Tag: آن لائن ٹیکسی سروس

  • سندھ حکومت کا آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی دائرے میں لانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی دائرے میں لانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے نجی آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی دائرے میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، آن لائن ٹیکسی سروسز بغیر قانون کے نہیں چل سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نجی آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانون کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے، نجی آن لائن ٹیکسی سروسز کے لیے قانون تیار کرلیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادرشاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے موٹر وہیکل آرڈینس میں ترامیم تیار کرلی ہیں، آن لائن ٹیکسی سروس کو گاڑیاں رجسٹرڈ بھی کرانی پڑیں گی۔

    اویس قادر شاہ کے مطابق آن لائن ٹیکسی سروسز کو محکمہ ٹرانسپورٹ کے قوانین پر عمل کرنا پڑے گا، نان کمرشل گاڑیاں ٹیکسی کے طور پر استعمال نہیں کی جاسکیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ نجی آن لائن ٹیکسی سروس کو گاڑیوں کے لیے روٹ پرمٹ حاصل کرنے ہوں گی، مسافر اور مسافروں کی انشورنس بھی کرانی ہوگی، نئے قوانین سے آن لائن ٹیکسی سروسز مزید بہتر ہوگی۔

    سندھ حکومت کا موٹر سائیکل بک ختم کرکے اسمارٹ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ

    دوسری جانب سندھ حکومت نے موٹر وہیکل بک ختم کرکے اسمارٹ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اویس قادر شاہ کے مطابق موٹر سائیکل بک عوام سے گم ہوجاتی ہے اس لیے کارڈ متعارف کرایا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل کے اسمارٹ کارڈ کی قیمت 800 روپے مقرر کی گئی ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس حوالے سے سمری وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ کو ارسال کردی ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے گزشتہ سال آن لائن ٹیکسی سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ آن لائن ٹیکسی سروس والے ہماری کوئی بات نہیں مان رہے ہیں۔

  • لاہورپولیس کا آن لائن ٹیکسی کمپنی کے منیجر پر بہیمانہ تشدد

    لاہورپولیس کا آن لائن ٹیکسی کمپنی کے منیجر پر بہیمانہ تشدد

    لاہور: پنجاب پولیس نے آن لائن ٹیکسی کمپنی کے منیجر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس آن لائن ٹیکسی کے دفتر میں معلومات لینے پہنچی، کمپنی منیجر نے قواعد کے مطابق تھانیدار سے تحریری درخواست طلب کی تو تھانیدار طیش میں آگیا اور کمپنی منیجر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    [bs-quote quote=”رمشا نامی لڑکی کے اغوا میں آن لائن ٹیکسی استعمال ہوئی تھی، تحقیقات کے لیے کمپنی منیجر کو تھانے لایا گیا تھا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”پولیس کا موقف”][/bs-quote]

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس منیجر کو پکڑ کر موبائل میں تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز بابر خان کے مطابق آن لائن ٹیکسی منیجر نے پولیس کو کہا کہ قواعد کے مطابق تحریری درخواست دیں جس پر تھانیدار غصے میں آگئے اور سرعام منیجر کو اٹھا کر وین میں ڈالا مغلظات بکیں اور خوف کی وجہ سے کوئی شہری اس کی مدد کو نہ آیا۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ رمشا نامی لڑکی کے اغوا میں آن لائن ٹیکسی استعمال ہوئی تھی، تحقیقات کے لیے کمپنی منیجر کو تھانے لایا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق کمپنی منیجر کو پوچھ گچھ کے بعد قانونی چارہ جوئی کے بغیر رہا کیا گیا، رمشا کے اغوا کے معاملے کا عدلیہ نے بھی نوٹس لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی، آن لائن موٹر سائیکل سروس پر سفر کرنے والے شہری سے لوٹ مار

    ترجمان پولیس کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن معاملے کی انکوائری کررہے ہیں، انکوائری رپورٹ کے بعد ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

  • محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ کی آن لائن ٹیکسی سروس کو 10روز کی مہلت

    محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ کی آن لائن ٹیکسی سروس کو 10روز کی مہلت

    کراچی : محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے آن لائن ٹیکسی سروس کو10روزکی مہلت دے دی ، وزیرٹرانسپورٹ سندھ نے کہا آن لائن ٹیکسی سروس کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، قواعد پر عمل نہ کیا تو آن لائن ٹیکسی سروس کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ نے آن لائن ٹیکسی سروس سے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے آن لائن ٹیکسی سروس کو10 روز کی مہلت دے دی اور کہا قواعد پر عمل نہ کیا تو آن لائن ٹیکسی سروس کیخلاف کاروائی ہوگی۔

    وزیرٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر نے کہا آن لائن ٹیکسی سروس کوبندکرنےکاکوئی ارادہ نہیں، آن لائن ٹیکسی،موٹربائیک سروس کا قوانین پرعمل لازمی ہوگا، شبہ ہےآن لائن ٹیکسی سروس میں بعض گاڑیاں چوری کی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت سندھ نے آن لائن ٹیکسی سروس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا تھا آن لائن ٹیکسی سروس والے حکومت سندھ کی کوئی بات نہیں مان رہے۔

    وزیر ٹر انسپورٹ سندھ کا کہنا تھا آن لائن ٹیکسی نےسندھ حکومت سے اجازت نہیں لی ، روٹ پرمٹ کافیصلہ ہوا لیکن اجازت نہیں لی ،ایم او یو کو 3سال ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : حکومت سندھ کا آن لائن ٹیکسی سروس بند کرنے کا فیصلہ

    اویس شاہ کا کہنا تھا کہ آن لائن ٹیکسی سروس والےحکومت سندھ کی کوئی بات نہیں مان رہے ، گزشتہ روزآن لائن ٹیکسی سروس کاواقعہ پیش آیا کوئی ایکشن لیا گیا، سندھ حکومت نے آن لائن ٹیکسی سروسز کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا اسکولز وینوں اوربسوں میں سی این جی سلنڈر کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، اسکول بسوں اور وینوں میں سی این جی کو بند کیا جائے گا، اسکول وینوں اور انٹرا سٹی بسوں میں سی این لگانے پر 2015 سے پابندی ہے۔

    اویس شاہ نے مزید کہا آن لائن موٹرسائیکل سروس بند کرنے پر بھی غورکررہے ہیں۔

    یاد رہے 3 روز قبل کراچی کے علاقے شارع فیصل پر لڑکی نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی تھی، متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی کی ٹیکسی کے ڈرائیور نے اسےہراساں کرنے کوششکی تھی، جس پر اسے گاڑی سے اترنا پڑ گیا ۔

    پولیس نے مسافر لڑکی کو ہراساں کرنے کے الزام میں ڈرائیور کو گرفتار کر لیا تھا۔

  • کراچی: ٹیکسی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا معاملہ، ڈرائیور گرفتار

    کراچی: ٹیکسی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا معاملہ، ڈرائیور گرفتار

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے شارع فیصل پر لڑکی نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی، پولیس نے مسافر لڑکی کو ہراساں کرنے کے الزام میں ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شارع فیصل پر ایک لڑکی نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی، نجی آن لائن ٹیکسی کمپنی کے ڈرائیور کو شہریوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    [bs-quote quote=”ڈرائیور مجھے گھور رہا تھا: لڑکی کا پولیس کو بیان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی کی ٹیکسی کے ڈرائیور نے اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی، جس پر اسے گاڑی سے اترنا پڑ گیا۔ واقعے کی وجہ سے شارع فیصل پر گورا قبرستان کے قریب ٹریفک جام ہو گیا۔

    نجی ٹیکسی میں ہراسگی کا شکار ہونے والی خاتون نے پولیس کو بیان دیا ’ڈرائیور مجھے گھور رہا تھا۔‘

    دوسری طرف ایس ایس پی ساؤتھ سمیع اللہ سومرو نے بتایا کہ نجی کمپنی کے ٹیکسی ڈرائیور اور گاڑی کو تھانے منتقل کر دیا گیا ہے تاہم ان کے بیان نے شارع فیصل پر لڑ کی کے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگانے کے واقعے کو مشکوک بنا دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ کابینہ نے وفاقی خواتین تحفظ ایکٹ 2010 کو اپنانے کی منظوری دے دی


    ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ خاتون اگر چلتی گاڑی سے چھلانگ لگاتی تو زخمی ہو جاتی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ لڑکی کی مدعیت میں درج کر لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں ہراساں کرنے کی دفعہ 352 شامل ہے۔

    [bs-quote quote=”لڑکی نے رائیڈ تبدیل کی تومیں نے بھی راستہ بدلا، لڑکی کے چھلانگ لگانے پر میں بھی پریشان ہو گیا تھا: ڈرائیور” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف ڈرائیور نے پولیس کو بیان میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی کو ہراساں نہیں کیا، اگر ہراساں کرتا تو موقع سے فرار ہو جاتا، لڑکی نے رائیڈ تبدیل کی تومیں نے بھی راستہ بدلا، لڑکی کے چھلانگ لگانے پر میں بھی پریشان ہو گیا تھا، آن لائن کمپنی کے پاس ہمارا ہر قسم کا ریکارڈ ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ 16 اکتوبر کو سندھ کابینہ نے وفاقی خواتین تحفظ ایکٹ 2010 کی منظوری دے دی ہے، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمۂ نسواں ترقی کو قانون بنانے کی ہدایت کر دی۔ ایکٹ کے تحت خواتین کو چھیڑنا، ہراساں کرنا، جنسی تشدد نا قابلِ معافی جرم ہوگا۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ: آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف دائر درخواست کی سماعت

    اسلام آباد ہائی کورٹ: آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف دائر درخواست کی سماعت

    اسلام آباد: آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف ٹیکسی ڈرائیور ایسوسی ایشن کی دائرکردہ درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی.

    سماعت جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے کی. ٹیکسی ڈرائیور ایسوسی ایشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اوبر، کریم سروس اور ان سے منسلک گاڑیوں کے مالکان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے.

    وکیل کا کہنا تھا کہ عام ٹیکسی ڈرائیوروں کو پرمٹ اور لائسنس لینا پڑتا، سالانہ واجبات کی ادائیگی کے ساتھ گاڑی پر ٹیکسی کا  مخصوص رنگ بھی کرانا پڑتا ہے، جب کہ آن لائن ٹیکسی سروس سے منسلک گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی اکثریت کے پاس لائسنس تک نہیں.

    وکیل ٹیکسی ڈرائیور ایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ تو چلائی جا رہی ہے، مگر کوئی ٹیکس نہیں دیا جاتا، گاڑی آپ کی نہ ہو، تب بھی ہر شخص آپ کے پاس انرول ہو کر ٹیکسی چلا سکتا ہے.


    دبئی، اوبر اور کریم نے کرایے میں اضافہ کا اعلان کردیا


    وکیل نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے بچے آن لائن ٹیکسی چلا رہے ہیں، پچھلے تین دنوں میں آن لائن ٹیکسی کے 3 ڈرائیورز قتل ہوچکے ہیں، صورت حال سنگین ہے۔

    دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اس وقت اہم سوال یہ ہے کہ اس معاملے کو ریگولیٹری فریم ورک میں لانا ہے .اس موقع پر آر ٹی اے نے کہا کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، آن لائن ٹیکسی سے متعلق ایک اور کیس جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت میں ہے.


    سعودیہ عرب : اوبر کا خواتین کو ڈرائیونگ کی تربیت اور روزگار دینے کا اعلان


    عدالت نے کیس چیف جسٹس انور کاسی کو بھجوا دیا، آئندہ دونوں کیسز کی سماعت ایک ہی جج کریں گے، چیف جسٹس یہ درخواست جسٹس اطہر من اللہ کے پاس مارک کریں گے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آن لائن ٹیکسی سروسز اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدہ طے

    آن لائن ٹیکسی سروسز اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدہ طے

    کراچی : آن لائن ٹیکسیوں سے سفرکی سہولت کراچی کے شہریوں کو ملتی رہے گی، نجی ٹیکسی سروس اور حکومت سندھ میں معاہدہ طے پا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آن لائن ٹیکسیوں کی سروس کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے عدالت کو معاہدے کے حوالے سے آگاہ کردیا۔

    سرکاری وکیل نے بیان میں کہا کہ آن لائن ٹیکسی سروس اور حکومت کی جانب سے ڈرافٹ تیارکرکے محکمہ قانون کو بھیج دیا گیا ہے، موٹر وہیکل آرڈیننس کے لیے عدالت سے اجازت درکار ہوگی۔

    عدالت نے سرکاری وکیل کو سُننے کے بعد حکومت سندھ، محکمہ قانون اور دیگرسے ستائیس اپریل تک جواب طلب کرلیا اور حکم دیا کہ تمام معاملات قانون کے مطابق طے کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ نےاوبراورکریم ٹیکسی سروس کےخلاف کارروائی سےروک دیا

    یاد رہے کہ عدالت میں درخواست گزارنے مؤقف اختیار کیا تھا کہ آن لائن ٹیکسی سروس رجسٹریشن کی بغیر کمرشل بنیادوں پر چلائی جارہی ہے، جو موٹروہیکل آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ کارکو کمرشل بنیادوں پرنہیں چلایا جاسکتا۔ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج کے بعد کریم اور اوبر کی بندش کا اعلان واپس