Tag: آن لائن کلاسز

  • تین موبائل ایپس جو والدین کی بڑی پریشانی دور کرسکتی ہیں

    تین موبائل ایپس جو والدین کی بڑی پریشانی دور کرسکتی ہیں

    کرونا کی وبا کے باعث دنیا بھر میں تعلیم و تدریس کا سلسلہ برقرار رکھنے کے لیے آن لائن کلاسوں کا آغاز کیا گیا تھا جس میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کے ساتھ طلبہ کی اکثریت ’اسمارٹ فون‘ کے ذریعے حصولِ تعلیم میں‌ مشغول ہے، لیکن نوجوانوں کی نسبت چھوٹے بچّوں کی موبائل فون تک رسائی اور آن لائن کلاسوں کی وجہ سے والدین خدشات کا شکار ہیں اور ہر وقت موبائل کا استعمال ایک خطرناک صورت اختیار کر چکا ہے۔

    آن لائن کلاس شروع ہونے سے پہلے یا اس کے بعد بچوں میں ویڈیو گیم کھیلنے یا دیگر مشاغل کی ایپس کے استعمال کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ چوں کہ ہم جماعت بچّوں کے وٹس ایپ گروپ بن چکے ہیں، اس لیے وہ اپنی عمر کے دوستوں کو غیر ضروری پیغامات بھیجنے اور وصول کرنے کے انتظار میں اپنا بہت سا قیمتی وقت بھی برباد کر نے لگے ہیں، لیکن اس سے بھی زیادہ پریشان کن معاملہ ایسی ویب سائٹوں تک بچوں‌ رسائی ہے، جو کسی بھی طرح ان کے لیے مناسب نہیں اور ان کے اخلاق و کردار میں‌ بگاڑ کا سبب بن سکتی ہیں۔ ایسی ویب سائٹس اب چھے سے 13 سال کے بچوں کی پہنچ میں آگئی ہیں اور یہ خطرناک دنیا انگلی کی ایک ’جُنبش‘ کے فاصلے پر ہے، جو معصوم ذہنوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

    گویا ایک ایسا ہتھیار بچے کے ہاتھ میں ہے، جو ان کی ذہنی، جسمانی، جذباتی نشوونما کو بدترین نقصان پہنچا سکتا ہے اور والدین ان کو اس سے منع یا ہر وقت ان کی نگرانی بھی نہیں کرسکتے، کیوں کہ آن لائن کلاسوں کی وجہ سے بچوں کو موبائل فون ساتھ رکھنے کا جواز مل چکا ہے اور وہ اسے کسی بھی وقت استعمال کر سکتے ہیں۔

    بعض اوقات آن لائن کلاسوں کا وقت، طے شدہ نہیں ہوتا، اچانک شروع ہونے والی کلاسوں کے دوران والدین بچوں کے لیے وقت نہیں نکال پاتے، اور ان کے ساتھ نہیں‌ بیٹھ سکتے اور موبائل پر ان کی سرگرمیوں سے مکمل طور پر باخبر رہنا ان کے لیے ممکن نہیں ہوتا، لہٰذا آج کا بچہ بے خوف ہو کر موبائل کا آزادانہ استعمال کر رہا ہے اور اب آپ انھیں یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ کون سا وقت ہے موبائل دیکھنے کا؟ وہ یہ کہہ سکتا ہے کہ آن لائن کلاس کا وقت ہونے والا ہے، یا اسکول وٹس ایپ گروپ پر ہم جماعتوں کی مدد سے اپنا کام مکمل کر رہا ہوں، لہٰذا پہلے کی طرح اب موبائل پر پابندی لگانا یا اس کے استعمال سے روکنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔

    اس صورت حال میں اپنے بچوں کو ویڈیو گیم سے لے کر ہر قسم کی خرافات اور سائبر کرائم سے بچانے کے لیے والدین کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ چناں چہ اسی خطرے کے پیش نظر سوفٹ ویئر کمپنیاں موبائل کی مانیٹرنگ ایپس تیار کر رہی ہیں، جو بچے کی آن لائن سرگرمیوں سے ولدین کو آگاہ رکھتی ہیں، جن کے بارے میں جاننا آج کے دور میں بے حد ضروری ہے۔ اس ضمن میں مندرجہ ذیل تین ایپس جو گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہیں نہایت کارآمد ہیں۔

    ٹریک اِٹ ایپ (Trackit app)
    اس ایپ کے ذریعے بچوں کی ’آن لائن‘ سرگرمیوں کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں، اس کی بدولت والدین براؤزر اور میسج پر بہ آسانی نظر رکھ سکتے ہیں، یہاں تک کہ آن لائن گیم کھیلنے پر بھی آپ جان سکتے ہیں کہ بچہ کون سا گیم کھیل رہا ہے اور کھیلتے ہوئے اسے کتنا وقت ہو چکا ہے۔ اس سے وائی فائی ٹریکنگ جیسی اہم معلومات حاصل ہو جاتی ہیں اور ٹریک کیے گئے فون سے نوٹیفیکیشن بھی موصول ہو جاتا ہے۔

    ایم اسپائے ایپ ( mSpy app)
    اس ایپ کی خاصیت یہ ہے کہ یہ بچوں کے فون کی زبردست طریقے سے مانیٹرنگ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کے ذریعے آپ بچوں کے موبائل پر آنے والی کال بھی سن سکتے ہیں اور براؤزنگ کی مکمل معلومات، کال لاگ اور پیغامات بھی دیکھ سکتے ہیں۔

    اسپائزی ایپ (Spyzie app)
    یہ ایپ بچّے کے اینڈروئڈ فون کے حوالے سے بہترین مانیٹرنگ کا کام انجام دیتی ہے، اگر آپ کا بچہ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارتا ہے، تو پریشانی کی بات نہیں، آپ اس ایپ کے ذریعے پیغامات بھیجنے اور وصول کرنے پر نظر رکھ سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کے محفوظ کیے گئے ملٹی میڈیا مواد کو ڈاؤن لوڈ کر کے بھی دیکھ سکتے ہیں۔ اس ایپ کی key logger ٹول کے ذریعے جان سکتے ہیں کہ بچے نے کی پیڈ پر کیا الفاظ ٹائپ کیے ہیں۔

  • سعودی حکومت کا غیر ملکی اساتذہ کے لیے اہم اعلان

    سعودی حکومت کا غیر ملکی اساتذہ کے لیے اہم اعلان

    ریاض: سعودی حکومت نے سفری پابندیوں کے باعث چھٹیوں کے بعد مملکت واپس نہ آنے والے غیر ملکی اساتذہ کو آن لائن کلاسز لینے کی اجازت دے دی۔

    سعودی وزارت تعلیم نے کرونا کی وجہ سے سفری پابندیوں کے باعث چھٹیوں کے بعد مملکت واپس نہ آنے والے غیرملکی اساتذہ کو آن لائن کلاسز لینے کی اجازت دی ہے جس کے بعد غیر ملکی اساتذہ آن لائن کلاسز لینے کے ساتھ اسکول کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے مجاز ہوں گے۔

    نائب وزیر تعلیم عبدالرحمنٰ العاصمی نے نجی، انٹرنیشنل اور غیرملکی اسکولوں سے کہا ہے کہ وہ بیرون مملکت موجود اپنے اساتذہ کو آن لائن کلاسز اور تعلیمی سرگرمیوں کے لیے الیکٹرانک پلیٹ فارم استعمال کرنے کے مواقع فراہم کریں۔

    عبدالرحمنٰ العاصمی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے تمام صوبوں اور کمشنریوں میں تعلیمی اداروں کے سربراہ اساتذہ کی کارکردگی کی نگرانی اور نجی تعلیم کے ادارے اساتذہ کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔

    خیال رہے کہ سعودی عریبین ایئر لائنز السعودیہ کی جانب سے جاری بیان میں بھی یہی کہا گیا ہے کہ بیرون ملک پروازیں تا ہدایت ثانی بند رہیں گی۔

  • سعودی عرب: نئے تعلیمی سال کا آن لائن آغاز

    سعودی عرب: نئے تعلیمی سال کا آن لائن آغاز

    ریاض: سعودی عرب میں 30 اگست سے نئے تعلیمی سال کا آن لائن آغاز ہونے جارہا ہے، نئے تعلیمی سال کے پہلے 7 ہفتے آن لائن ہوں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں نئے تعلیمی سال کا آغاز آن لائن کیا جائے گا، مذکورہ فیصلہ متعلقہ اداروں سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

    سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد بن محمد آل شیخ کا کہنا ہے کہ نئے تعلیمی سال کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مختلف وزارتوں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام تعلیمی اداروں میں نئے سال کا آغاز آن لائن کیا جائے گا۔

    وزیر تعلیم کی جانب سے کہا گیا کہ نئے تعلیمی سال کے پہلے 7 ہفتے آن لائن ہوں گے، بعد ازاں حالات کا جائزہ لے کر اور متعلقہ وزارتوں کے مشورے سے اسکول کھولنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جامعات اور ٹیکنیکل اسکولوں کے طلبہ جنہیں اپنے کورسز کے لیے عملی نصاب کی ضرورت ہوگی انہیں استثنیٰ دیا جائے گا، نیا تعلیمی سال 30 اگست سے شروع ہو رہا ہے۔

    سعودی وزیر تعلیم کرونا وائرس کے بعد سے خود آن لائن تدریسی انتظام کی نگرانی کر رہے ہیں۔

  • آن لائن کلاسز کے دوران آنکھوں کی حفاظت سے غفلت نہ برتیں

    آن لائن کلاسز کے دوران آنکھوں کی حفاظت سے غفلت نہ برتیں

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ آن لائن کلاسز یا سیشنز کے دوران آنکھوں کی حفاظت سے غفلت برتنا نقصان دہ ہوسکتا ہے اور آنکھیں انفیکشن کا شکار ہوسکتی ہیں۔

    ماہرین امراض چشم کے کہنا ہے کہ موبائل فون یا کمپیوٹر کے کئی گھنٹوں تک مسلسل استعمال سے آنکھوں میں انفیکشن ہوسکتا ہے اور آنکھیں خشک ہوسکتی ہیں۔

    ایک ڈاکٹر کے مطابق اگرچہ موبائل فون، کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کی اسکرین کے سامنے گزارنے کے لیے کوئی مقررہ اوقات نہیں لیکن ان چیزوں کا طویل وقت تک مسلسل استعمال آنکھوں کی خشکی اور انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہیئے کہ آنکھوں کے تحفظ کے لیے ان چیزوں کے استعمال کے دوران درمیان میں وقفہ کریں، کرونا وائرس کے پیش نظر شروع کیے جانے والے آن لائن کلاسز کی مدت کو دھیان میں رکھا جانا چاہیئے۔

    ماہرین کے مطابق آن لائن کلاس عام طور پر 45 منٹس پر مشتمل ہوں اور 2 کلاسوں کے درمیان 15 سے 20 منٹوں کا وقفہ ہونا چاہیئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون، کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کی اسکرین کے سامنے بیٹھنے کے دوران آنکھوں کے پٹھوں کا آرام لازمی ہے۔

    اسی طرح سونے سے چند منٹ قبل بھی موبائل فون کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے اور آنکھوں میں بھی انفیکشن ہوجاتا ہے۔ْ