Tag: آن لائن قرضہ کمپنیوں

  • آن لائن قرضہ کمپنیوں کی طرف سے 1800 فیصد سود لیے جانے کا انکشاف

    آن لائن قرضہ کمپنیوں کی طرف سے 1800 فیصد سود لیے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد : آن لائن قرضہ کمپنیوں کی طرف سے 1800 فیصد سود لیے جانے کا انکشاف سامنے آیا، حکام نے بتایا کہ نان بینکنگ فنانشل کمپنیاں قرضوں کے فراڈ میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی کے حکام نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں انکشاف کیا ہے کہ آن لائن قرض دینے والی کمپنیاں شہریوں سے 1800 فیصد تک سود وصول کر رہی تھیں۔

    نقد امداد 30 ہزار سے بڑھا کر 41 ہزارروپے کرنے کی ہدایت

    حکام کا کہنا تھا کہ یہ نان بینکنگ فنانشل کمپنیاں قرضوں کے فراڈ میں ملوث ہیں۔ ان کمپنیوں کو ایس ای سی پی نے 2020 میں لائسنس جاری کیے تھے، تاہم اس وقت ان پر کوئی شرائط عائد نہیں کی گئی تھیں۔

    اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ ان ایپس کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد شہریوں کی گیلری اور رابطہ نمبروں تک رسائی حاصل کر لی جاتی تھی، جس کے باعث قرض لینے والا شہری پھنس جاتا تھا۔

    حکام نے انکشاف کیا کہ بعض افراد نے کھانا کھانے کے لیے صرف 5 ہزار روپے قرض لیا تو وہ بھی سود کے جال میں پھنس گئے، ایک کمپنی کا قرضہ واپس کرنے کے لیے شہری دوسری کمپنی سے قرضہ لینے پر مجبور تھے۔

    کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایس ای سی پی نے قرض پر سود کی شرح پہلے مقرر نہیں کی تھی، تاہم اب ریگولیشنز میں بہتری لائی گئی ہے۔ اب کمپنیاں صرف 100 فیصد تک سود وصول کر سکتی ہیں۔

    مزید یہ کہ قرض لینے کے لیے شہریوں کو اب تین افراد کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہوگا، جبکہ آن لائن قرض ایپ کمپنیاں صارفین کی گیلری اور نمبرز تک رسائی کی مجاز نہیں ہوں گی۔

    حکام کے مطابق 90 فیصد فراڈ میں ملوث ایپ کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے اور بڑی حد تک آن لائن قرضہ فراڈ روکنے میں کامیابی حاصل کر لی گئی ہے۔