Tag: آٹھویں جماعت کی طالبہ

  • آٹھویں جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد، زیادتی کے بعد قتل کا شبہ

    آٹھویں جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد، زیادتی کے بعد قتل کا شبہ

    کلکتہ: بھارت میں مغربی بنگال کےایک کھیت سے پیر کی شام ایک لاپتہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد ہوئی، بچی کو زیادتی کے بعد قتل کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آٹھویں جماعت کی طالبہ 9 جنوری سے لاپتہ تھی۔ بچی کے اہل خانہ نے تین دن بعد 12 جنوری کو گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کی لاش برآمد کرلی گئی ہے، متاثرہ کے والدین کی شکایت کی بنیاد پر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ کے والدین نے جب سے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی، پولیس نے اس کی تلاش شروع کردی تھی۔ گزشتہ روز شام کو اطلاع ملی کے متاثرہ لڑکی کی برہنہ لاش گھر کے قریب کھیت میں موجود ہے۔

    متاثرہ کے والدین نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی 9 جنوری کی دوپہر کو کچھ مقامی نوجوانوں کے بلانے کے بعد گھر سے باہر گئی تھی۔ وہ تب سے لاپتہ تھی۔

    لڑکی کے گھر کے ایک فرد کا کہنا تھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ پہلے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی اور پھر اس کی لاش کو دفن کر دیا گیا۔ ہم مجرموں کا جلد سے جلد سراغ لگانے اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آٹھویں جماعت کی اسٹوڈنٹ کی لاش ملنے کے بعد علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ لاش کی برآمدگی کے بعد علاقہ مکینوں نے پولیس کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

    دوست کو قتل کرنے والی لڑکی کو موت کی سزا سنادی گئی

    متاثرہ کی لاش کی بازیابی کلکتہ کی ایک خصوصی عدالت کی جانب سے سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کی ایک خاتون جونیئر ڈاکٹر سے زیادتی و قتل کے معاملے میں واحد ملزم سنجے رائے کو سزا سنائے جانے کے چند گھنٹے بعد ہوئی ہے۔

  • آٹھویں جماعت کی طالبہ اسما سے زبردستی نکاح کرلیا گیا؟

    آٹھویں جماعت کی طالبہ اسما سے زبردستی نکاح کرلیا گیا؟

    کراچی: عباس ٹاؤن سے لاپتا ہونے والی آٹھویں جماعت کی طالبہ اسما کے رحیم یارخان میں شادی کرنے کے معاملے میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس کیس کے حوالے سے پولیس نے بتایا کہ اسما نے رحیم یار خان میں نکاح نامے میں 19 برس عمر لکھوائی ہے۔ اسما کی والدہ کے مطابق اس کی عمر 14 سے 15 سال کے درمیان ہے۔

    پولیس نے کہا کہ محکمہ داخلہ سے اجازت کے بعد پنجاب جاکر بچی کو بازیاب کرایا جائے گا۔ اسما کے بیان کے بعد معلوم ہوسکے گا کہ پسند کی شادی کی یا زبردستی نکاح کیا گیا۔

    15 برس کی عمر میں لڑکی کا نکاح سندھ میں قانون کے خلاف ہے۔ لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ ہمیں ہماری بچی سے نہیں ملوایا جا رہا نہ فون پر بات کرائی جا رہی ہے۔

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ رحیم یارخان کی پولیس کے مطابق اسما نامی لڑکی نے مرضی سے نکاح کے متعلق بیان دیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

  • آٹھویں جماعت کی  طالبہ نے خود کو اغوا ہونے سے بچالیا

    آٹھویں جماعت کی طالبہ نے خود کو اغوا ہونے سے بچالیا

    اوکاڑہ : آٹھویں جماعت کی طالبہ نے خود کو اغوا ہونے سے بچالیا ، ملزم نے بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تو لڑکی کے شور مچادیا، جس پر ملزم بھاگ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے علاقے حجرہ شاہ مقیم کے ملنگ ٹاؤن میں آٹھویں جماعت کی یتیم طالبہ نے شور مچا کر اغواء کی کوشش ناکام بنا دی۔

    اطلاع ملنے پر مقامی پولیس موقع پر پہنچی ، طالبہ کی والدہ نے پولیس کو ایک ملزم کے خلاف تحریری درخواست دے دی ہے۔

    پولیس کو بتایا گیا بہاول شیر نامی اوباش نے چودہ سال کی بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تو لڑکی کے شور مچانے پر لوگ جمع ہو گئے اور ملزم بھاگ گیا۔.

    طالبہ کی والدہ کا کہنا ہے تحریری درخواست کے باوجود پولیس ملزم کیخلاف ایف آئی آر درج نہیں کر رہی۔