Tag: آٹھ تیل بردار جہاز

  • سونے اور خام تیل کی قیمتیں گر گئیں

    سونے اور خام تیل کی قیمتیں گر گئیں

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ کے خطاب کے بعد عالمی مارکیٹ میں سونے اور خام تیل کی قیمتیں کم ہونے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی قوم سے خطاب کے بعد سونے اور خام تیل کی قیمتیں گر گئیں، عالمی مارکیٹ میں سونا 14 ڈالر کمی سے 1560 ڈالر فی اونس کا ہو گیا جب کہ عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت میں 3.86 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    اس کمی کے بعد عالمی بازار میں کروڈ آئل 2.42 ڈالر سستا ہوکر 60.28 ڈالر فی بیرل تک گر گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: میزائل استعمال نہیں کرنا چاہتے، ایران جوہری منصوبے سے دستبردار ہوجائے، ٹرمپ

    ادھر امریکی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جارہی ہے، ایس اینڈپی 500 انڈیکس 16.50پوائنٹس اضافے سے 3253 کی سطح پر جب کہ امریکی ڈاو جانز 30 انڈیکس 145 پوائنٹس اضافے سے 28726 پر پہنچ گیا۔

    واضح رہے کہ ایران امریکا کشیدگی کے باعث عالمی بلین مارکیٹ میں سونے اور خام تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا تھا۔

  • جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    صنعاء : یمن کی آئینی حکومت نے ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جعلی دستاویزات کے تحت 8 تیل بردار جہاز یمن لانے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے مغربی بندرگاہ الحدیدہ کے راستے تیل سے لدے 8 بحری جہاز جعلی دستاویزات کے تحت یمن لانے کی کوشش کی گئی تھی مگر سیکیورٹی فورسز نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ یمنی حکومت کے زیرانتظام سپریم اقتصادی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغی جعلی دستاویزات کے ذریعے بحری جہاز یمن میں داخل کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہے ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران حوثی باغی حکومت کی اجازت کے بغیر جعلی کاغذات کے ذریعے بحری جہاز الحدیدہ میں لانے کی کوشش کرتے رہے ہیں

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرکاری فوج نے کارروائی کرکے حوثیوں کے لیے کام کرنے والے بحری جہازوں کے عملے کو حراست میں لیا اور حوثیوں کو تیل کی سپلائی ناکام بنائی۔

    کمیٹی نے بیان میں مزید کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے نقل وحمل کا اجازت نامہ حاصل کرنے اور حکومتی وضع کردہ آرڈر 75 کے میکیزم پر عمل درآمد کے بغیر حوثیوں کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات ملک میں داخل کرنے کی غیرقانونی کوشش کی گئی۔

    سپریم اقتصادی کمیٹی کا بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کی اجازت سے 5 بحری جہازوں پر لدے 89 ہزار ٹن تیل کو ملک میں لانے کی اجازت دی گئی، اس کے علاوہ دو بحری جہازوں پر 40 ہزار ٹن ڈیزل اور 10 ہزار ٹن پٹرول لایا گیا۔