Tag: آن لائن آرڈر

  • کراچی اسٹریٹ کرائم: ’آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے‘

    کراچی اسٹریٹ کرائم: ’آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے‘

    انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کا حل آسان الفاظ میں بتاتے ہوئے ہوش اڑانے والے انکشافات کردیے۔ 

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کراچی میں 70 فیصد غیر قانونی اسلحہ آن لائن آرہا ہے، اب آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے۔

    سی ٹی ڈی انچارج نے بتایا کہ کچے سے زیادہ کراچی میں صورتحال خراب ہے، اتنے شہری کچے میں نہیں جتنا کراچی میں مارے گئے ہیں۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ شہرقائد میں صرف آن لائن نہیں بلکہ کورئیر سے بھی اسلحہ پکڑا گیا، پاکستان کی سب سے بڑی کورئیر کمپنی میں دو حصوں میں ہتھیار آیا جبکہ اسلحہ کے پی کے سے بسوں اور دیگر ذریعے سے بھی کراچی پہنچتا ہے۔

    سی ٹی ی انچارج کے مطابق پچاس فیصد ایڈوانس پیمنٹ پر اسلحہ پہنچا دیا جاتا ہے، اسلحہ سپلائی گروہ میں زیادہ تر سرکاری ملازم ملوث ہیں اور 2 سے 3 ہزار روپے کراچی میں اسلحہ پہنچانے کے ملتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی میں کرمنل کے علاوہ اسلحہ اسٹوڈنٹس اور شوقین افراد بھی منگواتے ہیں، 20 ہزار تنخواہ والا 45 ہزار کا اسلحہ صرف شوق میں منگواتا ہے، اور کراچی میں پستول راکٹ لانچر اور کلاشنکوف سے خطرناک ہے۔

    راجہ عمر خطاب نے کہا کہ جتنے کرمنل ہیں وہ نشے میں یا خوف میں آکر گولی ماردیتے ہیں کراچی میں اب کرائے کے پستول والا رواج ختم ہوگیا ہے کیوں کہ اب آپ ایک آن لائن آرڈر کریں صبح پسٹل آپ کو مل جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں کرائم کو روکنے کا ایک ہی حل ہے، کیوں کہ ہتھیار نہیں ہوگا تو کرائم نہیں ہوگا
    تو اس کے لیے یا تو سارے غیر قانونی ہتھیار لیگل کردیں یا لیگل بھی جمع کرلیں۔

  • آن لائن مہنگا لیپ ٹاپ آرڈر کرنیوالے صارف کو باکس کھولنے پر کیا ملا؟

    آن لائن مہنگا لیپ ٹاپ آرڈر کرنیوالے صارف کو باکس کھولنے پر کیا ملا؟

    اکثر صارفین کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ وہ آن لائن کوئی آرڈر کریں تو انھیں ان کے مطلب کی چیز مہیا نہیں کی جاتی یا دکھائے گئے معیار سے کم کی چیز فراہم کی جاتی ہے۔

    اگر کوئی نامور ای کامرس ویب سائٹ بھی آن لائن آرڈر میں دھوکہ دہی کرے یا اس معیار کی چیز نہ بھیجے جس کے لیے پیسے ادا کیے گئے تھے تو پھر صارف سر پکڑ کر بیٹھ جاتا ہے۔ بھارت میں بھی ری پبلک ڈے سیل کے موقع پر ایک صارف کے ساتھ ہاتھ ہوگیا۔

    سورو مکرجی نامی صارف نے مشہور شاپنگ پورٹل ’فلپ کارٹ‘ سے آن لائن لیپ ٹاپ آرڈر کیا تھا اور اس کے لیے ایک لاکھ تیرہ ہزار بھارتی روپے کی خطیر رقم ادا کی تھی۔

    تاہم انھوں نے جب گھر آئے لیپ ٹاپ کا باکس کھولا تو ’کھودا پہاڑ نکلا چوہا‘ محاورے کے مصداق انھیں پرانا اور گندا سا لیپ ٹاپ فراہم کیا گیا۔

    سورو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے پبلک ڈے سیل کے موقع پر ’آسس‘ کمپنی کا برینڈ نیو لیپ ٹاپ آرڈر کیا تھا لیکن مجھے ایک پرانا اور بوسیدہ لیپ ٹاپ بھیج دیا گیا۔

    انھوں نے مزید لکھا کہ جب بھی آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے کوئی بھی پروڈکٹ منگوائیں اس پر کبھی بھی بھروسہ نہ کریں۔ ساتھ ہی انھوں نے فلپ کارٹ کمپنی کو ٹیگ بھی کیا۔

    پارسل حاصل کرنے اور اس دوران ڈیلیوری ایگزیکٹیو کے ساتھ بات چیت کرنے کی ویڈیو سورو نے بنالی تھی جبکہ انھوں نے لیپ ٹاپ کو استعما کرنے کے حوالے سے ڈیلیوری ایگزیکٹیو سے احتیاتی تدابیر بھی پوچھی تھیں۔

    اس کے جواب میں فلپ کارٹ کا اپنی پوسٹ میں کہنا تھا کہ برائے مہربانی اپنے آرڈر کی مخصوص تفصیلات یا ذاتی تفصیلات کو سوشل پلیٹ فارم پر شیئر نہ کریں بلکہ ہمیں ذاتی طور پر میسج بھیجیں جس کے بعد یہ پوسٹ سورو کی جانب سے ہٹا دی گئی۔