Tag: آن لائن نکاح

  • آن لائن نکاح کرنے والی لڑکی کو باپ اور سسر نے قتل کردیا

    آن لائن نکاح کرنے والی لڑکی کو باپ اور سسر نے قتل کردیا

    سکھیکی : ضلع حافظ آباد میں آئرلینڈ میں مقیم نوجوان سے آن لائن نکاح کرنے والی پاکستانی لڑکی کو اس کے والد اور سُسر نے مل کر قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع حافظ آباد کے علاقے سکھیکی میں سفاک باپ اور سسر نے باہمی مشورے سے نئی نویلی دلہن کو گلا گھونٹ کر مار ڈالا۔

    ملزمان قتل کو حادثے کا رنگ دینے کے لئے مقتولہ کی لاش کو بجلی کے جھٹکے بھی دیتے رہے، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ مبشرہ نے تین روز قبل آئرلینڈ میں مقیم اویس نامی لڑکے سے آن لائن نکاح کیا تھا، جس کے بعد مقتولہ ٹھٹھہ قادر میں واقع اپنی سسرال منتقل ہو گئی۔

    ایف آئی آر کے مطابق لڑکی کے سُسر عابد نے مقتولہ کے والد جاوید سے کہا کہ وہ بہو کو اپنے گھر رکھنے پر راضی نہیں ہے، جس پر مقتولہ کے باپ نے کہا کہ پھر ہم اسے قتل کردیتے ہیں۔

    آن لائن نکاح کرنے والی مقتولہ مبشرہ کے باپ نے اپنے سمدھی سے مل کر بیٹی کو اپنے گھر بلا کر سسر عابد کی مدد سے اس کو گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔

    قتل کے بعد ملزمان حادثے کا ڈرامہ رچانے کیلئے مقتولہ کی لاش کو کرنٹ لگاتے رہے، واردات کے بعد مزمان فرار ہو گئے، پولیس نے مقتولہ کے والد اور سسر کیخلاف مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔

  • آن لائن نکاح کا شرعی طریقہ کیا ہے؟ علماء کرام کی وضاحت

    آن لائن نکاح کا شرعی طریقہ کیا ہے؟ علماء کرام کی وضاحت

    موجودہ دور جدید میں بعض اوقات ایسی صورتحال درپیش آجاتی ہے کہ جس میں لڑکا یا لڑکی اپنے وطن آکر نکاح نہیں کرسکتے تو ایسی صورت میں آن لائن نکاح کی اجازت ہے تاہم اس کی کچھ شرائط ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔

    آن لائن نکاح سے متعلق ایسا ہی ایک سوال اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان کے سیگمنٹ ’عالِم اور عالَم‘ میں ناروے سے ایک کالر نے علمائے کرام سے پوچھا۔

    کالر کا کہنا تھا کہ اگر لڑکا اور لڑکی ایک ملک میں اور نکاح خواں اور گواہان دوسرے ملک میں ہو تو کیا ایسی صورت میں نکاح ہوجائے گا؟

    اس سوال کے جواب میں مفتی محمد سہیل رضا امجدی نے کہا کہ بہتر تو یہی ہے کہ جہاں لڑکا لڑکی موجود ہوں نکاح خواں اور گواہان بھی وہیں ہوں البتہ کسی اور وجہ سے ایسا ممکن نہ تو بذریعہ ویڈیو کال نکاح پڑھایا جاسکتا ہے آڈیو کال نہیں، البتہ لڑکا لڑکی کے ساتھ ان کے گواہان کا ہونا ضروری ہے۔

    اس حوالے سے شیعہ عالم دین علامہ رضا داؤدانی کا کہنا تھا کہ فقہ جعفریہ کی تعلیمات کے مطابق اس بات کی وضاحت ایسے کرتا ہوں کہ اگر دو علماء کرام حرم جارہے ہیں تو لڑکا اور لڑکی انہیں اپنے والدین کی رضامندی سے  اپنا وکیل بنا کر وہاں نکاح پڑھانے کی خواہش کا اظہار کریں تو بھی نکاح ہوجائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ بھی اگر لڑکا اور لڑکی کسی کو بھی اپنے وکیل نامزد کرتے ہیں تو وہ دونوں وکلاء اُن کا نکاح اِن کی غیر موجودگی میں بھی پڑھوا سکتے ہیں۔

  • کرونا وائرس: ریاض میں 500 سے زائد آن لائن نکاح

    کرونا وائرس: ریاض میں 500 سے زائد آن لائن نکاح

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے بحران کے دوران دارالحکومت ریاض میں 500 سے زائد جوڑوں کے آن لائن نکاح منعقد کیے گئے، نئی سہولت کے تحت نئے جوڑے کے نکاح کی ساری کارروائی آن لائن نمٹا دی جاتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت انصاف نے کہا ہے کہ دارالحکومت ریاض میں کرونا وائرس کے بحران کے دوران 542 نکاح آن لائن کیے گئے۔

    وزارت نے آن لائن نکاح کے لیے ’ناجز‘ گیٹ کے ذریعے دلہا دلہن کو عدالتوں میں حاضری کے بغیر نکاح کی سہولت فراہم کر رکھی ہے۔

    وزارت انصاف نے آن لائن نکاح کی سہولت نئے کرونا وائرس سے مقامی شہریوں کو بچانے کی خاطر متعارف کروائی ہے۔ اس طریقہ کار کی بدولت نئے جوڑے کو نکاح کی کارروائی کے لیے عدالت نہیں آنا پڑتا اور ساری کارروائی آن لائن نمٹا دی جاتی ہے۔

    آن لائن نکاح کے تحت نئے جوڑے کو نکاح خواں کے انتخاب کی سہولت دی جاتی ہے، نکاح کی تاریخ اور وقت کا انتخاب آن لائن ہوجاتا ہے۔

    نکاح نامے کی توثیق بھی عدالتوں اور وزارت انصاف کے مختلف دفاتر کے چکر لگائے بغیر آن لائن ہو جاتی ہے۔

    آن لائن نکاح سے ایک سہولت یہ بھی مہیا ہوتی ہے کہ نئے جوڑے کو طبی معائنے کے لیے اسپتال نہیں جانا پڑتا بلکہ یہ کام بھی آن لائن انجام پا جاتا ہے۔

    علاوہ ازیں مقامی شہریوں کو نکاح کا اندراج محکمہ احوال مدنیہ میں کروانا پڑتا ہے، نکاح کا اندراج آن لائن ہو جاتا ہے اور اس کے لیے الگ سے کوئی کارروائی کی ضرورت پیش نہیں آتی۔