Tag: آوارہ کتے

  • وائرل ویڈیو: کتوں سے ڈری اسکوٹی سوار خواتین کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    وائرل ویڈیو: کتوں سے ڈری اسکوٹی سوار خواتین کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    اوڈیشا: آوارہ کتے بعض اوقات افسوس ناک حادثات کو جنم دینے کا باعث بن جاتے ہیں، بھارتی ریاست اوڈیشا (سابقہ اڑیسہ) کے ایک علاقے میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا، جس میں کتوں سے ڈری اسکوٹی سوار خواتین اور بچہ حادثے کا شکار ہو کر ہوا میں اڑ کر زمین پر گر پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق برہم پور میں پیر کے روز اسکوٹی پر سوار دو خواتین آوارہ کتوں کے تعاقب کے بعد حادثے کا شکار ہو گئیں، اسکوٹی پر دو خواتین اور ایک بچہ جا رہی تھیں کہ آوارہ کتوں نے ان کا پیچھا کیا تھا۔

    کتوں کی پہنچ سے بچنے کے لیے خاتون اسکوٹی پر سے کنٹرول کھو بیٹھیں اور اسکوٹی سائیڈ میں کھڑی ایک کار سے ٹکرا گئی، جس کے باعث اسکوٹی پر بیٹھے افراد ہوا میں اڑے اور زمین پر جا گرے۔

    اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسکوٹی سوار افراد کیسے ہوا میں اچھل کر سڑک پر جا گرے۔

    حادثے کے نتیجے میں ایک کتے کو بھی اسکوٹی کے نیچے آ کر دبتے دیکھا جا سکتا ہے، حادثے کے بعد کتے خود بھی ڈر کر بھاگ گئے، گرنے کے باعث دونوں خواتین کو متعدد چوٹیں آئیں۔

    خاتون نے کہا کہ وہ صبح تقریباً 6 بجے مندر جا رہے تھے کہ 6 سے 8 کتے ان کا پیچھا کرنے لگے، جس پر انھوں نے اسکوٹی کی رفتار بڑھا دی، جس کی وجہ سے حادثہ پیش آ گیا۔

    واضح رہے کہ اسکوٹی پر سوار خواتین اور بچہ ہیلمٹ کے بغیر تھے، ٹویٹر صارفین نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ہیلمٹ کے بغیر تھے، انھیں شدید چوٹ بھی آ سکتی تھی۔

  • آوارہ کتوں نے شیر خوار بچے کو بھنبھوڑ ڈالا، بچے کی دردناک موت

    آوارہ کتوں نے شیر خوار بچے کو بھنبھوڑ ڈالا، بچے کی دردناک موت

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شیر خوار بچہ آوارہ کتوں کے ہتھے چڑھ گیا، کتوں نے بچے کو بری طرح بھنبھوڑ ڈالا جس کے بعد ننھا بچہ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب پیش آیا، بچے کی موت کے بعد علاقہ مکینوں نے احتجاجاً سڑک بند کردی اور احتجاج شروع کردیا۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ علاقے میں اس سے قبل بھی سگ گزیدگی کے واقعات ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر کسی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی۔

    پولیس کے مطابق سوسائٹی میں تعمیراتی کام جاری تھا جہاں مزدور کام کر رہے تھے، انہی میں ایک خاتون سپنا دیوی اپنے 18 ماہ کے بیٹے کو لے کر وہاں مزدوری کرنے آرہی تھیں۔

    واقعے کے روز سپنا بچے کو ایک جگہ بٹھا کر کچھ دور کام کر رہی تھی جب لوگوں نے بچے کے رونے اور چیخنے کی آوازیں سنیں، لوگ وہاں پہنچے تو کئی آوارہ کتے بچے کو گھیر کر اسے بھبنھوڑ رہے تھے۔

    لوگوں نے کتوں کو مار کر وہاں سے بھگایا اور بچے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم بچہ دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    سوسائٹی کے اپارٹمنٹ اونرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر دھرم ویر یادو کا کہنا ہے کہ بچے کو ایک نجی اسپتال لے جایا گیا اور رات دیر گئے تک بچے کا آپریشن جاری رہا، کتوں نے بچے کے پیٹ میں کئی جگہ کاٹ لیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کے مطابق بچے کی آنت باہر آگئی تھی، انہوں نے اس کی جان بچانے کی کوشش کی لیکن ننھا بچہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔

    واقعے کے بعد پوری سوسائٹی صدمے اور اشتعال کی کیفیت میں ہے اور لوگ مقامی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

  • سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے کا منصوبہ

    سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے کا منصوبہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا، منصوبے میں کتوں کو کنٹرول کرنے اور کاٹنے سے روکنے کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں 18 لاکھ آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا، منصوبے کے تحت 75 کروڑ روپے سے زائد رقم سے انڈس اسپتال کی خدمات حاصل کرلی گئیں۔

    جاری کردہ دستاویزات کے مطابق محکمہ بلدیات نے ریبیز کنٹرول پروگرام کا نیا منصوبہ منظور کرلیا ہے، آوارہ کتوں کو ویکسین، چپ اور ٹیگ سمیت دیگر مد میں 75 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 18 لاکھ کتوں کی آبادی میں 40 فیصد بچے، 35 فیصد مادہ اور 25 فیصد نر کتے ہیں، آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 80 ڈاکٹر بھی بھرتی ہوں گے۔

    آوارہ کتوں کو لگائی جانے والی ویکسین کا 3 سال تک اثر ہوگا، منصوبے میں کتوں کو کنٹرول کرنے اور کاٹنے سے روکنے کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں گے۔

  • سعودی عرب: آوارہ کتوں نے ننھی بچی کو بھنبھوڑ ڈالا

    سعودی عرب: آوارہ کتوں نے ننھی بچی کو بھنبھوڑ ڈالا

    ریاض: سعودی عرب میں آوارہ کتوں نے 4 سالہ معصوم بچی کو بھنبھوڑ ڈالا، دلخراش واقعے نے پورے علاقے کو افسردہ کردیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ دارالحکومت ریاض سے 25 کلو میٹر دور وصحلہ کے علاقے میں پیش آیا جہاں گیسٹ ہاؤسز بنے ہوئے تھے اور لوگ اپنی تعطیلات و ویک اینڈ گزارنے وہاں آتے تھے۔

    ایسا ہی ایک خاندان بھی وہاں ویک اینڈ پر آیا ہوا تھا جس میں ایک 4 سال کی بچی بھی موجود تھی۔ بچی کسی وقت اکیلی باہر نکلی تو قریب موجود 5 آوارہ کتوں نے بچی پر حملہ کردیا۔

    بچی کی چیخ و پکار پر ماں باہر نکلی تو اپنے جگر گوشے کو خونخوار کتوں کے جبڑوں میں پھنسے دیکھ کر اس نے بھی رونا اور چیخنا چلانا شروع کردیا۔ چیخ و پکار پر جمع ہوئے راہ گیروں نے فوری طور پر کتوں کو دور بھگایا لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔

    کتوں نے بچی کو لہولہان کردیا تھا اور آس پاس خون کی ندی بن چکی تھی۔

    بچی کے چچا کے مطابق وہ لوگ فوری طور پر بچی کو لے کر اسپتال بھاگے جہاں انہیں کہا گیا کہ بچی کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم 2 گھنٹے بعد انہیں بتایا گیا کہ بچی جانبر نہ ہوسکی۔

    چچا کا کہنا تھا کہ اس دوران وہ کووڈ 19 کے حفاظتی اقدامات کے تحت اسپتال کے باہر ہی کھڑے انتظار کرتے رہے۔

    انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا خاندان اکثر ریاض سے اپنا ویک اینڈ گزارنے یہاں آتا تھا۔ کتوں نے بچی کے جسم کا گوشت ادھیڑ دیا تھا اور اسی وقت اس کی حالت نازک معلوم ہورہی تھی۔

    واقعے کے بعد میونسپل حکام اور فرانزک عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچا اور وہاں کا جائزہ لیا۔

    چچا کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں آوارہ کتوں کی بہتات ہے جس سے وہاں کے افراد کی جانوں کو خطرہ ہے، یہاں آنے والے افراد کے ساتھ ننھے بچے بھی موجود ہوتے ہیں۔

    ان کے مطابق مقامی حکام کو متعدد شکایات کے باوجود تاحال اس حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا تھا۔

  • لاڑکانہ، آوارہ کتوں نے ایک روز میں 22 افراد کو کاٹ لیا

    لاڑکانہ، آوارہ کتوں نے ایک روز میں 22 افراد کو کاٹ لیا

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر لاڑکانہ میں آوارہ کتوں نے ایک ہی روز میں 22 افراد کو کاٹ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ ضلع بھر آوارہ کتوں کی بہتات کے اثرات سامنے آنے لگے، ایک ہی روز میں آوارہ کتوں نے 22 افراد کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    ذرائع کا کہنا کہ کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والوں میں 10 بچے، 11 مرد اور خاتون شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق متاثرہ افراد کو چانڈکا اسپتال منتقل کیا گیا، اسپتال کے سینٹر سے ویکسین فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سکھر میں اوباڑو کے گاؤں مزار چاچڑ میں کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی ہو گیا تھا، تاہم تحصیل اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی جا سکی تھی۔

    زخمی ہونے والے بچے کے چچا عابد علی نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا تھا کہ بچے کو فوری طور پر تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا لیکن ایک گھنٹے تک اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی گئی۔

    بچے کے چچا کا کہنا تھا اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھے، صرف ٹرینر ڈسپنسر موجود تھے، بچے کو تحصیل اسپتال سے رحیم یار خان ریفر کیا گیا ہے، اب ڈاکٹر کہتے ہیں بچے کو زخم گہرا ہے یہاں علاج نہیں ہو سکتا۔

  • سیکڑوں گلے کٹے آوارہ کتے برآمد، مقاصد کیا تھے؟

    سیکڑوں گلے کٹے آوارہ کتے برآمد، مقاصد کیا تھے؟

    ماسکو: روس میں سیکڑوں آوارہ کتے مردہ حالت میں برآمد ہونے پر جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنان سیخ پا ہوگئے اور انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی شہر یاکوشت میں مردہ حالت میں پائے گئے سیکڑوں کتوں کو ذبح کیا گیا۔ جبکہ ردعمل میں جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں بھی متحرک ہوگئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے جراثیم یا پھر کسی بھی قسم کے مرض سے بچنے کے لیے مذکورہ کتوں کو مارا گیا۔ اس کی وجہ کروناوائرس کی روک تھام بھی ہوسکتا ہے البتہ اس حوالے سے کوئی حتمی وجہ سامنے نہیں آئی۔

    دو کنٹینر سے سیکڑوں آوارہ کتے اور بلیاں مردہ حالت میں پائی گئیں جن کے گلے پر تیز دھار آلے سے کاٹے جانے کے نشانات ہیں۔ اس سے متعلق ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے۔

    سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ اگر جانوروں میں کوئی جراثیم پایا جاتا ہے تو اسے مذکورہ مرض سے پاک کیا جائے نہ کہ انہیں موت کے گھاٹ اتارا جائے، یہ انتظامیہ کی نااہلی ہے۔

    جانوروں کے حقوق سے متعلق قائم کی گئیں متعدد تنظیموں نے اس عمل کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    یاکوشت شہر کی خاتون میئر نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا اس عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • آوارہ کتوں کو مارنے پر ملزمان کو 10 سال قید

    آوارہ کتوں کو مارنے پر ملزمان کو 10 سال قید

    انقرہ: ترکی میں آوارہ کتوں کو زہر خورانی سے قتل کرنے کے الزام پر 3 افراد کو 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    ترک میڈیا کے مطابق دارالحکومت انقرہ کی عدالت نے 3 ملزمان پر آوارہ کتوں کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں سزا سنادی۔

    عدالت نے ملزمان کو قصور وار ٹہراتے ہوئے آوارہ کتوں کو مارنے کے جرم میں 10 سال قید اور 15 ہزار لیرا جرمانے کی سزا سنائی، یہ حالیہ ادوار میں جانوروں کو قتل کرنے کے الزام میں شہریوں کو دی جانے والی سخت ترین سزا ہے۔

    ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے آوارہ کتوں کو کیڑے مار دوا مرغی کے گوشت میں ملا کر انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، شہر کے گنجان آباد والے علاقے میں خالی مقام سے کتے مرے ہوئے پاگئے تھے جس پر حکام نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

    ابتدائی طور پر ملزمان کو گرفتار کر کے ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا تاہم عدالت نے کیس کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔

  • آوارہ کتے تاحال بےقابو، مزید 6 افراد کو زخمی کردیا

    آوارہ کتے تاحال بےقابو، مزید 6 افراد کو زخمی کردیا

    کندھکوٹ: سندھ میں آوارہ کتوں کی افزائش روکنے اور ان کے کاٹنے کے واقعات پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، آج بھی 6 افراد کتے کے کاٹے سے زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر کندھکوٹ کے علاقے تنگوانی میں آوارہ کتوں نے مزید 6ا فراد کو کاٹ لیا، کتوں کے حملے میں زخمی ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    متاثرہ افراد کو ویکسین کے لیے تنگوانی اسپتال منتقل کیا گیا ہے، ایم ایس تنگوانی اسپتال کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کو ویکسین فراہم کردی گئی، جبکہ وہ کسی بھی قسم کے جانی خطرے سے باہر ہیں۔

    میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں شکارپور میں کتے کے کاٹے کی وجہ سے 10 سال کا ایک بچہ جاں بحق ہو گیا تھا، جسے بروقت ویکسین نہیں مل سکی تھی۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں کرپشن کے باعث کتے کے کاٹے کی ویکسین کمشنر آفس میں رکھی جاتی ہیں، جہاں مریضوں سے شناختی کارڈ اور کتے کی صحت کے بارے میں معلومات کے بعد انجکشن فراہم کیے جاتے ہیں، حکومت سندھ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ویکسین موجود ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال کتے کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

  • خیبرپختونخوا میں آوارہ کتوں کی افزائش روکنے کیلئے بڑا منصوبہ

    خیبرپختونخوا میں آوارہ کتوں کی افزائش روکنے کیلئے بڑا منصوبہ

    پشاور: خیبرپختونخوا میں انتظامیہ نے آوارہ کتوں کی افزائش روکنے اور ویکسی نیشن کے لیے سرجری منصوبے کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبے میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ لائیواسٹاک نے مشترکہ منصوبہ شروع کیا ہے، منصوبے کے تحت کے پی کے میں کتوں کی افزائش پر قابو پایا جائے گا جبکہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں بھی کمی لائی جائے گی۔

    ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ڈاکٹر معصوم شاہ کا کہنا ہے کہ آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن کے علاوہ سرجری بھی ہوگی، سرجری سے کتے لڑ نہیں سکتے اور نہ ہی کاٹ سکیں گے، کتوں میں مائیکروچپ اور ربن لگائے جائیں گے۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

    میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    حال ہی میں سندھ حکومت نے صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں کراچی سمیت صوبے کے تمام بلدیاتی کونسلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آوارہ کتے پکڑے جائیں۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

  • ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    کراچی: سندھ کے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا ہے کہ آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر بہت ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ کتوں کو ویکسین دے کر ان کی افزائش نسل روکی جائے گی، انھیں زہر دے کر نہیں مارا جائے گا، یہ ظالمانہ طریقہ ہے جو انگریز دور سے رائج ہے۔

    روشن شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آوارہ کتوں کے مسئلے کے حل کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، کتوں کو ختم کرنے کا پرانا طریقہ غلط ہے، 3 سال میں جانوروں کے خصوصی مراکز بنائے جائیں گے۔

    ادھر سندھ کی تحصیل تنگوانى میں کتا مار مہم شروع نہ ہونے سے سگ گزیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ روز 3 طلبہ سمیت 9 افراد کو آوارہ کتے کاٹ چکے ہیں، زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا، جب کہ 10 روز میں کتوں کے کاٹنے کے 140 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں آوارہ اور پاگل کتوں کی بہتات ہو چکی ہے، آئے دن رے بیز سے اموات ہو رہی ہیں، لیکن صوبائی اور شہری حکومت کی جانب سے تا حال اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔