Tag: آٹا

  • کراچی میں آٹے کی سرکاری قیمت مقرر

    کراچی میں آٹے کی سرکاری قیمت مقرر

    کمشنر کراچی نے ڈھائی نمبر آٹے کی ریٹیل قیمت 94 روپے فی کلو مقرر کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈھائی نمبر آٹے کی ہول سیل قیمت 90 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔

    ایکس فلور ملز کے لیے ڈھائی نمبر آٹے کی قیمت 87 روپے فی کلو ہوگی، فائن چکی کے آٹے کی فی کلو ایکس مل قیمت 92 روپے مقرر ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ہول سیل فائن آٹے کی قیمت 95 روپے فی کلو جبکہ ریٹیل فائن آٹے کی قیمت 99 روپے فی کلو میں فروخت کیا جائے گا۔

    چکی کے آٹے کی قیمت فی کلو 115 روپے مقرر کی گئی ہے، دکاندار، آٹا فروش سرکاری قیمت کی فہرست نمایاں آویزاں کریں، مہنگا آٹا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • ہڑتال جاری رہنے سے کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    ہڑتال جاری رہنے سے کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ بھر میں آج فلار ملز کے ہڑتال کا تیسرا دن ہے، صوبہ بھر میں آٹا ملیں بند ہیں، اور سپلائی بحال نہ ہونے سے سیکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں، ہڑتال کی حمایت میں سندھ کے مختلف شہروں میں سیکڑوں آٹا چکیاں بھی بند ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق تیسرے دن بھی فلار ملز ایسوسی ایشن کی ود ہولڈنگ ٹیکس کلیکشن کے خلاف ہڑتال جاری رہنے سے کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹا بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    ملز بند ہونے سے شہر میں آٹے کی قلت بڑھنے لگی ہے، فلار ملوں میں کام کرنے والے دیہاڑی دار مزدور رل گئے ہیں، ملوں میں گندم کی سپلائی کرنے والے ٹرکوں کو بھی روک لیا گیا ہے، ٹرکوں پر لوڈ گندم نہ اتارے جانے سے ٹرک ڈرائیورز بھی پریشان ہیں۔

    کراچی سمیت سندھ بھر کے فلار ملز مالکان نے ہڑتال سے متعلق ہنگامی اجلاس بلایا، جس میں ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چیئرمین فلار ملز سندھ سرکل چوہدری عامر عبداللہ نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے تک ہڑتال جاری رکھیں گے، 2 دن گزر گئے حکومت یا ایف بی آر کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

    چیئرمین ہول سیلر ڈیلرز رؤف ابراہیم نے بتایا ہے کہ ہول سیل بازار میں 2 دن کا اسٹاک باقی ہے، ہول سیل میں ڈھائی نمبر آٹا 92، فائن آٹا 97 روپے کلو میں دستیاب ہے۔

    دوسری طرف ریٹیل سطح پر منافع خوروں نے آٹے کی فی کلو قیمت میں 5 روپے اضافہ کر دیا ہے، ریٹیل مارکیٹوں میں آٹا 110 سے 115 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے، چکیوں پر آٹا 115 روپے سے بڑھ کر 120 روپے فی کلو ہو گیا۔

  • مریم نواز نے 10 کلو آٹے کا تھیلا 750 روپے سے مہنگا فروخت ہونے کا نوٹس لے لیا

    مریم نواز نے 10 کلو آٹے کا تھیلا 750 روپے سے مہنگا فروخت ہونے کا نوٹس لے لیا

    لاہور: آٹے کی قیمتوں میں من مانے اضافے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نوٹس لے لیا، جس کے بعد محکمہ خوراک حرکت میں آ گیا ہے، اور صوبہ بھر میں فلور ملز، ڈیلرز اور پرچوں فروشوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

    پنجاب میں 10 کلو آٹے کے تھیلے کا سرکاری ریٹ 750 روپے مقرر ہے، جب کہ بازار میں دس کلو آٹے کا تھیلا 100 سے 150 روپے اضافی قیمت میں فروخت ہو رہا ہے۔

    گراں فروشی کے خلاف گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 523 فلور ملز، آٹا ڈیلرز اور ریٹیل شاپس کی چیکنگ کی گئی، گراں فروشی، نامکمل لیبلنگ اور ناقص انتظامات پر 7 لاکھ 20 ہزار کے جرمانے کیے گئے اور متعدد کو وارننگ نوٹس جاری کیے گئے۔

    لاہور ڈویژن میں 25، فیصل آباد 43، ساہیوال میں 33 مقامات چیک کیے گئے، راولپنڈی ڈویژن میں61، سرگودھا میں 77 مقامات کی چیکنگ کی گئی، جب کہ ملتان ڈویژن میں 38، بہاولپور 35 اور ڈی جی خان میں 89، گجرات ڈویژن میں 85 جب کہ گوجرانوالہ میں37 مقامات کی چیکنگ ہوئی۔

    ایک بیان میں وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین کا کہنا ہے کہ آٹے کی قیمت میں مصنوعی اضافہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے، وزیر خوراک پنجاب کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بے نقاب کیا جا رہا ہے۔

  • رواں ماہ آٹے کی فی کلو قیمت میں 15 سے 20 روپے کی کمی آئے گی

    رواں ماہ آٹے کی فی کلو قیمت میں 15 سے 20 روپے کی کمی آئے گی

    کراچی: آٹا درآمد کرنے والوں کا کہنا ہے کہ رواں ماہ فی کلو آٹے کی قیمت میں 15 سے 20 روپے کی کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آٹا امپورٹرز نے کہا ہے کہ روس سے گندم کے 3 جہاز جلد کراچی پہنچ رہے ہیں، پہلا جہاز ایم وی بیکس ہلیل 15 ستمبر کو کراچی پہنچے گا، جہاز میں 60 ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے۔

    امپورٹرز کے مطابق دوسرا جہاز 23 سے 25 ستمبر کو کراچی پہنچے گا، تینوں جہازوں میں 60،60 ہزار میٹرک ٹن گندم ہے، جہاز پہنچنے سے ملک بھر میں فوری طور پر گندم اور آٹے کی قیمت نیچے آئے گی اور کمی پوری ہو جائے گی۔

    روسی گندم کراچی پہنچ کر فی کلو آٹے کی قیمت 100 روپے پڑے گی، یہ گندم آنے سے پورا سال وافر مقدار میں گندم دستیاب ہوگی، اس وقت اوپن مارکیٹ میں گندم 125 روپے اور آٹا 160 روپے فی کلو ہے۔

  • ملک میں گندم کی بمپر فصل، لیکن کراچی میں آٹا انتہائی مہنگا

    ملک میں گندم کی بمپر فصل، لیکن کراچی میں آٹا انتہائی مہنگا

    کراچی: فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے کہ اس سال ملک میں گندم کی بمپر فصل ہوئی، عالمی مارکیٹ میں گندم کے ریٹ انتہائی کم ہیں، لیکن کراچی میں آٹا انتہائی مہنگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے کہ اس سال ملک میں گندم کی بمپر فصل ہوئی، یوکرین سمیت عالمی مارکیٹ میں بھی گندم کے ریٹ کم ہیں۔

    صدر ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کراچی میں ہی گندم اور آٹا کیوں مہنگا ہے، صوبائی حکومت کراچی کے لیے گندم نہیں کھول رہی، حکومت اور فوڈ ڈپارٹمنٹ میں ہماری شنوائی نہیں ہو رہی۔

    انہوں نے کہا کہ 100 کلو گندم کے نرخ میں 2 ہزار روپے سے زیادہ کا فرق ہے، سارا معاملہ سرکار کے کنٹرول میں ہے لیکن حکومت کراچی کے لیے گندم نہیں کھول رہے۔

  • کوئٹہ میں فلور ملز کو گندم ملنی بند ہوگئی، آٹے کی قیمت آسمان پر

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 26 سو 60 سے 28 سو روپے میں فروخت ہورہا ہے، فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فلور ملز کو گندم ملنی گزشتہ 10 دنوں سے بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آٹے کی قیمتیں کم کرنے میں ناکام ہوگئی، شہر میں مہنگے داموں آٹا فروخت ہورہا ہے۔

    مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 26 سو 60 سے 28 سو روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری سستا آٹا پوائنٹس لگنا بھی بند ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب صدر فلور ملز ایسوسی ایشن ناصر آغا کا کہنا ہے کہ فلور ملز کو گندم ملنی گزشتہ 10 دنوں سے بند ہے، محکمہ خوراک کی نا اہلی سے شہری پریشان ہیں۔

  • پنجاب میں 100 سے زائد ملوں کا گندم کوٹہ معطل کر دیا گیا

    پنجاب میں 100 سے زائد ملوں کا گندم کوٹہ معطل کر دیا گیا

    لاہور: محکمہ خوراک پنجاب نے 100 سے زائد ملوں کا گندم کوٹہ معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری خوراک اور پنجاب فلار ملز ایسوسی ایشن کے درمیان تنازع بڑھ گیا ہے، محکمہ خوراک پنجاب نے 100 سے زائد ملوں کا گندم کوٹہ معطل کر دیا۔

    دوسری طرف پنجاب فلار ملز ایسوسی ایشن نے پیر سے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ چیئرمین ایسوسی ایشن افتخار مٹو نے کہا کہ کل سے فلار ملز گندم نہیں اٹھائیں گے، سرکاری گندم نہیں ہوگی تو مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی بھی نہیں ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے 10 ملز مالکان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ آٹے کی فروخت کے لیے ٹریکنگ اسٹیشن ختم اور دکانوں پر سیل پوائنٹ قائم کیے جائیں۔

  • آٹے کی قیمت میں اضافہ، پنجاب میں سستے آٹے کی فراہمی کے لیے اہم اقدام

    لاہور: صوبہ پنجاب کے محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ آٹے کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر آج سے ملوں کو 26 ہزار ٹن سستی گندم جاری کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان صوبائی محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں آٹا ملوں کا کوٹہ بڑھا دیا گیا، آج سے ملوں کو 26 ہزار ٹن سستی گندم جاری ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور میں سستے آٹے کی فراہمی کے پوائنٹس کی تعداد بڑھا کر 17 ہزار سے زائد کر دی گئی۔

    ترجمان کے مطابق اتوار سے آٹے کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، چکی اور دکانوں پر کمرشل آٹے کی قیمت و سپلائی ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ذخیرہ اندوز اس وقت فائدہ اٹھا رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر کی ٹیموں کو بھی فعال کیا جائے گا۔

  • بلوچستان میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار 500 روپے تک پہنچ گیا

    بلوچستان میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار 500 روپے تک پہنچ گیا

    کوئٹہ: بلوچستان میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار 500 روپے تک پہنچ گیا۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں آٹا فی کلو 125 سے 130 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جب کہ 50 کلو آٹے کا تھیلا 6 ہزار سے ساڑھے چھ ہزار روپے تک میں فروخت ہونے لگا ہے۔

    کوئٹہ میں آٹا مزید مہنگا ہونے کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات اور بڑھ گئی ہیں، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹے کی قیمت میں فوری طور پر نمایاں کمی کی جائے۔

    مارکیٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران آٹے کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، کوئٹہ میں ایک سو تیس روپے تک کلو فروخت ہو رہا ہے، جب کہ بیس کلو آٹے کا تھیلا ڈھائی ہزار روپے تک پہنچ گیا۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری قیمت پر آٹا کہیں دستیاب نہیں، اعلیٰ حکام فوری نوٹس لیں۔

    ادھر پنجاب کے شہر فیصل آباد میں گندم کا بحران سر اٹھانے لگا ہے، گندم فی من قیمت 4 ہزار پانچ سو روپے تک پہنچ گئی، جب کہ آٹے کے 20 کلو کا تھیلا ڈھائی ہزار روپے کا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے نان اور روٹی بھی مہنگی ہو گئی۔

    واضح رہے کہ ملک میں سال 2022 میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گوشت تو پہلے ہی مہنگا تھا، لیکن صورت حال اتنی بدتر ہوئی کہ پھل اور سبزیاں بھی غریب عوام کی قوت خرید سے باہر نظر آئیں۔

    رواں سال مہنگائی کا جن بوتل سے نکل کر لوگوں کی زندگیوں کے گرد چکر لگاتا رہا، مہنگائی میں اہل و عیال کو دو وقت کا کھانا کھلانا بھی مشکل سے مشکل تر ہوگیا، جس کے باعث بچوں کو مناسب خوراک کی فراہمی یقینی بنانا بھی بڑا محاذ ثابت ہوا۔

  • اردوان نے دنیا کو گندم اور تیل کے بعد ایک اور بحران سے خبردار کر دیا

    اردوان نے دنیا کو گندم اور تیل کے بعد ایک اور بحران سے خبردار کر دیا

    بالی: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے دنیا کو گندم، سورج مکھی کے تیل اور مکئی کے بحران کے بعد ایک اور بحران کے خطرے سے خبردار کر دیا ہے، انھوں نے کہا دنیا کو چاول کے بحران کا بھی خطرہ لاحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر اردوان انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں اپوروا کیمپنسکی میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس کے فوڈ اینڈ انرجی سیکیورٹی سیشن میں بات کر رہے تھے۔

    انھوں نے اناج کے بحران کی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو گندم، سورج مکھی کے تیل اور مکئی کی طرح چاول کے بھی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی طلب، رسد میں رکاوٹ، اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور خام مال کی قلت کی وجہ سے دنیا کو مہنگائی کا سامنا ہے۔ اپنی تقریر میں اردوان نے کہا کہ ان تمام چیلنجز کے باوجود گزشتہ سال عالمی معیشت کی شرح نمو 6 فی صد تک رہی۔

    اردوان نے کہا اس وقت دنیا کو چاول میں بحران کے امکان کا سامنا ہے، جیسا کہ گندم، سورج مکھی کے تیل اور مکئی میں سامنا رہا، اسی طرح عالمی کھاد کی منڈی کو تیزی سے مستحکم کیا جانا چاہیے، بصورت دیگر ہمیں اگلے سال ایک بڑے غذائی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انھوں نے کہا ترکی کی طرف سے بحیرہ اسود میں اقوام متحدہ کے ساتھ قائم کردہ راہداری کے ذریعے 10 ملین ٹن سے زیادہ اناج بھیج دیا گیا ہے، ہمیں برآمد شدہ اناج کو فوری ضرورت کے تحت پس ماندہ علاقوں، خاص طور پر افریقہ تک پہنچانے کے لیے بھی کوششیں صرف کرنی چاہیئں۔