی لیڈر آنگ سان سوچی کے گھر پر بم حملہ

    ینگون: برما کی لیڈر آنگ سان سوچی کے گھر پر پیٹرول بم حملہ کیا گیا ہے۔ حملے کے وقت سوچی گھر پر موجود نہیں تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومتی ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ آنگ سان سوچی کے گھر پر پیٹرول بم حملہ کیا گیا ہے۔

    تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ بم حملے سے گھر کو معمولی نقصان پہنچا ہے، لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    آنگ سان سوچی اس وقت دارالحکومت میں موجود ہیں جہاں وہ آج پارلیمنٹ سے خطاب کریں گی۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل برما کی ریاست رکھائن میں روہنگیا مسلمانوں پر برمی فوج کے ظلم و ستم پر سوچی کی مجرمانہ خاموشی نے انہیں دنیا بھر کی نظروں میں ناپسندیدہ بنا دیا ہے۔

    گزشتہ سال اگست سے جاری روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے باعث اب تک 7 لاکھ سے زائد افراد بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کر چکے ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آکسفورڈ کونسل: آنگ سان سوچی سے فریڈم آف سٹی کا اعزازواپس

    آکسفورڈ کونسل: آنگ سان سوچی سے فریڈم آف سٹی کا اعزازواپس

    لندن : برطانیہ کی آکسفورڈ کونسل نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نشل کشی اور قتل عام کرنے پر آنگ سان سوچی سے فریڈم آف سٹی اعزاز واپس لے لیا، یہ فیصلہ کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہزاراوں روہنگیا مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کی ذمہ دار آنگ سان سوچی سے آکسفورڈ سٹی کونسل نے فریڈم آف سٹی اعزاز واپس لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔

    مذکورہ اعزاز آکسفورڈ کونسل کی جانب سے انیس سو ستانوے میں آزادی کی مہم چلانے پر سوچی کو دیا گیا تھا، اس کے علاوہ اب آکسفورڈ کونسل کی عمارت سے ان کی تصویر بھی ہٹا دی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں آکسفورڈ کونسل کے اجلاس میں بے گناہ مسلمانوں پر میانمار فوج کے مطالم کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی گئی۔


     مزید پڑھیں: آکسفورڈکالج نے آنگ سان سوچی کی تصویرہٹادی


    اس سے قبل برطانیہ کی یونین ‘یونیسن’ نے بھی آنگ سان سوچی کو دی گئی اعزازی ممبر شپ واپس لینے کا اعلان کیا تھا جبکہ دیگر اداروں نے بھی سوچی کو دیئے گئے اعزازات واپس لینے پر غور شروع کردیا ہے، قبل ازیں آکسفورڈ کونسل میں آنگ سان سوچی کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔