Tag: آوارہ کتے

  • کتوں کو بچاتے ہوئے 3 خواتین نے جان دیدی

    کتوں کو بچاتے ہوئے 3 خواتین نے جان دیدی

    براٹسلاوا: یورپی ملک سلوواکیہ میں کتوں کو بچانے کی مہم کے دوران 3 خواتین جان کی بازی ہار گئیں، وزیراعظم نے واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتےہوئے ’یوم سوگ‘ کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سلوواکیہ کے وزیراعظم پیٹر پیلی گرینے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کتوں کو ڈوبنے سے بچاتے ہوئے تین بہادر خواتین سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہیں جس میں سے ایک کی لاش مل گئی اور 2 کی تلاش جاری ہے۔

    یہ افسوسناک واقعہ دارالحکومت براٹسلاوا سے تین سو کلومیٹر دور واقع ریووکا میں پیش آیا جہاں شدید بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی آگئی اور ڈیم میں شگاف پڑنے سے پانی شہر میں داخل ہوگیا۔

    سیلابی صورتحال کے پیش نظر شہر میں ایمرجنسی نافذ کی گئی اور شیلٹر ہوم میں موجود جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے مدد کی اپیل کی گئی ۔

    علاقہ مکین تین خواتین زوزانا، کٹکا اور زدنکا نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیتے ہوئے کچھ کتوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا اور باقی جانوروں کو ریسکیو کرنے کے لیے واپس شیلٹر ہوم جاتے ہوئے سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اداروں کی ٹیمیں پہنچ گئیں اور لاپتہ ہونے والی خواتین کی تلاش شروع کردی، طویل جدوجہد کے بعد ایک خاتون کی لاش مل گئی تاہم اس کی دو ساتھیوں کی لاشیں تاحال نہیں مل سکیں۔

    وزیراعظم نے اس افسوسناک واقعے پر گھرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے خواتین کی بہادری پر قومی سطح پر یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

  • سندھ حکومت کا کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ

    کراچی/مٹیاری: سندھ حکومت نے کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انھیں انجکشن لگانے کے لیے بلدیاتی عملے کی ٹریننگ کا جلد آغاز کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے رے بیز سے ہونے والی اموات کے پیش نظر آوارہ کتوں کو اینٹی رے بیز کے انجکشن لگانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، سندھ حکومت آوارہ کتوں کےمجوزہ منصوبے پر 30 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔

    آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انھیں انجکش لگانے کے لیے افریقی تربیت یافتہ ماسٹر ٹرینرز سندھ کی بلدیاتی کونسلز میں عملے کو ٹریننگ دیں گے، آوارہ کتوں کے لیے ہر ضلع میں 2 سے 3 سینٹرز بنائے جائیں گے۔

    سندھ حکومت نے آوارہ کتوں کو زہر دے کر مارنا بھی ممنوع قرار دے دیا ہے، منصوبے کے تحت 7 سال میں آوارہ کتوں کی نسل ختم کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    ادھر آوارہ کتوں کے کاٹے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، سندھ کے ضلع مٹیاری میں آوارہ کتوں نے 3 بچیوں سمیت 10 افراد کو کاٹ لیا، تمام زخمیوں کو تعلقہ اسپتال ہالا میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا۔

    دو دن قبل سگ گزیدگی کا شکار 55 سالہ خاتون جناح اسپتال کراچی میں دوران علاج دم توڑ گئی تھیں، حور بی بی کا تعلق نواب شاہ سے تھا۔

    چند دن قبل کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں 12 افراد ایک پاگل کتے کے کاٹے کا شکار ہو گئے تھے، جن میں کراچی پولیس کا ایک سب انسپکٹر بھی شامل تھا۔

  • میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    کراچی: سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں کراچی سمیت صوبے کے تمام بلدیاتی کونسلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آوارہ کتے پکڑے جائیں۔

    محکمہ بلدیات سندھ نے میئر کراچی سمیت لاڑکانہ، سکھر اور حیدرآباد کے میئرز کو بھی ہنگامی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ میں آوارہ کتوں کے خلاف مؤثر مہم شروع کی جائے۔

    کتوں کے کاٹے کے کیسز بڑھنے کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے یہ مراسلہ ضلعی میونسپل کارپوریشنز، ڈی سیز، میونسپل کمیٹیز و دیگر کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔

    تازہ ترین:  سندھ میں کتے کے کاٹے کے مریضوں کو ویکسین کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شکارپور میں کتے کے کاٹے کی وجہ سے 10 سال کا ایک بچہ جاں بحق ہو گیا تھا، جسے بروقت ویکسین نہیں مل سکی تھی۔

    معلوم ہوا ہے کہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں کرپشن کے باعث کتے کے کاٹے کی ویکسین کمشنر آفس میں رکھی جاتی ہیں، جہاں مریضوں سے شناختی کارڈ اور کتے کی صحت کے بارے میں معلومات کے بعد انجکشن فراہم کیے جاتے ہیں، حکومت سندھ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ویکسین موجود ہے۔

    کمشنر آفس میں کہا جاتا ہے کہ پہلے زخم دکھاؤ اور شناختی کارڈ لاؤ پھر اس کے بعد اس بات کی جانچ پڑتال ہوتی ہے کہ کاٹنے والا کتا پاگل تھا یا نہیں؟ اس دوران تکلیف میں مبتلا متاثرہ مریض کمشنر آفس کے رحم و کرم پر ہوتا ہے۔

    ادھر پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور رکن صوبائی اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ کے اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔